چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ کے جنگل میں لگی آگ نظر آرہی ہے۔(شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ کے جنگل میں لگی آگ نظر آرہی ہے۔(شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ کے جنگل میں لگی آگ نظر آرہی ہے۔(شِنہوا)
برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے عالمی برادری سے پاکستان کے قرضے فوری طورپر معاف کرنے کا مطالبہ کردیا۔ برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ کلاڈیا ویب نے ٹوئٹر پربیان میں کہا کہ بارش اور سیلاب کے باعث پاکستان میں ہونے والی تباہی کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے قرضے فوری طور پر معاف کئے جائیں۔ کلاڈیا ویب کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے۔ قرض واپس لینے کے بجائے دنیا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے بحران کا معاوضہ ادا کرے۔ اس قبل بھی برطانوی پارلیمنٹ کی رکن کلاڈیا ویب نے بیان میں کہا تھا کہ گرین ہاس گیس کے عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف ایک فیصد ہے تاہم وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثر ممالک کی فہرست میں 10 اولین ملکوں میں شامل ہے۔ پاکستان ہماری لالچ کی قیمت چکانے پرمجبورہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں جنگلی آگ بجھانےکیلئے تیار کردہ سازوسامان کو دکھایا گیا ہے۔(شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں جنگلی آگ بجھانےکیلئے تیار کردہ سازوسامان کو دکھایا گیا ہے۔(شِنہوا)
بغاوت پر اکسانے کے الزام میں قید پی ٹی آئی رہنما شہبازگل نے ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست دائر کردی۔ بغاوت پر اکسانے کے الزام میں قید تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کردی ہے۔ شہباز گل نے درخواست میں ایس ایچ او کوہسار،سٹی مجسٹریٹ سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔ درخواست میں مقف پیش کیا گیا ہے کہ 9 اگست کو تھانہ کوہسار پولیسنے گرفتار کیا، 17 اگست کو پمز کے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ نے معائنہ کیا، اڈیالہ جیل اور پمز کے میڈیکل بورڈ کے مطابق تشدد کے شواہد ملے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر کر دی ہے۔ شہبازگل کی درخواست پر سماعت پیر کے روز چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں جنگلی آگ بجھانے کی کوششوں میں شامل پاکستانی رضا کار عمر محمود(بائیں سےچھٹا) کو دکھایا گیا ہے۔(شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں جنگلی آگ بجھانے کی کوششوں میں شامل پاکستانی رضا کار عمر محمود(بائیں سےچھٹا) کو دکھایا گیا ہے۔(شِنہوا)
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ اگر کوئی غلط بھی کہہ رہا ہے تو غلط بھی کہنے دیں۔ یہ عدالت (اسلام آباد ہائی کورٹ) توہین عدالت کے قوانین پر یقین نہیں رکھتی۔ صحافیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے وہ باتیں قابل احترام تین صحافی بتا رہے ہیں، جو خود مجھے بھی نہیں پتا۔ اگر کوئی ایسی چیز ہے بھی تو سامنے آکر مجھے بتا دیں۔ جو کہنا ہے کہتے رہیں، 3سال سے تنقید ہی اس عدالت کی طاقت ہے لیکن کوئی اثر انداز نہیں ہو سکتا۔جو کچھ کسی نے کہنا ہو کہے، اس عدالت نے آزادی دی ہوئی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس چیز کا مجھے علم نہیں ہے، اگر ان کو علم ہے تو بڑی خوشی کی بات ہے مجھے بھی بتا دیں۔یہ عدالت کسی چیز سے گھبرانے والی نہیں ہے ۔آپ سمجھتے ہیں کہ یہ آزادی اظہار رائے ہے۔ میں پھر کہتا ہوں یہ اس عدالت کا احتساب ہے ۔
اس عدالت نے نہ کسی کو اپروچ ہونے کی اجازت دی ہے نہ کسی سے رابطہ رکھا ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ خوشی اس بات کی ہے کہ ہر کوئی کمپین چلاتا ہے لیکن اس کورٹ پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ وقت کے ساتھ سچ خود بخود کھل کر سامنے آجاتا ہے ۔ صحافی اپنے آپ سے پوچھیں کہ جو وہ کر رہے ہیں کیا وہ درست کر رہے ہے؟ ۔ کورٹ ہمیشہ فیصلوں سے پہچانی جاتی ہے ۔بیانیے بنتے ہیں، جتنا کرنا ہے کر لیں، عدالت نے وہی کرنا ہے جو کرتی آرہی ہے، لیکن اپنے آپ سے پوچھیں ہم اس ریاست کو کس طرف لے کر جارہے ہیں۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ باقیوں کو چھوڑیں، کیا صحافیوں کو یہ کام کرنا چاہیے ؟ 2018 سے اب تک جو کچھ ہوتا آ رہا ہے وہ دیکھ لیں ۔ یہ کورٹ آپ کو کبھی نہیں روکے گی جو کہنا ہے کہتے رہیں۔ یہ عدالت توہین عدالت کے قوانین پر یقین نہیں رکھتی۔ اگر کوئی غلط بھی کہہ رہا ہے تو غلط بھی کہنے دیں۔ فیک نیوز کا واحد حل یہ ہے کہ more speech ۔ آج تک ہم آئین کو پوری طرح بحال نہیں کر سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں جنگلی آگ بجھانے کی کوششوں میں شامل پاکستانی رضا کار عمر محمود(دائیں سے پہلے) اپنے ساتھیوں کے ساتھ موجود ہے۔(شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں جنگلی آگ بجھانے کی کوششوں میں شامل پاکستانی رضا کار عمر محمود(دائیں سے پہلے) اپنے ساتھیوں کے ساتھ موجود ہے۔(شِنہوا)
معروف اداکارہ حرا مانی آج کل سوشل میڈیا صارفین کی ہٹ لسٹ پر ہیں، ان پر آئے دن تنقید ہو رہی ہے۔ ستاروں کی بری گردش میں آئی حرا مانی کی گزشتہ دنوں بیرونِ ملک ایک کانسرٹ کے دوران گانے کی ضد نے انہیں مداحوں کے سامنے بے عزت کروایا جبکہ اس کے بعد انہوں نے دوبارہ سے مشہور گانا پسوڑی گا کر شائقین کو ناراض کر دیا ہے۔اب انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہیں اپنے شوہر مانی کے ساتھ ایک کارپیٹ پر لیٹے فوٹو سیشن کرواتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو میں بھارتی معروف اداکارہ شہناز گِل کا اپنے بوائے فرینڈ سدھارتھ شکلا کے لیے بولا گیا مشہور ڈائیلاگ بھی سنائی دے رہا ہے۔انٹرنیٹ صارفین کا اس ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے حرا اور مانی کی جوڑی کو شوبز انڈسٹری کی سب سے چھچھوری جوڑی قرار دیا ہے جبکہ ایک صارف کا کہنا ہے کہ حرا دن بہ دن نفسیاتی ہوتی جا رہی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
معروف اداکارہ یمنی زیدی نے اچھے انسان بننے کیلئے دل میں احساس کا ہونا ضروری قرار دیدیا۔ حال ہی میں میک اپ آرٹسٹ عدنان انصاری نے اپنے انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، ویڈیو انہوں نے کیپشن کے ساتھ شیئر کی تھی۔ کیپشن میں لکھا تھا کہ میرا خواب ہے کہ ایک اچھی زندگی گزاروں، محبت کرنے والا بنوں، خدا کا قرب حاصل کروں، ایک اچھا انسان بنوں اور لوگوں میں امن بانٹوں۔ انہوں نے اداکارہ یمنی زیدی سے اپنی انسٹا پوسٹ میں سوال کیا کہ سب سے اچھا انسان ہونے کیلئے کیا ضروری ہے؟ عدنان انصاری کے سوال کے جواب میں اداکارہ نے ہاتھوں سے دل بناتے ہوئے کہا کہ احساس جو کہ اس میں ہوتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین نے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر( او ایچ سی ایچ آر) کے دفتر کی طرف سے سنکیانگ کے انسانی حقوق کے جائزے کے حوالے سے جاری رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے ۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن سے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں جب یہ پوچھا گیا کہ چینی حکومت سنکیانگ کے او ایچ سی ایچ آر کے نام نہاد انسانی حقوق جائزے بارے میں کیا جوابی اقدامات کرے گی جس پر انہوںنے کہا یہ تجزیہ امریکہ اور کچھ مغربی قوتوں نے ترتیب دیا اور تیار کیا ہے اور یہ مکمل طور پر غیر قانونی، کالعدم ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق وانگ نے کہا یہ غلط معلومات کا ایک پیچ ورک ہے جو امریکہ اور کچھ مغربی قوتیں چین پر قابو پانے کے لیے سنکیانگ کو ایک سیاسی آلے کے طور پر کام کر تی ہیں ، او ایچ سی ایچ آر کی تشخیص چین سے باہر کچھ چین مخالف قوتوں کی سیاسی اسکیم پر کی گئی ہے۔ وانگ نے کہا کہ یہ او ایچ سی ایچ آر کے مینڈیٹ اور آفاقیت، معروضیت، غیر سلیکٹیوٹی اور غیر سیاسیکرنے کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ او ایچ سی ایچ آرکو ترقی پذیر ممالک کو ان کے ساتھ چلنے پر مجبور کرنے میں امریکہ اور کچھ مغربی قوتوں کے نفاذ اور ساتھی کے طور پر کم کر دیا گیا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے زور دے کر کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ تشخیص غیر قانونی اور اس کی کوئی اہمیت نہیں ۔نسل کشی"، "زبردستی مزدوری"، "مذہبی جبر" اور "جبری نس بندی" جیسے جھوٹے الزامات لگانے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اور بعض مغربی قوتوں کے گڑھے گئے
صدی کے جھوٹ پہلے ہی منہدم ہو چکے ہیں چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق وانگ نے کہا ان تمام لوگوں میں سے، سنکیانگ کے لوگ، خواہ ان کا نسلی پس منظر کچھ بھی ہو، دنیا کو یہ بتانے کے لیے بہترین پوزیشن میں ہیں کہ سنکیانگ میں انسانی حقوق کے حالات کیسے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق وانگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، سنکیانگ نے پائیدار اقتصادی ترقی، سماجی ہم آہنگی اور استحکام، بہتر معیار زندگی، ثقافتوں کو فروغ دیا ہے جیسا کہ پہلے کبھی نہیں تھا اور مذہبی عقائد اور مذہبی ہم آہنگی کی آزادی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ترجمان نے کہا سنکیانگ میں نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد، مذہبی شخصیات، کارکنوں، اور پیشہ ورانہ اور تعلیمی تربیتی مراکز سے فارغ التحصیل ہونے والوں نے، دوسروں کے علاوہ، حقیقی سنکیانگ کو پیش کرنے کے لیے اپنے تجربے کے بارے میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کو رضاکارانہ طور پر لکھا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق وانگ نے کہا کہ بین الاقوامی دوست جو سنکیانگ گئے ہیں انہوں نے سنکیانگ میں اپنی آنکھوں سے جو کچھ دیکھا وہ اس سے بالکل مختلف ہے جو مغربی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے یا چین مخالف قوتوں کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق وانگ نے کہا کہ 60 سے زائد ممالک جو سچائی اور انصاف کا خیال رکھتے ہیں، ہائی کمشنر کو ایک مشترکہ دستخط شدہ خط بھیجا ہے تاکہ اس غلط تشخیص کے اجراء کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کریں ۔
سنکیانگ میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے اپنی مخالفت کا اظہار کرنے کے لیے ہائی کمشنر کو خط لکھا ہے۔ وانگ نے کہا کہ مسلم ممالک سمیت تقریباً 100 ممالک نے انسانی حقوق کونسل، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی اور دیگر عوامی مواقع پر سنکیانگ سمیت دیگر مسائل پر چین کے جائز موقف کی حمایت کرنے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بین الاقوامی برادری کے مرکزی دھارے میں شامل ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا امریکہ اور کچھ مغربی قوتیں سنکیانگ کو غیر مستحکم کرنے اور اسے چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اس غیر منصفانہ، نقصان دہ سیاسی ایجنڈے کو لوگوں کی حمایت حاصل نہیں ہوگی اور اس کا خاتمہ صرف ناکامی پر ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے جنوب مغربی تبت خوداختیار خطے کے شہر نیانگ چھی کی باسوم جھیل پر قوس قزاح کا دلکش نظارہ ۔ (شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی تبت خوداختیار خطے کے شہر نیانگ چھی کی باسوم جھیل پر قوس قزاح کا دلکش نظارہ ۔ (شِنہوا)
گوادر بندر گاہ کی اصل آپریشنل گہرائی کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش میں شارٹ لسٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کا اگلا مرحلہ شروع ہو گیا ۔ گوادر پرو کے مطابق اگلے مرحلے کے عمل کو دیکھتے ہوئے تکنیکی تشخیص کے لیے بولیاں بین الاقوامی تجربے اور شارٹ لسٹ کی گئی کمپنیوں کی مالی قدر کی بنیاد پر لاگو ہوں گی۔ درخواست گزار فرموں کی مالی تشخیص پہلے ہی ہو چکی ہے۔ صرف دو کمپنیوں نے کوالیفائی کیا ہے، ایک پاکستانی اور دوسری ہانگ کانگ کی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق ملٹی ڈالر کے منصوبے کا گوادر کی بندرگاہ کے آپریشنز پر خاصا اثر ہے۔ یہ موجودہ 602 میٹر سے 1500 میٹر تک اضافی برتھوں کی تعمیر کی راہ ہموار کرے گا۔ مزید برآں، بار بار ڈریجنگ چینل کی 16 میٹر گہرائی کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گی، جہاں کسی بھی قسم کے جہاز داخل ہو سکتے ہیں۔ گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر (مینٹیننس آف ڈریجنگ) ندیم نے گوادر پرو کو بتایا کہ بولی کے عمل کا مقصد ڈی سلٹنگ آپریشن شروع کرنا ہے، جس سے بحری جہاز اچھی طرح تیر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈریجنگ کی کل لاگت کا تعین کیوبک میٹر کے مطابق پیمانے اور رقبے کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا جس کو گاد سے صاف کیا جائے گا۔ ایک استفسار پر انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ23 2022ـ میں ڈریجنگ کے عمل کے لیے پہلے ہی تقریباً 1 بلین روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) نے ان فرموں اور ٹھیکیداروں کو مدعو کیا ہے، جو متعلقہ شعبے میں کافی تجربہ رکھتے ہیں، مالی طور پر درست ہیں اور مقررہ ٹینڈر دستاویزات کے مطابق نیویگیشن چینل کی مینٹیننس ڈریجنگ میں اہل ہیں۔گوادر پرو کے مطابق گوادر بندرگاہ اپنی 14.5 میٹر قدرتی آپریشنل گہرائی کھو چکی ہے اور اب یہ 11.6 میٹر کے مسودے کے ساتھ بحری جہازوں کو سنبھال رہی ہے۔ آخری ڈریجنگ آپریشن 2015 میں شروع ہوا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے جنوب مغربی تبت خوداختیار خطے کے شہر نیانگ چھی کی باسوم جھیل پر قوس قزاح کا دلکش نظارہ ۔ (شِنہوا)
چین کے جنوب مغربی تبت خوداختیار خطے کے شہر نیانگ چھی کی باسوم جھیل پر قوس قزاح کا دلکش نظارہ ۔ (شِنہوا)
وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی پر وہ اس بار بات چیت کرنے کو تیار نہیں تھے، امیروں کو مزید امیر کرکے حاصل ہونے والی گروتھ پائیدار نہیں ہوتی،پاکستان کا حال یہ ہے کہ یہاں کوئی ٹیکس نہیں دینا چاہتا۔جمعہ کوکراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑاتھا اور معاہدہ توڑنے کی وجہ سے آئی ایم ایف بات کرنے کیلئے تیارنہیں تھا۔ وزیرخزانہ نے بتایا کہ پاکستان کی آبادی 22 کروڑ ہے اور یہاں معیشت میں ترقی لانا کوئی مشکل نہیں ہے،4 فیصد معاشی گروتھ آرام سے لائی جاسکتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ معیشت میں مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب گروتھ 5 اور 6 فیصد پر جاتی ہے اور یہ مسئلہ کرنٹ اکاونٹ خسارے کا ہوتا ہے۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم امپورٹ بڑھا کر معاشی گروتھ لانے کے ایک ہی اکنامک ماڈل پر کام کئے جارہے ہیں۔ امیروں کو مزید امیر کرکے حاصل ہونے والی گروتھ پائیدار نہیں ہوتی اور پاکستان کا حال یہ ہے کہ یہاں کوئی ٹیکس نہیں دینا چاہتا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے ٹیرف اسکیم کے تحت سابقہ حکومت میں 570 ارب روپے کے قرضے صرف 1 فیصد شرح سود پر جاری کردیئے۔ انھوں نے بتایا کہ کرونا وائرس کے دوران پاکستان کے ساڑھے 4 بلین ڈالر کی ادائیگیوں کو معاف کردیا۔
وزیرخزانہ نے بتایا کہ سابق حکومت کے دور میں ساڑھے 17 ملین ڈالر کا کرنٹ اکانٹ خسارہ تھا اور جب موجودہ حکومت آئی تو 10.8 ملین ڈالر کا کرنٹ اکانٹ خسارہ تھا۔ رواں مالی سال میں 21 ملین ڈالر کی ادائیگیاں کرنا تھیں اور تین ماہ میں بھی ادائیگیاں کرنا تھیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایکسپوٹ کرنے والوں کو زیادہ منافع نہیں ملتا اور منافع نہ ملنے کی وجہ سے ایکسپورٹر اپنا مال ملک میں ہی بیچتے ہیں۔ آبادی سے متعلق مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سال 1971 میں مشرقی پاکستان کی آبادی مغربی پاکستان سے زیادہ تھی تاہم اب کم ہے،پاکستان میں آبادی کم کرنے کی بات کریں تو اسلام خطریمیں آجاتا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق وزیرخزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی سب سے بڑی معاشی غلطی پیٹرولیم مصنوعات سستی کرنا ان پر سبسڈی دینا تھی، اس سے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کیاستعمال میں اضافہ ہوگیا۔ انھوں نے کہا کہ پیٹرول کمپنیز کو پتہ تھا کہ اس کی قیمت حکومت کو ادا کرنا پڑے گی اور 781 ارب روپے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کی مد میں دے دیئے گئے تاہم بعد میں یہ سب سبسڈی کرنا پڑی اور اس کی قیمت عوام کو دینا پڑی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاک فوج اور آرمی ایوی ایشن ملک میں سیلاب کے بعد امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں،گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران19 سوسے زائد پھنسے ہوئے افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج سیلاب زدگان کی مدد میں مصروف ہے، ہیلی کاپٹروں کی 2 سو سے زائد پروازیں، 162ٹن امدادی سامان، 50ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیے گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے اور راشن ، ادویات کیمنتقلی کا عمل جاری ہے، اب تک آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں نے 2 سو پروازوں کے ذریعہ 162 ٹن امدادی اشیا اور50 ہزار سے زائد افراد کو آفت زدہ علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ متاثرہ علاقوں میں 147 ریلیف کیمپ چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں اور 60 ہزار سے زیادہ مریضوں کا علاج، 3سے 5 روز کی مفت دوائی فراہم کی گئی،221 فلڈ ریلیف آئٹمز کلیکشن پوائنٹس پر13 سو50 ٹن سے زائد خوراک ،دویات اور دیگر غذائی اشیا جمع کی گئی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترکیہ پاکستان کا مخلص اور سچا دوست ہے، ترکی پاکستان کے ساتھ مشکل کی گھڑی میں چٹان کی طرح کھڑا رہتا ہے،حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں اور سامان بھجوا کر اپنی دوستی ادا کی ہے۔جمعہ کوسیلاب زدگان سے اظہار یکجہتی کیلئے آئے ترکیہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکی نے سیلاب متاثرین کیلئے فوری طور پر جہاز اور ٹرین کے ذریعے امداد سے بھری اشیاء پاکستان بھجوا کر دل کی گہرائیوں سے مشکور کیا،ترکی کی سیلاب متاثرین کی امداد اور تعاون کوقدرکی نگا ہ سے دیکھتے ہیں،بھجوائی گئی اشیاء میں خوراک، ادویات اورخیمے وغیرہ شامل ہیں،جو ملک کے مختلف حصوں میں متاثرین کی امداد کیلئے بھجوائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں اتنی بارشوں سے تباہی کبھی نہیں ہوئی،جو حالیہ سیلاب سے آئی ہے،وفد اپنی آنکھوں سے تباہی کے مشاہدات بھی کرے،میں ایک بار پھر ترکیہ وفد کا پاکستان آمد پر شکریہ ادا کرتا ہوں،میری طرف سے ترک صدر رجب طیب اردگان کو مشکل کی گھڑی میں ساتھ دینے پر گہرے دلی شکریہ کے جذبات کے بارے میں آگاہ کریں۔انہوں نے این ڈی ایم ا ے کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میںاین ڈی ایم اے نے اپنی ساری توانائی وقف کی ،حالیہ سیلاب میں 1100افراد جاں بحق ہوئے جن میں 300بچے بھی شامل ہیں، بارشوں سے نہ صرف کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں بلکہ کئی مال مویشی اور مکانا ت بہہ گئے،میں نے اپنی زندگی میں اتنی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
صوبہ بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر انسداد پولیو مہم ایک بار پھر ملتوی کردی گئی ۔ محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں 5 ستمبر سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم بارشوں اور سیلاب کے باعث پیدا صورتحال کی بنا پر ملتوی کردی گئی ہے۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ اس سے قبل بلوچستان میں 29اگست سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے اگلے 3 ماہ تک کے بجلی کے بل معاف کیے جائیں،،ملک میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے،پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتیں متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔ امتیاز شیخ نے وزیر اعظم کی جانب سے بجلی کے بلوں میں ریلیف کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 300 یونٹ تک فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے خاتمے سے غریب و متوسط طبقے کو ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ دوست ممالک کی جانب سے ایک سو 30 ارب روپے کی امداد کا اعلان وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور اتحادی حکومت کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی ہے اور عمران خان سیاست سیاست کھیل رہا ہے، اقتدار کی ہوس میں مبتلا عمران خان سے وزیراعظم ہاس اور توشاخانہ بھلایا نہیں جا رہا ہے۔ امتیاز شیخ کا کہنا ہے کہ عمران خان سیلابی صورتحال میں جلسے اور سیاست کر کے متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑک رہا ہے، عمران خان سیلاب زدگان سے زیادہ شہباز گل کی فکر میں مبتلا ہے۔ وزیر توانائی سندھ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتیں مشکل کی گھڑی میں متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر سندھ کے تمام وزرا اراکین قومی وصوبائی اسمبلی سیلاب متاثرین کے درمیان موجود ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے،سیلاب کے باعث سندھ اور بلوچستان میں قیامت کا سماں ہے، نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے جلد سروے کا آغاز کیا جارہا ہے۔قمر زمان کائرہ نے گلگت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے باعث ملک کا آدھا حصہ متاثر ہوا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں جلد بحالی کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی سیلابی صورتحال کے باعث جانی و مالی نقصان ہوا ہے، سیلاب کے باعث سندھ اور بلوچستان میں قیامت کا سماں ہے، سندھ میں حد نگاہ تک پانی ہی پانی ہے۔ مشیر امور کشمیر کا کہنا ہے کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے جلد سروے کا آغاز کیا جا رہا ہے، سروے ٹیم میں سول اداروں کے ساتھ فوج کی ٹیم بھی شامل ہو گی۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سروے کے معمالات میں کسی قسم کا امتیاز نہیں برتا جائے گا، ارادہ ہے کہ سب سے پہلے سروے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کا کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم پاکستان سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے گلگت بلتستان کا دورہ کر رہے ہیں، ہر متاثرہ خاندانِ کو 25 ہزار روپے دیئے جا رہے ہیں اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دیئے جا رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں کے باعث اموات کی تعداد 12 سو سے تجاوز کرگئی ۔ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں سے مزید 19 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد ایک ہزار 208ہوگئی ہے۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب اور بارشوں سے سندھ میں 432، بلوچستان میں 256 اور خیبرپختونخوا میں 268 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے بتایا کہ سندھ میں سیلاب سے2ہزار328 کلو میٹرسڑک کونقصان پہنچا ہے جبکہ بلوچستان میں ابتک 1000 اورخیبرپختونخوا میں 1589 کلومیٹرسڑک تباہ ہوئی ہے۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب اور بارشوں سے ملک بھر کے 243 پلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ این ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ ملک بھرمیں7 لاکھ 33 ہزار488 مویشی سیلاب بہہ گئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملک میں بدترین سیلابی صورت حال اور ریلوے ٹریک پانی میں ڈوبے جانے کے باعث پنجاب سے کراچی آنے کے لیے ٹرین آپریشن تاحال معطل ہے، جس کی وجہ سے محکمے کو کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سے کراچی کے درمیان مسافر ٹرین آپریشن بند کیے جانے کے بعد تاحال شروع نہیں کیا جا سکا، جس کی وجہ سے تقریبا ڈیڑھ ہفتے سے زائد دورانیے سے مسافر بذریعہ ٹرین کراچی تک سفر سے محروم ہیں۔ٹرین آپریشن بحال نہ کیے جانے کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے، جو ٹکٹیں واپس کروانے کے لیے ریلوے اسٹیشنز کا رخ کررہے ہیں۔ دوسری جانب ٹکٹس ری فنڈ ہونے کی وجہ سے محکمہ ریلوے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مرکزی سینئر نائب صدر تحریک انصاف فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، عمران خان بلاشبہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں، امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد سے عمران خان کی سلامتی غیرمعمولی خطرات کی زد میں ہے، کم و بیش 3 ہزار اہلکار اسی جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر لگائے گئے، چھ چھ کیمپ آفسز قائم کرکے سالانہ اربوں لٹانا کرپٹ شریفوں اور زرداریوں کا وطیرہ ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف کی حفاظت کیلئے 2 کروڑ ماہانہ کے اخراجات کا دعوی کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی وزیرِداخلہ سے چیئرمین تحریک انصاف کے سکیورٹی اخراجات کی تفصیلات مانگ لی ہیں۔ فواد چوہدری نے مبینہ طور پر سیکیورٹی پر مامور 266 اہلکاروں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بلاشبہ ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما ہیں، امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد سے عمران خان کی سلامتی غیرمعمولی خطرات کی زد میں ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہر شہری کیطرح عمران خان کی حفاظت حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر عمران خان اور امپورٹڈ سرکار کی صفوں میں موجود مجرموں کے سوچ و کردار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی وسائل پر جاہ و جلال کے سلسلے دراز کرنا شریفوں اور زرداریوں کی روایت ہے، شریفوں نے جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر پنجاب کے عوام کے 364 ملین روپے اڑائے۔ فواد چوہدری نے کہ کم و بیش 3 ہزار اہلکار اسی جاتی امرا کے محل کی حفاظت پر لگائے گئے، چھ چھ کیمپ آفسز قائم کرکے سالانہ اربوں لٹانا کرپٹ شریفوں اور زرداریوں کا وطیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے وزارتِ عظمی میں قدم رکھتے ہی شاہانہ رسوم و رواج کو نکال باہر پھینکا اور اپنی تمام مدتِ اقتدار کے دوران عمران خان اپنی رہائشگاہ پر مقیم رہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے گھر کے گرد حفاظتی دیوار تک کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے، ان کے سیکیورٹی اخراجات کے حوالے سے پراپیگنڈہ مہم کیلئے جاری کردہ تفصیلات نہایت تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر درجن بھر اہلکاروں اور عمران خان کی سلامتی کو لاحق خطرات کے حوالے سے مراسلوں کے علاوہ تو حکومت کا کوئی بندوبست دکھائی نہیں دیتا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کو اپنے چیئرمین کی سیکیورٹی کیلئے بندوبست کرنے کا مراسلہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیرداخلہ 266 اہلکاروں کی تفصیلات بھی مہیا کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے اداروں کے خلاف تقریر کے مقدمے کی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دے دیا تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان، فواد چودھری، شیری مزاری کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے اور اس سلسلے میں بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ سپریم کورٹ کا بینچ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی نقوی پر مشتمل 2 رکنی بینچ 8 ستمبر کو سماعت کرے گا۔رجسٹرار آفس نے درخواست گزار قوسین فیصل کو نوٹس جاری کردیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عمران خان آئی ایم ایف اور کورونا سے بچ گیا، حکمران آئی ایم ایف اور سیلاب میں پھنس گئے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل جتنا سستا ہوتا ہے، پاکستان میں اتنا ہی مہنگاہوجاتا ہے۔معاشی ناکامی میں داتا دربار داخلے پر بھی 10 روپے ٹیکس لگا دیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر3روپے بڑھا ہے۔ گزشتہ روز وزیراعظم کے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ شہباز شریف کی تقریرحواس باختہ شخص کی تقریرتھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آئی ایم ایف نے پاکستان کنٹری رپورٹ جاری کر دی ہے، مالی سال 2022 میں پاکستان کی معاشی سرگرمیاں مضبوط رہیں، فیول سبسڈی کا خاتمہ، ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، خوراک، ایندھن کی عالمی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ پاکستان کنٹری رپورٹ میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ زخائر اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی آئی ہے،زرمبادلہ زخائر، پرائمری بجٹ خسارے سمیت 5 اہداف پورے نہیں کئے گئے، اس کے علاوہ سات اسٹرکچرل اہداف پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں مالی سال 2022 کے دوران معاشی سرگرمیاں مضبوط رہیں، حکومت نے قرض پروگرام کو ٹریک پر لانے کیلئے کئی اقدامات کئے، بنیادی سرپلس پر مبنی بجٹ، شرح سود میں نمایاں اضافہ شامل ہیں، فیول سبسڈی کا خاتمہ، ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا،خوراک، ایندھن کی عالمی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق حکومت نے مالیاتی شعبے کے استحکام کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کرا دی ہے، آئی ایم ایف کا مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ برقرار رکھنے پر زور دیا گیا، سماجی تحفظ اور توانائی شعبے کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا گیا، آئی ایم ایف کا ٹیکس ریونیو اور زرمبادلہ زخائر میں اضافے پربھی زور دیا گیا ہے۔ قرض پروگرام کی مدت میں جون 2023 تک توسیع کر دی گئی، اس سے ضروری بیرونی فنانسنگ کے حصول میں مدد ملے گی، پالیسی اصلاحات کے باوجود قرض پروگرام کو غیر معمولی خطرات کا سامنا ہے، گزشتہ سال کشیدہ سیاسی ماحول کے دوران کئی وعدوں اور اہداف پر عمل نہیں کیا گیا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بیرونی پوزیشن غیر مستحکم اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں اضافہ ہوا،زرمبادلہ زخائر اور روپے کی قدر میں نمایاں کمی آئی ہے زرمبادلہ زخائر، پرائمری بجٹ خسارے سمیت 5 اہداف پورے نہیں کئے گئے، آئی ایم ایف اس کے علاوہ سات اسٹرکچرل اہداف پر بھی عمل نہیں کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف لندن سے واپس لاہور پہنچ گئے ہیں، تین ہفتہ سے زائد برطانیہ میں قیام کیا۔ تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز شریف کی لندن سے واپسی پر ملک فیصل عظیم، عابد شاہ، توصیف شاہ، ماجد ظہور،عمران گورایا، صبغت اللہ سلطان نے لاہور ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز مسلم لیگ ن کی جانب سے سیلاب متاثرین کی امداد کے امور کے حوالے سے نگرانی کریں گے، سابق وزیراعلی پنجاب سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز 4 اگست کو نجی دورے پر اپنی بیٹی سماویہ کے علاج کیلئے لندن گئے تھے انہوں نے 3 ہفتے سے زائد برطانیہ میں قیام کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کورونا کی چھٹی لہر کے وار جاری ، ملک بھر میں موذی وائرس سے مزید 4 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں۔ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹے کے دوران 13 ہزار 455 ٹیسٹ کئے گئے جس میں 242 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ این آئی ایچ رپورٹ میں کہا گیا کہ موذی وائرس میں مبتلا 115 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 1.80 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ترکیہ کے وزیرداخلہ اور ماحولیات نے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے غم میں برابر شریک ہیں، ترکیہ کی 9 ہزار مساجد میں پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے خصوصی دعا ہوگی،ترکیہ سے امدادی سامان لے کر 2 ٹرینیں بھی 6 روز میں پاکستان پہنچیں گی، جب تک پاکستانی عوام نہیں کہیں گے فضائی اور ٹرین کے راستے مدد جاری رکھیں گے۔ ترکیہ کے 2 وزرا وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے، وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اور شیری رحمان نے نیو اسلام آ باد ایئرپورٹ پر وفد کا استقبال کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کا مخلص دوست ہے،اللہ تعالی کاشکریہ ادا کرتے ہیں جس نے ترکیہ جیسا دوست پاکستان کو دیا ہے۔ ترکیہ کے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترکیہ کے صدر اور عوام کا سلام پیش کرتے ہیں، مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے غم میں برابر شریک ہیں، دعا ہے اللہ پاکستان کو جلد اس آفت سے نکالے، ترکیہ کی 9 ہزار مساجد میں پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے خصوصی دعا ہوگی، ترکیہ سے امدادی سامان کے11 جہاز پاکستان پہنچ چکے ہیں، ترکیہ سے امدادی سامان لے کر 2 ٹرینیں بھی 6 روز میں پاکستان پہنچیں گی۔ ترکیہ کے وزیرماحولیات نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ بھائی اور گہرے دوست ہیں، پاکستانی عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں، دعا ہے پاکستان اس مشکل سے جلد نکل آئے، جب تک پاکستانی عوام نہیں کہیں گے فضائی اور ٹرین کے راستے مدد جاری رکھیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں ترکیہ کے صدر اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ترکیہ نے دکھ کی گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، نیو اسلام آ باد ایئرپورٹ پر ترکیہ کے 2 وزر کے استقبال کے موقع پر انہوں نے کہا ترکیہ کے جذبے کو کبھی نہیں بھلا سکیں گے،ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں،عوام کی طرف سے ترکیہ کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہیں شیری رحمان نے کہا کہ ترکیہ نے ہمشیہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ترکیہ کے 2 وزرا وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے، ترکیہ کے وزرا اور وفد پاکستان میں مختلف رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے، ترکیہ کا وفد سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گا۔ وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا ثنا اللہ اور شیری رحمان نے نیو اسلام آ باد ایئرپورٹ پر وفد کا استقبال کیا، وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے ترکیہ کے وفد کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے آگا کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آئی ایم ایف سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو 1.16 ارب ڈالر موصول ہونے، اقوام متحدہ اور مختلف ممالک کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے مالی امداد آنے سے ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ جاری ہے۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 1.48 روپے کمی سے 217.27 روپے کا ہوگیا۔ پاکستان میں رواں سال کے دوران 37ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری اور سیلاب کے باعث ذرعی شعبے میں تیل کی گھٹتی ہوئی طلب سے درآمدات میں کمی جیسے عوامل بھی روپیہ کو ڈالر کے مقابلے میں تگڑا کررہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
حکومت نے بیرون ملک سے منگوائے گئے ٹماٹر اور پیاز کو ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں سے مستثنی قرار دے دیا۔ حالیہ بارشوں کے باعث ملک میں زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، آلو ، پیاز اور ٹماٹر کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہیں۔ جس کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت 500 روپے جب کہ پیاز 300 روپے فی کلو تک جاپہنچی ہے۔ حکومت نے ملک میں ٹماٹر اور پیاز کی قلت پر قابو پانے کے لئے بیرون ملک سے منگوانے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر حکومت نے ٹماٹر اور پیاز کو ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں سے مستثنی قرار دے دیا ہے۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ٹماٹر اور پیاز پر استثنی 31 دسمبر تک ہوگا۔ دوسری جانب پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اب تک 13 ہزار ٹن پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کے اجازت نامے مل گئے ہیں۔ آئندہ چند روز میں مزید اجازت نامے بھی جاری ہوجائیں گے۔ وحید احمد نے ایران اور افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد جاری ہے جب کہ یو اے ای ، مصرف اور ترکی سے بھی پیاز منگوائی جارہی ہے۔ چیئرمین پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز اینڈ امپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں آئندہ 15 سے 20 روز میں استحکام آجائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اگست کے دوران مہنگائی میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا اور ملک میں مہنگائی نے 47 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اگست کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا، اور پاکستان میں مہنگائی 47 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی سالانہ شرح 27.3 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ چکی ہے، اور اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 26.2 فیصد جب کہ دیہی علاقوں میں مہنگائی سب سے زیادہ 28.8 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ماہ دال مونگ 15.27 فیصد، سبزیاں 13.44 فیصد مہنگی ہوئیں، جب کہ پھل 20 فیصد، چکن 11.54 فیصد اور موٹر فیول 2.60 فیصد سستا ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران دال ماش 12.47 فیصد، دال مسورکی قیمت میں 11.76 فیصد، دال چنا 6 فیصد، انڈے 7.53 فیصد، بیسن ساڑھے 6 فیصد مہنگا ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران آلو 5 فیصد، کوکنگ آئل کے دام ڈھائی فیصد بڑھ گئے، اگست میں بجلی 19.73 فیصد مہنگیہوئی، جب کہ اس دوران ریڈی میڈ گارمنٹس 8 فیصد اور تعمیراتی سامان ساڑھے7 فیصد مہنگا ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں بجلی 123 فیصد اور پٹرول 84 فیصد مہنگا ہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نیشنل انکیوبیٹر سینٹر کوئٹہ نے گزشتہ تین سالوں میں بلوچستان کے 22اضلاع سے اسٹارٹ اپس کو راغب کیا ،65 اسٹارٹ اپس کی گریجویشن مکمل،500ملازمتوں کا بندوبست،مجموعی سرمایہ کاری 7کروڑ، 76 فیصد خواتین کی تربیت ،بلوچستان میں کاروباری کلچر کا فروغ جاری۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انکیوبیٹر سینٹر کوئٹہ نے گزشتہ تین سالوں میں بلوچستان کے 33 میں سے 22 اضلاع سے اسٹارٹ اپس کو راغب کیا ہے جو کہ صوبے میں کاروباری ثقافت کی ترقی کا واضح مظہر ہے۔ ڈائریکٹر این آئی سی کوئٹہ محمد شاہ خان نے کہا کہ وہ بلوچستان میں کاروباری ثقافت کی تشکیل اور ترقی میں کامیاب رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہااس سنٹر کا قیام 2018 میں ہوا تھا اور اب تک 65 اسٹارٹ اپس گریجویشن کر چکے ہیں جس نے تقریبا 86 ملین روپے کی مجموعی فروخت اور 68 ملین روپے کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ 480 سے زائد ملازمتیں پیدا کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک اور خاصیت جو این آئی سی کوئٹہ کے لیے بہت منفرد ہے اس کا مائیکرو انٹرپرائز پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے 58 مائیکرو انٹرپرینیورز کو تربیت دی ہے جن میں سے 76 فیصد خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی کوئٹہ میں تربیت کی تکمیل کے بعد ان مائیکرو انٹرپرائزز نے اپنی فروخت میں 70 فیصد اضافہ کاتجربہ کیا ہے اور 65 لاکھ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے ۔محمد شاہ نے کہاکہ صوبے کی ترقی کیلئے این آئی سی کوئٹہ کا بزنس انکیوبیشن پروگرام خصوصی طور پر نئے مارکیٹ میں آنے والوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس کے ذریعے صوبے بھر میں تکنیکی ترقی کو کمرشلائز کیا جا رہا ہے اور جدت کے کلچر کو فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی کوئٹہ نہ صرف ملازمتیں پیدا کرنے میں کامیاب رہا ہے بلکہ اس نے صوبے بھر کے ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کے لیے نفسیاتی مدد فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ این آئی سی کوئٹہ کی ٹیم سٹارٹ اپس اور مائیکرو بزنسز کے ساتھ مسلسل مشغول رہتی ہے اور انہیں ایک بصیرت انگیز مشورے اور مفید معلومات فراہم کرتی ہے۔
محمد شاہ نے کہاکہ این آئی سی کوئٹہ سٹارٹ اپس کو صحیح وقت پر صحیح لوگوں سے جوڑتا ہے تاکہ نوجوانوں کی توانائیاں اور وسائل ضائع نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سینٹر تمام انکیوبیٹڈ اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کریں اور مدد، مشورے اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کی پیشکش کریں۔ محمد شاہ نے کہا کہ مرکز کے قابل بنانے والے ماحول نے اسٹارٹ اپس اور مائیکرو انٹرپرینیورز کو حد سے آگے بڑھنے کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی وسیع رسائی ہر گریجویٹ گروپ کے ساتھ بڑھ رہی ہے اوربلوچستان کے دور دراز علاقوں سے بھی زیادہ سے زیادہ درخواستیں جمع ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر این آئی سی کوئٹہ کے سٹارٹ اپس نے گزشتہ تین سالوں کے دوران 409 براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کی ہیں۔ ڈیجیٹل مارکیٹ میں خواتین کی شرکت پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر نے کہا کہ جب معاشی، سماجی اور سیاسی شعبوں میں خواتین کی نمائندگی کی بات کی گئی تو بلوچستان کو سخت پروٹوکول والا معاشرہ سمجھا جاتا تھا تاہم یہ تاثر این آئی سی کوئٹہ کے سامنے آنے والے نتائج سے زائل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران خواتین کی ایک بڑی تعداد نے درخواست دی اور ان کی کوئٹہ سنٹر میں انکیوبیشن کی گئی۔ تقریبا 43 فیصداسٹارٹ اپ جو کوئٹہ میں انکیوبیٹ کیے گئے تھے ان میں بانی یا شریک بانی بطور خواتین تھیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران کوئٹہ سنٹر کی جانب سے تربیت یافتہ 76 فیصدمائیکرو انٹرپرینیورز خواتین تھیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی