بہاول پور کے چڑیا گھر میں نایاب نسل کے 5 اڑیال ہرن مر گئے۔ کیوریٹر چڑیا گھر عثمان بخاری کے مطابق ہلاک اڑیال ہرنوں میں 2 مادہ اور 3 بچے شامل ہیں۔ کیوریٹر چڑیا گھر کا کہنا ہے کہ ہرن بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہلاک ہوئے، ہلاک ہرنوں کے سیمپلز ٹیسٹوں کے لیے لاہور بھجوا دیے ہیں۔کیوریٹر عثمان بخاری کا کہنا ہے کہ ہرنوں کی ہلاکت ایک ہفتے کے دوران ہوئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سیلاب کے باعث ٹرین آپریشن تاحال بند ہے، جس کی بحالی سے قبل ریلوے نے پہلے مرحلے میں صرف مال بردار ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریلوے انتظامیہ کے مطابق حکام نے عالمی سطح پر ملنے والی امداد ملک بھر کے تمام شہروں تک پہنچانے کے لیے پہلے مرحلے میں مال بردار ٹرین آپریشن کراچی سے شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ٹرین ڈرائیورز کو مال بردار ٹرینوں کو ٹریک پر موجود پانی والے اضلاع سے کم ترین رفتار کے ساتھ گزارنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کراچی ڈویژن میں متعدد کنٹینرز اور مال بردار ٹرینیں کھڑی ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے، تاکہ امدادی سامان کی ترسیل ممکن ہونے کے ساتھ تاجر برادری کی درپیش مشکلات بھی کم ہوسکیں۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے سیلاب زدگان کے لیے آنے والی ،مزید امداد اب سیلابی اضلاع تک پہنچانے میں آسانی ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے امداد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے پچاس ملین ڈالر کے امدادی سامان کی پہلی قسط کی فراہمی شروع کر دی۔ جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں وزیراعظم نے دو رہ متحدہ عرب امارات کے متعلق آگاہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے پچاس ملین ڈالر کے امدادی سامان کی پہلی قسط کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان نے بدھ کی رات ان سے ٹیلی فونک گفتگو میں یقین دلایا کہ متحدہ عرب امارات سیلاب متاثرین کی مدد جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے صدر کی دعوت پر 3 ستمبر کو متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والے تھے تاہم موجدہ صورتحال کے باعث دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ باہمی طور پر کیا گیا تاکہ وہ جاری بچا اور امدادی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کر سکیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے بھائیوں اور بہنوں کے مقروض رہیں گے جنہوں نے اس چیلنج میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
گوادر بندر گاہ کی اصل آپریشنل گہرائی کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش میں شارٹ لسٹ کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کا اگلا مرحلہ شروع ہو گیا ۔گوادر پرو کے مطابق اگلے مرحلے کے عمل کو دیکھتے ہوئے تکنیکی تشخیص کے لیے بولیاں بین الاقوامی تجربے اور شارٹ لسٹ کی گئی کمپنیوں کی مالی قدر کی بنیاد پر لاگو ہوں گی۔ درخواست گزار فرموں کی مالی تشخیص پہلے ہی ہو چکی ہے۔ صرف دو کمپنیوں نے کوالیفائی کیا ہے، ایک پاکستانی اور دوسری ہانگ کانگ کی ہے۔گوادر پرو کے مطابق ملٹی مل ڈالر کے منصوبے کا گوادر کی بندرگاہ کے آپریشنز پر خاصا اثر ہے۔ یہ موجودہ 602 میٹر سے 1500 میٹر تک اضافی برتھوں کی تعمیر کی راہ ہموار کرے گا۔ مزید برآں، بار بار ڈریجنگ چینل کی 16 میٹر گہرائی کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گی، جہاں کسی بھی قسم کے جہاز داخل ہو سکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر (مینٹیننس آف ڈریجنگ) ندیم نے گوادر پرو کو بتایا کہ بولی کے عمل کا مقصد ڈی سلٹنگ آپریشن شروع کرنا ہے، جس سے بحری جہاز اچھی طرح تیر سکیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ڈریجنگ کی کل لاگت کا تعین کیوبک میٹر کے مطابق پیمانے اور رقبے کے سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا جس کو گاد سے صاف کیا جائے گا۔ ایک استفسار پر انہوں نے کہا کہ موجودہٹ23 2022- میں ڈریجنگ کے عمل کے لیے پہلے ہی تقریباً 1 بلین روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔ گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) نے ان فرموں اور ٹھیکیداروں کو مدعو کیا ہے، جو متعلقہ شعبے میں کافی تجربہ رکھتے ہیں، مالی طور پر درست ہیں اور مقررہ ٹینڈر دستاویزات کے مطابق نیویگیشن چینل کی مینٹیننس ڈریجنگ میں اہل ہیں۔ گوادر بندرگاہ اپنی 14.5 میٹر قدرتی آپریشنل گہرائی کھو چکی ہے اور اب یہ 11.6 میٹر کے مسودے کے ساتھ بحری جہازوں کو سنبھال رہی ہے۔ آخری ڈریجنگ آپریشن 2015 میں شروع ہوا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کی مکئی سویا پٹی بین انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کے تحت پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں کاشت 65 نمائشی مقامات پر فصل کی کٹائی مکمل کر لی گئی۔ اس ٹیکنالوجی کی ذریعے ان کھیتوں کی مکئی اور سویابین کی پیداوار بالترتیب 8,490 کلوگرام اور 889 کلوگرام تک پہنچ گئی۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ان 65 مقامات پر مکئی اور سویابین کی پیداوار جو بالترتیب 8,995 کلوگرام اور 1,531 کلوگرام فی ہیکٹر ہے جبکہ انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی یقینی طور پر بہت زیادہ معاشی فوائد پیدا کرسکتی ہے اور اگر موازنہ کیا جائے تو اس کی پیداواری صلاحیت مزید بڑھے گی۔ سیچوان ایگریکلچرل یونیورسٹی (ایساے یو) کے پوسٹ ڈاکٹر اور نیشنل ریسرچ سینٹر فار انٹرکراپنگ اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے ڈائریکٹر محمد علی رضا نے سی ای این کو بتایا اعلیٰ پیداوار اور منافع کے لیے اب تک بہترین نظام مکئی اور سویا بین کی پٹی کا انٹرکراپنگ سسٹم ہے۔ پچھلے سیزن میں کسانوں نے ہماری ٹیکنالوجی کو 1500 ایکڑ سے زیادہ اراضی پر اپنایا اور یہ تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ڈاکٹر محمد علی رضا نے کہامخلوط کاشت والے کھیتوں میں سویابین کی پیداوار آنے والے دنوں میں مزید بڑھنے کا قوی امکان ہے، درجہ حرارت میں اچانک اضافے سے سویا بین کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی، مزید برآں ہمارے پاس ابھی تک یہاں سویا بین کی زیادہ پیداوار والی اقسام نہیں ہیں، جس کے لیے ہمیں اب بھی چین کی مدد کی ضرورت ہے۔
اب، سیچوان ایگریکلچرل یونیورسٹی (ایس اے یو) اور اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور (آئی یو بی) کی جانب سے اگست 2021 میں مشترکہ طور پر قائم کیے گئے نیشنل ریسرچ سینٹر برائے انٹرکراپنگ میں چین کی جدید انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی پاکستان میں مختلف اقسام کی فصلوں پر لاگو کی جا رہی ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ڈاکٹر محمد علی رضا نے کہا ہم نے مکئیـمونگ پھلی، مکئیـمٹر، گناـسویا بین، گناـسرسوں، گندمـسرسوں، گندمـسویا بین، گندمـچنا، آلو مکئی اور کینولاـمٹر کے پٹی انٹرکراپنگ سسٹم تیار کرنے پر تحقیق شروع کر دی ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ڈاکٹر محمد علی رضا نے کہا اگلے سیزن میں قومی تحقیقی مرکز برائے انٹرکراپنگ کے سائنس دان ہائبرڈز مکئی کی کھڑی قسم کی ترقی کے لیے کام کریں گے جو پہلے ہی سیچوان زرعی یونیورسٹی کی لیبارٹریوں میں تیار کی جا چکی ہیں، اور سایہ برداشت کرنے والی زیادہ پیداوار دینے والی سویا بین کی اقسام کو انٹرکراپنگ سسٹم کے لیے تیار کیا جائے گا۔ پچھلے سیزن میں ہم نے اپنے انٹرکراپنگ مخصوص پلانٹر کے ساتھ 22 ایکڑ مکئی اور سویابین کاشت کیا۔ ہم اس پلانٹر کو آنے والے موسم بہار میں بڑے پیمانے پر استعمال کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
مشیر اطلاعات پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ شہبازشریف، آصف زرداری حکومت بے حسی، ظلم اور سفاکیت میں تمام حدیں پار کرتے ہوئے عوام کو زندہ درگور کرنے پر تل گئی ہے، سیلاب، مہنگائی کی چکی میں پستی عوام پر ایک ہی دن میں پٹرول، ڈیزل اور بجلی کے بم گرادیے گئے ہیں۔ بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر اپنے ردعمل میں ترجمان حکومت پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ بجلی 4.34 روپے فی یونٹ مزیدمہنگی، پیٹرول 2 روپے 7 پیسے مہنگا ، ڈیزل 2 روپے 99 پیسے مہنگا ، مٹی کے تیل میں 10 روپے 92 پیسے فی لیٹر اضافہ نااہلی اور بے شرمی کی انتہا ہے۔ عمر سرفراز چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ نااہل نالائق شہباز زرداری حکومت نے پٹرول میں 10 روپے لیوی بڑھانے کے بجائے 17.5 روپے بڑھا کر 37.5 فی لیٹر کردی ہے، بے حس حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں کمی پر عوام کو ریلیف دینے کے بجائے منافع جیب میں ڈال لیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عوامی مسلم لیگ کے سربر اہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت سیلاب کے بہانے اسرائیل سے دوستی کرے گی۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹوئٹ میں شیخ رشید نے کہا کہ دنیا میں تیل کی قیمت گررہی ہے جبکہ حکومت ڈیزل10 روپے اور بجلی 4.5 روپے مہنگی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا غذائی قلت گوداموں اور دکانوں کو لوٹ وائگی، عوام کو بے زبان اور بے اواز سمجھنے والے پچھتائیں گے ، یہ سیلاب کے بہانے انڈیا سے تجارت اوراسرائیل سے دوستی کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کا اربوں روپیہ لوٹنے والے لندن میں عیاشی کر رہے ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا اربوں روپیہ لوٹنے والے لندن میں عیاشی کر رہے ہیں۔ جاری کردہ ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان جیسے فقیر منش لیڈر کو جعلی مقدمات میں ایک عدالت سے دوسری عدالت پیش ہونا ہے، آج وہ دہشت گردی کیس میں عدالت میں پیش ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی طور پر اشرافیہ کے نزدیک عوامی لیڈر غیر اہم ہیں کیونکہ عوام کی کوئی حیثیت نہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے طالب علموں کیلئے خصوصی مراعات کا بڑا پیکج دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیلاب متاثرہ علاقوں کے طالب علموں کے تعلیمی مستقبل کو بچانے کے لئے خصوصی مراعات کے بڑے پیکج کی تیاری کا حکم دے دیا ہے جس میں فیسوں کی معافی، انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ طلبا کے لئے خصوصی وظائف کا اجرا شامل ہوگا۔ اس پیکج پر عمل درآمد کے طریقہ کار کے لئے وزارت تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن کمشن نے مل کر کام شروع کردیا ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں تعلیمی پیکج تیار کیا جارہا ہے جس کے تحت سیلاب متاثرہ تمام علاقوں کے طالب علموں کو مختلف مراعات دی جائیں گے۔ ان مراعات میں یونیورسٹی کی واجب الادا فیسوں کی وصولی مخر کرنا شامل ہے۔ علاوہ ازیں سیلاب متاثرہ علاقوں میں انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ طلبا کے لئے خصوصی اسکالرشپ پروگرام بھی شروع کیا جائے گا۔ دریں اثنا تعلیمی اداروں میں سیلاب متاثرین کے لئے عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کے چئیرمین کے علاوہ وزارت تعلیم کے اعلی حکام، منسلکہ اداروں کے سربراہان، وائس چانسلرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک بھر میں تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سیلاب متاثرہ علاقوں میںع وام کی فوری ضروریات میں اپنا حصہ ڈالنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ خوراک، خیموں، ادویات کی فراہمی، میڈیکل کیمپس کے قیام کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیاگیا۔ اجلاس میں متاثرہ علاقوں میں عارضی (ٹرانزیشنل) اسکول بھی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چینی قابل تجدید توانائی فرم لونگی سولر اور انرجی ٹریننگ اینڈ ریسرچ سینٹر ( ای ٹی آر سی) لاہور کے درمیان فوٹو وولٹک سسٹمز پر دو ماہ کے مفت تربیتی کورس کے لیے تعاون۔ایک اہلکار نے گوادر پرو کو بتایا کہ ای ٹی آر سی ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔ تاہم ہم اپنے اخراجات کی ادائیگی کے لیے اپنے تربیتی کورسز کی فیس لیتے ہیں، لیکن لونگی کے زیر اہتمام کورس مفت میں پیش کیا جائے گا کیونکہ اخراجات چینی کمپنی کی طرف سے مدد کی گئی ہے۔گوادر پرو کے مطابق اہلکار نے مزید کہا کہ لونگی طلباء کو ان کے کورس کے بعد ملازمتیں بھی فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں پاکستان کی شمسی توانائی کی مارکیٹ میں داخل ہو رہی ہیں، انہیں زیادہ سے زیادہ ہنر مند کارکنوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں سولر فوٹو وولٹک سسٹم فار پاور جنریشن فار ڈیولپمنٹ آف سولر ورک فورس پر تربیتی کورس کے لیے درخواست کی آخری تاریخ 12 ستمبر ہے جبکہ تربیت کا آغاز 20 ستمبر سے ہوگا۔ گوادر پرو کے مطابق لونگی سولر نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اس نے 5 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کے لیے پی وی ماڈیولز کی فراہمی کے لیے پاکستانی فرم فیکٹر کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ لونگی نے اگست میں وطین ٹیلی کام کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے تاکہ پاکستان میں شمسی توانائی کو سب کے لیے قابل رسائی بنایا جا سکے۔ کمپنی نے سولر پاور پلانٹس کے لیے کے الیکٹرک کے ذیلی ادارے کے سولر کے ساتھ بھی ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ کے الیکٹرک کراچی شہر کو بجلی کی فراہمی کی ذمہ دار ہے۔ گوادر پرو کے مطابق دریں اثنا، چینی انورٹرز بنانے والی کمپنی گڈ و وئی ( GoodWe)قابل تجدید توانائی میں ہنر مند افرادی قوت پیدا کرنے کے لیے ای ٹی آر سی (ETRC )کی بھی مدد کر رہی ہے۔ ایک ہفتہ قبل گڈ و وئی ( GoodWe)نے تربیتی مرکز کو 10 کلو واٹ کا ایس ڈی ٹی جی 2 انورٹر عطیہ کیا تاکہ نوجوان انجینئرز ان انورٹرز کی تنصیب کا تجربہ حاصل کر سکیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کورونا کی چھٹی لہر کے وار جاری ، ملک بھر میں مزید ایک مریض دم توڑ گیا۔ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 17 ہزار 628 ٹیسٹ کئے گئے، جس میں 219 نئے مریض سامنے آئے ہیں، کورونا مثبت کیسز کی شرح 1.24 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ این آئی ایچ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک بھر میں مہلک وائرس میں مبتلا 117 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بے رحم ریلوں کی تباہ کاریاں جاری ، سیلاب سب کچھ بہا لے گیا، ملک بھر میں مزید 27 افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1191 تک پہنچ گئی ہے۔ سیلاب کے باعث 11 لاکھ 6 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ 7 لاکھ 31 ہزار مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، متاثرہ علاقوں میں سڑکیں کھنڈر کا منظر پیش کررہی ہیں، ہرطرف بربادی کے مناظر نظر آرہے ہیں جبکہ زمینی رابطے ختم، دو ر دراز مقامات تک رسائی نا ممکن بن چکی ہے۔ ادھر بد ترین سیلاب نے سندھ میں بھی شدید تباہی مچا دی ہے، پورا صوبہ اجڑ گیا، ہلاکتوں کی تعداد 422 تک پہنچ گئی، 160 بچے بھی شامل ہیں جبکہ گھر، دکانیں اور کارخانے ریلوں کی نذر ہو چکے ہیں، مواصلاتی نظام ناکارہ، ٹرین سروس معطل، اشیا کی ترسیل میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بروقت اشیا کی سپلائی نہ ہونے کے باعث غذائی بحران کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔ این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں سے مزید 27 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، اب تک جاں بحق ہونے والے افراد ک تعداد ایک ہزار 191 ہو گئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پنجاب میں ایک، خیبر پختون خوا میں 4 اور سندھ میں 15 افراد چل بسے، اب تک سندھ میں سب سے زیادہ 422 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں۔ سیلاب
کے باعث بلوچستان میں 253، خیبر پختونخوا میں 264 اور پنجاب میں 188 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، سیلابی ریلوں اور بارشوں کے باعث حادثات میں جاں بحق ہونے والوں میں 522 مرد،246 خواتین اور399 بچے شامل ہیں۔ این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 87 افراد حالیہ بارشوں اور سیلاب سے زخم ہوئے ہیں جبکہ ملک بھر میں اب تک زخم ہونے والے افراد کی کل تعداد 3 ہزار 641 ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بارشوں سے سب سے زیادہ پنجاب میں 2023 افراد زخم ہوئے، سندھ میں زخم افراد ک تعداد 1101 تک جا پہنچ ہے، بلوچستان میں حالیہ بارشوں سے زخم افراد ک تعداد 164 ہے، خیبر پختونخوا میں 327 جبکہ آزاد کشمیر میں 21 زخم ہوئے ہیں۔ ملک بھر کے 80 اضلاع بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہیں جبکہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں 3 لاکھ 72 ہزار 8 سو 23 گھر تباہ ہوئے ہیں، بارشوں اور سیلاب سے جزو طور پر 7 لاکھ 33ہزار 536 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 243 پلوں اور 173 دکانوں کو حالیہ بارشوں سے نقصان پہنچا، کل 5063 کلو میٹر سڑک بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئیں، 7 لاکھ 31 ہزار سے زائد مویشیوں کا نقصان ہوا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لائن آف کنڑول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بابائے حریت سید علی گیلانی کی پہلی برسی منا ئی ۔ سید علی شاہ گیلانی 29 ستمبر 1929 میں نہر زنیہ گیر کے قریب بانڈی پورہ کے گاوں زرمنز میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم سوپور سے حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اعلی تعلیم کے لئے اورینٹل کالج لاہور میں داخلہ لیا، وہ 1949 میں جماعت اسلامی میں شامل ہوئے۔ 1961 میں علی گیلانی سرکاری نوکری چھوڑکر جماعت اسلامی کے ہمہ وقت لیڈر بن گئے، 28 اگست 1961 میں وہ پہلی بار گرفتار ہوئے، سید علی گیلانی جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر مقبوضہ کشمیر اسمبلی میں 1972، 1977 اور 1987میں تین مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ سید علی گیلانی نے 1994 میں دیگر کشمیری لیڈروں کے ساتھ ملکر کل جماعتی حریت کانفرنس کی بنیاد ڈالی، 1990 سے لیکر 2010 تک وہ متعدد بار گرفتار اور رہا ہوتے رہے، 2010 میں انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا، یوں یہ مرد درویش ایام اسیری کے دوران ہی یکم ستمر 2021 کو اللہ کے حضور پیش ہوگئے، حکومت پاکستان نے انہیں نشان پاکستان سے بھی نواز ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے آزادی کشمیر کی نشانی سید علی گیلانی کو پہلے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک فرد نہیں تحریک تھے، ان کی جدوجہد حریت اور کشمیر کی آزادی کی تاریخ کا سنہری باب ہے۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کا سید علی گیلانی کے لئے بابائے حریت کا خطاب ان کی تاریخی جدوجہد کا اعتراف ہے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ سید علی گیلانی شہید کا جسد خاکی چھین لینے سے کشمیریوں کی آزادی کے لئے تڑپ نہیں چھینی جاسکتی، ہم پاکستانی ہیں، اور پاکستان ہمارا ہے، یہ ان کا نعرہ تھا جو آج پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
شراب بنانے والی کمپنیوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں 300 فیصد تک اضافے کی وجہ سے پورے برطانیہ میں لوگ شراب خانے بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ملک میں شراب تیار کرنے والی چھ بڑی کمپنیوں کے مالکان نے موسم سرما میں بجلی اور گیس کے بڑے بڑے بلوں کے پیشِ نظر حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔برطانوی علاقے ایسیکس میں شراب خانے کے مالک نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے توانائی کے سالانہ اخراجات تقریبا 13,000 پانڈ سے بڑھ کر 35,000 پانڈ ہو گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر ان کی مدد یا تعاون نہ کیا گیا تو توانائی کے اس بحران اور بجلی اور گیس کی آسمان کو چھونے والی قیمتوں سے اس صنعت کو حقیقی معنوں میں سنگین اور ناقابِل تلافی' نقصان ہوگا۔پب اور شراب کشید کرنے والے اور پبوں کے مالکان کے چھ گروپوں نے حکومت کو ایک کھلے خط میں فوری مداخلت کا مطالبہ کیا، ساتھ ہی ایک سپورٹ پیکج اور کاروبار کے لیے توانائی کی قیمتوں کو ایک سطح سے اوپر نہ جانے دینے کی تجویز بھی دی ہے۔توانائی کی آسمان کو چھوتی قیمتیں ایسے وقت میں آئی ہیں جب انگلینڈ اور ویلز میں پبوں کی تعداد پہلے ہی کم ہو رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چائنا موبائل کمیونیکیشن کارپوریشن کے ذیلی ادارے زونگ فور جی (سی ایم پاک) نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنے صارفین کو مفت کالنگ منٹس کی پیشکش شروع کردی ہے۔گوادر پرو کے مطابق زونگ فور جی نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ زونگ اس مشکل وقت کو سمجھتا ہے جس سے قوم گزر رہی ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حاضر ہیں کہ آپ اپنے پیاروں سے جڑے رہیں۔ ہم سیلاب سے متاثرہ شہریوں کے لیے روزانہ مفت زونگ منٹس کی پیشکش کر رہے ہیں۔ صارفین اپنے موبائل سیٹ سے *9090# ڈائل کرکے مفت منٹس حاصل کرسکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق چینی سیلولر کمپنی نے اس پیکج کا اعلان اس وقت کیا جب مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے پاکستان میں 10 لاکھ سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا جس سے 33,046,329 افراد متاثر ہوئے، اس سال مون سون کے موسم میں کم از کم 1162 افراد ہلاک اور 3554 دیگر زخمی ہوئے۔گوادر پرو کے مطابق سی ایم پاک فور جی ایل ٹی ای میں تکنیکی برتری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانیوں کے لیے مکمل طور پر مربوط ماحول کو فعال کرنے کا تصور کرتا ہے، جبکہ مارکیٹ میں سب سے زیادہ قابل اعتماد اور سستی مصنوعات فراہم کرتا ہے۔ تکنیکی محاذ پر سی ایم پاک چائنا موبائل کمیونیکیشن کارپوریشن کی تحقیق اور تجربے سے بہت زیادہ حاصل کرتا ہے جو کہ دنیا کا سب سے بڑا ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والا ادارہ ہے، اس طرح صارفین کو جدید ترین سروسز فراہم کرتا ہے۔ سی ایم پاک کے پاس فور جی سبسکرائبرز کی سب سے بڑی تعداد ہے اور ملک کے طول و عرض میں سب سے زیادہ 4 فور جی کوریج ہے، جو صارفین کو مستحکم، سستی اور قابل اعتماد سروسز فراہم کرتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ عالمی ادارے کے ترجمان کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ سیکرٹری جنرل، پاکستان میں سیلابی صورت حال کے پیش نظر اظہار یکجہتی کے لیے آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بدترین سیلابی صورت حال کے باعث لاکھوں مرد، خواتین اور بچے مشکل ترین حالات کا سامنا کررہے ہیں۔ انتونیوگوتریس کی اسلام آباد آمد 9 ستمبر کو متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق سیکرٹری جنرل موسمیاتی تباہی سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی نے کہا ہے کہ اقتصادی و معاشی ترقی کیلئے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی، قطر میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کے درمیان رابطہ کاری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،ہماری خواہش ہے کہ تجارتی، ثقافتی و کثیر الجہتی تعاون کو مزید مستحکم کیا جائے، امدادی کاموں میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے، بین الاقوامی برادری اور خصوصاً قطر کے شکر گزار ہیں۔ چیئرمین سینیٹ محمدصادق سنجرانی سے قطر کے سفیر شیخ سعود عبدالرحمن الثانی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے سفیر کو خوش آمدید کہا۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان اور قطر خطے کی ترقی و خوشحالی کا مشترکہ ویژن رکھتے ہیں۔تجارتی، سفارتی و ادارہ جاتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے قطر کے سفیر سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی و معاشی ترقی کیلئے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی اور قطر میں مقیم پاکستانی دونوں ملکوں کے درمیان رابطہ کاری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ہماری خواہش ہے کہ تجارتی، ثقافتی و کثیر الجہتی تعاون کو مزید مستحکم کیا جائے۔ ملاقات میں اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں میں تیزی لانے اور معاشی روابط کو نئی بلندیوں پر لے جانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
قطر کے سفیر شیخ سعود عبدالرحمن الثانی نے پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات پر افسوس اور پاکستان سے مکمل یک جہتی کا اظہار کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ امدادی کاموں میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے، بین الاقوامی برادری اور خصوصاً قطر کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان اور دیگر دوسرے صوبوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے ۔تمام ادارے مشکلات کے باوجود ریلیف کے کاموں میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ممالک کو ایک ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ قطر کے امیر نے قطر کی مجموعی معاشی ترقی اور خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ امیر قطر کی کاوشیں لائق تحسین اور باعث تقلید ہیں اور پارلیمانی، تجارتی اور سماجی پر رابطہ کاری کو مزید تقویت دینے کی خاطر وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں الیکشن دیکھ رہا ہوں کیونکہ سیلابی پانی تو ایک ماہ میں نیچے آ جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راستے بند کرانے کی سمجھ نہیں آئی کہ اتنا خوف کیوں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کارکنان کو بھی کہا ہے کہ کسی نے بھی نہیں آنا۔ یہ جملہ میں نے صحافی کے تنگ کرنے پر کہا تھا کہ میں بڑا خوف ناک ہوں۔عمران خان نے کہا کہ میں نے قانونی کارروائی کا کہا تھا وہ ایکشن لیا بھی گیا جبکہ میں الیکشن دیکھ رہا ہوں کیونکہ سیلابی پانی تو ایک ماہ میں نیچے آ جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجز بینچ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو توہین عدالت کیس میں 7 روز میں دوبارہ جمع کرانے کا حکم دے دیا،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا جس طرح گزرا ہوا وقت واپس نہیں آتا زبان سے کہی ہوئی چیز واپس نہیں آتی، میں توقع کر رہا تھا کہ غلطی کا احساس ہوگا، ایک سیاسی جماعت کے لیڈر کے فالورز ہوتے ہیں تو اس کو کچھ کہتے سوچنا چاہیے، عمران خان کے قد کے آدمی کو کیا ایسا کرنا چاہیے تھا؟، آپ کے جواب سے مجھے اندازہ ہوا کہ عمران خان کو احساس نہیں ہے، جواب سے لگتا ہے کہ عمران خان کو احساس ہی نہیں کہ انہوں نے کیا کہا؟۔بدھ کو چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عمران خان اپنے وکلا کے ساتھ پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان سے کہا کہ آپ کا تحریری جواب پڑھ لیا ہے، ماتحت عدالت کے ججوں سے متعلق جو کہا گیا اسکی توقع نہیں تھی۔معزز جج نے کہا کہ ستر سال میں عام آدمی کی ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ میں رسائی نہیں ہے، کم از کم جو جن حالات میں رہ رہے ہیں وہ بھی دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرکے کہا کہ جس طرح گزرا ہوا وقت واپس نہیں آتا زبان سے کہی ہوئی چیز واپس نہیں آتی، میں توقع کر رہا تھا کہ غلطی کا احساس ہوگا۔ عدالت نے کہا ایک سیاسی جماعت کے لیڈر کے فالورز ہوتے ہیں تو اس کو کچھ کہتے سوچنا چاہیے، عمران خان کے قد کے آدمی کو کیا ایسا کرنا چاہیے تھا؟
جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ سب سے بدترین ٹارچر جبری گمشدگیاں ہیں، گزشتہ تین سال میں بغیر کسی خوف کے ہم نے ٹارچر کا ایشو اٹھایا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے جواب سے مجھے اندازہ ہوا کہ عمران خان کو احساس نہیں ہے، جواب سے لگتا ہے کہ عمران خان کو احساس ہی نہیں کہ انہوں نے کیا کہا؟ اسد طور اور ابصار عالم کے کیسز آپ دیکھ لیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو پتہ ہے کہ قائم مقام چیف جسٹس نے معاملہ ماتحت عدالت کو ریمانڈ کیا تھا، اس دوران ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے بولنے کی کوشش تو عدالت نے انہیں بولنے سے روک دیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ یہ معاملہ کورٹ اور جس سے متعلق توہین عدالت کی کارروائی کے اس کے درمیان ہے۔ چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل سے کہا کہ اپنے کلائنٹ کیںطرف سے نہیں آپ عدالتی معاون کے طور پر ہائی کورٹ کا آرڈر پڑھیں اور اپنے آپ کو صرف عمران خان کا وکیل نہ سمجھیں، آپ اس کورٹ کے معاون بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اڈیالہ جیل کس کے ماتحت ہے؟ کسی قیدی پر ذرا بھی تشدد ہو تو کیا کوئی جیل اسکو اس طرح رکھ لیتی ہے؟
کیا ٹارچر کی ذرا سی بھی شکائت ہو تو کیا جیل حکام ملزم کو بغیر میڈیکل داخل کرتے ہیں؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ججز اور کورٹ، جوڈیشری پر جتنی تنقید کرنی ہے کریں، یہ عدالت کیوں بارہ بجے کھلی؟ سوال اٹھانا آپ کا حق ہے لیکن یہ عدالت کمزور کے لیے بھی اور چھٹی کے روز بھی 24 گھنٹے کھلی رہی ہے۔اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اس عدالت نے آرڈینس کالعدم قرار دیا اگر آج وہ ہوتا تو گرفتاریاں بھی ہوتیں ضمانت بھی نا ہوتی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ سیاسی لیڈرز کی اس وقت کے بیانات آپ دیکھ لیں، انہوں نے بڑے اچھے انداز میں گلہ کیا کاش اسی انداز میں ماتحت عدلیہ کے جج کو ایڈریس کرتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی لیڈر کی بہت حیثیت ہوتی ہے، ہر وقت بہت اہم ہوتا ہے لیکن اس عدالت کے کسی جج کو کوئی influence نہیں کر سکتا ۔ عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ طلال چوہدری اور دانیال چوہدری کا کیس اور ہاشمی کا کیس بھی عدالت کے سامنے ہے، لیکن اس کورٹ نے کبھی بھی پروا نہیں کی کہ کون کیا کہتا ہے۔ انہون نے کہا کہ سیاسی لیڈر شپ نے سوشل میڈیا کو خراب کیا ہے اگر کوئی سیاسی لیڈر کہہ دے کہ سوشل میڈیا پر ایسا نہیں کرنا تو یہ سب رک جائے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ مجھے کبھی فلیٹ دلا دیا گیا کبھی تصویر ایک معزز جج کے ساتھ وائرل کردی گئی لیکن یہ ہم پر کوئی اثر نہیں کرتا لیکن ہم توہین عدالت کی کاروائی کو ہم غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے نا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ججز کی تصویریں لگا کر الزامات لگائے جاتے ہیں، سیاسی جماعتیں اپنے فالوورز کو منع نہیں کرتیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے ادارے نے بھی بہت غلطیاں کی ہیں جن پر تنقید کو ویلکم کرتے ہیں لیکن جو جواب آپ نے جمع کرایا وہ عمران خان جیسے لیڈر کے رتبہ کے مطابق نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ وہ جوڈیشل افسر کے بارے میں یہ کہیں، جس پر عدالت نے عمران خان کے وکیل کو سپریم کورٹ کے تین فیصلے پڑھنے کی ہدایت کی۔ توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کے وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر کہا کہ یہ پروسیڈنگ آج بھی ختم ہو سکتی تھی لیکن آپ کا جواب پڑھ کر اب یہ پروسیڈنگ آگے بڑھیں گی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگیز کا کہنا تھا کہ آپ نے جو جواب بھی دینا ہے زرا سوچ سمجھ کر دینا ہے کیوں کہ اس ملک میں تبدیلی تب آئے گی جب آئین سپریم ہوگا۔ اٹارنی جنرل اختر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ 2014 کا سپریم کورٹ کا فیصلہ دیکھتے ہیں تو اس وقت منیر اے ملک پراسیکوٹر تھے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پولرائزیشن اتنی ہو گئی ہے کسی بھی غیر جانبدار شخص کا نام بتائیں جس پر آپ سب متفق ہوں؟ توہین کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سات روز میں دوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آئی سی سی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم اب 800 پوائنٹس کے مالک واحد بلے باز رہ گئے ہیں ۔ پاکستان کے خلاف ہاردک پانڈیا کی غیر معمولی انفرادی کارکردگی نے انہیں ٹی ٹونٹی آل رانڈر کی درجہ بندی میں 8 درجے چھلانگ لگا کر 5ویں پوزیشن حاصل کرنے میں مدد دی ۔ تیز گیند باز نے پہلے 25 رنز دیکر 3 وکٹیں لیں اور پھر صرف 17 گیندوں پر ناٹ آٹ 33 رنز بنائے۔ افغان لیگ سپنر راشد خان ساتھی لیگ سپنرز عادل رشید اور ایڈم زمپا کو پیچھے چھوڑ کر (708 پوائنٹس) 2 درجے ترقی کے بعد تیسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں ۔ بائیں ہاتھ کے لیفٹ آرم رسٹ سپنر تبریز شمسی (716) اس وقت دوسری اور جوش ہیزل ووڈ (792) پہلی پوزیشن پر موجود ہیں۔ راشد کے ہم وطن مجیب الرحمن اس دوران درجہ بندی (660) میں 7 درجے ترقی کے بعد ٹاپ 10 میں داخل ہو گئے ہیں، بھونیشور کمار (661) آٹھویں نمبر پر ہیں۔ پاکستان کے محمد رضوان بھارت کیخلاف 43 رنز کی باری کھیل کر بابر اعظم (810) کے بعد (796) دوسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔ افغانستان کے حضرت اللہ زازئی کی 23 (26) اور 37 (28)کی اننگز نے انہیں 3 درجے ترقی کے بعد 14ویں (611) پوزیشن دلوادی ۔ ساتھی رحمان اللہ گرباز اس دوران پانچ درجے ترقی کر کے 29 ویں نمبر پر آ گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
افغان ٹیم کے اسپنر راشد خان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان ٹیم کو زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ ملنی چاہیئے۔افغان ٹیم کے لیگ اسپنر راشد خان نے کہا کہ مجھے تو دنیا بھر میں منعقد ہونے والی لیگز میں شرکت کا موقع میسر آرہا ہے لیکن ہمارے ملک کے آنے والے باصلاحیت کھلاڑیوں کو زیادہ مواقع نہیں مل پاتے، لہذا ہم زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل کرکٹ چاہتے ہیں۔محمد نبی کی زیرقیادت افغان ٹیم نے ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں سری لنکا اور اپنے دوسرے میچ میں بنگلہ دیش کو زیر کیا تھا۔واضح رہے کہ دو میچوں میں کامیابی کے ساتھ ہی افغان ٹیم نے سپر فور مرحلے کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
17سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کی قیادت آل رائونڈر معین علی کو ملنے کا امکان ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق انگلینڈ کے موجودہ کپتان جوس بٹلر فٹنس مسائل کا شکار ہیں جب کہ دورہ پاکستان کے لیے انگلش اسکواڈ کا اعلان رواں ہفتے کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق دورہ پاکستان میں جونی بیرسٹو اور بین اسٹوکس کو آرام دیا جاسکتا ہے جب کہ ٹخنے کی انجری کا شکار لیام لونگ اسٹون کی بھی شرکت مشکوک ہے۔اس کے علاوہ فل سالٹ، ول اسمیڈز، ول جیکس اور ایلکس ہیلز ٹیم میں شمولیت کے امیدوار ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق مارک ووڈ اور کرس واکس کو بھی دورہ پاکستان کی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی)نے پاکستان کے ساتھ اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے اور دی سٹیزن فانڈیشن (TCF)کے ذریعے حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے فنڈز دینے کی عوامی اپیل کی ہے۔ ای سی بی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکانٹ پر لکھا، "ہمارے خیالات پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والے ہر فرد کے ساتھ ہیں" ،انہوں نے یہ تفصیلات بھی شیئر کیں کہ لوگ کہاں فنڈز دے سکتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے پاکستان کے کچھ حصے مون سون کی ریکارڈ توڑنے والی بارشوں کی وجہ سے آنے والے شدید سیلاب کی زد میں آئے، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک، ہزاروں زخمی، لاکھوں بے گھر ہوئے اور اندازے کے مطابق 1000 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سے قبل انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی سے ہونے والی گیٹ کی کمائی متاثرین کی مدد کے لیے وزیراعظم کے فلڈ ریلیف فنڈ میں عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
متحدہ عرب امارات(یو اے ای)نے قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈکپ کے سلسلہ میں 27لاکھ سے زائد شائقین کو ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق فیفا ورلڈکپ 2022کیلئے متحدہ عرب امارات کی جانب سے جاری کردہ ویزے کی بنیاد پر لوگ ملک میں بھی داخل ہوسکیں گے جبکہ شائقین فٹبال کو یہ ویزہ کم قیمت پر جاری کیا جائے گا۔امارات نے فٹبال شائقین کیلئے حیا کارڈ کا اجرا کررہا ہے جس کے ذریعے شائقین کو تین ماہ بعد ویزے مدت میں توسیع بھی مل سکے گی۔حیا کارڈ رکھنے والا قطر میں اس کارڈ کی بنیاد پر داخل ہوسکے گا اور محض صرف ورلڈکپ کی ٹکٹ ہونے کی صورت میں اسٹیڈیم تک رسائی کا حق رکھتا ہوگا۔حیا کارڈ کے رکھنے والوں کو قطر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت فراہم ہوگی۔ اس مفت ٹرانسپورٹ میں میٹرو اور بس سروس بھی شامل ہوگی۔اس حیا کارڈ رکھنے والوں کو سعودی عرب بھی ورلڈ کپ شروع ہونے سے 10 روز پہلے ویزا دے گا اور60 روز تک قیام کی اجاازت ہوگی۔ شائقین فٹبال کے لیے سعودی ویزا بھی ملٹی پل ہوگا جس سے وہ بار بار سعودی عرب میں داخل ہوسکیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے ٹکٹوں کی فروخت کا عمل شروع ہو گیا۔انگلینڈ کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرے گی جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان 7 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی، سیریز کے ابتدائی 4میچز کراچی اور 3لاہور میں شیڈولڈ ہیں۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے ٹکٹوں کی فروخت کی بدھ کی صبح شروع ہوئی اور ایک گھنٹے میں ہی نیشنل اسٹیدیم کراچی میں ہونے والے چاروں میچز کے 2 انکلوژر زکے ٹکٹس مکمل فروخت ہو گئے۔نسیم الغنی اور اقبال قاسم انکلوژرز کے ٹکٹس کی قیمت 250 روپے مقرر ہے، دونوں انکلوژرز کے ٹکٹ اب فروخت کے لیے دستیاب نہیں ہیں البتہ اسی قیمت کے دوسرے 2 انکلوژرز کے ٹکٹ فروخت کے لیے دستیاب ہیں، ایک شناختی کارڈ پر ایک ٹکٹ خریدا جا سکتا ہے جبکہ بچوں کے ٹکٹس بے فارم دکھا کر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔کراچی میں چار میچوں کی ٹکٹوں کی قیمتیں 250 سے 1500 روپے مقرر ہیں جبکہ لاہور میچز کے ٹکٹس کی قیمتیں 250 سے 3000 روپے مقرر کی گئی ہیں۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 20ستمبر کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ایشیا کپ 2022 میں پاکستانی ٹیم اپنا دوسرا میچ (کل)جمعہ کو ہانگ کانگ کیخلاف کھیلے گی،قومی ٹیم میں 2 تبدیلیوں کا امکان ہے۔قومی ٹیم نے گزشتہ رات میں آئی سی سی اکیڈمی گرائونڈ میں ٹریننگ کی، ٹریننگ سیشن پاکستان کے وقت کے مطابق رات 10 بجے شروع ہوا جس میں ٹیم نے 2 گھنٹے تک ٹریننگ سیشن کیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ٹریننگ سیشن میں فاسٹ بولرز سمیت تمام کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق ہانگ کانگ کیخلاف میچ میں پاکستان ٹیم میں ایک سے دو تبدیلیوں کا امکان ہے جس میں فاسٹ بولر نسیم شاہ کو آرام دینے کی تجویز زیر غور ہے جب کہ نسیم کے متبادل کے طور پر حسن علی یا محمد حسنین کو کھلائے جانے کا امکان ہے۔ حارث رئوف کو بھی آرام دینے کی صورت میں دونوں فاسٹ بولرز کے کھیلنے کا امکان ہے ۔پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان گروپ میچ جمعہ کو ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سمسٹر خزاں 2022ء کے دوسرے مرحلے کے داخلے پاکستان کے چاروں صوبوں گلگت بلتستان آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات میںایک ساتھ آج ) یکم ستمبر2022ء ( سے شروع ہوگئے ہیں۔اس مرحلے میں پیش کئے جانے والے تعلیمی پروگرامز میں بی ایڈ، بی ایس، بی اے)ایسوسی ایٹ ڈگری(، بی بی اے اور سرٹیفکیٹ کورسز شامل ہیں۔ تمام پروگرامزکے پراسپکٹس اور داخلہ فارم یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب کردئیے گئے ہیں۔کسی بھی پروگرام میں داخلہ آن لائن موڈ میں لیا جاسکتا ہے۔اِن پروگراموں میں پہلے سے داخل)جاری طلبہ(اپنے پورٹل کے تحت اگلے سمسٹر کی انرولمنٹ کریں گے۔ انرولمنٹ کے لئے طلبہ کو یوزر نام اور پاسورڈ درکا ر ہوگا جو یونیورسٹی نے پہلے ہی اپنے جاری طلبہ کو ارسال کئے ہیں۔پیش کئے جانے والے بی ایس پروگراموں میں پاکستان سٹڈیز، اسلامک سٹڈیز، اردو، عربی، ماس کمیونیکیشن، جینڈر اینڈ وویمن سٹڈیز ، انگلش)لنگوئج اینڈ لٹریچر( ، بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن)بی بی اے(، اکائونٹنگ اینڈ فنانس اور لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسز شامل ہیں۔ٹیچر ٹریننگ پروگرام کے ذیل میں ڈیڑھ سالہ بی ایڈ، سائنس ایجوکیشن)اڑھائی اور چار سالہ(، ، ایلیمنٹری ٹیچر ایجوکیشن)اڑھائی اور چار سالہ(اور سیکنڈی ٹیچر ایجوکیشن)اڑھائی اور چار سالہ(پیش کئے گئے ہیں۔2سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز میں ایسوسی ایٹ ڈگری اِن ایجوکیشن)اے ڈی ای(، بی اے)ایسوسی ایٹ ڈگری(، بی کام)ایسوسی ایٹ ڈگری(، ایسوسی ایٹ ڈگری اِن مارکیٹنگ، اسلامک بنکنگ، ہیومن ریسورس مینجمنٹ شامل ہیں۔ایک سالہ پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ چار شعبوں میں پیش کیا گیا ہے
جن میں انٹرپرینورشپ ، سپلائی چین مینجمنٹ ، جینڈر اینڈ وویمن سٹڈیز اور ہیومن ریسورس مینجمنٹ شامل ہیں۔چھ ماہ دورانہ کے آن لائن سرٹیفکیشن کورسز میں لائبریریشن شپ ، السان العربی ، عربی بول چال اور لغت القرآن شامل ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ میٹرک ، ایف اے، آئی کام اور دوسرے مرحلے کے تعلیمی پروگراموں میں دنیا بھر کے کسی بھی ملک میں مقیم پاکستانی اور بین الاقوامی طلبہ بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔بین الاقوامی طلبہ کے لئے یونیورسٹی پیش کئے جانے والے تعلیمی پروگرامز آن لائن سسٹم کے تحت پیش کررہی ہے جس میں طالب علم اپنی اسائنمنٹ آن لائن جمع کرواسکتے ہیں اور امتحانات بھی آن لائن سسٹم کے تحت ہوں گے۔بیرون ملک مقیم پاکستانی اور انٹرنیشنل طلبہ پراسپکٹس اور داخلہ فارم ویب سائٹ http;//online.aiou.edu.pkسے ڈائون لوڈ کرسکتے ہیں۔گذشتہ سمسٹر میں کم و بیش 30ممالک میں مقیم پاکستانیوں اور انٹرنیشنل طلبہ نے داخلہ لیا تھا جن میںسعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، کویت ، قطر ، بحرین ،عمان ، ملائیشیا ، اٹلی ، کینیڈا ،افریقہ اور امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
شہر قائد کے بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر ہے کہ نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 3.63 روپے فی یونٹ کی کمی منظور کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے۔ اس کمی کا اطلاق کے الیکٹرک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق نیپرا اس سلسلے میں تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔ کے الیکٹرک حکام کے مطابق آر ایل این جی کے استعمال میں کمی کے باعث لاگت میں کمی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ جون کی نسبت جولائی میں بجلی کی طلب بھی کم ہوئی۔ کے الیکٹرک حکام نے دعوی کیا کہ جون کی نسبت جولائی میں لوڈشیڈنگ میں 43 فیصد کمی ہوئی۔ چیئرمین نیپرا نے درخواست کی سماعت کے دوران کہا کہ صارفین کی جانب سے لوڈشیڈنگ کی بہت زیادہ شکایات موصول ہوئیں۔جولائی میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 59 کروڑ روپے کا بوجھ پڑا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں،متاثرین کی بحالی کیلئے دن رات کام کریں گے،متاثرین میں فی خاندان کو 25ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا،وست ممالک پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان فراہم کررہے ہیں،یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاہد نے متاثرین کے لئے 50ملین ڈالر کا اعلان کیا،ترکی کی جانب سے بھی امدادی سامان بھیجا جا رہا ہے۔بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف نے لوئر کوہستان کے علاقے پٹن کا دورہ کیا،دورہ کے دوران وزیراعظم کو متاثرین کو ریلیف اور امدادی کارروائیوں پر بریفینگ دی گئی،ڈپٹی کمشنر لوئر کوہستان شکیل احمد نے وزیراعظم کو بریفینگ دی،بریفینگ میں بتایا گیا کہ لوئر کوہستا ن میں حالیہ سیلاب کے نتیجے میں 18افراد جاں بحق ہوئے، وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی،وزیراعظم نے انتظامیہ سے امدادی سامان کی فراہمی اور میڈیکل کیمپس کے متعلق بھی پوچھا، وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین میں امدادی چیکس بھی تقسیم کئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پٹن میں سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتا ہوں،اللہ ان کو جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کوصبر دے، کالام ، کانجو اور دیگر اضلاع میں بارشوں اور سیلاب سے بہت تباہی ہوئی، وہاں موجود سیاحوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جار ہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں،متاثرین کی بحالی کیلئے دن رات کام کریں گے،متاثرین میں فی خاندان کو 25ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا،جاں بحق افراد کے لواحقین کو وفاقی حکومت کی جانب سے 10,10لاکھ روپے مہیا کئے جائیں گے،جاں بحق افراد کے لواحقین کے دکھ کا کوئی نعم البدل نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ دوست ممالک پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان فراہم کررہے ہیں،یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاہد نے متاثرین کے لئے 50ملین ڈالر کا اعلان کیا،ترکی کی جانب سے بھی امدادی سامان بھیجا جا رہا ہے،گزشتہ روز امریکہ نے بھی 30ملین ڈالر کا اعلان کیا،سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے تمام موجود وسائل کو بروئے کار لائیں گے،وزیراعظم شہباز شریف نے خیبر پختوانخوا کیلئے 10ارب روپے کی امداد کا اعلان کیا،متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،جب تک آخری شخص کی بحالی کیلئے کام نہیں کیا جا تا وفاقی حکومت ، صوبائی حکومتیں اور دیگر ادارے متاثرین کی بحالی کیلئے ضروری اقدامات کرتے رہیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ِ
سعودی عرب کی خواتین میں فضائی یوگا کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جس میں آپ کو اپنی لچک اور طاقت بڑھانے میں مدد کرنے کے لیے ایک جھولا ڈیزائن کیا گیا ہے جو آپ کو اپنے کندھوں، ریڑھ کی ہڈی یا سر پر اضافی دبا ڈالے بغیر مزید مشکل پوز کرنے کے قابل بناتا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق زمین سے چند فٹ اوپر منڈلانا، بے وزن پرواز کرنا اور کشش ثقل کے قوانین کی خلاف ورزی خواتین کو فضائی یوگا کے فن کی مشق کرنے کی طرف راغب کر رہی ہے، فضائی یوگا کلاس میں چٹائی پر کیے گئے یوگا سے ملتے جلتے پوز کیے جاتے ہیں لیکن اس میں اپنے جسمانی وزن کو خود کو سہارا دینے کے لیے استعمال کرنے کے بجائے آپ چھت سے لٹکا ہوا ایک جھولا استعمال کرتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں فضائی یوگا زیادہ مقبول 2017 کے بعد ہونا شروع ہوا جب مملکت میں لائسنس یافتہ خواتین کے جم کھولنے کی اجازت دی گئی اور آج سعودی عرب میں ایریل ہیماک، سلکس، اور ہوپ بذریعہ ایریل آرٹس میں 508 تصدیق شدہ انسٹرکٹرز ہیں، سعودی فضائی فٹنس فری لانس اور یوگا ٹیچر سارہ فرہود کا فضائی یوگا سے تعارف اس وقت ہوا جب وہ میڈیکل اسکول میں تھیں، انہوں نے بتایا کہ میں یوگا کرنے جاتی تھی جہاں تبدیلی کے لیے میں نے فضائی یوگا کی کلاس لینے کا فیصلہ کیا پھر میں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، 2016 میں فری لانس انسٹرکٹر بن گئی اور ریاض بھر کے متعدد اسٹوڈیوز میں فضائی فٹنس کلاسز لے رہی ہوں۔ایرئیل یوگا
انسٹرکٹر روا الصحہاف نے کہا کہ لڑکیاں اس میں دلچسپی رکھتی ہیں اور انہیں چیلنج پسند ہے، وہ جھولے پر بھروسہ کرتی ہیں اور وہ الٹا ہونے سے نہیں ڈرتیں، انہیں سخت پوز لینے کی ترغیب دی جاتی ہے جس کے لیے وہ اپنے جسم پر بھروسہ کرتی ہیں، مجھے لگتا ہے نئی نسل زیادہ حوصلہ مند اور پرجوش ہے، اگر آپ کی زندگی تنا کا شکار ہے تو اس جمود کو توڑنے کے طریقے کے طور پر فضائی یوگا کی کوشش کریں اور الٹا ہونے کی خوشی کو دوبارہ دریافت کریں، میں نے بہت سی کلاسوں میں شرکت کی ہے جہاں ہر ہنس رہا ہوتا ہے کیوں کہ وہ اچھا وقت گزار رہے ہیں اور آپ اپنے آپ کو گہری سانس لینے اور اس لمحے سے لطف اندوز ہونے کی اجازت دے سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میں پیرس میں تھی جب مجھے فضائی یوگا سے متعارف کرایا گیا اور میں نے اسے واپس گھر لے جانے کا فیصلہ کیا کیوں کہ جب میں سعودی عرب واپس آئی تو مجھے جدہ میں یہ کہیں نہیں ملا، اس لیے میں نے جدہ میں ایک فضائی یوگا اسٹوڈیو کھولنے کا فیصلہ کیا، یہ ایک گھریلو اسٹوڈیو کے طور پر شروع ہوا اور پھر میں نے دوسرے جمز میں کلاسز دینا شروع کر دیں اور بالآخر 2018 میں میں نے سعودی عرب میں ایریل آرٹس کے نام سے اپنا اسٹوڈیوکھول لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بارسلونا کی پاکستانی کمیونٹی جسے ایک مہمان نواز کمیونٹی کہا جاتا ہے ہمیشہ سے امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے اس مشکل گھڑی میں بھی اپنے ہم وطنوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہوکر چند گھنٹوں میں مجموعی طور پر 36 ہزار یورو کی ایک خطیر رقم پاکستان سیلاب زدگان کے لیے اکٹھی کر چکی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق، سوشل میڈیا کے مثبت استعمال سے بارسلونا کمیونٹی نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بھرپور تحریک چلا رہی ہے اور امدادکا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ پاکسلونا کلچرل ایسوسی ایشن کے روح رواں راجہ شفیق کیانی اس مہم کو پاک فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے لیڈ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب ٹیکسی سیکٹر کے مختلف گروپس امدادی رقوم اکٹھی کر رہے ہیں۔ پاکستانی مشنز نے بھی امداد جمع کرنے کے لیے سرکاری اکاونٹس نمبر جاری کیے ہیں لیکن اس حوالے سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ سرکار کی نسبت دیگر فعال تنظیموں پر ذیادہ بھروسہ کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
روس کی حکومت کے زیر ملکیت توانائی کے بڑے ادارے گیز پروم نے بدھ کے روز نورڈ اسٹریم 1 کے ذریعے قدرتی گیس کے بہا کو بند کر دیا، یہ اہم پائپ لائن جو روس کو جرمنی سے جوڑتی ہے، گیس سپلائی بند کرنے کے بعد یورپ کی تشویش میں مذید اضافہ ہو گیا ہے۔غیر میڈیا رپورٹ کے مطابق،روسی سرکاری توانائی کمپنی گیزپروم نے کہا کہ نورڈ اسٹریم 1 پائپ لائن پر مرمت کا کام جاری ہے جس کے باعث اگلے تین دن تک یورپ کو گیس کی سپلائی مکمل بند رہے گی۔ گیز پروم نے کہا کہ یہ بندش عارضی ہے اور تین دن کے بعد پائپ لائن سے دوبارہ گیس سپلائی شروع ہو جائے گی بشرطیکہ کسی مذید خرابی کا سامنا نہ کرنا پڑا۔گیزپروم نے کہا کہ کم سے کم 20 فیصد گیس بہا ئو دوبارہ شروع ہو جائے گا۔یورپ بھر میں تشو یش پائی جارہی ہے کہ آیا کہ سپلائی شیڈول کے مطابق دوبارہ بحال ہوتی ہے کہ نہیں۔ جولائی میں پائپ لائن کو مرمت کا کام کرنے کی غرض سے10 دن کے لیے بند کر دیا گیاتھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ،آئی ایم ایف کی پاکستان سے پاکستان کو 1 ارب 17 ارب ڈالر قرض کی منظوری کے بعد ملک کی کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے روز بھی روپے کی قدر میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ بدھ کے روز ٹریڈنگ کے آغاز میں ہی انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 1 روپے 12 پیسے کی کمی ہوئی اور ڈالر219 روپے پر آگیا۔ دوپہر 12 بجے انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قدر 1 روپے 87 پیسے گرگئی اور امریکی ڈالر کی قیمت 218 روپے 25 پیسے پرآگئی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 218.50 روپے میں فروخت اور 216.50 روپے میں خریدا جارہا ہے۔دو روز میں اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 12 روپے نیچے آگیا ہے۔انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 2 روز میں 4 روپے سستا ہوگیا ہے۔ کرنسی ڈیلرز نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے سے روپیہ تگڑا اور ڈالر کمزور ہوا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں جدید سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث پھلوں اور سبزیوں کی مجموعی پیداوار کا 35 سے 40 فیصد ضائع ہو جاتا ہے،نقل و حمل کیلئے ریفر ٹرک کا استعمال ضروری،جامع اور موثر زرعی مارکیٹنگ نظام کا فروغ وقت کا تقاضا، ملک میںکوئی کولنگ اور پیکجنگ سینٹرز نہیں،ہول سیل مارکیٹوں کے آس پاس کولڈ اسٹوریج کی ناکافی سہولیات۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق زراعت پاکستان کی سب سے اہم صنعت ہے جو اقتصادی توسیع اور ترقی کا بنیادی محرک ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کو فائدہ مند خدمات پیش کرنے والے ایک جامع اور موثر زرعی مارکیٹنگ نظام کا فروغ اس شعبے کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے شعبہ باغبانی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد اعظم خان نے کہاکہ پاکستان میں خوراک کے بحران نے زرعی مارکیٹنگ کے نظام میں بہت سی خامیوں اور ناکاریوں کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے عوامل ہیں جو مارکیٹنگ کے نظام کی کارکردگی کو منفی طور پر متاثر کرتے ہیںجن میںتھوک منڈیوں کی کمی، فارم ٹو مارکیٹ، سٹوریج اور کولڈ چین نیٹ ورکس، ناکافی پروسیسنگ اور پیکجنگ کی سہولیات، کمزور زرعی مارکیٹنگ کی معلومات کا نظام شامل ہے۔ نیز فصل کے بعد کے انتظام کے ناقص طریقہ کار بھی ایک خامی ہے۔انہوں نے کہا کہ پھلوں اور سبزیوں کے لیے نقل و حمل کا کوئی مناسب طریقہ نہیں ہے۔
مخصوص گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے سبزیوں اور پھلوں کو کھیتوں سے بڑی منڈیوں تک اسی کارٹ یا ٹرک کا استعمال کرتے ہوئے لے جایا جاتا ہے جس میں جانوروں کی نقل و حمل سمیت بہت سا دوسرا سامان لادا جاتا ہے حالانکہ ان پھلوں کو منڈی تک پہنچانے کے لیے ٹھنڈے نقل و حمل کے نظام جیسے ریفر ٹرک کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میںمحدود پیمانے پرپاکستان کے کئی علاقوں میں ریفر ٹرک دستیاب کرائے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پیکیجنگ کا سامان اعلی معیار کا ہونا چاہیے لیکن یہاں پاکستان میں پھلوں اور سبزیوں کو ترسیل سے پہلے مقامی مواد سے پیک کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میںاس قسم کی پیکیجنگ مصنوعات کے معیار اور تازگی کو برقرار نہیں رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میںکوئی کولنگ اور پیکجنگ سینٹرز نہیں ہیں اور پیداوار کو محفوظ رکھنے کے لیے ہول سیل مارکیٹوں میں یا اس کے آس پاس کولڈ اسٹوریج کی ناکافی سہولیات ہیں۔ڈاکٹر اعظم نے مزید کہاکہ زرعی مارکیٹنگ کے نظام میں ناکافی زرعی مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے اور فارم کی مصنوعات کی فصل کے بعد کی ناکارہ پروسیسنگ کی وجہ سے رکاوٹیں ہیں جس سے مقدار اور کوالٹی نقصانات اور اسٹیک ہولڈرز کو نقصان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار کی فصل کے بعد غلط پروسیسنگ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات خاص طور پر خراب ہونے والی اجناس کے لیے اہم ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق پھلوں اور سبزیوں کی مجموعی پیداوار کا 35 سے 40 فیصد ضائع ہو جاتا ہے۔ڈاکٹر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس زرعی مصنوعات بالخصوص پھلوں، سبزیوں اور مویشیوں کی ایک بڑی برآمدی منڈی ہے لیکن بین الاقوامی معیارات کے سخت اطلاق نے انہیں اپنی پوری صلاحیت تک پہنچنے سے روک رکھا ہے۔سینیٹری اور فائٹو سینیٹری کے ضوابط خاص طور پر پاکستان کی زرعی اور غذائی مصنوعات کو ترقی یافتہ ممالک کو برآمد کرنے کی صلاحیت کو محدود کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات میںپاکستان کے موجودہ مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ کے عمل ایس پی ایس کے معیار سے مطابقت نہیں رکھتے ۔انہوں نے کہازرعی مارکیٹنگ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع اور جارحانہ حکمت عملی کی ضرورت ہے کیونکہ حکومت اپنے طور پر مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات متعارف کرانے اور فصل کے بعد کے انتظام اور زرعی مارکیٹنگ میں معاون انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لییکاشتکار برادری اور نجی شعبے کو بھی عوامی شعبے سے ہاتھ ملانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کرنا چاہیے اور اسے پائیدار بنیادوں پر جاری رکھنا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان سالانہ 4 ہزارٹن زیتون کا تیل درآمد کرتا ہے،ملک میں زیتون کے درخت لگانے کے لیے 40 لاکھ ہیکٹر موزوں اراضی موجود، اوسطا 200 سے 300 لیٹر زیتون کا تیل فی ایکڑ پیدا کیا جا سکتا ہے، کاشتکاروں کو زیتون کے باغات کے انتظام، کٹائی اور تیل نکالنے کی تربیت دی جا رہی ہے،سوات، نوشہرہ، ایبٹ آباد اور پوٹھوہار کاشت کیلئے موزوں علاقے، زیتون کا درخت پودے لگانے کے پانچ سال بعد پیداوار شروع کرتا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان زیتون کے تیل کی کاشت کاری اور سرمایہ کاری بڑھا کر ملکی ضروریات پورا کرنے کے لیے خوردنی تیل کی درآمدات پر انحصار ختم کر سکتا ہے کیونکہ لاکھوں جنگلی زیتون کے درختوں کی شجرکاری اور پیوند کاری کے لیے ملک میں وسیع موزوں رقبہ موجود ہے۔ بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ایک اہلکار نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اگر زیتون کی کاشت تجارتی پیمانے پر کی جائے تو پاکستان زیتون اور دیگر ضمنی مصنوعات بھی برآمد کر سکتا ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان سالانہ تقریبا 3.5 ارب ڈالر مالیت کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے۔زیتون کے تیل نکالنے کے یونٹس قائم کرکے اور زیتون کے درختوں کی کاشت کاری کو بڑھا کر درآمدات کو کم کرنے کی ضرورت ہے جس سے برآمدات میں اضافہ ہوگا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور لوگوں کے حالات زندگی بہتر ہوں گے۔ ایگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ترناب پشاور کے سینئر ریسرچ آفیسر ڈاکٹر عبدالرحمن کے مطابق پاکستان کے خوردنی تیل کی درآمدات میں کینولا، سورج مکھی، سویا بین اور زیتون کا تیل شامل ہے۔ پاکستان سالانہ 4000 ٹن زیتون کا تیل درآمد کرتا ہے۔ ملک میں زیتون کی کاشت کو فروغ دینے سے زیتون کے تیل کی درآمدات میں کم ہوں گی، غربت میں کمی آئے گی اور کاشتکار برادری کی زندگی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سابق فاٹا ریجن اور خیبر پختونخواہ کے دیر اضلاع میں لاکھوں جنگلی زیتون کے درخت ہیں جنہیں پیوند کاری کے ذریعے تجارتی زیتون کی اقسام میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوات، نوشہرہ اور ایبٹ آباد کے اضلاع زیتون کے باغات کے لیے بہت زیادہ امکانات رکھتے ہیں۔ پنجاب کے خطہ پوٹھوہار اور بلوچستان میں بھی زیتون کی کاشت کے لیے موزوں علاقے ہیں۔
ڈاکٹر عبدالرحمن کے مطابق پاکستان میں پیدا ہونے والا ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل اسی معیار کا ہے جو سپین اور اٹلی میں پایا جاتا ہے جو کہ زیتون کے تیل کے دو بڑے پروڈیوسر اور ایکسپورٹرز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیتون کا درخت پودے لگانے کے پانچ سال بعد پیداوار شروع کرتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اوسطا 200 سے 300 لیٹر زیتون کا تیل فی ایکڑ پیدا کیا جا سکتا ہے۔ ماہر زراعت نے کہا کہ حکومت اسپین، اٹلی اور ترکی کے پودوں کی اقسام کسانوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اقسام میں زیتون کا معیاری تیل پیدا کرنے کا فیصدحصہ زیادہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو زیتون کے باغات کے انتظام، کٹائی اور تیل نکالنے کی تربیت دی جا رہی ہے۔ ویلتھ پاک کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ زیتون کے پودے لگانے کے لییپاکستان میں مختلف قسم کی مٹی، ماحولیاتی زونز اور آب و ہوا کے حالات موزوں ہیں۔ ملک کے پاس زیتون کے درخت لگانے کے لیے 40 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ مناسب زمین ہے جو ممکنہ طور پر اسے دنیا کے سب سے زیادہ زیتون اگانے والے ممالک میں سے ایک بنا سکتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عالمی فری لانسنگ مارکیٹ میں 50 ممالک کے انڈیکس میں پاکستان پانچویں جبکہ ایشیائی ممالک میں تیسرے نمبر پر موجود، ایمیزون نے مئی 2021 میں پاکستان کو اپنی فروخت کنندگان کی فہرست میں شامل کیا،راست ایپ مقامی فنٹیک ٹیکنالوجی کے لیے ایک سنگ میل، راست میں پاکستان کے 32 بینک رجسٹرڈ ، آن لائن فنانشل کریڈٹ سسٹم میں پالیسی رکاوٹیں دور کرنیکی ضرورت ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ایک اہم فری لانس برآمد کنندہ ملک ہے جہاں گزشتہ تین سالوں میں فری لانسنگ مارکیٹ ترقی کر رہی ہے تاہم فری لانسنگ کمیونٹی کو اچھی طرح سے قابل بھروسہ الیکٹرانک ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والوں کی کمی کی وجہ سے ادائیگیاں وصول کرنے میں بڑی پریشانی کا سامنا ہے اوروہ پاکستان میں پے پال اکاونٹس بنانے کے لیے غیر رسمی یا بالواسطہ طریقے استعمال کرتے ہیں۔فری لانسنگ مارکیٹ میں 50 ممالک کے انڈیکس میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے جبکہ ایشیائی ممالک میں تیسرا سب سے نمایاں مقام ہے۔ ان حوصلہ افزا حقائق کے باوجودملک میں ایک قابل اعتماد، صارف دوست، محفوظ اور دنیا بھر میں قبول شدہ الیکٹرانک ادائیگی کے نظام کا فقدان ہے۔
اس صورتحال میں فری لانسرز فنڈز کی منتقلی کے لیے خطرناک پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیںحالانکہ اگر موقع ملے تووہ ایک بین الاقوامی ادائیگی کے نظام کو ترجیح دیں گے جو کہ محفوظ، قابل اعتماد ہو اور صارفین کے لیے فوری خدمات پیش کرے۔کامسیٹس میں چائنہ اسٹڈی سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے کہا کہ آن لائن فنانشل کریڈٹ سسٹم میں پالیسی رکاوٹیں ہیں جنہیں دور کرنیکی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پے پال اور پے آنئیرسروسز کے بغیر ہمارے فری لانسرز پہلے ہی بہت اچھا کام کر رہے ہیںجو ظاہر کرتا ہے کہ ہمارے پاس فری لانسنگ انڈسٹری میں بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ ڈاکٹر طاہر نے کہا کہ ایمیزون نے مئی 2021 میں پاکستان کو اپنی فروخت کنندگان کی فہرست میں شامل کیاہے۔ پاکستان نے صرف ایک سال میں تیسری پوزیشن حاصل کی کیونکہ ایمیزون انتظامیہ نے پاکستان کی ای کامرس صلاحیت کو تسلیم کیاہے۔انہوںنے کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی مالیاتی خدمات کو استعمال کرنے کے لیے بتدریج عمل درکار ہوتا ہے اورپاکستان آن لائن مالیاتی کریڈٹ کی طرف جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میںپاکستان نے راست ایپ تیار کی ہے جو مقامی فنٹیک ٹیکنالوجی کے لیے ایک سنگ میل ہے۔
راست میں اب تک پاکستان کے 32 بینک رجسٹرڈ ہیں۔ راست ایپ ،وی چیٹ اور پے پال جیسی آن لائن ادائیگی کی سہولت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مقامی ڈیجیٹل ادائیگی کا ڈھانچہ تیار کرنا چاہیے جو ہماری رقم کو دوسری خدمات میں منتقل کرنے کے بجائے بین الاقوامی فنٹیک کے ساتھ مربوط ہو سکے۔ جلد ہی ایک مرحلہ آئے گا جب ہمیں راست یا پے پال اور کسی بھی دوسری بین الاقوامی فنٹیک سروس کے ذریعے ادائیگی کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ڈاکٹر طاہر نے کہا کہ بہت سے ایسے فری لانسرز ہیں جو پاکستان میں بین الاقوامی تعاون کے بغیر کام کر رہے ہیںاور وہ لاکھوں میں کما رہے ہیںجس کا مطلب ہے کہ اگر آپ اچھے فری لانس ہیں تو پے پال سروس کے بغیر بھی آپ زیادہ کما سکتے ہیں۔ اگر ہمیں پے پال کی عدم موجودگی کا سامنا ہے تو رکاوٹیں اور رکاوٹیں ملک کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین میں زبان کی رکاوٹ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ بہت سے لوگ چینی زبان میں اپنا لین دین کرتے ہیں۔ چین میںپوری مالیاتی خدمات وی چیٹ کے ذریعے فعال ہیں جو ہماری لوکیشن کی وجہ سے پاکستان میں اس کی مالیاتی خدمات کی اجازت نہیں دیتی ہیں لیکن ہم دوسرے طریقوں سے چین کے ساتھ مالیاتی خدمات کا انتظام کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے بھارت سے سبزی خریدنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن درآمد نجی شعبہ کرے گا، حکومت سہولت کار کا کردار ادا کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں سینیٹر پلوشہ خان نے بھارت سے سبزیوں کی درآمد کا معاملہ اٹھا دیا، پلوشہ خان نے سوال کیا کہ کیا وزارت خزانہ تجارت بھارت سے ٹماٹر اور پیاز درآمد کرنے پر غور کررہی ہے کیوں کہ وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ نجی کمپنیاں بھارت سے درآمد کی تجویز دے رہی ہیں۔ اجلاس میں موجود وزیرتجارت نوید قمر نے بھارت سے سبزی خریدنے تردید کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت سے پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں ہوا، فی الحال ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان ممالک سے بھی نجی شعبہ سبزیاں درآمد کرے گا حکومت صرف سہولت کار کا کردار ادا کرے گی۔ نوید قمر نے بتایا کہ بھارت سے درآمد کے حوالے باتیں سامنے آرہی ہیں لیکن بھارت سے درآمد کی اب تک اجازت نہیں دی گئی ہے البتہ بھارت سے درآمد کا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
وزیر تجارت نے کہا کہ بھارت سے سبزیوں کی درآمد کیلئے یہ بھی دیکھا جائے گا کہ خارجہ پالیسی پر کیا اثرات پڑھیں گیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے زرعی شعبہ کو بہت نقصان ہوا اور آنے والے مہینوں میں ہمیں زرعی مصنوعات میں مزید مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے کیوں کہ سیلاب سے کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ نوید قمر کا مزید کہنا تھا کہ نئی فصل پانی کے کھڑا ہونے سے کاشت نہیں ہوسکتی،اسی بات کا فائدہ اٹھا کر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ سیکریٹری تجارت کا کہنا ہے کہ حکومت نے آلو کو اسٹریٹیجک ذخائر کیلیے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ٹماٹر اور پیاز کی درامد پر 21 فی صد ٹیکس ختم کرنے کے لیے کابینہ کو سمری بھجوائی ہے۔ دوسری جانب چیئرمین کمیٹی شوکت ترین نے کہا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ تجارت کی باتیں تو ہو رہی ہیں لیکن ایران اور افغانستان کے ساتھ ٹرانزکشن کا مسئلہ ہے لہذا ای کامرس کے ذریعے آڑھتی کو نکال دینے کا نظام لایا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی