غزہ شہر میں فلسطینی قومی ورثے کے دن کے موقع پر منعقدہ میلے کے دوران ایک خاتون فن پارے ترتیب سے رکھ رہی ہے۔(شِنہوا)
غزہ شہر میں فلسطینی قومی ورثے کے دن کے موقع پر منعقدہ میلے کے دوران ایک خاتون فن پارے ترتیب سے رکھ رہی ہے۔(شِنہوا)
نیویارک ، اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں یوکرائن پر یو این جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس سے اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
چین، شمال مغربی صوبہ شانشی کی کاؤنٹی ننگ شان کے چھنگ لینگ پہاڑ میں پھنگ ہی چوٹی کا دلکش منظر ۔ (شِںہوا)
چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی کی کاؤنٹی ننگ شان میں کلغی دار پرندوں کے افزائش مرکز کے نزدیک دھان کے کھیت کا ایک نظارہ ۔ (شِںہوا)
چین، شمال مغربی صوبہ شانشی کی کاؤنٹی ننگ شان میں چھنگ لینگ پہاڑ کی پھنگ ہی چوٹی کا خوبصورت نظارہ ۔ (شِںہوا)
چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی کی کاؤنٹی ننگ شان میں کلغی دار پر ندوں کے افزائش مرکز میں کلغی دار پرندے دیکھے جا سکتے ہیں۔ (شِںہوا)
چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی کی کاؤنٹی ننگ شان کے گاؤں ژائی گو پر کلغی دار پر ندے پرواز کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
بغداد(شِنہوا)عراق میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے شیڈول پارلیمنٹ اجلاس سے قبل بغداد کے قلعہ بند گرین زون پر 9 راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
جوائنٹ آپریشنز کمانڈ نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ راکٹ کے ٹکڑے لگنے کے باعث زون میں کچھ سیکورٹی اہلکار اور عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔ گرین زون میں پارلیمنٹ، عراقی اعلیٰ حکام کی رہائش گاہیں اور غیر ملکی سفارتخانے سمیت اہم سرکاری عمارتیں واقع ہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب گزشتہ سال 10 اکتوبرکو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے ایک سال بعد نئی حکومت کی تشکیل شروع کرنے کیلئے پارلیمنٹ ملک کے نئے صدر کے انتخاب کیلئے اجلاس بلانے کی تیاری کر رہی تھی۔
28 ستمبر کو جب پارلیمنٹ کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا اورپارلیمنٹ کے سپیکر محمد الحلبوسی کے استعفیٰ کو مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد نامعلوم عسکریت پسندوں نے گرین زون پر 3 راکٹ فائر کیے تھے۔
عراق میں گزشتہ مہینوں میں شیعہ عالم دین مقتیٰ الصدر اور 2021ء کے پارلیمانی انتخابات کی سب سے بڑی فاتح جماعت صدارسٹ تحریک شیعہ پارلیمانی پارٹیوں کے گروپ رابطہ فریم ورک( سی ایف)میں ان کی شیعہ پارلیمانی جماعتوں کے حریفوں کے مابین سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
الصدرنے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے اور قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن الصدرکی جانب سے اپنے پیروکاروں کو جون میں پارلیمنٹ سے علیحدگی کا حکم دینے کے بعد سب سےبڑا بلاک بننے والی سی ایف پاریٹیز نے ان کے مطالبات کو مسترد کر دیا تھا۔
دمشق(شِنہوا)شامی دارالحکومت کے مضافات میں ایک فوجی بس میں دھماکے کے باعث 18 فوجی ہلاک اور 27 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے جمعرات کے روز ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ دھماکہ ایک ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا جو پہلے سے ہی بس کے نیچے نصب تھی۔
فوری طور پر کسی نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کولمبو(شِنہوا) سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کے موسمی تبدیلی کے بین الاقوامی مشیر نے کہا ہے کہ سری لنکا موسمیاتی تبدیلی کے انتہائی زیادہ خطرے سے دوچار ہے کیونکہ اس کے شمالی خشک علاقے مزید خشک سالی جبکہ جنوب کے مرطوب برساتی علاقے مزید مرطوب ہورہے ہیں۔جنوبی ایشیائی ملک کے دورے کے دوران ناروے کے سابق وزیر ایرک سولہیم نے کہا کہ لینڈ سلائیڈنگ اور شدید موسموں سے لاحق خطرات میں اضافہ ہوگا اور ان چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا ماحول دوست ملازمتیں پیدا کرنے کا ایک بہت بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی، برقی نقل و حرکت، شجرکاری، ماحول دوست زراعت اور ماحولیاتی سیاحت سب ایک ہی وقت میں زمین کی بہتر طریقے سےدیکھ بھال کرتے ہوئے روزگاراور خوشحالی کے وسیع مواقع فراہم کرتے ہیں۔ گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس 2019 کے مطابق سری لنکا موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔
بانجول(شِنہوا)گیمبیامیں امریکہ میں قائم ایک دوا ساز کمپنی کے برآمد کردہ آلودہ شربت سے کم از کم 69بچوں کی موت ہو گئی ہے، امریکی دوا ساز کمپنی نے گیمبیا کو دوا کی کم از کم 50ہزار بوتلیں برآمد کی تھیں۔
گیمبیا کی پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں قائم اٹلانٹک فارماسیوٹیکل کمپنی کو افریقی ملک میں ادویات اور متعلقہ طبی مصنوعات برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق میڈیسن کنٹرول ایجنسی کی جانب سے بچوں کے آلودہ شربت کی 50 ہزار بوتلوں میں سے 41 ہزار 462 بوتلیں قرنطینہ / ضبط کی گئی ہے جبکہ 8 ہزار 538 بوتلوں کے بارے میں ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
گیمبیا کے صدر کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے پولیس نے ملک کی میڈیسن کنٹرول ایجنسی کے متعلقہ حکام سے بچوں کی موت کا باعث بننے والی ان ادویات کی منظوری سے متعلق امور پر پوچھ گچھ کی تھی۔
عالمی ادارہ صحت نے گزشتہ ہفتے ایک الرٹ جاری کیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ گیمبیا میں متعدد اموات کا باعث بننے والی ادویات ایک ہندوستانی کمپنی میڈن فارماسیوٹیکل لمیٹڈ نے تیار کی تھیں۔
زغرب (شِنہوا) کروشیا کے سابق صدر ایوو جوسیپووچ نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا تجویز کردہ بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیر کا تصور بہت ہی ترقی پسند، اہم اور بصیرت آمیزہے۔
جوسیپووچ نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ یقینی طور پر یہ ایک بہت ترقی پسند خیال ہے، ایک ایسا خیال جو عالمی امن کے نمو نہ سے شروع ہوتا ہے اور خاص طور پر آج کی دنیا میں بہت اہمیت رکھتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کروشیا جیسا ایک چھوٹا ملک بھی اس تصور میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کروشیا کی پالیسیاں ہمیشہ عالمی امن اور عالمی تعاون کے حق میں رہی ہیں، اس لیے مجھے پورا یقین ہے کہ کروشیا کے رہنما اس تصور پر عمل پیرا ہوں گے ۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارا معاشرہ اس منصوبے سے بہت خوش ہوگا اور اس میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
کروشیا کے65 سالہ سابق صدر نے اس ایک طویل المدتی منصوبے کےتصور کے بارے میں کہا کہ یہ کئی برسوں سے ایک بصیرت آمیز منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر عالمی رہنما اچھی پالیسیوں اور ایک دوسرے کے ساتھ بہتر تعاون کے ذریعے اس میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
زغرب (شِنہوا) کروشیا کے سابق صدر ایوو جوسیپووچ نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا تجویز کردہ بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیر کا تصور بہت ہی ترقی پسند، اہم اور بصیرت آمیزہے۔
جوسیپووچ نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ یقینی طور پر یہ ایک بہت ترقی پسند خیال ہے، ایک ایسا خیال جو عالمی امن کے نمو نہ سے شروع ہوتا ہے اور خاص طور پر آج کی دنیا میں بہت اہمیت رکھتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کروشیا جیسا ایک چھوٹا ملک بھی اس تصور میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کروشیا کی پالیسیاں ہمیشہ عالمی امن اور عالمی تعاون کے حق میں رہی ہیں، اس لیے مجھے پورا یقین ہے کہ کروشیا کے رہنما اس تصور پر عمل پیرا ہوں گے ۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارا معاشرہ اس منصوبے سے بہت خوش ہوگا اور اس میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
کروشیا کے65 سالہ سابق صدر نے اس ایک طویل المدتی منصوبے کےتصور کے بارے میں کہا کہ یہ کئی برسوں سے ایک بصیرت آمیز منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر عالمی رہنما اچھی پالیسیوں اور ایک دوسرے کے ساتھ بہتر تعاون کے ذریعے اس میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
ڈھاکہ (شِنہوا) اسلامی دنیا میں تعمیراتی ورثہ متاثر کن طورپر شاندار ہے اور ایک مسلم اکثریتی ملک کےطور پر بنگلہ دیش اس سے مبرا نہیں ہے۔
بنگلہ دیش میں بہت سی مشہور اسلامی تعمیرات موجود ہیں جن میں مساجد، محلات، مقبرے اور قلعے شامل ہیں ۔ بنگلہ دیش کے ورثے میں ایک حالیہ اضافہ آٹھواں بنگلہ دیش-چا ئنہ دوستی پل ہے جو کہ چینی حکومت کے فنڈز سے بنایا گیا ہے۔
اس منصوبے کے ڈپٹی منیجر ونگ چانگ من نے حال ہی میں شِنہوا کو بتایا کہ اس پل کو بنانے میں 4 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے، جسے 4 ستمبر کو باضابطہ طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعمیرچین اور بنگلہ دیش کی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پل کے ڈیزائن میں اسلامی طرز کا گنبد اور ایک چینی ناٹ شامل ہے جو کہ چین اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات اور دونوں مقامات کی ثقافتوں کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ پل 2.96کلومیٹر طویل ہے اور باضابطہ طور پر بنگماتا بیگم فضیلتون نیچا مجیب آٹھواں بنگلہ دیش ۔چا ئنہ دوستی پل کے نام سے مشہور ہے۔
یہ پل دارالحکومت ڈھاکہ سے 185 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع پیروج پور ضلع میں دریائے کوچہ پر بنایا گیا ہے۔ یہ پل اس علاقے میں ایک غیر متوقع سیاحتی مقام بن گیا ہے۔
ایک سیاح نسرین جہاں مکتا نے شِنہوا کو بتایاکہ میں آٹھویں بنگلہ دیش-چا ئنہ دوستی پل کو دیکھنے آئی ہوں۔ یہ ناقابل یقین حد تک خوبصورت ہے۔ بنگلہ دیش کے جنوبی علاقوں کے لوگوں نے اس پل سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔ چین ہمیشہ سے دوست رہا ہے اور امید ہے کہ بدستور بنگلہ دیش کا دوست رہے گا۔
ڈھاکہ (شِنہوا) اسلامی دنیا میں تعمیراتی ورثہ متاثر کن طورپر شاندار ہے اور ایک مسلم اکثریتی ملک کےطور پر بنگلہ دیش اس سے مبرا نہیں ہے۔
بنگلہ دیش میں بہت سی مشہور اسلامی تعمیرات موجود ہیں جن میں مساجد، محلات، مقبرے اور قلعے شامل ہیں ۔ بنگلہ دیش کے ورثے میں ایک حالیہ اضافہ آٹھواں بنگلہ دیش-چا ئنہ دوستی پل ہے جو کہ چینی حکومت کے فنڈز سے بنایا گیا ہے۔
اس منصوبے کے ڈپٹی منیجر ونگ چانگ من نے حال ہی میں شِنہوا کو بتایا کہ اس پل کو بنانے میں 4 سال سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے، جسے 4 ستمبر کو باضابطہ طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعمیرچین اور بنگلہ دیش کی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پل کے ڈیزائن میں اسلامی طرز کا گنبد اور ایک چینی ناٹ شامل ہے جو کہ چین اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات اور دونوں مقامات کی ثقافتوں کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ پل 2.96کلومیٹر طویل ہے اور باضابطہ طور پر بنگماتا بیگم فضیلتون نیچا مجیب آٹھواں بنگلہ دیش ۔چا ئنہ دوستی پل کے نام سے مشہور ہے۔
یہ پل دارالحکومت ڈھاکہ سے 185 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع پیروج پور ضلع میں دریائے کوچہ پر بنایا گیا ہے۔ یہ پل اس علاقے میں ایک غیر متوقع سیاحتی مقام بن گیا ہے۔
ایک سیاح نسرین جہاں مکتا نے شِنہوا کو بتایاکہ میں آٹھویں بنگلہ دیش-چا ئنہ دوستی پل کو دیکھنے آئی ہوں۔ یہ ناقابل یقین حد تک خوبصورت ہے۔ بنگلہ دیش کے جنوبی علاقوں کے لوگوں نے اس پل سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔ چین ہمیشہ سے دوست رہا ہے اور امید ہے کہ بدستور بنگلہ دیش کا دوست رہے گا۔
موغادیشو(شِنہوا)صومالی نیشنل آرمی(ایس این اے) نے ملک کے وسطی خطے ہیران کے ایک گاؤں میں اپنے اڈے پر کیاجانیوالا حملہ ناکام بناتے ہوئے الشباب کے 50 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔
ایس این اے ریڈیو نے دفاعی فورسز کے سربراہ اودووا یوسف ریج کے حوالے سے بتایا کہ یاسومان گاؤں میں واقع فوجی اڈے پر صبح کے وقت ہونیوالے جان لیوا حملے میں 3 فوجی مارے گئے ہیں۔ دفاعی فورسز نےعسکریت پسندوں کو شکست دیدی اور فوجی اڈے پر حملے کی کوشش کرنیوالے افراد میں سے50 کو ہلاک کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنیوالے دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے علاقے میں جاری فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کیا جائیگا۔
صومالیہ کی ریاست ہرشابیل کے انتظامی قصبے بلدوین کے مضافاتی علاقے میں حملے کی جائے وقوعہ کا ایک منظر۔(شِنہوا)
وزارت اطلاعات ، ثقافت و سیاحت نے اس سے قبل کہا تھا کہ مقامی فورسز کی حمایت یافتہ صومالی نیشنل آرمی کو آمدہ حملے سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس پر اس نے برق رفتار سے کارروائی کرتے ہوئے باغیوں کو کامیابی کے ساتھ پسپا کر دیا۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چینی قو نصلر نے کہا ہے چین کو امید ہے کہ اقوام متحدہ اپنے مالی وسائل کو ترقی کے لیے ترجیح د یتے ہو ئے ترقی پذیر ملکوں کی ضروریات اور خدشات کو بہتر طور پر حل کر سکتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار چین کے مستقل مشن میں قونصلر چھنگ لی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے2023 کے پروگرام کا منصوبہ اورعالمی ادارے کے مجوزہ پروگرام کا بجٹ پیش کیا۔
چھنگ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں زیادہ تر ترقی پذیر ملکوں کو معاشی بحالی میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اقوام متحدہ سے بہتر تعاون کےمنتظر ہیں۔
انہوں نے کہا تاہم ترقیاتی شعبوں کے بجٹ کی سطح میں بہت کم اضافہ ہوا ہے جو کہ ترقی پذیر ملکوں کی طلب اور درخواست کو پورا کرنے کے لئے ناکافی ہے ۔
قونصلرنے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ (اقوام متحدہ) سیکرٹریٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بجٹ مختص کرنے کے عمل کو بہتر بنائے گا تاکہ مناسب اور پائیدار مالی وسائل کے ساتھ ترقی کو ترجیح دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ترقی پذیر ملکوں کی حقیقی مشکلات اور خدشات کا حل نکالا جاسکتا ہے اور 2030 کے پائیدار
ترقیاتی ایجنڈے کے نفاذ کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔
اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ میں چینی قو نصلر نے کہا ہے چین کو امید ہے کہ اقوام متحدہ اپنے مالی وسائل کو ترقی کے لیے ترجیح د یتے ہو ئے ترقی پذیر ملکوں کی ضروریات اور خدشات کو بہتر طور پر حل کر سکتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار چین کے مستقل مشن میں قونصلر چھنگ لی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے2023 کے پروگرام کا منصوبہ اورعالمی ادارے کے مجوزہ پروگرام کا بجٹ پیش کیا۔
چھنگ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں زیادہ تر ترقی پذیر ملکوں کو معاشی بحالی میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اقوام متحدہ سے بہتر تعاون کےمنتظر ہیں۔
انہوں نے کہا تاہم ترقیاتی شعبوں کے بجٹ کی سطح میں بہت کم اضافہ ہوا ہے جو کہ ترقی پذیر ملکوں کی طلب اور درخواست کو پورا کرنے کے لئے ناکافی ہے ۔
قونصلرنے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ (اقوام متحدہ) سیکرٹریٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بجٹ مختص کرنے کے عمل کو بہتر بنائے گا تاکہ مناسب اور پائیدار مالی وسائل کے ساتھ ترقی کو ترجیح دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ترقی پذیر ملکوں کی حقیقی مشکلات اور خدشات کا حل نکالا جاسکتا ہے اور 2030 کے پائیدار
ترقیاتی ایجنڈے کے نفاذ کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔
واشنگٹن (شِنہوا)امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں ایک عدالت نے سازشی نظریات پھیلانے والے الیکس جونز کو حکم دیا ہے کہ وہ 2012 کے سینڈی ہک ایلیمنٹری اسکول میں ہونے والی فائرنگ کے متاثرین کے لواحقین کو تقریباً 1 ارب امریکی ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ایک انتہائی دائیں بازو کے ریڈیو شو کے میزبان کو 15مدعہ علیان ، فائرنگ سے متاثرہ 8 افراد کے لواحقین کو 96 کروڑ 50 لاکھ ڈالر معاوضہ اور تعزیری ہرجانہ ادا کرنا ہوگا ۔
اس واقعہ کے لواحقین نے جونز کے خلاف اس وقت مقدمہ دائر کیا تھا جب اس نے دعویٰ کیا کہ 14 دسمبر 2012 کو کنیکٹی کٹ میں نیوٹن کے اسکول میں فائرنگ امریکی حکام کی جانب سے اسلحے پر قابو پانے کے اقدامات نافذ کرنے کے لیے ایک فریب تھا۔
اس فائرنگ کے نتیجے میں 6 سے 7 سال کی عمر کے 20 بچے اور 6 بالغ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
48 سالہ جونز نے اس سازش کو پھیلانے پر معافی مانگ لی ہے ۔ اس کو اگست میں امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک مز ید مقتول کے لواحقین کو تقریباً5 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
جونز نے اپنے لائیو شو میں کہا کہ میں دیوالیہ ہو گیا ہوں۔ تم لڑنا چاہتے ہو تو ٹھیک ہے۔
ماسکو (شِنہوا) صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روس موسم خزاں اور موسم سرما کے دوران یورپی یونین کو قدرتی گیس کی اضافی مقدار فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔
پیوٹن نے ماسکو میں روسی انرجی وِیک کے بین الاقوامی فورم کے مکمل اجلاس میں کہا کہ نورڈ اسٹریم دوم پائپ لائن کی دو شاخوں میں سے ایک گیس کے اخراج کے واقعے سے محفوظ ہے۔ اس کے ذریعے روس یورپ کو گیس فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی گنجائش 27.5 ارب کیوبک میٹر سالانہ ہے جو کہ یورپ کی گیس کی تمام تر درآمدات کا تقریباً 8 فیصد ہے۔ روس اس نوعیت کی ترسیل شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ اب یہ یورپی یونین پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس نورڈ اسٹریم پائپ لائنوں کے ذریعے ضائع شدہ مقدار کو بحیرہ اسود کے علاقے میں منتقل کر سکتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر واقعی ہمارے شراکت دار اس میں دلچسپی رکھتے ہوں تو روس، ترکی کے ذریعے یورپ کو سپلائی کے اہم راستے بنا سکتا ہے۔
پوتن نے اس فورم میں توانائی کی غیر مستحکم قیمتوں اور طلب ورسد میں عدم توازن کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بعض ملکوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جو صرف اپنے جغرافیائی سیاسی عزائم کی تقلید کرتے ہیں اور مارکیٹ میں واضح طور پر موجود تفریق سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
انہوں نے نورڈ اسٹریم اول اور دوم گیس پائپ لائنوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کو بین الاقوامی دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا۔
اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے جبر کے یکطرفہ اقدامات کو"انسانی معاشرے کا ناسور" قرار دیتے ہوئے امریکہ اور کچھ دوسرے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی اور غیر معقول پابندیوں کو فوری طور پرختم کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے کہا کہ درحقیقت، انسانی حقوق کی آڑ میں ان ممالک کی طرف سے یکطرفہ پابندیاں دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلقہ یکطرفہ جابرانہ اقدامات کے منفی اثرات کے حوالے سےاقوام متحدہ منشورکے دفاعی گروپ آف فرینڈز کی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے دائی بنگ نے کہا کہ ان مغربی ممالک کو ان کے یکطرفہ جبری اقدامات کی وجہ سے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی کا ذمہ دار اور جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بعض ممالک ان اقدامات کو متعلقہ ممالک کی جائز حکومتوں کو دبانے اور حکومتوں کی تبدیلیوں کے لیے رنگین انقلابات کو بھڑکانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں،چینی سفیر نے کہا کہ یکطرفہ جبر کے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں، جس سے عالمی امن اور استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ انفرادی ممالک کی جانب سےتجارتی پابندیاں عائد کرنا،مالیاتی سرمایہ کاری کو روکنے اور منڈیوں میں مداخلت جیسے غلط اقدامات بین الاقوامی اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی تعاون میں رکاوٹ ہیں۔ان پابندیوں سے عالمی سطح پرخوراک، توانائی اور مالیاتی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں جس سےترقی پذیر ممالک کے لیےروزگار کی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں،یہاں تک کہ کچھ کمزور ممالک میں انسانی بحران پیدا ہونے کا بھی خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے جبر کے یکطرفہ اقدامات کو"انسانی معاشرے کا ناسور" قرار دیتے ہوئے امریکہ اور کچھ دوسرے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی اور غیر معقول پابندیوں کو فوری طور پرختم کریں۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے کہا کہ درحقیقت، انسانی حقوق کی آڑ میں ان ممالک کی طرف سے یکطرفہ پابندیاں دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلقہ یکطرفہ جابرانہ اقدامات کے منفی اثرات کے حوالے سےاقوام متحدہ منشورکے دفاعی گروپ آف فرینڈز کی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے دائی بنگ نے کہا کہ ان مغربی ممالک کو ان کے یکطرفہ جبری اقدامات کی وجہ سے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی کا ذمہ دار اور جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بعض ممالک ان اقدامات کو متعلقہ ممالک کی جائز حکومتوں کو دبانے اور حکومتوں کی تبدیلیوں کے لیے رنگین انقلابات کو بھڑکانے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں،چینی سفیر نے کہا کہ یکطرفہ جبر کے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں، جس سے عالمی امن اور استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ انفرادی ممالک کی جانب سےتجارتی پابندیاں عائد کرنا،مالیاتی سرمایہ کاری کو روکنے اور منڈیوں میں مداخلت جیسے غلط اقدامات بین الاقوامی اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی تعاون میں رکاوٹ ہیں۔ان پابندیوں سے عالمی سطح پرخوراک، توانائی اور مالیاتی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں جس سےترقی پذیر ممالک کے لیےروزگار کی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں،یہاں تک کہ کچھ کمزور ممالک میں انسانی بحران پیدا ہونے کا بھی خطرہ ہے۔
واشنگٹن(شِنہوا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ مہنگائی سے نمٹنے کے لیے سخت مالیاتی اقدامات اختیار کرتے ہوئے ، ہدف پر مبنی امداد کے ذریعے مالی لحاظ سے کمزورلوگوں کی حفاظت کو ترجیح دیں۔
آئی ایم ایف کے مالیاتی امورکے ڈائریکٹر وٹرگیسپر اوران کے ساتھیوں نے ایک بلاگ میں کہا کہ خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے حکومتوں کو توازن رکھنے میں مشکلات کاسامنا ہے۔
بلاگ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی سازوں کو کم آمدنی والے خاندانوں کو ریئل آمدنی کے بڑے نقصانات سے بچاتے ہوئے ان کی خوراک اور توانائی تک رسائی کو یقینی بنانا چاہیے۔
تاہم اس کے ساتھ انہیں بڑے سرکاری قرضوں سے لاحق خطرات کو بھی کم کرنا چاہیے اور زیادہ افراط زرکا مقابلہ کرنے کے لیے سخت مالیاتی موقف برقرار رکھنا چاہیے تاکہ مالی پالیسی مالیاتی پالیسی کے برعکس مقاصد پرکام شروع نہ کردے۔
بلاگ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ قیمتیں دنیا میں ہر جگہ پر لوگوں کے معیارزندگی کو خطرے سے دوچار کررہی ہیں جس سے حکومتیں قیمتوں پر سبسڈی، ٹیکس کٹوتی، اور نقد رقم کی فراہمی جیسےمختلف قسم کے مالی اقدامات متعارف کرانے پر مجبور ہیں۔
گیسپر اور ان کے ساتھیوں کا موقف ہے کہ قیمتوں کے کنٹرول، سبسڈیز، یا ٹیکس کٹوتی کے ذریعے قیمتوں میں اضافے کو محدود کرنا بجٹ کے لیے مہنگا اور بالآخر غیر موثرثابت ہوگا۔
بیجنگ (شِنہوا) چائنہ ڈویلپمنٹ بینک نے رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران توانائی کے فروغ کے لیے اپنی مالی معاونت میں اضافہ کیا ہے۔
پالیسی بینک نے جنوری اور ستمبر کے درمیان توانائی کے شعبے میں406.9 ارب یوآن (تقریباً 57.2 ارب امریکی ڈالرز) قرضے جاری کیے ہیں ۔ ان قرضوں سے صاف توانائی کی ترقی، توانائی کی فراہمی کی ضمانت اور کوئلے کے صاف اور موثر استعمال میں مدد ملے گی ۔
ان قرضوں میں سے 248 ارب یوآن صاف توانائی کے لئے جاری کیے گئے جس سے سبز اور کم کاربن توانائی پر منتقلی کے عمل میں بھرپور معاونت ہوگی ۔
گزشتہ سال ستمبر میں بینک نے توانائی کی فراہمی کی ضمانت کےلیے خصوصی قرضے تشکیل دیئے تھے ۔ اس کے بعد سے رواں سال ستمبر کے آخر تک مجموعی طورپر 214.3 ارب یوآن کے قرضے جاری کیے جا چکے تھے۔
بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں 20ویں سی پی سی قومی کانگریس کی رپورٹ کے مسودے پر غیر سی پی سی شخصیات سے رائے اور تجاویز حاصل کرنےپر تبادلہ خیال کیاگیا۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری ،صدرشی جن پھنگ نے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے دور اور نئے سفرکی نئی ذمہ داریوں اور تقاضوں کا سامنا کرتے ہوئے، سی پی سی اور چین کی دیگر سیاسی جماعتیں تعاون کو فروغ دیں گی، وسیع تر ممکنہ حب الوطنی متحدہ محاذ کو مضبوط اور وسعت دیں گی اور مختلف سماجی طبقات کی حکمت اور طاقت کو ممکنہ حد تک جمع کریں گی۔ شی نے کہا کہ تمام پہلوؤں، اور پورے معاشرے اور پوری قوم کے جوش و خروش، اقدامات اور تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر اور تمام محاذوں پر قومی تجدید کو آگے بڑھانے کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ وانگ یانگ، وانگ ہوننگ، ژاؤ لیجی اور ہان ژینگ، سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے تمام اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، شی نے 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس میں مسودہ رپورٹ کو مرتب کرنےکے عمل سے آگاہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ غیر سی پی سی شخصیات اس مسودہ رپورٹ پر اپنی رائے پیش کریں گی۔ غیر سی پی سی سیاسی جماعتوں کی مرکزی کمیٹیوں کے شرکاء، آل چائنہ فیڈریشن آف انڈسٹری اینڈ کامرس (اے سی ایف آئی سی) اورکوئی پارٹی وابستگی نہ رکھنے والی شخصیات کے مطابق، 19ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے بعد سے گزشتہ پانچ سال اور نئے دور کی گزشتہ دہائی غیر معمولی اور منفرد رہی ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ وہ یورپ کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون میں وسیع تر پیشرفت اور دونوں جانب کے عوام کے مزید فائدہ کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے مل کر کام کرنے پر تیار ہے۔
رپورٹس کے مطابق، جرمن چانسلر اولاف شولز نے عالمگیریت کی حمایت کرتے ہوئے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ڈی کپلنگ غلط جواب ہے اوریہ کہ ان کے ملک کو چین سمیت باقی دنیا کے ساتھ کاروبار کرنا چاہیے۔ یورپی کمیشن کے ایگزیکٹو نائب صدر اوراقتصادی امور کے انچارج والڈیس ڈومبرووسکس کا بھی کہنا ہے کہ یورپی یونین (ای یو) میں کمپنیوں کے لیے چین سے الگ تھلگ ہونا کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ یورپی یونین کے تجارتی تعلقات میں زیادہ توازن اور باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور یہ کہ یورپی یونین کو چین کے ساتھ عملیت پسندی کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہاکہ ہم یورپی رہنماؤں کے ان بیانات کو سراہتے ہیں اور یہ کہ چین عالمگیریت کی حمایت کرتا ہے اور ڈی کپلنگ کی مخالفت کرتا ہے۔
ماؤ نے کہا کہ ایسے وقت میں جب عالمی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے،معیشت کو کھلا رکھنا اور تعاون اور اقتصادی وتجارتی تعلقات کو فروغ دینا نہ صرف چین اور یورپ کے لیے بلکہ عالمی اقتصادی بحالی کے لیے بھی بہترہے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کے اعلی قانون سازے ادارے،13 ویں نیشنل پیپلزکانگریس (این پی سی) کی قائمہ کمیٹی کا 37 واں اجلاس 26 سے 30 اکتوبر تک بیجنگ میں ہوگا۔اس بات کا فیصلہ جمعرات کو این پی سی کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین لی ژانشو کی زیر صدارت ہونے والے این پی سی کی قائمہ کمیٹی کے چیئرپرسنز کی کونسل کے اجلاس میں کیا گیا ۔مجوزہ ایجنڈے کے مطابق سیشن میں قانون ساز کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی آئندہ ہونے والی 20ویں قومی کانگریس کے رہنما اصولوں پر تفصیلی غور اوران پر عمل درآمد کریں گے۔
توقع ہے کہ قانون سازخواتین کے حقوق اورمفادات کے تحفظ سے متعلق قانون کے نظرثانی مسودے کا دوباہ جائزہ لیں گے، دریائے زرد کے تحفظ سے متعلق مسودہ قانون اور دیگر بلز اور رپورٹس کے علاوہ جانوروں کے تحفظ کے قانون کے مسودے پر بھی نظرثانی کریں گے۔
ہیفے (شِںہوا) چین کے مشرقی صوبہ انہوئی میں ہوانگ شان پہاڑ پر واقع مشہور شناخت مہما نوں کو خوش آ مدید کہنے والے صنوبر کا مکمل معائنہ شروع کردیا گیا ہے جس کا مقصد ہزار سال پرانے اس درخت کو بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
یونیسکو کے عالمی ورثہ مقام پر 1 ہزار 600 میٹر بلندی پر واقع اس 10 میٹر اونچے صنوبر کے درخت کی جڑیں چٹانوں سے نکلی ہیں۔
اس کی سب سے زیادہ بڑی خصوصیت ایک لمبی شاخ ہے جو خوش آمدید کہتے بازو کی طرح پھیلی ہوئی ہے۔
خوبصورت علاقے ہوانگ شان پہاڑ کی انتظامیہ کے ایک انجینئر وو یی جن نے بتایا کہ درخت کی نشوونما بارے جاننے کے لئے ہر 6 ماہ بعد ایک مکمل معائنہ کیا جاتا ہے ۔ یہ سلسلہ 1998 سے شروع ہوا تھا اور یہ اس کا 5 واں معائنہ ہے جو اکتوبر کے اختتام تک جاری رہے گا۔
نشوونما کی تشخیص، ماحول میں بہتری، اینٹی کوروشن ، بحالی ، تنے کو تقویت، اور غیرضروری حصے کو کاٹنے کا کام اسی عرصے میں کیا جائے گا۔
پورے درخت کو ڈھانپ کر ایک عا رضی دیا گیا ہے۔
پلانٹ فزیالوجی اور دیگر متعلقہ شعبوں کے کثیرشعبہ جاتی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم معائنہ اور جانچ کرکے صنوبر کے تحفظ بارے ایک جامع منصوبہ تیارکرے گی۔
وو نے بتایا کہ ہوانگ شان پہاڑ پر موجود کچھ دیگر پرانے اور مشہوردرختوں کا معائنہ بھی رواں سال کیا جائے گا۔
تائی یوآن (شِنہوا) چین نے شمالی صوبہ شنشی میں واقع تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ مرکز سے آفات میں کمی، ہنگامی اقدامات اور ماحولیات کی نگرانی کے لیے ایک نیا سیٹلائٹ روانہ کیا ہے ۔
سیٹلائٹ ایس ۔ ایس اے آر 01 کو لے جانے والے لانگ مارچ 2 سی راکٹ نے جمعرات کی صبح 6 بجکر 53 منٹ (پاکستانی وقت کے مطا بق صبح سویرے 3 بجکر 53 منٹ ) پر اڑان بھری۔
سیٹلائٹ طے شدہ مدار میں داخل ہوچکا ہے۔ یہ سیٹلائٹ وزارت ہنگامی اقدامات اور وزارت حیاتیات وماحولیات کے زیراستعمال ہوگا۔
ایس بینڈ ریڈار سے 5 میٹر ریزولوشن تصویری ڈیٹا حاصل کرکے یہ سیٹلائٹ آفات کی روک تھام، اس میں تخفیف ، راحت اور ماحولیاتی تحفظ میں معاونت فراہم کرے گا۔
چائنہ نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ یہ قدرتی وسائل، آبی تحفظ، زراعت، جنگلات، زلزلوں اور دیگر شعبوں میں بھی خدمات مہیا کرے گا۔
یہ لانگ مارچ راکٹ کا سیریز کا 443 واں پرواز مشن تھا۔
چین کے شمال صوبہ شنشی میں واقع تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ مرکز سے ایک لانگ مارچ 2 سی راکٹ آفات میں کمی، ہنگامی اقدامات اور ماحولیات کی نگرانی کرنے والا نیا سیٹلائٹ ایس ۔ ایس اے آر 01 لیکر روا نہ ہو ر ہا ہے۔ (شِنہوا)
چین کے شمال صوبہ شنشی میں واقع تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ مرکز سے ایک لانگ مارچ 2 سی راکٹ آفات میں کمی، ہنگامی اقدامات اور ماحولیات کی نگرانی کرنے والا نیا سیٹلائٹ ایس ۔ ایس اے آر 01 لیکر روانہ ہو رہا ہے۔ (شِنہوا)
چین کے شمال صوبہ شنشی میں واقع تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ مرکز سے ایک لانگ مارچ 2 سی راکٹ آفات میں کمی، ہنگامی اقدامات اور ماحولیات کی نگرانی کرنے والا نیا سیٹلائٹ ایس ۔ ایس اے آر 01 لیکر روانہ ہو رہا ہے۔ (شِنہوا)
چین کے شمال صوبہ شنشی میں واقع تائی یوآن سیٹلائٹ لانچ مرکز سے ایک لانگ مارچ 2 سی راکٹ آفات میں کمی، ہنگامی اقدامات اور ماحولیات کی نگرانی کرنے والا نیا سیٹلائٹ ایس ۔ ایس اے آر 01 لیکر روانہ ہو ر ہا ہے۔ (شِنہوا)
سڈنی (شِںہوا) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مزاحیہ خاکوں کی ایک نمائش شروع ہوگئی ۔ نمائش میں چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے صدرمقام چھنگ ڈو شہر اور چینی اینی میشن صنعت کی جھلکیاں پیش کی گئی ہیں۔
چائنہ ثقافتی مرکز سڈنی اور چھنگ ڈو بلدیاتی بیورو برائے ثقافت، براڈکاسٹ- ٹی وی اور ٹورازم کی مشترکہ میزبانی میں چھنگ ڈو بہترین کارٹون اوراینی میشن ورکس نمائش 2022 میں چھنگ ڈو کے 80 سے زائد حقیقی فن پارے پیش کئے گئے ہیں۔
میلے میں مختلف اقسام کی فنکارانہ سوچ کے ساتھ چینی اینی میٹڈ پروڈکشنز اور چھنگ ڈو کی ثقافت، پکوان اور پہچان جیسے پانڈا، ہاٹ پاٹ اور ویسٹ پرل ٹاور پر مشتمل پوسٹر نمائش کے لئے پیش کئے گئے ہیں۔
بہت سے فنکاروں نے بھی اپنے ڈیزائنز میں چینی افسانہ ، ادب اور مارشل آرٹس کو جوش وخروش کے ساتھ پیش کیا ہے۔
سڈنی میں چائنہ ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر شیاؤ شیا یانگ نے کہا کہ چھنگ ڈو کو چین میں اینی میشن کا صدر مقام کہا جاتا ہے۔ بہت سے فنکار اور پروڈکشن ہاؤسز روایتی چینی ثقافت کو جدید فن سے مربوط کرنے اور اصل دانشوارنہ حقوق کے ساتھ مصنوعات تیار کرنے لئے پرعزم ہیں۔
شیاؤ نے 2022 میں چینی اینی میشن ترقی کی 100 ویں سالگرہ بارے کہا کہ یہ نمائش دونوں ممالک میں اینی میشن صنعت کو باہمی طور پر سیکھنے کا ذریعہ بنے گی۔
نمائش 26 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
سڈنی (شِںہوا) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مزاحیہ خاکوں کی ایک نمائش شروع ہوگئی ۔ نمائش میں چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے صدرمقام چھنگ ڈو شہر اور چینی اینی میشن صنعت کی جھلکیاں پیش کی گئی ہیں۔
چائنہ ثقافتی مرکز سڈنی اور چھنگ ڈو بلدیاتی بیورو برائے ثقافت، براڈکاسٹ- ٹی وی اور ٹورازم کی مشترکہ میزبانی میں چھنگ ڈو بہترین کارٹون اوراینی میشن ورکس نمائش 2022 میں چھنگ ڈو کے 80 سے زائد حقیقی فن پارے پیش کئے گئے ہیں۔
میلے میں مختلف اقسام کی فنکارانہ سوچ کے ساتھ چینی اینی میٹڈ پروڈکشنز اور چھنگ ڈو کی ثقافت، پکوان اور پہچان جیسے پانڈا، ہاٹ پاٹ اور ویسٹ پرل ٹاور پر مشتمل پوسٹر نمائش کے لئے پیش کئے گئے ہیں۔
بہت سے فنکاروں نے بھی اپنے ڈیزائنز میں چینی افسانہ ، ادب اور مارشل آرٹس کو جوش وخروش کے ساتھ پیش کیا ہے۔
سڈنی میں چائنہ ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر شیاؤ شیا یانگ نے کہا کہ چھنگ ڈو کو چین میں اینی میشن کا صدر مقام کہا جاتا ہے۔ بہت سے فنکار اور پروڈکشن ہاؤسز روایتی چینی ثقافت کو جدید فن سے مربوط کرنے اور اصل دانشوارنہ حقوق کے ساتھ مصنوعات تیار کرنے لئے پرعزم ہیں۔
شیاؤ نے 2022 میں چینی اینی میشن ترقی کی 100 ویں سالگرہ بارے کہا کہ یہ نمائش دونوں ممالک میں اینی میشن صنعت کو باہمی طور پر سیکھنے کا ذریعہ بنے گی۔
نمائش 26 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
سڈنی (شِںہوا) آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مزاحیہ خاکوں کی ایک نمائش شروع ہوگئی ۔ نمائش میں چین کے جنوب مغربی صوبہ سیچھوان کے صدرمقام چھنگ ڈو شہر اور چینی اینی میشن صنعت کی جھلکیاں پیش کی گئی ہیں۔
چائنہ ثقافتی مرکز سڈنی اور چھنگ ڈو بلدیاتی بیورو برائے ثقافت، براڈکاسٹ- ٹی وی اور ٹورازم کی مشترکہ میزبانی میں چھنگ ڈو بہترین کارٹون اوراینی میشن ورکس نمائش 2022 میں چھنگ ڈو کے 80 سے زائد حقیقی فن پارے پیش کئے گئے ہیں۔
میلے میں مختلف اقسام کی فنکارانہ سوچ کے ساتھ چینی اینی میٹڈ پروڈکشنز اور چھنگ ڈو کی ثقافت، پکوان اور پہچان جیسے پانڈا، ہاٹ پاٹ اور ویسٹ پرل ٹاور پر مشتمل پوسٹر نمائش کے لئے پیش کئے گئے ہیں۔
بہت سے فنکاروں نے بھی اپنے ڈیزائنز میں چینی افسانہ ، ادب اور مارشل آرٹس کو جوش وخروش کے ساتھ پیش کیا ہے۔
سڈنی میں چائنہ ثقافتی مرکز کے ڈائریکٹر شیاؤ شیا یانگ نے کہا کہ چھنگ ڈو کو چین میں اینی میشن کا صدر مقام کہا جاتا ہے۔ بہت سے فنکار اور پروڈکشن ہاؤسز روایتی چینی ثقافت کو جدید فن سے مربوط کرنے اور اصل دانشوارنہ حقوق کے ساتھ مصنوعات تیار کرنے لئے پرعزم ہیں۔
شیاؤ نے 2022 میں چینی اینی میشن ترقی کی 100 ویں سالگرہ بارے کہا کہ یہ نمائش دونوں ممالک میں اینی میشن صنعت کو باہمی طور پر سیکھنے کا ذریعہ بنے گی۔
نمائش 26 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
وین تیان (شِںہوا) لاؤس کے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیئے گئے شہر لوانگ پرابانگ میں تیرتی روشن کشتیوں (بون لائی ہیوا فائی) کا میلہ منعقدہ ہوا۔
لوگوں نے شہر کو لالٹینوں سے سجایا اور بعد میں بڑی ڈریگن کشتیوں اور کیلے کے درختوں سے بنی چھوٹی "کشتیوں" کے ساتھ پریڈ کی جو دریائے می کانگ میں پھول، اگربتیوں اور موم بتیوں کو بہا لے گئی۔
اس کا مقصد بیماریوں اور بدقسمتی کو دورکرنا اور اچھی قسمت کو خوش آ مدید کہنا تھا۔
دریائے می کانگ کے ساتھ عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیئے گئے قدیم شہر لوانگ پرابانگ میں لوگ لالٹینیں جلارہے ہیں۔ (شِنہوا)
دریائے می کانگ کے ساتھ عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیئے گئے قدیم شہر لوانگ پرابانگ میں لوگ لالٹینوں کے ہمراہ ڈریگن کشتیوں کے ساتھ پریڈ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
دریائے می کانگ کے ساتھ عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیئے گئے قدیم شہر لوانگ پرابانگ میں لوگ لالٹینوں کے ساتھ دریائے می کانگ جانے والی ڈریگن کشتیوں کا نظارہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
سندھ ہائی کورٹ نے انتظار قتل کیس میں 6 ملزمان کی عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں انتظار قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے انتظار قتل کیس میں سزا کے خلاف پولیس اہلکاروں کی اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا۔ فیصلہ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس کریم خان آغا اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے سنایا۔ عدالت نے دہشت گردی کی دفعہ ختم اور 2 ملزمان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جبکہ 6 ملزمان کی عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دے کر ملزمان کو بری کر دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا اور انسداد دہشتگردی کراچی کی عدالت نے 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت سنائی تھی۔ اے ٹی سی کراچی نے اکتوبر 2021 میں سابق ایس ایچ او کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ واضح رہے کہ 13 جنوری 2018 کو ڈیفنس میں گاڑی نہ روکنے پر پولیس نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 19 سالہ انتظار جاں بحق ہو گیا تھا۔ وکیل مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے مجرمانہ غفلت تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی آمدہ 20 ویں قومی کانگریس کے موقع پر 19 ویں قومی کانگریس سے اب تک کے تمام اہم واقعات کو شائع کیا جائے گا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف پارٹی ہسٹری اینڈ لٹریچر کی مرتب کردہ اس تاریخ میں گزشتہ 5 برس میں پارٹی اور ملک کی اہم کامیابیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ اس میں دیگر چیزوں کے علاوہ اس بات کا تذکرہ بھی ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ نے چینی عوام کو ہراعتبار سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر اور ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے کا نیا سفر شروع کرنے میں مدد دی۔ اس میں گزشتہ ایک صدی میں نظرنہ آنے والی عالمی تبدیلیوں اور نوول کرونا وائرس وبا کا مقابلہ کرنے، انسانیت ، ایک بہتر دنیا اور ایک کمیونٹی کی مشترکہ مستقبل کے ساتھ تعمیر کا فروغ بھی شامل ہے۔ اس میں تفصیل کے ساتھ معیشت ، سیاست ، ثقافت، معاشرے، ماحولیات، فوجی امور، سفارت کاری اور پارٹی کی ترویج جیسے شعبوں میں اہم واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے پالیسی بینکوں میں سے ایک چائنہ ڈیویلپمنٹ بینک نے بنیادی ڈھانچے کی سبز تبدیلی کو فروغ دینے کے لیے 12 ارب یوآن (تقریبا1.69 ارب امریکی ڈالر) کے گرین بانڈز جاری کیے ہیں۔ اکٹھے کیے جانے والے فنڈز شہری ماحولیات کے بنیادی ڈھانچے اور عوامی نقل وحمل کے شہری اور دیہی نظام کی تعمیر اور سرگرمیوں جیسے سبز منصوبوں میں استعمال کیے جائیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق ان منصوبوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو تقریبا 59 ہزار 200 ٹن تک کم کرنے اور معیاری کوئلے کے استعمال کو سالانہ 29 ہزار 500 ٹن تک کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ بانڈز تین سال کی میچورٹی اور 2.11 فیصد کی شرح سود کے ساتھ انٹربینک بانڈ مارکیٹ میں جاری کیے گئے۔اس کی فروخت کا تناسب 4.41 گنا تک پہنچ گیا ہے۔ اس وقت تک بینک نے تقریبا 156 ارب یوآن کی مجموعی مالیت کے گرین مالیاتی بانڈز جاری کیے ہیں-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
برازیل میں عالمی وبا کے خلاف جنگ کے دوران اب تک 4 ہزار 500 سے زائد طبی اہلکار نوول کرو نا وائرس سے متاثر ہوکر جان کی بازی ہارچکے ہیں۔ مزدوروں کی عالمی تنظیم سے منسلک پبلک سر وسز انٹر نیشنل (پی ایس آئی) کے مطابق اس مرض کا شکار ہونے والوں میں 1 ہزار 184کا تعلق نرسنگ سٹاف سے تھا جن میں ہر 10 میں 8 خواتین تھیں۔ پبلک سروسز انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ اموات مارچ 2020 سے دسمبر 2021 کے درمیان ہوئیں۔ یہ رپورٹ سرکاری اعدادوشمار کی روشنی میں مرتب کی گئی ہے جس کا مقصد برازیل اور دیگر ممالک میں بڑے پیمانے پر رونما ہو نے والے ان واقعات کا عوامی پالیسی کی روشنی میں تجزیہ کرنا تھا۔ برازیل کی وزارت صحت کے مطابق نوول کرونا وائرس سے اب تک 6 لاکھ 87 ہزار 26 اموات ہوچکی ہیں۔ اموات کی تعداد کے اعتبار سے امریکہ کے بعد برازیل دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جبکہ نوول کرونا وائرس کے پھیلا کے لحاظ سے برازیل ، امریکہ اور بھارت کے بعد تیسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق پبلک سروسز انٹر نیشنل نے یہ اعداد و شمار 700 ٹریڈ یونینز سے جمع کئے ہیں جو 154 ممالک میں 3 کروڑ مزدوروں کی نمائندگی کرتی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
جنوبی کوریا کے جزیرے یوڈو میں حال ہی میں ماحولیاتی تحفظ کی ایک مہم شروع کی گئی ہے جس میں دوبارہ قابل استعمال کپ سیاحوں کو پیش کئے جارہے ہیں۔ دوبارہ قابل استعمال کپ کو ری سائیکل کرنے کے بعد صاف اور جراثیم سے پاک کرتے ہو ئے دوبارہ قابل استعمال بنا یا جاسکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین میں اقتصادی سرگرمیوں کے ایک اہم پیمانے بجلی کے استعمال میں سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران مستحکم اضافہ برقرار رہا ہے ۔ قومی توانائی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق جنوری سے ستمبر کے عرصہ کے دوران بجلی کے استعمال میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا، اور یہ 64 کھرب 90 ارب کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ بنیادی صنعت میں بجلی کے استعمال میں پہلے 9 ماہ کے دوران گزشتہ سال کی نسبت 8.4 فیصد اضافہ ہوا۔ ثانوی اور تیسرے درجے کی صنعتوں میں استعمال ہونے والی بجلی میں بالترتیب1.6 فیصد اور 4.9 فیصد اضافہ ہوا۔ شہریوں کی جانب سے بجلی کے استعمال میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صرف ماہ ستمبر کے دوران چین کی بجلی کا استعمال 709.2 ارب کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گیا ہے جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 0.9 فیصد زیادہ ہے۔ بنیادی اور ثانوی صنعتوں میں بجلی کے استعمال میں بالترتیب 4.1 فیصد اور 3.3 فیصد اضافہ ہوا،اور تیسرے درجے کے شعبے میں یہ کھپت 4.6 فیصد گر گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
یسوسی ایٹڈ پریس (اے پی ) کی ایک رپورٹ کے مطابق نیا تعلیمی سال شروع ہورہا ہے، اور ایسے میں کچھ طلبا ہوم ورک کے بوجھ تلے بہت مشکل محسوس کررہے ہیں۔ اس دوران بچوں کی ایسے کتابوں کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے جو اسکول میں فائرنگ جیسے صدمات سے نمٹنے بارے ہوں۔ شائع کردہ کتابوں پر نگاہ رکھنے والے این ڈی پی بک اسکین کے مطابق تشدد، غم اور جذبات پر مشتمل نوجوان قارئین کے لئے کتابوں کی فروخت میں مسلسل 9 ویں برس اضافہ ہوا ہے۔ سال 2021 میں ان موضوعات پر تقریبا 60 لاکھ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں جو 2012 کی نسبت دو گنا تعداد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوجوان امریکیوں میں بے چینی اور دہنی الجھنوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ اساتذہ اور ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی کتابیں اس سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ کتب فروش بارنیس اینڈ نوبل کے مطابق ملک بھر کے بک اسٹور ان کتابوں کے عنوانات میں دلچسپی لیتے ہیں جو مقامی اور قومی شہ سرخیوں کے سبب بڑھتے اور گھٹتے ہیں۔ امریکی سائیکولاجیکل ایسوسی ایشن کے بچوں کی کتابیں شائع کرنے والے شعبہ میگ نیشن پریس کی ایڈیٹوریل ڈائریکٹر کرسٹین اینڈرل نے کہا ہے کہ اگرچہ بچوں کو زندگی کی تلخ حقیقتوں اور خوفناک خبروں سے بچانے کی فطری طور پر حمایت کی جاسکتی ہے، تاہم یہ معاشرے کے بڑے مسائل سے بچانے میں مشکل ثابت ہورہا ہے۔ بچوں کو روز مرہ زندگی میں ان مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چینی صدر شی جن پھنگ نے گلوبل سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ انوویشن اینڈ نالج سینٹر (عالمی مرکز برائے پائیدار و جدید نقل وحمل اور علم)کے قیام پر مبارکباد کا خط بھیجا ہے۔ شی نے جمعہ کو ارسال کیے گئے اپنے تہنیتی خط میں کہا ہے کہ عالمی نقل و حمل کی پائیدارترقی اور عالمی رابطے کو فروغ دینا عالمی لاجسٹکس سپلائی چین کے استحکام کو یقینی بنانیاور عالمی معیشت کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ صدر نے کہا کہ سینٹرکا قیام پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 ایجنڈے کے نفاذ کی حمایت کا ایک اہم اقدام ہے۔ شی نے کہا کہ چین دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیارہے تاکہ عالمی نقل و حمل کے تعاون کو فروغ دینیکے لیے اس پلیٹ فارم کا بھرپور استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی ترقی کے اقدام کو آگے بڑھانے، پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کونافذ کرنے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیر میں تعاون با رے تیار ہیں۔ گلوبل سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ انوویشن اینڈ نالج سینٹر کی افتتاحی تقریب اسی روز بیجنگ میں منعقد ہوئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے مشرقی صوبہ انہوئی کے شہر وو ہو میں جنوری سے جولائی 2022 کے دوران 1 لاکھ 56 ہزار 100 نئی توانائی گاڑیاں تیار کی گئیں جو گزشتہ برس کی نسبت 130.2 فیصد زائد ہے۔ نئی توانائی گاڑیوں کی مجموعی فروخت 1 لاکھ 37 ہزار 900 یونٹس رہی جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 36.8 فیصد اضافہ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نئی دہلی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر سیکورٹی ایجنسوں کو ماسکو سے آنے والی پروازکے اندر بم کی موجودگی کی دھمکی موصول ہو نے پر ہلچل مچ گئی۔ بعد ازاں معلوم ہواکہ یہ دھمکی جھوٹ وفریب پر مبنی تھی۔ سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے ایک سینئر اہلکار نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ آپریشن کنٹرول سینٹر(اے او سی سی) کے ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے یہ دھمکی موصول ہوئی تھی۔ ملک کے تمام ہوائی اڈوں پر سیکورٹی فراہم کر نے والے ادارے کے اہلکار نے مزید کہا کہ ای میل بھیجنے والے کے مقام بارے معلوم کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ریسکیو ٹیمیں بھی ایئرپورٹ پہنچ گئی تھیں۔ دہلی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جوں ہی یہ پرواز نئی دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتری تو تمام مسافروں اور عملے کے ارکان کو بحفاظت اتار لیا گیا اور فلائٹ کی مکمل تلاشی لی گئی۔ میڈیا رپورٹس میں دہلی پولیس کے حوالے سے بتایا گیا کہ پرواز مقامی وقت کے مطابق قبل از سحر 3 بجکر 20 منٹ پر دہلی میں اتری تھی۔ بیان کے مطابق یہ طیارہ بحفاظت لینڈ کر گیا تھا اور اس کی تلاشی لی گئی تاہم کوئی بم برآمد نہیں ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پرواز نمبر ایس یو 232 میں 386 مسافراور عملے کے 16 ارکان سوار تھے۔ طیارے میں بم کی موجودگی کے حوالے سے ایک جعلی کال جمعرات کی رات 11 بج کر 15 منٹ پر موصول ہوئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی موسمیاتی آفات کی پیشگی انتباہ کے عالمگیر نظام کے لیے ایک منصوبے کا آغاز کریں گے۔ گوتریس نے آفات کے خطرے میں کمی کے عالمی دن کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ موسمیاتی آفات سے ملکوں اور معیشتوں کو ماضی کی نسبت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ گرین ہاس گیسوں کے اخراج میں مسلسل اضافہ پورے کرہ ارض میں موسمیاتی شدت کے واقعات کو تیز تر کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود دنیا براہ راست صورتحال کا سامنا کرنے والے لوگوں کی جان ومال اور معاش کے تحفظ میں سرمایہ کاری کرنے بارے ناکام ہو رہی ہے۔ایسے لوگ اس کی زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں جن کا ماحولیاتی بحران پیدا کرنے میں کردار انتہائی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیشگی انتباہ کے کسی نظام کی غیر موجودگی کی وجہ سے پوری آبادی کو موسمیاتی آفات کے خطرے سے بے خبر رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو شدید موسم کے واقعات کی تیاری کے لیے مناسب انتباہ کی ضرورت ہے، اسی لیے میں اگلے پانچ برسوں کے دوران پیشگی انتباہ کے لیے عالمگیر نظام پرزور دے رہاہوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری معطل کر تے ہوئے محکمہ اینٹی کرپشن کو رانا ثنا کیخلاف کارروائی سے روک دیا ۔ ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان نے وارنٹ گرفتاری کیخلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو وارنٹ گرفتاری پر ہر طرح کی کارروائی سے روک دیا اور اینٹی کرپشن کی تفتیشی ٹیم کو نوٹس جاری کرکے کیس کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔ ہائی کورٹ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو وزیر داخلہ کی گرفتاری اور اس حوالے سے چھاپہ مارنے سے بھی روکتے ہوئے پیر 17 اکتوبر کو محکمہ اینٹی کرپشن کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ وزیرداخلہ رانا ثنااللہ پر کلر کہار میں نجی سوسائٹی کے مالک سے رشوت میں دو پلاٹ لینے اور غیرقانونی سوسائٹی کی رجسٹریشن کا الزام ہے۔ رانا ثنااللہ اس وقت وزیرقانون تھے ۔ اس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا تھا اور پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری کیے گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
الیکشن کمیشن آپ پاکستان کی جانب سے ضمنی انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس کے دوران اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام حلقوں میں ضمنی انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے جبکہ سکیورٹی کے انتظامات بھی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں 16 اکتوبر کو پولنگ ہوگی جبکہ پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے اہلکار انتخابات کیلئے سیکیورٹی سرانجام دیں گے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو سیکیورٹی کیلئے تمام انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
قومی اسمبلی میں حکومت کورم پورا نہ کرسکی جس کے باعث اجلاس کی کاروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی صدارت میں ہوا،ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے بات کرنے کی اجازت مانگی، اجازت ملنے پرخورشید شاہ نے ڈپٹی اسپیکر سے اجلاس مقررہ وقت پر شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیارہ بجے سیشن ہیتو آپ کرسی پر گیارہ بجے آئیں وقت پر پارلیمنٹ کو چلائیں، اس کو وقت پر شروع کریں،ڈپٹی اسپیکر نے ایک سوال کا جواب دینے کے لئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کا نام پکارا، تاہم مرتضی جاوید عباسی ایوان میں موجود نہیں تھے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ چیف وہپ کو ایوان میں موجود ہونا چاہئے اگر وہ اتنا لیٹ آتا ہے تو باقی ممبران کاکیا ہوگا، تھوڑی دیر بعد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ایوان میں آگئے تاہم رکن اسمبلی غوث بخش مہر نے کورم کی نشاندہی کر دی، اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کرائی،کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کا فروغ سب کے مشترکہ مفاد میں ہے،قریبی تعلقات حکومت کا بنیادی مقصد ہے،مربوط خارجہ پالیسی چاہتے ہیں جو عمران خان کے دورحکومت میں متاثر ہوئی۔جمعہ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیکا سربراہ اجلاس میں توانائی، تجارت اور علاقائی رابطوں پر پاکستان کا فوکس رہا،گزشہ ماہ ایس سی او اجلاس میں بھی اقتصادی و تجارتی روابط پر بات چیت ہوئی۔ان کا کہناتھاکہ جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کا فروغ سب کے مشترکہ مفاد میں ہے،وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات حکومت کا بنیادی مقصد ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم مربوط خارجہ پالیسی چاہتے ہیں جو عمران خان کے دورحکومت میں متاثر ہوئی،عالمی رہنمائوں کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کو کاروبار دوست ممالک کے طور پر پیش کررہا ہوں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
قومی اسمبلی کو حکومت نے تحریری جوابات کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ کم از کم پنشن میں اضافہ کر کے اسے 25,000 روپے ماہانہ کرنے کی کوئی تجویز زیرغورنہیں، کسی پنشنر کی وفات کی صورت میں بیوہ کو 75 فیصد پنشن دی جارہی ہے،اس میں اضافہ کرکے اسے 100 فیصد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، اس وقت سی پیک کے فریم ورک کے تحت 18.8 بلین ڈالر کی لاگت سے 28 منصوبے مکمل کئے گئے جن میں توانائی کے شعبے کے 12 منصوبے، انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کے 10 منصوبے اور سماجی واقتصادی ترقی کے شعبے کے 6 منصوبے شامل ہیں، سی پیک طویل مدتی منصوبہ 2015-30 کی مدت کا ہے، تمام بڑے منصوبے وقت کے اندر ہی مکمل کر لئیجائیں گے۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی صدارت میں ہوا،ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا تو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے بات کرنے کی اجازت مانگی، اجازت ملنے پرخورشید شاہ نے ڈپٹی اسپیکر سے اجلاس مقررہ وقت پر شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر گیارہ بجے سیشن ہے تو آپ کرسی پر گیارہ بجے آئیں وقت پر پارلیمنٹ کو چلائیں، اس کو وقت پر شروع کریں،ڈپٹی اسپیکر نے ایک سوال کا جواب دینے کے لئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی کا نام پکارا، تاہم مرتضی جاوید عباسی ایوان میں موجود نہیں تھے جس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ چیف وہپ کو ایوان میں موجود ہونا چاہئے اگر وہ اتنا لیٹ آتا ہے تو باقی ممبران کاکیا ہوگا، تھوڑی دیر بعد وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ایوان میں آگئے تاہم رکن اسمبلی غوث بخش مہر نے کورم کی نشاندہی کر دی، اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے گنتی کرائی،کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارروائی پیر تک ملتوی کردی گئی۔
رکن اسمبلی شیخ فیاض الدین کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ کم از کم پنشن10,000 روپے ماہانہ ہے، حکومت دستیاب مالی استعداد کے مطابق کم از کم پنشن میں اضافہ کرتی ہے،اس وقت کم از کم پنشن میں اضافہ کر کے اسے25,000 روپے ماہانہ کرنے کی کوئی تجویز زیرغورنہیں، اس وقت کسی پنشنر کی وفات کی صورت میں بیوہ کو 75 فیصد پنشن دی جارہی ہے،اس میں اضافہ کرکے اسے 100 فیصد کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔رکن اسمبلی شمس النسا کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت منصوبہ بندی و ترقی نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت سی پیک کے فریم ورک کے تحت 18.8 بلین ڈالر کی لاگت سے 28 منصوبے مکمل کئیگئے جن میں توانائی کے شعبے کے 12 منصوبے، انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ کے 10 منصوبے اور سماجی واقتصادی ترقی کے شعبے کے 6 منصوبے شامل ہیں، سی پیک طویل مدتی منصوبہ 2015-30 کی مدت کا ہے، تمام بڑے منصوبے وقت کے اندر ہی مکمل کر لئے جائیں گے۔رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ مالی سال 2021-22کے دوران پاکستان کسٹمز نے 11 ارب روپے مالیت کی کل 3459 گاڑیاں ضبط کی ہیں۔رکن اسمبلی نوید عامر جیوا کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ یکم جولائی 2018 سے 30 جون 2022 تک چھاپے گئے بینک نوٹوں کی تعداد 7201480 ملین روپے بنتی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ سیاسی تنازعات نازک معیشت کو متاثر کر رہے ہیںجبکہ عالمی اداروں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی میں تاخیر معیشت پر دباؤ ڈال رہی ہے۔اپوزیشن کے احتجاج کے علاوہ ملک بھر میں لوگ امن و امان غیر موثر خدمات اور دیگر مسائل کی وجہ سے احتجاج کر رہے ہیں جس سے منفی پیغام جا رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی عدم استحکام سیلاب اور دیگر مسائل کی وجہ سے معاشی حالات ابتر ہو رہے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر تشویشناک حد تک گر گئے ہیں مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے اور عوام پریشان ہیں مگر سیاستدان معمولی مفادات کے لئے ملکی مستقبل دائو پر لگا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض کی رقم بڑھانے اور شرائط میں نرمی کی درخواست کی ہے جبکہ ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے بھی قرض لینے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ آئی ایم ایف نے اب کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے جبکہ دیگر بینک بھی فوری ادائیگی نہیں کر رہے ہیں جس سے معیشت پر دبائو بڑھ رہا ہے اور کاروباری برادری خوف و ہراس کا شکار ہو رہی ہے۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ سیاسی محاذ پر تصادم کے امکانات نے معیشت کے استحکام کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے ۔
اس وقت پالیسی ساز توانائی اور خوراک کی درآمدات کی ادائیگی اور قرضوں کی واپسی کے لئے پریشان ہیں ۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق، سیلاب سے قبل 2022ـ23 کے لیے بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کا تخمینہ 33.5 بلین ڈالر لگایا گیا تھا۔ اب سیلاب نے اندازوں کو بدل دیا ہے۔ برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کی توقع ہے کہ لاکھوں ہیکٹرپر کھڑی فصلوں کے سیلاب میں ضائع ہوچکی ہیں۔ عام طور پر پاکستان کی درآمدی ادائیگیوں کا ایک تہائی حصہ توانائی سے متعلق ہے۔ گزشتہ مالی سال میں، ایل این جی سمیت پیٹرولیم گروپ کی درآمدات ایک سال پہلے کے مقابلے میں دگنی سے زیادہ بڑھ کر 23.3 بلین ڈالر ہوگئیں۔ زیادہ تر بجلی ایل این جی کے استعمال سے تیار کی جاتی رہی ہے جس کی قیمتیں روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ سے بہت بڑھ گئی ہیں۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ ترسیلات کے باوجود مہنگے تیل کی درامد نے گزشتہ مالی سال میں پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو 17 بلین ڈالر سے زائد تک پہنچا دیا، جو کہ 2020ـ21 کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال میں درآمدات 42 فیصد بڑھ کر ریکارڈ 80 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جس سے سنگین مسائل نے جنم لہا۔ اقتصادی مسائل کا حل زراعت اور صنعت کو فروغ دینے میں مضمر ہے کیونکہ ملک میں صنعتی پیداواری صلاحیت محدود ہے جو برامدات کو بڑھنے نہیں دیتی اور ملک کو قرضوں پر چلانا پڑتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی