بیجنگ(شِنہوا)چین کے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ وہ 27 مارچ سے مالیاتی اداروں کے لیے ریزرو ریکوائرمنٹ ریشو (آرآرآر) یا سرمائے کی ضروری حد کے تناسب میں 0.25 فیصد پوائنٹس کی کمی کرے گا تاکہ سرمائے کو کافی حد تک برقرار رکھا جا سکے اور حقیقی معیشت کی بہتر خدمت کی جا سکے۔
پیپلز بینک آف چائنہ نے جمعہ کوایک بیان میں کہا کہ کٹوتی کا اطلاق ان مالیاتی اداروں پر نہیں ہوگا جنہوں نے پہلے ہی پانچ فیصد آرآرآر نافذ کر دیا ہے۔
بیان کے مطابق کمی کے بعد مالیاتی اداروں کے لیے ویٹڈ اوسط آرآرآر تقریباً 7.6 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
مرکزی بینک نے کہا کہ وہ دانشمندانہ مالیاتی پالیسی کو درست اور موثر بنائے گا، مانیٹری پالیسی ٹولز کو بہتر طریقے سے استعمال کرے گا، سرمائے کو معقول حد تک برقرار رکھے گا اور رقم کی فراہمی اور سماجی شعبے کیلئے قرضوں کی فراہمی میں اضافہ یقینی بنائے گا۔
شی چھانگ (شِنہوا) چین نے ارضیاتی مشاہدے کے لیے ایک نیا سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا ہے۔
سیٹلائٹ گاؤ فین 13 02 کو جمعہ کی سہ پہر4 بج کر33 منٹ(بیجنگ ٹائم) پرجنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سنٹرسے لانگ مارچ-3 بی کیریئر راکٹ کے ذریعے خلا میں روانہ کیا گیا،جومقررہ مدار میں کامیابی سے داخل ہوگیا۔
سیٹلائٹ بنیادی طور پر زمینی سروے، فصلوں کی پیداوار کے تخمینہ، ماحولیاتی گورننس، موسمی صورتحال سے پیشگی انتباہ اور پیش گوئی کے ساتھ ساتھ بڑی آفات سے بچاؤ اور نقصانات میں کمی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
یہ لانگ مارچ کیریئر راکٹ سیریز کا 468 واں فلائٹ مشن ہے۔
فرانسیسی وزیر اعظم الزبتھ بورن پیرس میں قومی اسمبلی میں تقریر کر رہی ہیں جنہوں نے ملک کے آئین کے ایک آرٹیکل کو فعال کیا جو حکومت کو بغیر کسی ووٹ کے متنازعہ پنشن اصلاحاتی بل کی منظوری کی اجازت دیتا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)رواں سال کے پہلے دو مہینوں میں چینی مین لینڈ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) حقیقی طورگزشتہ سال کی نسبت 6.1 فیصد بڑھ کر 268 ارب44 کروڑ یوآن تک پہنچ گئی ۔
چین کی وزارت تجارت نے جمعہ کوبتایاکہ امریکی ڈالر کے لحاظ سے ایف ڈی آئی کی آمد گزشتہ سال کی نسبت 1 فیصد بڑھ کر39 ارب 71 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔
وزارت کے اعداد و شمارکے مطابق خدمات کی صنعت میں پہلے دو مہینوں کے دوران سالانہ بنیادوں پربراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد میں گزشتہ سال کی نسبت 10.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہائی ٹیک صنعتوں میں ایف ڈی آئی گزشتہ سال کی نسبت 32 فیصد بڑھ گئی ۔
خاص طور پر ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں ایف ڈی آئی گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 68.9 فیصد بڑھ گئی جبکہ ہائی ٹیک خدمات کے شعبے میں گزشتہ سال کے اسی دورانیے کی نسبت ایف ڈی آئی میں 23.3 فیصد اضافہ ہوا۔
اس عرصے کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ ممالک اورجنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن کی سرمایہ کاری میں بالترتیب 11 فیصد اور 11.8 فیصد اضافہ ہوا۔
چھینگڈو (شِنہوا) چینی سائنسدانوں نے ایک ذہین روبوٹک موبائل کمپیوٹڈ ٹوموگرافی (سی ٹی) ڈیوائس تیار کی ہے جو تشویشناک صورتحال سے دوچار مریضوں کو بڑی سہولت فراہم کر سکتی ہے۔
روبوٹک موبائل سی ٹی، پیچیدہ اور استعمال میں مشکل سی ٹی کے مقابلے میں 135 سینٹی میٹر لمبی اور 260 کلوگرام وزنی ہے۔ اس میں کم تابکاری اور توانائی کی کھپت بھی کم ہوتی ہے، اور اس کا تجربہ سیچھوان کے صوبائی پیپلز اسپتال میں پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔
اسپتال اور یونیورسٹی آف الیکٹرانک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آف چائنہ کے محققین کو اس ڈیوائس کی تیاری میں دس سال کا عرصہ لگا ہے ، جس میں مین مشین ڈائیلاگ، وائس کنٹرول، روٹ پلاننگ اور کسی بھی قسم کی رکاوٹ سے بچنے جیسے خودکار افعال شامل ہیں۔
تحقیقی ٹیم کے چیف ایکسپرٹ شو روشیانگ نے بتایا کہ ڈیوائس ہدایات ملنے پر خود بخود مریض کے بستر پر جا کر معائنہ اور نتائج کو ایک ہی وقت میں اپ لوڈ کرسکتی ہے۔
شو نے مزید کہا کہ ماضی میں، اس کے برعکس نازک حالت کے مریضوں کو سی ٹی اسکین کے کمرے میں لے جانے کے لیے تین سے چار افراد کی مدد کی ضرورت ہوتی تھی۔
بیجنگ(شِنہوا) سائنسدانوں نے چاند سے متعلق تحقیق کے لیے مستقبل کے بین الاقوامی قمری تحقیقاتی اسٹیشن کے کئی مقاصد تجویز کیے ہیں،جن میں چاند سے زمین کا مشاہدہ کرنا اور چاند پر موجود وسائل کو استعمال میں لانا شامل ہے۔
چائنہ سائنس ڈیلی میں جمعہ کو شائع ایک رپورٹ کے مطابق چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے قمری اور خلائی ریسرچ ڈویژن کے سربراہ ژو یونگ لیاؤ نے حالیہ قومی خلائی کانفرنس میں ان اہداف کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔
چین 2028 تک دو تحقیقاتی مشنز کی بنیاد پر قمری تحقیقی اسٹیشن کے لیے ایک بنیادی ماڈل قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جسے بعد میں بین الاقوامی سطح پر وسعت دی جائے گی۔
ژو کے مطابق، سائنس دان تحقیقاتی اسٹیشن کے لیے بلیو پرنٹ کی تیاری پر کام کررہے ہیں اور انھوں نے سائنس اور ایپلی کیشن کے لیے مخصوص مقاصد کے ساتھ پہلے ہی پیش رفت کرلی ہے۔
ان مقاصد میں بنیادی طور پر چاند کے ارتقاء کا مطالعہ کرنا، ستاروں کی تشکیل اور سرگرمیوں کےبارے میں جاننا اور چاند کی سطح سے سورج اور زمین کا مشاہدہ کرنا شامل ہے۔
ژو نے سائنسی تجربات کی کارکردگی کا بھی ذکر کیا، جیسے چاند کی سطح پر پودے اگانا اور معدنیات اور شمسی توانائی جیسے چاند کے وسائل کو استعمال میں لاناشامل ہے۔
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان سے متعلق دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کیں جن میں سے ایک کے تحت ملک میں اقوام متحدہ کے خصوصی سیاسی مشن کے اختیارات کی مدت کو ایک سال کے لیے بڑھا دیا گیا۔
قرارداد 2678 میں افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یوناما) کے دائرہ اختیار کی مدت کو 17 مارچ 2024 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ قرارداد میں مشن کی مسلسل موجودگی کی اہمیت پر زوردیا گیا ہے اورمتعلقہ حکام اور بین الاقوامی اداروں سمیت تمام متعلقہ افغان سیاست دانوں اورشراکت داروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یوناما کے ساتھ اس کے اختیارات کے نفاذ میں تعاون کرنے اور ملک بھر میں اقوام متحدہ اور اس سے وابستہ اہلکاروں کی حفاظت، سلامتی اور نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنائیں۔
دوسری قرارداد 2679 میں افغانستان کے چیلنجوں سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے سفارشات کے آزادانہ جائزے کی درخواست کی گئی ہے۔
قرارداد کی شرائط کے مطابق 15 رکنی کونسل سیکرٹری جنرل سے درخواست کرتی ہے کہ وہ تمام متعلقہ افغان سیاست دانوں،متعلقہ حکام، افغان خواتین اور سول سوسائٹی کے علاوہ خطے اوراس سے باہر بین الاقوامی برادری کے ساتھ مشاورت سے 17 نومبر کے بعدکے حالات کے بارے میں ایک مربوط اور آزادانہ جائزے کا انعقاد کرے۔
نئی دہلی(شِنہوا) بھارت میں چھ ریاستوں میں کوویڈ-19 کے کیسز میں نمایاں اضافے کے پیش نظر ملک کی وزارت صحت نے مقامی حکومتوں کوہدایت کی ہے کہ وہ انفیکشن کو مزید پھیلنے سے روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے اس خطرے کی تشخیص پر مبنی احتیاطی تدابیراختیار کریں۔
بھارت کی وفاقی وزارت صحت نے مہاراشٹر، کرناٹک، گجرات، کیرالہ، تامل ناڈو اور تلنگانہ کی ریاستوں کو ایک خط لکھاجس میں انہیں ٹیسٹ، علاج، ٹریکنگ اور ویکسینیشن پر توجہ دینے کی ہدایت کی گئی۔
وفاقی سیکرٹری صحت راجیش بھوشن کے خط میں کہا گیا ہے کہ کچھ ریاستوں میں کوویڈ-19 کیسوں کی زیادہ تعداد کی اطلاعات مل رہی ہیں جس سےانفیکشن کے مقامی طور پر پھیلاؤ کی نشاندہی ہوتی ہے جہاں انفیکشن کو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے تشخیص پر مبنی احتیاطی تدابیرپر عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وباء کیخلاف جنگ میں اب تک کی کامیابیوں کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکے۔
بھوشن نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ کوویڈ-19 کی صورتحال کا جائزہ لیں اور بیماری کے فوری اور موثر انتظام کے لیے ضروری اقدامات کے نفاذ پر توجہ مرکوز رکھیں۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ صدر شی جن پھنگ کے رواں ماہ ہونے والے دورہ روس کا مقصد دوستی، تعاون اور امن کا فروغ ہے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے جمعہ کو روز مرہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ صدر شی روس کے صدر ولادیمیرپوتن کی دعوت پر 20 سے 22 مارچ تک روس کا سرکاری دورہ کریں گے۔
وانگ نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں صدر شی نے صدر پیوٹن کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھا ہے۔ ان کی قیادت اور رہنمائی کے تحت نئے دور کے لیے چین اور روس کے درمیان ہم آہنگی کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری سے پائیدار، مستحکم اوردیرپا ترقی حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے اہم تعلقات کا راستہ تلاش کیا ہے جس میں سٹریٹجک اعتماد اور اچھی ہمسائیگی کے اصول سر فہرست ہیں اور اس سے بین الاقوامی تعلقات کی ایک بہترمثال قائم ہوئی ہے۔
ترجمان نے کہا اپنے دورے کے دوران شی، پیوٹن کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے اہم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے سمیت دوطرفہ اسٹریٹجک ہم آہنگی اور عملی تعاون کو فروغ دیں گے اور دو طرفہ تعلقات کی ترقی میں نئی تحریک پیدا کریں گے۔
وانگ نے کہا کہ یہ دورہ دوستی کا سفر ہو گا جو چین اور روس کے درمیان باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم کو مزید گہرا کرے گا اور دونوں عوام کے درمیان نسلوں تک دوستی کی سیاسی بنیاد اور عوامی حمایت کو مضبوط کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ شی جن پھنگ کا دورہ روس مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان ہم آہنگی کو مزید وسعت دینے اور دونوں ممالک کو ترقی اور احیاء کے اپنے متعلقہ اہداف حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تعاون کا دورہ ہو گا۔
بیجنگ (شِنہوا) چینی محققین نے کوانٹم چپس کو تازہ رکھنے کے لیے ویکیوم سٹوریج کیبنٹ تیار کی ہے جسے ملک کی پہلی کوانٹم چپ پروڈکشن لائن میں استعمال کیاگیا ہے۔
مشرقی صوبے آنہوئی میں اوریجن کوانٹم کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی کمپنی کے محققین نے اسٹوریج کیبنٹ تیار کرنے کے لیے ہائی ویکیوم اسٹوریج ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جو کوانٹم چپس کی کمپیوٹنگ صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے مثالی اسٹوریج ماحول فراہم کر سکتا ہے۔
اوریجن کوانٹم کی چپ آر اینڈ ڈی ٹیم کے سربراہ جیا ژی لونگ نے کہاکہ کوانٹم چپس میں موجود سپر کنڈکٹنگ مواد ماحول کے لیے انتہائی حساس ہے اور ہوا میں آکسیجن اور پانی کے ساتھ آسانی سے رد عمل ظاہر کرتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے کھانا ہوا میں رکھنے سے آکسائڈائز ہو کر خراب ہو جاتا ہے۔
آنہوئی صوبے کے انجینئرنگ ریسرچ سنٹر میں کوانٹم کمپیوٹنگ کے نائب ڈائریکٹرجیا کا کہنا ہے اگر کوانٹم چپس کو صحیح طریقے سے ذخیرہ نہ کیاگیاہو تو وہ قابل استعمال نہیں رہتیں ۔ اسٹوریج کیبنٹ ان کے لیے ویکیوم ماحول فراہم کر سکتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے فریج کھانے کو تازہ رکھ سکتا ہے۔
کوانٹم چپس کوانٹم کمپیوٹرز کا بنیادی جزو ہیں۔ روایتی چپس کے برعکس، کوانٹم چپس پیچیدہ پیداواری عمل سے بنتی ہیں۔ ماحول کا درجہ حرارت، شور، تھرتھراہٹ، برقی مقناطیسی لہریں اور آلودگی کے چھوٹے ذرات جیسے عوامل اس کے پیداواری عمل کو متاثر کر سکتے ہیں۔
چین کےجنوب مغربی صوبہ سیچھوان میں واقع شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹرسے زمین کا مشاہدہ کرنے والے نئے سیٹلائٹ گاؤفین -13 02 کو خلاء میں لے کرجانے والے لانگ مارچ-3بی کیریئر راکٹ کی روانگی کا منظر۔(شِنہوا)
ہانگ کانگ(شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر) کی حکومت نے امریکی سینیٹ کی جانب سے ہانگ کانگ سے متعلق نام نہاد "قرارداد" سے عدم اتفاق کرتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کر دیاہے۔
ایچ کے ایس اے آر حکومت کے ترجمان نے کہا کہ "قرارداد" میں ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون اور ایچ کے ایس اے آر میں حقوق و آزادیوں اور قانون کی حکمرانی پر مبنی صورتحال کے خلاف بے بنیاد تبصرے اور الزام تراشی کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جون 2020 میں ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد سے، امریکی سیاست دانوں نے بار بار اس قانون پر تنقید کی ہے اور ایچ کے ایس اے آر کی قانون پر عملدرآمد کے لیے فرض شناسی، دیانتداری اور قانونی فرائض کی بجاآوری کو نشانہ بنایا۔ وہ اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ قانون کے نفاذ سے ہانگ کانگ کی کمیونٹی کا روزگار اور معاشی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر معمول کے مطابق شروع ہوئیں اور کاروباری ماحول بحال ہوسکا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ کو 2019 میں بڑے پیمانے پر سیاہ پوش تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکی سیاست دانوں نے تشدد کی ان کارروائیوں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، جنہوں نے قانون کو نظر انداز کیا، امن کی خلاف ورزی کی اور ایچ کے ایس اے آر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا، جس سے ہانگ کانگ کے معاشرے، معیشت اور کاروباری ماحول کو شدید نقصان پہنچا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ نام نہاد "قرارداد" کے ذریعے امریکی سیاست دانوں نے ایک بار پھر قانون کی بالادستی کی سیاست کے ساتھ ایک مکروہ چال چلی ہے، جس سے ان کی منافقت دوہرے معیار کے ساتھ بے نقاب ہوئی۔ ہانگ کانگ کو چین پر قابو پانے کے لیے استعمال کرنے کی ان کی گھناؤنی سازش ناکام ہونے والی ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے ایک دفاعی ترجمان نے کہا ہے کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) ملک کی قومی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کا بھرپور تحفظ کرے گی اور کسی بھی صورت میں نام نہاد تائیوان کی آزادی کے لئے علیحدگی پسند سرگرمیوں کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑے گی۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان تان کیفی نے یہ بات امریکہ کی جانب سے آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھنے کا باعث بننے والی حالیہ اشتعال انگیز کارروائیوں کے بارے میں ذرائع ابلاغ کے ایک سوال کے جواب میں کہی ہے ۔
تان نے کہا کہ آبنائے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیادی وجہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام کی جانب سے تائیوان کی آزادی کے حصول کے لیے بیرونی طاقتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے کی اشتعال انگیز کارروائیاں اورچینی قوم کے بنیادی مفادات کے مخالف سمت میں کھڑے ہونے کا ان کا ہٹ دھرمی پر مبنی عزم ہے۔
تان نے مزید کہا کہ تائیوان کی آزادی کے لیے بیرونی مداخلت اورعلیحدگی پسند سرگرمیوں کے ردعمل میں پیپلزلبریشن آرمی کے لیے فوجی کارروائیاں کرنا جائز ہے۔
تان نے کہا کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے اور تائیوان کا سوال خالص طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے اور چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تائیوان کا سوال پہلی سرخ لکیرہے جسے چین۔ امریکہ تعلقات میں عبور نہیں کیا جا سکتا۔
تان نے کہا کہ چین امریکہ اور تائیوان کے درمیان کسی بھی قسم کے سرکاری تبادلوں یا فوجی رابطے کی بھرپورمخالفت کرتا ہے اورامریکہ کی جانب سے کسی بھی شکل میں تائیوان کے ساتھ اپنے پختہ تعلقات کو فروغ دینے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
تان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ چین پر قابو پانے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنے کی اپنی کوشش ترک کردےاوراپنی غیر قانونی حکمت عملی اور تائیوان کے سوال پر مزید کارروائی بند کرے۔
روایتی چینی ادویات-یونانی طب انٹرنیشنل سمپوزیم اور چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کی افتتاحی تقریب چین کے وسطی صوبہ ہونان میں منعقد ہوئی۔(شِنہوا)
روایتی چینی ادویات-یونانی طب انٹرنیشنل سمپوزیم اور چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کی افتتاحی تقریب چین کے وسطی صوبہ ہونان میں منعقد ہوئی۔(شِنہوا)
چھانگ شا (شِنہوا) چین کے وسطی صوبہ ہونان میں 10 پاکستانی ڈاکٹروں کا ایک گروپ، چینی روایتی ادویات کی تعلیم اور طبی تربیت کا 2 سالہ کورس کرے گا۔
صوبہ سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے شروع کردہ یہ تربیتی پروگرام چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کی جانب سے مکمل کیا جائے گا۔
تکمیل کے بعد یہ پاکستانی ڈاکٹر روایتی چینی ادویات کی تشخیص اور علاج کے لئے پاکستان واپس آئیں گے۔
چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کے شریک ڈائریکٹر اور ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن کے صدر ہی چھنگ ہوا نے کہا کہ یہ پروگرام روایتی ادویات کی صلاحیتوں کے فروغ میں مرکز کا ابتدائی تجربہ اور روایتی ادویات میں چین۔ پاک تعاون کی ایک روشن مثال ہے۔
اس کے علامرکز میں پاکستانی اور چینی محققین اب مشترکہ طور پر چینی خلائی اسٹیشن سے لائے گئے جڑی بوٹیوں کے بیجوں کا استعمال کرتے ہوئے افزائش نسل، موروثی استحکام، علاج کے مواد کی بنیاد، افادیت اور حفاظتی تحقیق پر کام کررہے ہیں جو تعاون کی ایک اور واضح مثال ہے۔
ہی چھنگ ہوا کے مطابق اس تحقیق کے نتائج چینی اور پاکستانی دونوں ادویات میں خاص کر افزائش نسل کے اعتبار سے ان کی افادیت بہتر بنانے کے حوالے سے مفید ثابت ہوں گے۔
فائل فوٹو، روایتی چینی ادویات-یونانی طب انٹرنیشنل سمپوزیم اور چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کی افتتاحی تقریب چین کے وسطی صوبہ ہونان میں منعقد ہوئی۔(شِنہوا)
حالیہ برسوں میں ، روایتی چینی ادویات اور یونانی طب کے درمیان تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے جس میں جڑی بوٹیوں کی اصل شناخت، کوالٹی کنٹرول، افادیت ، حفاظتی تشخیص اور کلینیکل تحقیق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
پاکستان میں روایتی چینی ادویات کی قبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔
گزشتہ برس جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کے پروفیسر رضا شاہ نے اعلان کیا تھا کہ چینی دوا جن ہوا چھنگ گان نے پاکستان میں نوول کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں نمایاں طور پر کام کیا ہے۔
ہی چھنگ ہوا نے بتایا کہ اس چینی دوا کی تحقیق چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کے پاکستانی فریق کی جانب سے کی گئی ہے۔
اسی دوران چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات ایک مزید چینی دوا شوگن جیو کیپسولز کو پاکستان میں اندراج کرانے کی کارروائی کررہا ہے۔
رواں سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
ہی چھنگ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے منسلک ممالک میں چینی ادویات کا فروغ جاری رہے گا تاکہ روایتی چینی ادویات مزید ممالک میں لوگوں کی صحت کو بہتر بناسکیں۔
چھانگ شا (شِنہوا) چین کے وسطی صوبہ ہونان میں 10 پاکستانی ڈاکٹروں کا ایک گروپ، چینی روایتی ادویات کی تعلیم اور طبی تربیت کا 2 سالہ کورس کرے گا۔
صوبہ سندھ کے محکمہ صحت کی جانب سے شروع کردہ یہ تربیتی پروگرام چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کی جانب سے مکمل کیا جائے گا۔
تکمیل کے بعد یہ پاکستانی ڈاکٹر روایتی چینی ادویات کی تشخیص اور علاج کے لئے پاکستان واپس آئیں گے۔
چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کے شریک ڈائریکٹر اور ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن کے صدر ہی چھنگ ہوا نے کہا کہ یہ پروگرام روایتی ادویات کی صلاحیتوں کے فروغ میں مرکز کا ابتدائی تجربہ اور روایتی ادویات میں چین۔ پاک تعاون کی ایک روشن مثال ہے۔
اس کے علامرکز میں پاکستانی اور چینی محققین اب مشترکہ طور پر چینی خلائی اسٹیشن سے لائے گئے جڑی بوٹیوں کے بیجوں کا استعمال کرتے ہوئے افزائش نسل، موروثی استحکام، علاج کے مواد کی بنیاد، افادیت اور حفاظتی تحقیق پر کام کررہے ہیں جو تعاون کی ایک اور واضح مثال ہے۔
ہی چھنگ ہوا کے مطابق اس تحقیق کے نتائج چینی اور پاکستانی دونوں ادویات میں خاص کر افزائش نسل کے اعتبار سے ان کی افادیت بہتر بنانے کے حوالے سے مفید ثابت ہوں گے۔
فائل فوٹو، روایتی چینی ادویات-یونانی طب انٹرنیشنل سمپوزیم اور چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کی افتتاحی تقریب چین کے وسطی صوبہ ہونان میں منعقد ہوئی۔(شِنہوا)
حالیہ برسوں میں ، روایتی چینی ادویات اور یونانی طب کے درمیان تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے جس میں جڑی بوٹیوں کی اصل شناخت، کوالٹی کنٹرول، افادیت ، حفاظتی تشخیص اور کلینیکل تحقیق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
پاکستان میں روایتی چینی ادویات کی قبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔
گزشتہ برس جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کے پروفیسر رضا شاہ نے اعلان کیا تھا کہ چینی دوا جن ہوا چھنگ گان نے پاکستان میں نوول کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں نمایاں طور پر کام کیا ہے۔
ہی چھنگ ہوا نے بتایا کہ اس چینی دوا کی تحقیق چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات کے پاکستانی فریق کی جانب سے کی گئی ہے۔
اسی دوران چین۔ پاکستان تعاون مرکز برائے روایتی چینی ادویات ایک مزید چینی دوا شوگن جیو کیپسولز کو پاکستان میں اندراج کرانے کی کارروائی کررہا ہے۔
رواں سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔
ہی چھنگ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے منسلک ممالک میں چینی ادویات کا فروغ جاری رہے گا تاکہ روایتی چینی ادویات مزید ممالک میں لوگوں کی صحت کو بہتر بناسکیں۔
بیجنگ (شِںہوا) وزارت تجارت نے کہا ہے کہ 133 واں کینٹن میلہ گوانگ ژو میں اپنے مقام پر تمام سرگرمیوں کے ساتھ 15 اپریل سے 5 مئی تک منعقد ہوگا۔ نوول کرونا وائرس کے سبب 2020 سے میلے کا بڑا حصہ آن لائن منعقد کیا جارہا تھا۔
وزارت کی ترجمان شو جوئے ٹنگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شرکاء کے لئے آن لائن سروس کی فراہمی جاری رہے گی۔
اس تقر یب کو چائنہ درآمدی اور برآمدی میلہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا انعقاد 1957 سے شروع ہوا اور یہ سال میں دوبار منعقد ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا چونکہ چین نے نوول کرونا وائرس کی روک تھام بارے اقدامات کو بہتر بنا تے ہوئے ایڈجسٹ کیا ہے، اس لئے چینی اور غیر ملکی کاروباری ادارے اب میلے میں شرکت کے اہل ہیں ، لہذا میلہ رواں سال موسم بہار میں مکمل طور پر آف لائن سرگرمیاں دوبارہ شروع کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ نمائشی علاقے کو رواں سال 11 لاکھ 80 ہزار مربع میٹرز سے بڑھا کر 15 لاکھ مربع میٹرز کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق 30 ہزار سے زائد چینی اور غیر ملکی کاروباری ادارے تجارتی میلے میں شرکت کریں گے ۔
شرکت کنندہ چینی کاروباری اداروں میں 5 ہزار سے زائد معروف مینوفیکچرنگ اور ہائی ٹیک کاروباری ادارے شامل ہوں گے۔
برلن (شِنہوا) جرمن کی الیکٹرو اینڈ ڈیجیٹل انڈسٹری ایسوسی ایشن (زیڈ وی ای آئی ) نے کہا ہے کہ چین رواں سال کے آغاز میں جرمنی کی بجلی کی صنعت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دارملک رہا ہے ۔
الیکٹرواینڈ ڈیجیٹل انڈسٹری ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جنوری کے دوران چین کو جرمن برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 3.1 فیصد بڑھ کر 1.9 ارب یوروز (2 ارب امریکی ڈالرز) ہو گئیں جبکہ چین سے درآمدات 12 فیصد بڑھ کر 7.4 ارب یوروزہوگئی ہیں۔
چین کو جرمن الیکٹرانک آلات کی برآمدات گزشتہ سال 5. 5 فیصد اضافے کے ساتھ 26.5 ارب یوروز تک پہنچ گئیں جبکہ ملک سے درآمدات 23.5 فیصد اضافے سے 84.4 ارب یوروز تک پہنچ گئی ہیں۔
فروری کے وسط میں کیل انسٹی ٹیوٹ فار دی ورلڈ اکا نومی (آئی ایف ڈبلیو کیل ) کے شائع کردہ ایک تجزیے کے مطابق چین کی متعدد مصنوعات کے گروپس جرمن معیشت کے لیے ناگزیرتھے۔اس میں الیکٹرانک سامان مثلاً لیپ ٹاپ کا درآمدی حصہ تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔
وفاقی شماریات دفتر (ڈیسٹیٹس ) کےمطابق چین سال 2022 میں مسلسل ساتویں برس جرمنی کا سب سے اہم تجارتی شراکت داررہا ہے ۔ امریکہ اورہالینڈ دوسرے اورتیسرے نمبر پر رہے۔
برلن (شِنہوا) جرمن کی الیکٹرو اینڈ ڈیجیٹل انڈسٹری ایسوسی ایشن (زیڈ وی ای آئی ) نے کہا ہے کہ چین رواں سال کے آغاز میں جرمنی کی بجلی کی صنعت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دارملک رہا ہے ۔
الیکٹرواینڈ ڈیجیٹل انڈسٹری ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ جنوری کے دوران چین کو جرمن برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 3.1 فیصد بڑھ کر 1.9 ارب یوروز (2 ارب امریکی ڈالرز) ہو گئیں جبکہ چین سے درآمدات 12 فیصد بڑھ کر 7.4 ارب یوروزہوگئی ہیں۔
چین کو جرمن الیکٹرانک آلات کی برآمدات گزشتہ سال 5. 5 فیصد اضافے کے ساتھ 26.5 ارب یوروز تک پہنچ گئیں جبکہ ملک سے درآمدات 23.5 فیصد اضافے سے 84.4 ارب یوروز تک پہنچ گئی ہیں۔
فروری کے وسط میں کیل انسٹی ٹیوٹ فار دی ورلڈ اکا نومی (آئی ایف ڈبلیو کیل ) کے شائع کردہ ایک تجزیے کے مطابق چین کی متعدد مصنوعات کے گروپس جرمن معیشت کے لیے ناگزیرتھے۔اس میں الیکٹرانک سامان مثلاً لیپ ٹاپ کا درآمدی حصہ تقریباً 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔
وفاقی شماریات دفتر (ڈیسٹیٹس ) کےمطابق چین سال 2022 میں مسلسل ساتویں برس جرمنی کا سب سے اہم تجارتی شراکت داررہا ہے ۔ امریکہ اورہالینڈ دوسرے اورتیسرے نمبر پر رہے۔
ترگوویشتے ، بلغاریہ (شِنہوا) بلغاریہ کے شمال مشرقی قصبے ترگوویشتے میں "چین کی دلکشی" کے نام سے موسیقی اوررقص کی ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ دو گھنٹے کا پروگرام علاقائی ایسوسی ایشن " فرینڈز آف چائنہ " کی 30ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔
اس تقریب میں تقریباً 200 تماشائیوں نے شرکت کی جو مقامی بچوں اور بلغاریہ میں زیر تعلیم چینی طلباء کے چینی گیتوں اوررقص سے لطف اندوز ہوئے ۔
ترگوویشتے کے موسیقی گروپ "روڈنا پیسن" نے اپنی فہرست میں سے تین چینی گیتوں کے ساتھ ساتھ ایک چینی گلوکار کے ساتھ ایک مشہور بلغارین گانا بھی پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلغاریہ میں چینی سفارت خانے کے منسٹر کونسلر یان جیان چھون نے کہا کہ ترگوویشتے میونسپلٹی کے ساتھ تبادلہ اور تعاون چین اور بلغاریہ کے درمیان تعاون کا ایک اہم حصہ ہے۔
یان نے کہا کہ ترگوویشتے ایک بہت اچھا شہر ہے، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور اب تک کے کامیاب تعاون کی بنیاد پرمستقبل میں مزید قریبی تبادلوں کی کوششیں کی جائیں گی ۔
ترگوویشتے کے ڈپٹی میئر رایا ماتیوا نے کہا کہ اس طرح کے جشن کی میزبانی کرنا شہر کے لیے خوشی کی بات ہے۔
ماتیوا نے کہا کہ آئیے آنے والے برسوں میں اپنا نتیجہ خیز تعاون جاری رکھنے کی پوری کوشش کریں۔
فرینڈزآف چائنہ ایسوسی ایشن کے صدر رومن نوواکوف نے شِنہوا کو بتایا کہ اس ایسوسی ایشن نے اپنی 30 برس کی تاریخ کے دوران چین کے ساتھ تعاون سے متعلق سینکڑوں تقریبات کا انعقاد کیا ہے۔ ان میں نمائشیں، پریزنٹیشنز، چینی سینما ویک اور چینی ثقافتی ہفتہ شامل ہیں۔
ترگوویشتے ، بلغاریہ (شِنہوا) بلغاریہ کے شمال مشرقی قصبے ترگوویشتے میں "چین کی دلکشی" کے نام سے موسیقی اوررقص کی ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ دو گھنٹے کا پروگرام علاقائی ایسوسی ایشن " فرینڈز آف چائنہ " کی 30ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔
اس تقریب میں تقریباً 200 تماشائیوں نے شرکت کی جو مقامی بچوں اور بلغاریہ میں زیر تعلیم چینی طلباء کے چینی گیتوں اوررقص سے لطف اندوز ہوئے ۔
ترگوویشتے کے موسیقی گروپ "روڈنا پیسن" نے اپنی فہرست میں سے تین چینی گیتوں کے ساتھ ساتھ ایک چینی گلوکار کے ساتھ ایک مشہور بلغارین گانا بھی پیش کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلغاریہ میں چینی سفارت خانے کے منسٹر کونسلر یان جیان چھون نے کہا کہ ترگوویشتے میونسپلٹی کے ساتھ تبادلہ اور تعاون چین اور بلغاریہ کے درمیان تعاون کا ایک اہم حصہ ہے۔
یان نے کہا کہ ترگوویشتے ایک بہت اچھا شہر ہے، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور اب تک کے کامیاب تعاون کی بنیاد پرمستقبل میں مزید قریبی تبادلوں کی کوششیں کی جائیں گی ۔
ترگوویشتے کے ڈپٹی میئر رایا ماتیوا نے کہا کہ اس طرح کے جشن کی میزبانی کرنا شہر کے لیے خوشی کی بات ہے۔
ماتیوا نے کہا کہ آئیے آنے والے برسوں میں اپنا نتیجہ خیز تعاون جاری رکھنے کی پوری کوشش کریں۔
فرینڈزآف چائنہ ایسوسی ایشن کے صدر رومن نوواکوف نے شِنہوا کو بتایا کہ اس ایسوسی ایشن نے اپنی 30 برس کی تاریخ کے دوران چین کے ساتھ تعاون سے متعلق سینکڑوں تقریبات کا انعقاد کیا ہے۔ ان میں نمائشیں، پریزنٹیشنز، چینی سینما ویک اور چینی ثقافتی ہفتہ شامل ہیں۔
اسلام آباد (شِنہوا) ماہرین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور جغرافیائی سیاسی تنازعات کے باعث عالمی سلامتی کا ماحول انتہائی غیر واضح اور پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس دوران چین کا تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کو مختلف سیکیورٹی مشکلات سے نمٹنے اور پائیدارامن یقینی بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک ، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں پاکستان، افغانستان، عراق، ملائیشیا، سویڈن، جرمنی اور روس سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور ماہرین تعلیم نے کہا کہ یہ اقدام عالمی امن کے تحفظ میں چینی عزم ، باہمی احترام اور مشتر کہ جیت کے تعاون کے اصولوں پر مبنی عالمی سلامتی کے دفاع میں پختہ عزم کا عکاس ہے۔
ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" سیکیورٹی گو رننس میں اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے ، کثیر الجہتی، مکالمے، ممالک کے پرامن بقائے باہمی، تنازعات کے حل اور سب کے لئے متوازن ترقی کا حامی ہے جبکہ تسلط پسندی، غنڈہ گردی اور غالب ہو نے کے طریقوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے نفاذ سے دنیا کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کی سمت لے جانے میں مدد ملےگی۔
سینٹرفارنیوانکلوسیو ایشیا کے چیئرمین اونگ ٹی کیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی ملک دوسروں کی قیمت پراپنی سلامتی مستحکم نہیں کرسکتا ۔ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے ذریعے تمام شراکت داروں کی سلامتی کے خدشات پر مناسب غور ہوسکتا ہے۔
جرمنی کے انٹرنیشنل شیلرانسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ہیلگا زیپ لاروشے نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امن میں چین کا کردار خطے کے تمام ممالک اور بین الاقوامی برادری کے لیے سود مند ہے اور یہ ملک عالمی امن کے محافظ کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 80 سے زائد ممالک اور علاقائی تنظیموں نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی تعریف اور حمایت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تمام ممالک انسانیت کی بہتری کے لئے ملکر کام کریں گے۔
اسلامی امارت افغانستان کے نائب وزیر اقتصادیات عبداللطیف نظاری نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو حکومتوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور عالمی امن کو تباہ ہونے سے روکنے کا ایک منطقی حل ہے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ معاہدے میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ یہ سیاسی تعلقات کی بحالی کے لئے اہم ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) ماہرین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور جغرافیائی سیاسی تنازعات کے باعث عالمی سلامتی کا ماحول انتہائی غیر واضح اور پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس دوران چین کا تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کو مختلف سیکیورٹی مشکلات سے نمٹنے اور پائیدارامن یقینی بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک ، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں پاکستان، افغانستان، عراق، ملائیشیا، سویڈن، جرمنی اور روس سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور ماہرین تعلیم نے کہا کہ یہ اقدام عالمی امن کے تحفظ میں چینی عزم ، باہمی احترام اور مشتر کہ جیت کے تعاون کے اصولوں پر مبنی عالمی سلامتی کے دفاع میں پختہ عزم کا عکاس ہے۔
ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" سیکیورٹی گو رننس میں اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے ، کثیر الجہتی، مکالمے، ممالک کے پرامن بقائے باہمی، تنازعات کے حل اور سب کے لئے متوازن ترقی کا حامی ہے جبکہ تسلط پسندی، غنڈہ گردی اور غالب ہو نے کے طریقوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے نفاذ سے دنیا کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کی سمت لے جانے میں مدد ملےگی۔
سینٹرفارنیوانکلوسیو ایشیا کے چیئرمین اونگ ٹی کیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی ملک دوسروں کی قیمت پراپنی سلامتی مستحکم نہیں کرسکتا ۔ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے ذریعے تمام شراکت داروں کی سلامتی کے خدشات پر مناسب غور ہوسکتا ہے۔
جرمنی کے انٹرنیشنل شیلرانسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ہیلگا زیپ لاروشے نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امن میں چین کا کردار خطے کے تمام ممالک اور بین الاقوامی برادری کے لیے سود مند ہے اور یہ ملک عالمی امن کے محافظ کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 80 سے زائد ممالک اور علاقائی تنظیموں نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی تعریف اور حمایت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تمام ممالک انسانیت کی بہتری کے لئے ملکر کام کریں گے۔
اسلامی امارت افغانستان کے نائب وزیر اقتصادیات عبداللطیف نظاری نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو حکومتوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور عالمی امن کو تباہ ہونے سے روکنے کا ایک منطقی حل ہے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ معاہدے میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ یہ سیاسی تعلقات کی بحالی کے لئے اہم ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) ماہرین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور جغرافیائی سیاسی تنازعات کے باعث عالمی سلامتی کا ماحول انتہائی غیر واضح اور پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس دوران چین کا تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کو مختلف سیکیورٹی مشکلات سے نمٹنے اور پائیدارامن یقینی بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک ، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں پاکستان، افغانستان، عراق، ملائیشیا، سویڈن، جرمنی اور روس سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور ماہرین تعلیم نے کہا کہ یہ اقدام عالمی امن کے تحفظ میں چینی عزم ، باہمی احترام اور مشتر کہ جیت کے تعاون کے اصولوں پر مبنی عالمی سلامتی کے دفاع میں پختہ عزم کا عکاس ہے۔
ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" سیکیورٹی گو رننس میں اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے ، کثیر الجہتی، مکالمے، ممالک کے پرامن بقائے باہمی، تنازعات کے حل اور سب کے لئے متوازن ترقی کا حامی ہے جبکہ تسلط پسندی، غنڈہ گردی اور غالب ہو نے کے طریقوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے نفاذ سے دنیا کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کی سمت لے جانے میں مدد ملےگی۔
سینٹرفارنیوانکلوسیو ایشیا کے چیئرمین اونگ ٹی کیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی ملک دوسروں کی قیمت پراپنی سلامتی مستحکم نہیں کرسکتا ۔ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے ذریعے تمام شراکت داروں کی سلامتی کے خدشات پر مناسب غور ہوسکتا ہے۔
جرمنی کے انٹرنیشنل شیلرانسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ہیلگا زیپ لاروشے نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امن میں چین کا کردار خطے کے تمام ممالک اور بین الاقوامی برادری کے لیے سود مند ہے اور یہ ملک عالمی امن کے محافظ کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 80 سے زائد ممالک اور علاقائی تنظیموں نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی تعریف اور حمایت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تمام ممالک انسانیت کی بہتری کے لئے ملکر کام کریں گے۔
اسلامی امارت افغانستان کے نائب وزیر اقتصادیات عبداللطیف نظاری نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو حکومتوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور عالمی امن کو تباہ ہونے سے روکنے کا ایک منطقی حل ہے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ معاہدے میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ یہ سیاسی تعلقات کی بحالی کے لئے اہم ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) ماہرین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور جغرافیائی سیاسی تنازعات کے باعث عالمی سلامتی کا ماحول انتہائی غیر واضح اور پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس دوران چین کا تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کو مختلف سیکیورٹی مشکلات سے نمٹنے اور پائیدارامن یقینی بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک ، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں پاکستان، افغانستان، عراق، ملائیشیا، سویڈن، جرمنی اور روس سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور ماہرین تعلیم نے کہا کہ یہ اقدام عالمی امن کے تحفظ میں چینی عزم ، باہمی احترام اور مشتر کہ جیت کے تعاون کے اصولوں پر مبنی عالمی سلامتی کے دفاع میں پختہ عزم کا عکاس ہے۔
ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" سیکیورٹی گو رننس میں اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے ، کثیر الجہتی، مکالمے، ممالک کے پرامن بقائے باہمی، تنازعات کے حل اور سب کے لئے متوازن ترقی کا حامی ہے جبکہ تسلط پسندی، غنڈہ گردی اور غالب ہو نے کے طریقوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے نفاذ سے دنیا کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کی سمت لے جانے میں مدد ملےگی۔
سینٹرفارنیوانکلوسیو ایشیا کے چیئرمین اونگ ٹی کیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی ملک دوسروں کی قیمت پراپنی سلامتی مستحکم نہیں کرسکتا ۔ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے ذریعے تمام شراکت داروں کی سلامتی کے خدشات پر مناسب غور ہوسکتا ہے۔
جرمنی کے انٹرنیشنل شیلرانسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ہیلگا زیپ لاروشے نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امن میں چین کا کردار خطے کے تمام ممالک اور بین الاقوامی برادری کے لیے سود مند ہے اور یہ ملک عالمی امن کے محافظ کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 80 سے زائد ممالک اور علاقائی تنظیموں نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی تعریف اور حمایت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تمام ممالک انسانیت کی بہتری کے لئے ملکر کام کریں گے۔
اسلامی امارت افغانستان کے نائب وزیر اقتصادیات عبداللطیف نظاری نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو حکومتوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور عالمی امن کو تباہ ہونے سے روکنے کا ایک منطقی حل ہے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ معاہدے میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ یہ سیاسی تعلقات کی بحالی کے لئے اہم ہے۔
اسلام آباد (شِنہوا) ماہرین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، وبائی امراض اور جغرافیائی سیاسی تنازعات کے باعث عالمی سلامتی کا ماحول انتہائی غیر واضح اور پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے ۔اس دوران چین کا تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو دنیا کو مختلف سیکیورٹی مشکلات سے نمٹنے اور پائیدارامن یقینی بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
اسلام آباد میں قائم ایک تھنک ٹینک ، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے زیر اہتمام "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" کے موضوع پر منعقدہ ویبینار میں پاکستان، افغانستان، عراق، ملائیشیا، سویڈن، جرمنی اور روس سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور ماہرین تعلیم نے کہا کہ یہ اقدام عالمی امن کے تحفظ میں چینی عزم ، باہمی احترام اور مشتر کہ جیت کے تعاون کے اصولوں پر مبنی عالمی سلامتی کے دفاع میں پختہ عزم کا عکاس ہے۔
ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سویلائزیشن ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ "گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو" سیکیورٹی گو رننس میں اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے ، کثیر الجہتی، مکالمے، ممالک کے پرامن بقائے باہمی، تنازعات کے حل اور سب کے لئے متوازن ترقی کا حامی ہے جبکہ تسلط پسندی، غنڈہ گردی اور غالب ہو نے کے طریقوں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے نفاذ سے دنیا کو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کی سمت لے جانے میں مدد ملےگی۔
سینٹرفارنیوانکلوسیو ایشیا کے چیئرمین اونگ ٹی کیٹ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی ملک دوسروں کی قیمت پراپنی سلامتی مستحکم نہیں کرسکتا ۔ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کے ذریعے تمام شراکت داروں کی سلامتی کے خدشات پر مناسب غور ہوسکتا ہے۔
جرمنی کے انٹرنیشنل شیلرانسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ہیلگا زیپ لاروشے نے کہا کہ علاقائی اور عالمی امن میں چین کا کردار خطے کے تمام ممالک اور بین الاقوامی برادری کے لیے سود مند ہے اور یہ ملک عالمی امن کے محافظ کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 80 سے زائد ممالک اور علاقائی تنظیموں نے گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی تعریف اور حمایت کی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تمام ممالک انسانیت کی بہتری کے لئے ملکر کام کریں گے۔
اسلامی امارت افغانستان کے نائب وزیر اقتصادیات عبداللطیف نظاری نے اس موقع پر خطاب میں کہا کہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو حکومتوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے اور عالمی امن کو تباہ ہونے سے روکنے کا ایک منطقی حل ہے۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ معاہدے میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ یہ سیاسی تعلقات کی بحالی کے لئے اہم ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اوروزیرخارجہ چھن گانگ نے کہا ہے کہ چین یوکرین اور روس کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے، بحران کو کم کرنے اور امن کی بحالی کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
چھن نے یوکرین کے وزیرخارجہ دیمیترو کولیبا کے ساتھ فون کے ذریعے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 31 سال قبل دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے چین اور یوکرین نے تعلقات میں پیشر فت کی رفتار کوبرقرار رکھا ہے ۔
چھن نے کہا کہ یوکرین نے چین کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر مخلصانہ تعلقات کے قیام کے عزم کا اظہار کیا اورچین اس کوقدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین طویل مدتی نقطہ نظر سے دوطرفہ تعلقات کی پائیدار اورمستحکم ترقی کو فروغ دینے کے لیے یوکرین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
چھن نے کہا کہ چین اور یوکرین کے درمیان عملی تعاون ایک مستحکم بنیاد اور بہت بڑی صلاحیت کا حامل ہے اور چین کی جدیدیت کوعملی جامہ پہنانے کا عمل دونوں ملکوں کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون کے وسیع مواقع فراہم کرے گا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کولیبا نے کہا کہ چین نہ صرف یوکرین کا ایک اہم شراکت دار ہے بلکہ بین الاقوامی معاملات میں بھی ایک ناگزیر کردار ادا کرتا ہے۔
کولیبا نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان باہمی روابط قائم کرنے میں چین کی حالیہ کامیابی پرمبارکباد پیش کی ۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو طویل المدتی نقطہ نظر سے دیکھتا ہے۔ یوکرین ون چائنہ پر نسپل کی پاسداری جاری رکھے گا، چین کی علاقائی سالمیت کا احترام کرے گا اور مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ باہمی اعتماد کو فروغ دینے اورتعاون کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔
بیجنگ (شِںہوا) چین نے رواں سال سویابین کی پیداوار کے استحکام کے لئے متعدد پالیسی اقدامات متعارف کئے ہیں۔
وزارت زراعت اور دیہی امور کے مطابق سینٹرل رورل ورک لیڈنگ گروپ کے تعاون کے ساتھ متعدد محکموں کے ذریعے متعارف کرائی گئی پالیسیوں میں سویابین کی پیداوار بارے کئی امور پر احاطہ کیا گیا ہے۔
وزارت کے مطابق ملک مکئی اور سویابین پیدا کرنے والوں کے لئے سبسڈی پالیسی کو بہتر بنائے گا، جس میں سبسڈی کی رقم میں اضافے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
دیگر اقدامات کے علاوہ قرض تعاون بڑھانے، بہتر تکنیکی رہنمائی فراہم کرنے اور سویابین کی خریداری اور ذخیرہ بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔
چین نے سویابین اور تیل دار فصلوں کی کاشت کو وسعت دینے اور 2023 کے لئے اپنی "نمبر 1 مرکزی دستاویز" میں پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے کا وعدہ کیا ہے، جو ملک میں زراعت اور دیہی علاقوں بارے ترجیحی پالیسیوں کی نشاندہی کرنے والی ایک اہم دستاویز ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے شمال مغربی ننگ شیا ہوئی خود اختیار علاقے میں پارٹی کے سابق نائب سربراہ کو مشتبہ طورپر پارٹی نظم وضبط اور قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں بارے تحقیقات کا سامنا ہے۔
ایک سر کاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی ننگ شیا ہوئی خود اختیار علاقائی کمیٹی کے سابق نائب سیکرٹری اور سی پی سی ین چھوان میونسپل کمیٹی کے سابق سیکرٹری جیانگ ژی گانگ کے خلاف سی پی سی سینٹرل کمیشن فار ڈسپلن انسپکشن اور نیشنل کمیشن آف سپرویژن کی جانب سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
بر لن (شِنہوا) زونوز کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ کوویڈ۔19 وبائی مرض کا ممکنہ طور پر لیبارٹری سے لیک ہونا "خالصتاً سیاسی محرکات" پر مبنی ہے اور اس نظریے کے پیچھے سیاسی طاقت کا کھیل کارفرما ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے کوویڈ۔19 کی ابتدا کی تلاش میں حصہ لینے والے ماہر فیبین لینڈرٹز نے حال ہی میں جرمن پریس ایجنسی کو بتایا کہ 'ایسے کوئی نئے اعدا دوشمار نہیں ہیں جس سے لیبارٹری کے مفروضے کو تقویت ملے جس سے میں آگاہ ہوں۔ یہ سب سے زیادہ غیر متوقع مفروضہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وائرس ممکنہ طور پر درمیانی میزبانوں کے ذریعے ہوا ہے جو چمگادڑوں سے وائرس کا شکار ہوئے ہوں گے۔ایسا شاید ایک وائلڈ لائف فارم میں ہو سکتا ہے جہاں کیڑوں کی زیادہ کثافت بھی چمگادڑوں کو اپنی طرف راغب کرتی ہے۔
سیول (شِںہوا) جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں 2023 خزاں/ سرما سیول فیشن ویک کا شاندار طریقے سے آغاز ہوگیا ہے۔
5 روزہ فیشن ویک کا آغاز 15 مارچ سے ہوا جو 19 مارچ تک جاری رہے گا۔ اس میں 30 معروف اور ابھرتے ہوئے ڈیزائنر برانڈز نے دور حاضر کے رجحان پر مبنی ملبوسات پیش کئے ہیں۔
فیشن کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرتے ہوئےرواں سال سیول فیشن ویک میں شہریوں کے لئے بھی مختلف پروگرامز منعقد کئے گئے ہیں جن میں ہر عمر کے افراد کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔
جنوبی کوریا ، سیول میں 2023 خزاں/ سرما سیول فیشن ویک کے دوران ایک ماڈل ملبوسات پیش کررہی ہے۔(شِنہوا)
جنوبی کوریا ، سیول میں 2023 خزاں/ سرما سیول فیشن ویک کے دوران ایک ماڈل ملبوسات پیش کررہی ہے۔(شِنہوا)
جنوبی کوریا ، سیول میں 2023 خزاں/ سرما سیول فیشن ویک کے دوران ماڈل ملبوسات پیش کررہے ہیں ۔(شِنہوا)
جنوبی کوریا ، سیول میں 2023 خزاں/ سرما سیول فیشن کے دوران شریک افراد کا تصاویر کے لئے انداز۔ (شِنہوا)
ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی غیر ملکی تجارت کا حجم رواں سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران 44.4 ارب یوآن (تقریباً 6.4 ارب امریکی ڈالرز) تک پہنچ گیا جو گزشتہ برس کی نسبت 86.4 فیصد زائد ہے۔
ارمچی کسٹمز کے مطابق اس عرصے میں خطے کی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 91.6 فیصد اضافے کے ساتھ 38.15 ارب یوآن تک پہنچ گئیں جبکہ اس کی درآمدات گزشتہ برس کی نسبت 59.8 فیصد اضافے سے 6.24 ارب یوآن رہی۔
سنکیانگ میں فروری کے اختتام تک غیرملکی تجارتی اداروں کی تعداد 15 ہزار 308 تھی۔ گزشتہ برس کی اسی مدت کی نسبت ان میں 7.3 فیصد اضافہ ہوا۔
ابتدائی 2 ماہ میں سنکیانگ میں نجی اداروں نے 42.7 ارب یوآن کی غیر ملکی تجارت کی جو گزشتہ برس کی نسبت 99.7 فیصد زائد ہے اور خطے کے غیر ملکی تجارتی حجم کے 96.2 فیصد کے مساوی ہے۔
کسٹمز کے مطابق مزدور بارے آلات ، مکینیکل اور الیکٹریکل مصنوعات سنکیانگ کی اہم برآمدی اشیاء تھیں جبکہ لیتھیم بیٹریاں ، شمسی سیلز اور نئی توانائی کی گاڑیوں سمیت نئی توانائی مصنوعات کی برآمد میں نمایاں اضافہ ہوا۔
کسٹمز نے موسم بہار کی کاشتکاری میں مقامی طلب پوری کرنے کے لئے درآمد شدہ کھادوں کی کلیئرنس مسلسل بہتر بنانے کا عزم ظاہر ہے۔
ابتدائی 2ماہ میں کھادوں کی درآمدی مالیت 1.1 ارب یوآن رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 101.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
لاہور میں پہلی نیشنل جونیئر اور دسویں ڈی ایچ قومی آرچری چیمپئن شپ کا آغاز ہوگیا . افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ڈی ایچ اے لاہور کے ایڈمنسٹریٹر بریگیڈئیر وحید گل ستی نے اس کا باقاعدہ افتتاح کیا.ڈی ایچ اے فیز 10 میں واقع ای ایم ای کے گرائونڈز پر ہونیوالے اس مقابلے میں پورے ملک سے 132 تیر انداز حصہ لے رہے ہیں جو انفرادی اور ٹیم ایونٹس کے مقابلوں میں حصہ لینگے گیارہ ٹیموں پر مشتمل ان مقابلوں میں چھ ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں جبکہ گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبو ں کی ٹیمیں بھی حصہ لے رہی ہیں.تیر اندازی کے ان مقابلوں میں جونئیر اور سینئر کے مقابلے بھی کئے جارہے ہیں. افتتاحی تقریب میں چاروں صوبوں کے مختلف بینڈز نے شائقین کو محظوظ کیا. یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اس میں جونیئر کھلاڑیوں کے مابین مقابلہ بھی کروایا جارہا ہے۔
خیبرپختونخوا کے چک بال ٹیم کھلاڑیوں نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کرکے بین الصوبائی چک بال چیمپئن شپ کے فائنل میں پنجاب کو شکست دیکر چمپئن ٹرافی اپنے نام کرلی۔ جبکہ آزاد کشمیر کی ٹیم نے تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔ اختتامی تقریب کی مہمان خصوصی کمشنر فیصل آباد کمشنر مسز صلوت تھیں۔ انکے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل فیصل آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد آصف چوہدری، ڈویژنل سپورٹس آفیسر رانا حماد اقبال، سیکرٹری پاکستان چک بال فیڈریشن عمانوائل اسد اور دیگر آفیشلز بھی موجود تھے۔ ڈویژنل سپورٹس ڈیپارٹمنٹ، فیصل آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی اے) اور پاکستان چک بال فیڈریشن کے اشتراک سے تیسری بین الصوبائی چک بال چیمپیئن شپ (بوائز) کریسینٹ سپورٹس کمپلیکس میں کھیلی گئی۔ پنجاب (کلر)، پنجاب (وائٹ)سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور اسلام آباد کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ چمپئن شپ کے سیمی فائنل میچز میں خیبر پختونخوا اور پنجاب کے کھلاڑیوں بہترین کھیل پیش کرکے فائنل تک رسائی حاصل کرلی جبکہ فائنل میں دونوں ٹیموں کے مابین سخت کانٹے دار مقابلہ ہوا۔ جس میں خیبرپختونخوا کی ٹیم نے 54 _58 سکور سے پنجاب کو شکست دی۔
خیبر پختونخوا کے مردوں کی ٹیم اس وقت نیشنل چمپین، بیچ نیشنل چمپئن اور بین الصوبائی چمپئن ہے۔ بین الصوبائی چک بال چمپئن شپ کے اختتام پر بہترین پروگرام کا انعقاد کیاگیا تھا۔ مہمان خصوصی کمشنر فیصل آباد مسز صلوت جب تقریب میں شرکت کیلئے پہنچیں، تو لڈی ڈانس اور ڈھول کی تھاپ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور فائنل مقابلے کی ٹیموں سے تعارف کرایا گیا۔ کمشنر از صلوت نے چمییئن شپ جیتنے پر خیبر پختونخوا کی ٹیم کو مبارکباد دی اور بین الصوبائی چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد پر منتظیمن کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح کے یہ مقابلے قومی یکجہتی اور ملی اتحاد کی علامت ہیں۔ جن کے ذریعے ایک دوسرے کی کھیلوں کی مہارتیں سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور ملکی سطح پر ٹیلنٹ ابھر کرسامنے آنے کے علاوہ صوبائی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھیلوں کے انعقاد سے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ ان میں ہار جیت کا حوصلہ بھی پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کی چستی اور مہارتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انشاء ء اللہ ایسے مقابلے باقاعدگی سے منعقد ہونگے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈویژنل انتظامیہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے بہترین اقدامات اٹھائے گی اور آئندہ بھی بھرپور معاونت فراہم کرے گی۔
صوبائی فل کنٹکٹ کراٹے ایسوسی ایشن (شن کیوکشن کائی) کے زیر اہتمام پشاور میں منعقدہ آل خیبر پختونخوا فل کنٹکٹ کراٹے ٹورنامنٹ کااختتام پذیر یوگیا۔مندنی چارسدہ نے 40 پوائنٹس کیساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ سرفراز کراٹے سینٹر 30پوائنٹس کیساتھ دوسری اور ٹیکنیکل کالج گلبہار 25 پوائنٹس لیکر تیسری کے حقدار ٹہری۔ اختتامی تقریب کے مہمانان خصوصی ڈائریکٹر اکائونٹس محمد طارق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر امجد اقبال تھے۔ جنہوں نے پوزیشن ہولڈر کھلاڑیوں کو میڈلز پہنائے اور ٹرافیاں دیں۔ پشاور میں منعقدہ ان مقابلوں میں جس میں صوبیبھر سے کھلاڑیوں نے مختلف ویٹ کٹیگریز کے مقابلوں میں حصہ لیا۔ ان مقابلوں میں انٹرنیشنل ریفری و چیئرمین خیبر پختونخوا فل کنٹکٹ کراٹے ایسوسی ایشن صاحبزادہ الہادی نے ریفری کے فرائض انجام دیئے۔ جبکہ پاکستان فل کنٹکٹ کراٹے فیڈریشن کے صدر محمد ارشد جان نے خصوصی طور شرکت کی۔ ٹورنامنٹ کی آفیشلز کے۔ مطابق اوپن ویٹ کٹیگری کے فائٹ میں ٹیکنیکل کالج گلبہار کلب کے کھلاڑیوں حمزہ خان نے گولڈ، مند نی چارسدہ کے انس عالم نے سلور اور ہری پور کے حضرت دین نے۔
راؤنز میڈل جیتا۔ 70 کلوگرام میں مندنی چارسدہ کے ازان نے سونے، پھندو کے سیف اللہ۔ے سلو اور سوات کے احمد تاج نے براؤنز میدمڈل حاصل کی۔ 60 کے جی میں مند ی چارسدہ کے کامران خان نے گولڈ، ہری پور کے شہزاد سلور اوراغبان کے آصف نے براؤنز میڈل جیتا۔ 50 کے جی میں سرفراز کراٹے سینٹر پشاور کے ناصرخا۔ نے پہلی، اور دیر کے عبداللہ ے دوسری جبکہ چارسدہ کے حبیب اللہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ 40 کے جی میں سرفراز کراٹے سینٹر کے سجاد احمد نے گولڈ، ٹیکنیکل کالج گل بہار کے محمد زید نے سلور اور ہری پور کے ہجرت اللہ نے براؤنز میڈل جیت لیا۔ سی طرح ان مقابلوں میں مجموعی طور پر مندنی چارسدہ نے 40 پوائنٹس کیساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ سرفراز کراٹے سینٹر 30پوائنٹس کیساتھ دوسری اور ٹیکنیکل کالج گلبہار 25 پوائنٹس لیکر تیسری کے حقدار ٹہری۔ اختتامی تقریب کے مہمانان خصوصی ڈائریکٹر اکائونٹس محمد طارق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر امجد اقبال نے کھلاڑیوں کو میڈلز پہنائے اور ٹرافیاں دیں۔
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل)کے آٹھویں ایڈیشن میں کپتان محمد رضوان کی جانب سے مبینہ بیٹنگ ویب سائٹ کا لوگو چھپانے پر ملتان سلطانز کا موقف سامنے آگیا،قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرنچائز کے چیف آپریٹنگ آفیسر حیدر اظہر نے کہا کہ مذکورہ کمپنی 2، 3 برس سے پی ایس ایل فرنچائزز کے ساتھ معاہدے کررہی ہے، تمام ضروری کارروائی پوری کرنے اور بورڈ کی جانب سے گرین سگنل ملنے پر ہی کنٹریکٹ کیا گیا تھا،اگر ہمارا کوئی پلیئر اسے مناسب نہیں سمجھتا تو ہمیں اس کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے، ملتان سلطانز کا اسکواڈ فیملی کی طرح ہے،دوسری جانب پی سی بی حکام نے تصدیق کی ہے کہ محمد رضوان کے کٹ اسپانسر کا لوگو چھپانے کے معاملے سے آگاہ ہیں مگر یہ فرنچائز اور اسپانسر کمپنی کا معاملہ ہے، بورڈ کا اس سے کوئی تعلق نہیں، ملتان سلطانز ٹیم کی انتظامیہ سے رابطے کی کوشش ناکام رہی۔
بھارت کے سابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ نے ایک بار پھر پاکستان میں ایشیاکپ سے متعلق متنازع بیان دیدیا،بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی ٹیم کو کو ایشیاکپ 2023کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرنا چاہیے، دورے کے دوران ہماری ٹیم کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے لوگوں کیلئے محفوظ ملک نہیں ہے تو ہم کیسے خطرہ مول لے سکتے ہیں؟، ہماری حکومت صحیح فیصلہ لے رہی ہے۔ کسی بھی سیریز کے لیے پاکستان جانے سے زیادہ کھلاڑیوں کی حفاظت ہے،اس سے قبل بھی سابق بھارتی کرکٹر نے کہا تھا کہ اگر ایشیاکپ میں بھارت پاکستان نہیں جاتا تو یہ ہمارا فیصلہ ہے آپ بھی ورلڈکپ کھیلنے نہ آئیں کس نے کہا ہے آپکو آئیں،انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان سے کھیلنے کا کوئی شوق نہیں، البتہ پاکستان کو بھارت کی ضرورت ہے، آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کے آنے سے متعلق سوال پر ہربھجن سنگھ نے پہلے تو حامی بھری بعدازاں کہا کہ ایسا نہیں ہوگا۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف)کی جانب سے مالدیپ کے خلاف واحد دوستانہ میچ کے لئے سکواڈ کا اعلان کر دیا گیا،پاکستان اور مالدیپ کی ٹیموں کے درمیان واحد دوستانہ میچ 21مارچ کو لامو گان سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا،پی ایف ایف کے منتخب سکواڈ میں ثاقب حنیف، عبدالباسط ، سلمان الحق، مامون موسی خان، سید عبداللہ شاہ، عبداللہ اقبال، حسیب احمد خان، توقیر الحسن، سردار ولی، را عمر حیات، عبدالقدیر خان شامل ہیں،فٹبال فیڈریشن نے علی خان نیازی ، محمد سفیان، علی عزیر، عالمگیر غازی، زین العابدین اسحاق ، ہارون حامد، شائق دوست، محمد ولید خان، معین احمد، اے صمد شہزاد، عمر سعید اور ایم وحید کو بھی سکواڈ کیلئے منتخب کیا ہے۔
دنیا کی سات بڑی چوٹیوں میں سے چار کو سر کرنے والے نوجوان اسد میمن نے دنیا کی سب سے بڑی چوٹی مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا عزم ظاہر کر دیا،مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا اعزاز حاصل کرنے کی کوشش میں اب تک 400سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں،کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران اسدعلی میمن نے بتایا کہ وہ آئندہ ماہ مائونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے نکلیں گے،اسد میمن کا کہنا تھا کہ سطح سمندر سے 8ہزار 8سو 49میٹر بلند چوٹی کو سرکرنے کی کوشش کرنے والی 15رکنی ٹیم میں وہ واحد پاکستانی کوہ پیما ہوں گے جبکہ کامیابی کی صورت میں وہ نیپال کے ہمالیہ سلسلہ میں مائونٹ ایورسٹ تک پہنچنے والے آٹھویں پاکستانی ہوں گے۔