چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر نان جنگ میں واقع نان جنگ ژونگ شان ماؤنٹین نیشنل پارک کا دلکش فضائی نظارہ ۔ (شِںہوا)
آکلینڈ (شِنہوا) چین کے جنو ب کے لئے نیوزی لینڈ کے تجارتی کمشنر پیٹ فراسٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے برآمد کنندگان کے لیے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) انتہائی اہمیت کی حامل اور قابل قدر ہے۔
فراسٹ نے شِنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ رواں سال نیوزی لینڈ اور چین کے درمیان تعلقات کے لیے ایک بہت اہم سال ہے۔ یہ ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ کی یاد دلاتا ہے۔
ہم پانچویں مرتبہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں شرکت کررہے ہیں ، یہ ایک اہم سرگرمی ہے، یہ ایک بہت اہم سنگ میل کی عکاسی کرتا ہے ۔
تجارت کی ترقی اور سرمایہ کاری کی ترغیب دینے والی سرکاری ایجنسی نیوزی لینڈ ٹریڈ اینڈ انٹرپرائز (این زیڈ ٹی ای ) نے سالانہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش کے افتتاحی ایڈیشن کے بعد سے نیوزی لینڈ کے برآمد کنندگان کو مدد فراہم کی ہے۔
یہ ایجنسی ہر سال نیوزی لینڈ کے برانڈ کی واضح موجودگی یقینی بنانے اور چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں نیوزی لینڈ کی کمپنیوں کے لیے کاروباری اشتراک کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کرنے کی کوشا ں ہے۔
فراسٹ کے مطابق رواں سال400 مربع میٹرز پر محیط نیوزی لینڈ کا ذائقہ ملکی پویلین میں نیوزی لینڈ کے 27 کاروبار آراستہ ہوں گے۔ ان میں سے زیادہ تر خوراک ، مشروبات اور اشیائے خوردونوش کے شعبوں سے متعلق ہوں گے۔
ملکی پویلین سے باہر چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں نیوزی لینڈ کی تقریباً 20 کمپنیاں بھی پویلین میں موجود ہوں گی۔
فراسٹ نے کہا کہ وہ رواں سال نیوزی لینڈ کی وسیع تر موجودگی دیکھ کر بہت مسرور ہیں۔
آکلینڈ (شِنہوا) چین کے جنو ب کے لئے نیوزی لینڈ کے تجارتی کمشنر پیٹ فراسٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے برآمد کنندگان کے لیے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش (سی آئی آئی ای) انتہائی اہمیت کی حامل اور قابل قدر ہے۔
فراسٹ نے شِنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ رواں سال نیوزی لینڈ اور چین کے درمیان تعلقات کے لیے ایک بہت اہم سال ہے۔ یہ ہمارے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ کی یاد دلاتا ہے۔
ہم پانچویں مرتبہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں شرکت کررہے ہیں ، یہ ایک اہم سرگرمی ہے، یہ ایک بہت اہم سنگ میل کی عکاسی کرتا ہے ۔
تجارت کی ترقی اور سرمایہ کاری کی ترغیب دینے والی سرکاری ایجنسی نیوزی لینڈ ٹریڈ اینڈ انٹرپرائز (این زیڈ ٹی ای ) نے سالانہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش کے افتتاحی ایڈیشن کے بعد سے نیوزی لینڈ کے برآمد کنندگان کو مدد فراہم کی ہے۔
یہ ایجنسی ہر سال نیوزی لینڈ کے برانڈ کی واضح موجودگی یقینی بنانے اور چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں نیوزی لینڈ کی کمپنیوں کے لیے کاروباری اشتراک کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کرنے کی کوشا ں ہے۔
فراسٹ کے مطابق رواں سال400 مربع میٹرز پر محیط نیوزی لینڈ کا ذائقہ ملکی پویلین میں نیوزی لینڈ کے 27 کاروبار آراستہ ہوں گے۔ ان میں سے زیادہ تر خوراک ، مشروبات اور اشیائے خوردونوش کے شعبوں سے متعلق ہوں گے۔
ملکی پویلین سے باہر چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں نیوزی لینڈ کی تقریباً 20 کمپنیاں بھی پویلین میں موجود ہوں گی۔
فراسٹ نے کہا کہ وہ رواں سال نیوزی لینڈ کی وسیع تر موجودگی دیکھ کر بہت مسرور ہیں۔
شکاگو (شِنہوا) ایک امریکی اسکالر نے کہا ہے کہ چونکہ چین دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ اور دوسرا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے ، اسی لئے چائنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش (سی آئی آئی ای) عالمی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔
شکاگو کے الینوائے انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں اکنامکس کے پروفیسر خیری ٹورک نےشِنہوا کو دیئے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ عالمی معیشت کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، اوریہ نمائش دنیا پر واضح کرتی ہے کہ ایک بڑا ملک آزاد تجارت، کھلی معیشت اور اصول پر مبنی معاشی نظام کے پیچھے کھڑا ہے۔
شنگھائی میں 5 تا 10 نومبر کو ہونے والی یہ ایکسپو دنیا بھر کی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش ، اپنے برانڈز کو فروغ دینے اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں مزید کاروباری شراکت داروں کی تلاش کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔
ٹورک نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کے لیے چین کو برآمدات کرنے سے ان کے لئے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے بارے بہتر پوزیشن میسر آسکے گی ۔ یہ واقعی عالمی معیشت کو تقویت دے رہی ہے اور مستقبل کے لیے ایک ٹھوس بنیاد استوار کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں ترقی یافتہ ملکوں کی بھی فعال شرکت ہے کیونکہ چین نہ صرف ایک بہت بڑی منڈی پیش کرتا ہے بلکہ اعلیٰ سطح کی ہنر مندانہ مہارت بھی پیش کرتا ہے جو شاید ہی انہیں کہیں اور مل سکے۔ چین مارکیٹ کے سازو سامان کا ایک آ لہ بن رہا ہے جس کے بغیر کوئی ملک کچھ نہیں کر سکتا۔
اس کے ساتھ ہی نمائش میں آمنے سامنے ہونے والے تبادلوں سے ایسی دوستیاں پیدا ہوں گی جو قوموں کے لیے ایک دوسرے کو سمجھنے بارے اہم ہیں۔
ٹورک نے آزاد تجارت کی حمایت کے لیے چین کی کوششوں کو بہت سراہا کیونکہ دنیا کو کچھ گلوبلائزیشن مخالف رجحانات کا سامنا ہے۔
کابل (شِنہوا) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سرکاری ملازمین کی ایک منی بس میں دھماکہ ہوا ہے ۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کے مطابق دھماکہ پولیس ڈسٹرکٹ 5 میں ہوا جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔
زدران نے شِنہوا کو بتایا کہ بدھ کی صبح پولیس ڈسٹرکٹ 5 میں دیہی بحالی اور ترقی کی وزارت کے ملازمین کی ایک منی بس کو سڑک کنارے نصب بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا اور بد قسمتی سے اس میں 8 افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔
اس افسر نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ تمام زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
کسی گروپ یا فرد نے اس دھماکہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
انڈونیشا کے صوبہ بینٹن کے سیرنگ میں آوارہ کتوں کے لئے ایک پناہ گاہ قائم کردی گئی ہے، جس کا رقبہ 4 ہیکٹرہے اور اس میں 124 مستقل پنجرے ہیں۔یہ پناہ گاہ ٹنگ پھنگ پھنگ شیلٹر ہاس فانڈیشن نے مہیا کی ہے جو آوارہ اور لاوارث کتوں کی نگہداشت کے لئے سال 2010 میں قائم کی گئی تھی۔اس وقت یہ ایک ہزار ایک سو کتوں کا مسکن ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے موقع پر لی گئی تصویر۔(شِنہوا)
چین کے صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے موقع پر لی گئی تصویر۔(شِنہوا)
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 65 برس سے زائد عمر کے ہر 10 میں 1 امریکی بھلکڑپن کے مرض میں مبتلا ہے جبکہ ہر 5 میں سے 1 کی مشکلات سنگین نوعیت کی ہیں۔جے اے ایم اے نیورولوجی میں 24 اکتوبر کو شائع تحقیق میں بھلکڑپن اور اس کی معمولی خرابیوں کا شکار امریکیوں کی تعداد بارے 20 برس پرانے تخیمنے کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔موجودہ تحقیق کے لئے، محققین نے 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 3 ہزار 500 شرکا کے 2017-2016 کے آزمائشی نتائج کا جائزہ لیا۔اس آزمائش میں ان کا حافظہ، توجہ ، سمجھ بوجھ اور اسی طرح کے عوامل کو جانچا گیا کہ وہ آزانہ طور پر زندگی گزارسکتے ہیں اور گزشتہ دہائی کے دوران ان کی صلاحیتوں میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔نتائج کے مطا بق 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 10 فیصد امریکی بھلکڑپن کا شکار ہیں۔ 22 فیصد کو معمولی نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے جس میں حافظہ اور دیگر افعال متاثر ہوئے ہیں۔مئو خر الذکر حالت بارے رائے ہے کہ یہ بھلکڑپن کا شکار ہوتے وقت رونما ہوتی ہے۔اگرچہ شرح مرد وخواتین کے لیے بھی تھی تاہم عمرکے ساتھ یہ شرح بڑھتی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 60 کی دہائی کے 3 فیصد افراد بھلکڑپن کا شکار تھے جبکہ 90 کی دہائی کے افراد میں یہ شرح بڑھ کر 35 فیصد تک پہنچ گئی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھلکڑپن کی شرح دیگر امریکیوں کی نسبت سیاہ فام یا افریقی نژاد امریکی عمررسیدہ افراد میں زیادہ پائی گئی ہے۔ 15 فیصد عمررسید سیاہ فام افراد بھلکڑپن کا شکار ہیں جبکہ سفید فام افراد میں یہ شرح 11 فیصد اور ہسپانو یوں میں 10 فیصد ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے موقع پر لی گئی تصویر۔(شِنہوا)
چین کے صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات کے موقع پر لی گئی تصویر۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے جنوب سے شمال کے جانب پانی کا رخ موڑنے کے منصوبے کے درمیانی راستے نے رواں سال پانی کی منتقلی کے اپنے سالانہ ہدف کو مکمل کر لیا ہے۔ اس منصوبے میں پانی کی منتقلی کی مقدار ریکارڈ حد تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق اس راستے نے 1 نومبر 2021 سے رواں سال 31 اکتوبر تک جنوب کے بڑے دریاؤں سے تقریباً 9.21 ارب کیوبک میٹرز پانی ملک کے خشک شمالی علاقوں کی جانب منتقل کیا ہے جو کہ سالانہ منصوبے کی نسبت 27.4 فیصد زیادہ ہے۔
وزارت نے کہا کہ اب تک پا نی کا رخ مو ڑ نے کے منصوبے کے درمیانی اور مشرقی راستوں نے 57.6 ارب کیوبک میٹرز سے زیادہ پانی منتقل کیا ہے جس سے 15 کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
دریں اثنا ان راستوں کے ساتھ واقع ندیوں اور جھیلوں کو 9.2 ارب کیوبک میٹرز سے زیادہ پانی سے بھر دیا گیا ہے۔
ملک کے جنوب سے شمال کی جانب پانی کا رخ موڑنے کے اس منصوبے کے تین راستے ہیں۔
درمیانی راستے کی ابتدا چین کے وسطی صوبہ ہوبے میں دانجیانگ کو آبی ذخائر سے ہوتی ہے جو ہینان اور ہیبے سے ہوتے ہوئے بیجنگ اور تیانجن پہنچتا ہے جبکہ مشرقی راستہ مشرقی جیانگ سو صوبے سے تیانجن اور شانڈونگ سمیت دیگر علاقوں میں پانی منتقل کرتا ہے۔ تاہم مغربی راستہ ابھی بننا باقی ہے۔
چین نے شہری زندگی کے ماحول میں بہتری لانے کی کوششوں کے سلسلے میں بہترین سہولیات، خدمات اور انتظام کے ساتھ شہری برادریوں کے قیام کے لیے ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔وزارت ہاسنگ اور شہری ودیہی ترقی اور وزارت شہری امور کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ اس مراسلے کے مطابق سے دو برسوں پر محیط یہ پائلٹ پروگرام اکتوبر 2022 میں شروع ہوا ۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام میں شامل برادریاں بچوں کے اسکولوں، عمر رسیدہ افراد کے لیے مراکز اور صحت کی دیکھ بھال سمیت سہولت اسٹورز، کینٹینز اور گھریلو خدمات کے آٹ لیٹس سے لیس ہوں گی ۔بنیادی ڈھانچے کو افادیت کے مراکز کے ساتھ دیگر شعبوں کے علاوہ پارکنگ اور چارجنگ، رکاوٹوں سے پاک سہولیات اور سڑکوں کے ذریعے اپ گریڈ کیا جائے گا۔اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اسمارٹ سروسز اور مینجمنٹ کو متعارف کرانے کی بھی کوشش کی جائے گی جبکہ رہائشیوں کو برادری کی ترقی میں حصہ لینے کی ترغیب دی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے فرانس کی وزیر برائے یورپ اور امور خارجہ کیتھرین کولونا کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے ۔وانگ نے اس بات چیت میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی)کی 20ویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شی جن پھنگ کا کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر متفقہ انتخاب توقعات کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی مشترکہ خواہش ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ چین کا دیوہیکل جہاز اپنے راستے پر گامزن رہے گا اور حقائق کا ادراک کرتے ہوئے کامیابیوں سے ہمکنار ہوگا۔وانگ نے کہا کہ کانگریس نے چین کی مستقبل کی ترقی کے حوالے سے ایک خاکہ تیار کیا ہے جس سے ایک غیر مستحکم دنیا میں اہم یقین پیدا کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس نے چین کی امن کی آزاد خارجہ پالیسی اور عالمی امن کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے، جو بین الاقوامی برادری کو عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مستحکم مثبت توانائی فراہم کرے گا۔وانگ نے کہا کہ چین نے فرانس اور یورپ کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھا ہے اور چین۔
یورپی یونین جامع تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ چین اور فرانس کے درمیان تزویراتی ہم آہنگی اور تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اور فرانس کو مشترکہ طور پر دونوں ملکوں کے مابین اعلی سطح کے تبادلوں اور مختلف شعبوں میں تعاون کی منصوبہ بندی اور خاکہ بنانا چاہیے تاکہ دوطرفہ تعلقات کے نئے امکانات کھولے جاسکیں۔اس موقع پر کولونا نے کہا کہ فرانس اور چین نے ہمیشہ عالمی امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر باہمی اعتماد اور تعاون کو برقرار رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ فرانس مشترکہ مفادات کو وسعت دینے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ اعلی سطح کے قریبی تبادلوں اور تفصیلی رابطے کی امید رکھتا ہے۔فریقین نے یوکرین، جزیرہ نما کوریا کی صورتحال اور مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سیرنگ ، انڈونیشیا (شِنہوا) انڈونیشا کے صوبہ بینٹن کے سیرنگ میں آوارہ کتوں کے لئے ایک پناہ گاہ قائم کردی گئی ہے، جس کا رقبہ 4 ہیکٹرہے اور اس میں 124 مستقل پنجرے ہیں۔
یہ پناہ گاہ ٹنگ پھنگ پھنگ شیلٹر ہاؤس فاؤنڈیشن نے مہیا کی ہے جو آوارہ اور لاوارث کتوں کی نگہداشت کے لئے سال 2010 میں قائم کی گئی تھی۔
اس وقت یہ ایک ہزار ایک سو کتوں کا مسکن ہے ۔
انڈونیشیا ، صوبہ بینٹن کے شہر سیرنگ میں کتوں کی پناہ گاہ کی مالکہ پنجروں کے باہر کتوں کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ (شِںہوا)
انڈونیشیا ، صوبہ بینٹن کے شہر سیرنگ میں ٹنگ پھنگ پھنگ شیلٹر ہاؤس فاؤنڈیشن میں ایک وال پینٹنگ کے ساتھ کتے کا مجسمہ دیکھا جاسکتا ہے ۔ (شِںہوا)
انڈونیشیا ، صوبہ بینٹن کے شہر سیرنگ کے ٹنگ پھنگ پھنگ شیلٹر ہاؤس فاؤنڈیشن میں پنجرے کے باہر کتے کھیل رہے ہیں ۔ (شِںہوا)
انڈونیشیا ، صوبہ بینٹن کے شہر سیرنگ کے ٹنگ پھنگ پھنگ شیلٹر ہاؤس فاؤنڈیشن میں پنجرے کے اندر مفلوج کتے دیکھے جاسکتے ہیں ۔ (شِںہوا)
انڈونیشیا ، صوبہ بینٹن کے شہر سیرنگ کے ٹنگ پھنگ پھنگ شیلٹر ہاؤس فاؤنڈیشن میں پنجرے کے با ہر کتے کھیل رہے ہیں ۔ (شِںہوا)
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر نان جنگ میں واقع نان جنگ ژونگ شان ماؤنٹین نیشنل پارک کا دلکش فضائی نظارہ ۔ (شِںہوا)
چین ، مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر نان جنگ میں لوگ منگ خاندان (1644-1368) کے بانی شہنشاہ ژو یوان ژانگ کی تدفین کی جگہ شاہی شیاؤلنگ مقبرے کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین ، دارالحکومت بیجنگ کے چائنہ ملینیئم مونومنٹ کے نزدیک موسم خزاں کا دلکش نظارہ ۔ (شِنہوا)
بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں بھارتی فوجی رسہ پل ٹوٹنے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔پل اتوار کی شام منہدم ہوا تھا ۔ حکام کے مطابق اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 135 ہوچکی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین ، دارالحکومت بیجنگ کے بے ہائی پارک میں لوگ خزاں کے دلکش نظارے سے لطف اندوز ہورہے ہیں ۔ (شِنہوا)
اسلام آباد، چینی طبی ٹیم کے سربراہ ہوانگ وین شین ( دائیں سے دوسرے) نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین انعام حیدر ملک (بائیں سے دوسرے) کے ساتھ کام بارے تبادلہ خیال کیا۔ (شِںہوا)
اسلام آباد، چینی طبی ٹیم کے سربراہ ہوانگ وین شین ( دائیں سے دوسرے) نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین انعام حیدر ملک (بائیں سے دوسرے) کے ساتھ کام بارے تبادلہ خیال کیا۔ (شِںہوا)
چین کے صدر شی جن پھنگ نے الجزائر میں منعقدہ عرب لیگ کے 31 ویں سربراہ اجلاس کے موقع پر الجزائر کے صدرعبدالمجید تبون کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔ وہ عرب لیگ کونسل کے نئے صدر ہیں۔انہوں نے کہا کہ عرب لیگ عرب ممالک میں اتحاد سے طاقت کے حصول میں پرعزم ہے اور مشرق وسطی میں امن و استحکام کو فروغ دے رہی ہے ۔ وہ کثیرالجہتی اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ بارے مسلسل کوشاں بھی ہے۔چینی صدر نے عرب ممالک میں یکجہتی کو مستحکم کرنے میں الجزائر کے طویل مدتی عزم، ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ میں اس کے فعال کردار، چین اور عرب ممالک کے درمیان اجتماعی تعاون پر زور دینے کی تعریف کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نیویارک (شِنہوا) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 65 برس سے زائد عمر کے ہر 10 میں 1 امریکی بھلکڑپن کے مرض میں مبتلا ہے جبکہ ہر 5 میں سے 1 کی مشکلات سنگین نوعیت کی ہیں۔
جے اے ایم اے نیورولوجی میں 24 اکتوبر کو شائع تحقیق میں بھلکڑپن اور اس کی معمولی خرابیوں کا شکار امریکیوں کی تعداد بارے 20 برس پرانے تخیمنے کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔
موجودہ تحقیق کے لئے، محققین نے 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 3 ہزار 500 شرکا کے 2017-2016 کے آزمائشی نتائج کا جائزہ لیا۔
اس آزمائش میں ان کا حافظہ، توجہ ، سمجھ بوجھ اور اسی طرح کے عوامل کو جانچا گیا کہ وہ آزانہ طور پر زندگی گزارسکتے ہیں اور گزشتہ دہائی کے دوران ان کی صلاحیتوں میں کتنی تبدیلی آئی ہے۔
نتائج کے مطابق 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 10 فیصد امریکی بھلکڑپن کا شکار ہیں۔ 22 فیصد کو معمولی نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے جس میں حافظہ اور دیگر افعال متاثر ہوئے ہیں۔
مئو خر الذکر حالت بارے رائے ہے کہ یہ بھلکڑپن کا شکار ہوتے وقت رونما ہوتی ہے۔
اگرچہ شرح مرد وخواتین کے لیے بھی تھی تاہم عمرکے ساتھ یہ شرح بڑھتی گئی۔
رپورٹ کے مطابق 60 کی دہائی کے 3 فیصد افراد بھلکڑپن کا شکار تھے جبکہ 90 کی دہائی کے افراد میں یہ شرح بڑھ کر 35 فیصد تک پہنچ گئی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھلکڑپن کی شرح دیگر امریکیوں کی نسبت سیاہ فام یا افریقی نژاد امریکی عمررسیدہ افراد میں زیادہ پائی گئی ہے۔
15 فیصد عمررسید سیاہ فام افراد بھلکڑپن کا شکار ہیں جبکہ سفید فام افراد میں یہ شرح 11 فیصد اور ہسپانو یوں میں 10 فیصد ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین نے شہری زندگی کے ماحول میں بہتری لانے کی کوششوں کے سلسلے میں بہترین سہولیات، خدمات اور انتظام کے ساتھ شہری برادریوں کے قیام کے لیے ایک مراسلہ جاری کیا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ اور شہری ودیہی ترقی اور وزارت شہری امور کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ اس مراسلے کے مطابق سے دو برسوں پر محیط یہ پائلٹ پروگرام اکتوبر 2022 میں شروع ہوا ۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اس پروگرام میں شامل برادریاں بچوں کے اسکولوں، عمر رسیدہ افراد کے لیے مراکز اور صحت کی دیکھ بھال سمیت سہولت اسٹورز، کینٹینز اور گھریلو خدمات کے آؤٹ لیٹس سے لیس ہوں گی ۔
بنیادی ڈھانچے کو افادیت کے مراکز کے ساتھ دیگر شعبوں کے علاوہ پارکنگ اور چارجنگ، رکاوٹوں سے پاک سہولیات اور سڑکوں کے ذریعے اپ گریڈ کیا جائے گا۔
اس دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اسمارٹ سروسز اور مینجمنٹ کو متعارف کرانے کی بھی کوشش کی جائے گی جبکہ رہائشیوں کو برادری کی ترقی میں حصہ لینے کی ترغیب دی جائے گی۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے فرانس کی وزیر برائے یورپ اور امور خارجہ کیتھرین کولونا کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے ۔
وانگ نے اس بات چیت میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شی جن پھنگ کا کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر متفقہ انتخاب توقعات کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی مشترکہ خواہش ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ چین کا دیوہیکل جہاز اپنے راستے پر گامزن رہے گا اور حقائق کا ادراک کرتے ہوئے کامیابیوں سے ہمکنار ہوگا۔
وانگ نے کہا کہ کانگریس نے چین کی مستقبل کی ترقی کےحوالے سے ایک خاکہ تیار کیا ہے جس سے ایک غیر مستحکم دنیا میں اہم یقین پیدا کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ اس نے چین کی امن کی آزاد خارجہ پالیسی اور عالمی امن کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے، جو بین الاقوامی برادری کو عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مستحکم مثبت توانائی فراہم کرے گا۔
وانگ نے کہا کہ چین نے فرانس اور یورپ کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھا ہے اور چین۔ یورپی یونین جامع تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ چین اور فرانس کے درمیان تزویراتی ہم آہنگی اور تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور فرانس کو مشترکہ طور پر دونوں ملکوں کے مابین اعلیٰ سطح کے تبادلوں اور مختلف شعبوں میں تعاون کی منصوبہ بندی اور خاکہ بنانا چاہیے تاکہ دوطرفہ تعلقات کے نئے امکانات کھولے جاسکیں۔
اس موقع پر کولونا نے کہا کہ فرانس اور چین نے ہمیشہ عالمی امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر باہمی اعتماد اور تعاون کو برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس مشترکہ مفادات کو وسعت دینے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے قریبی تبادلوں اور تفصیلی رابطے کی امید رکھتا ہے۔
فریقین نے یوکرین، جزیرہ نما کوریا کی صورتحال اور مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے فرانس کی وزیر برائے یورپ اور امور خارجہ کیتھرین کولونا کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے ۔
وانگ نے اس بات چیت میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شی جن پھنگ کا کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر متفقہ انتخاب توقعات کے مطابق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی مشترکہ خواہش ہے جو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ چین کا دیوہیکل جہاز اپنے راستے پر گامزن رہے گا اور حقائق کا ادراک کرتے ہوئے کامیابیوں سے ہمکنار ہوگا۔
وانگ نے کہا کہ کانگریس نے چین کی مستقبل کی ترقی کےحوالے سے ایک خاکہ تیار کیا ہے جس سے ایک غیر مستحکم دنیا میں اہم یقین پیدا کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ اس نے چین کی امن کی آزاد خارجہ پالیسی اور عالمی امن کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا ہے، جو بین الاقوامی برادری کو عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مستحکم مثبت توانائی فراہم کرے گا۔
وانگ نے کہا کہ چین نے فرانس اور یورپ کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھا ہے اور چین۔ یورپی یونین جامع تزویراتی شراکت داری کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ چین اور فرانس کے درمیان تزویراتی ہم آہنگی اور تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور فرانس کو مشترکہ طور پر دونوں ملکوں کے مابین اعلیٰ سطح کے تبادلوں اور مختلف شعبوں میں تعاون کی منصوبہ بندی اور خاکہ بنانا چاہیے تاکہ دوطرفہ تعلقات کے نئے امکانات کھولے جاسکیں۔
اس موقع پر کولونا نے کہا کہ فرانس اور چین نے ہمیشہ عالمی امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر باہمی اعتماد اور تعاون کو برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس مشترکہ مفادات کو وسعت دینے اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے قریبی تبادلوں اور تفصیلی رابطے کی امید رکھتا ہے۔
فریقین نے یوکرین، جزیرہ نما کوریا کی صورتحال اور مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
گجرات ، بھارت (شِنہوا) بھارت کی مغربی ریاست گجرات میں بھارتی فوجی رسہ پل ٹوٹنے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔پل اتوار کی شام منہدم ہوا تھا ۔ حکام کے مطابق اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 135 ہوچکی ہے۔
بھارت، مغربی ریاست گجرات کے ضلع موربی کے دریائے مچھ چھو میں لوگ بھارتی فوجیوں کو رسہ پل منہدم ہونے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کرتے دیکھ رہے ہیں۔ (شِنہوا)
بھارت، مغربی ریاست گجرات کے ضلع موربی کے دریائے مچھ چھو میں بھارتی فوجی رسہ پل منہدم ہونے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بھارت، مغربی ریاست گجرات کے ضلع موربی کے دریائے مچھ چھو میں امدادی کارکن رسہ پل منہدم ہونے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
بھارت، مغربی ریاست گجرات کے ضلع موربی کے دریائے مچھ چھو میں ایک امدادی کارکن رسہ پل منہدم ہونے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کررہا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے الجزائر میں منعقدہ عرب لیگ کے 31 ویں سربراہ اجلاس کے موقع پر الجزائر کے صدرعبدالمجید تبون کو مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔ وہ عرب لیگ کونسل کے نئے صدر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرب لیگ عرب ممالک میں اتحاد سے طاقت کے حصول میں پرعزم ہے اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو فروغ دے رہی ہے ۔ وہ کثیرالجہتی اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ بارے مسلسل کوشاں بھی ہے۔
چینی صدر نے عرب ممالک میں یکجہتی کو مستحکم کرنے میں الجزائر کے طویل مدتی عزم، ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ میں اس کے فعال کردار، چین اور عرب ممالک کے درمیان اجتماعی تعاون پر زور دینے کی تعریف کی۔
پاکستان سالانہ 67 ارب روپے کا ریشم درآمد کرتا ہے،ریشم کی زراعت میں سات لاکھ خاندانوں کے لیے آمدنی پیدا کرنے کی صلاحیت،چھانگا مانگا میں ریشم کی پیداوار کے لیے 4 ہزارتربیت یافتہ خاندان موجود،ایک خاندان آسانی سے سالانہ 150 کلو گرام ریشم بنا سکتا ہے،یونیورسٹیوں کو ریشم کی پیداوار میں خود کفیل ہونے کے لیے سیری کلچر میں تحقیق کرنے کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق حکومت کو ریشم کے کاشتکاروں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ قومی معیشت کی ترقی میں بہتر کردار ادا کر سکیں۔ریشم کا استعمال پاکستان میں ایک کاٹیج انڈسٹری کے طور پر کیا جاتا رہا ہے تاہم تربیت اور تحقیق کی سہولیات کی کمی کی وجہ سے ریشم کی صنعت نے گزشتہ چند سالوں کے دوران قابل ذکر ترقی نہیں دکھائی ہے۔ اگر حکومت ان کی استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کرے تو ریشم کے کسان بہتر طریقے سے ریشم کی پیداوار میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔پنجاب کے محکمہ جنگلات کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد فاروق بھٹی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ سیری کلچر کو اس کی صلاحیت کے مطابق تلاش نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ریشم کے زیادہ تر کسان کوکون کی پیداوار کے لیے پرانے روایتی طریقے استعمال کر رہے ہیں۔ہم نے ریشم کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے موثر اور نتیجہ خیز پالیسیاں وضع نہیں کیں۔ تاہم 2007 میں خیبرپختونخوا حکومت نے قیادت کی اور اس کی ریشم کی پیداوار کو فروغ دیا۔
ریشم کی زراعت میں تقریبا 670,000 خاندانوں کے لیے آمدنی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ہم اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ریشم کی درآمد پر انحصار کرتے ہیں۔ ہم سالانہ 67 ارب روپے کا ریشم درآمد کرتے ہیں۔فاروق بھٹی نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری ریشم کی اہم درآمد کنندہ ہے۔ ہم چین، وسطی ایشیا ، بھارت، جاپان اور دیگر ریاستوں سے براہ راست یا بالواسطہ ریشم خریدتے ہیںاور ہم یہ 67 ارب روپے بچا سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 1947 میں اپنے قیام کے بعد سے ریشم کی زراعت کو کاٹیج انڈسٹری کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ تاہم یہ صنعت 1970 کی دہائی سے زوال کا شکار ہے۔ 2010 کے بعد ہم نے اس کی بحالی پر کام شروع کیا۔انہوںنے بتایا کہ چھانگا مانگا میں ریشم کی پیداوار کے لیے تقریبا 4000 تربیت یافتہ خاندان موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ جنگلات ان خاندانوں کو ریشم کے کاروبار سے منسلک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ محکمہ جنگلات ان خاندانوں کو کوکون کی پیداوار کے لیے ریشم کے انڈے فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ سال میں دو بار ریشم کی پیداوار کی جا سکتی ہے۔ فروری تا اپریل اور ستمبر سے نومبر اس کے دو موسم ہیں۔ ان دو موسموں کے دوران ایک خاندان آسانی سے سالانہ 150 کلو گرام ریشم بنا سکتا ہے۔
محکمہ جنگلات ریشم کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کے لیے کسانوں کو ریشم کے بیج دیتا ہے۔فاروق بھٹی نے کہا کہ تحقیقی نقطہ نظر سے پاکستان دوسرے ممالک سے بہت پیچھے ہے اور جہاں تک سیری کلچر کا تعلق ہے ہم نے اس میدان میں کوئی تحقیق نہیں کی ہے۔ مختصر مدت میں ہم بیج درآمد کر سکتے ہیں لیکن طویل مدت میںہمیں بیج کی پیداوار کے لحاظ سے خود کفالت کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے اس لیے ہمیں درآمدات پر اپنا انحصار کم کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یونیورسٹیوں اور دیگر اداروں کو ریشم کی پیداوار میں خود کفیل ہونے کے لیے سیری کلچر میں تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے محققین کو اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ضرورت ہے۔ محققین کو ایسے اقدامات کو ڈیزائن کرنا چاہیے جو انسانی ترقی کو فروغ دیں اور ہمارے ریشم کی پیداوار میں اضافہ کریں، یہ دونوں چیزیں طویل مدت میںہماری مارکیٹ کو فائدہ پہنچائیں گی۔فاروق بھٹی نے بتایا کہ اگر حکومت اعلی معیار کے انڈے درآمد کرکے، سستی بجلی فراہم کرکے اور اپنی استعداد کار میں اضافہ کرکے کسانوں کی مدد کرے تو کسان زیادہ اعلی معیار کا ریشم پیدا کرسکتے ہیں اور صنعت میں زیادہ اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ محکمہ جنگلات نے ریشم کی زراعت کو فروغ دیا ہے لیکن ابھی بھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
گلگت بلتستان میں ہر سال موسم سرما میں 41فیصد لوگ سردی کی شدت کے باعث نقل مکانی کرجاتے ہیں،برفانی علاقوں میں گزارہ ناممکن،شمالی علاقہ جات کی متنوع آب و ہوا مویشیوں کی مختلف اقسام کی پرورش کے لیے موزوں،سردیوں کے موسم میں خواتین کو لیپیڈری کی تربیت دینے اور کاٹیج انڈسٹری کو فروغ دینے کی ضرورت۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ضلع سکردو کے معدنیات سے مالا مال شگر سب ڈویژن کے ایک دور افتادہ گاوں چو ٹرون کے رہائشی جو اپنے جیوتھرمل چشموں کے لیے جانا جاتا ہے سردیوں کے موسم میں ایک مشکل زندگی گزارتے ہیں اورمحفوظ خوراک پر گزارہ کرتے ہیںکیونکہ وہ اپنے گھروں کو آرام دہ اور گرم رکھنے کے لیے مہنگا ایندھن برداشت نہیں کر سکتے۔ ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے صحافی بہادر علی سالک نے چو ٹرون کے رہائشیوں کی اس دکھی حالت کی تصدیق کی اور کہا کہ اس دور افتادہ گاں میں تعلیم اور بیداری لانے کی اشد ضرورت ہے۔ مقامی لوگ جن حالات میں رہتے ہیں ان کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں طبقے اہم ہیں۔ ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پرویز شاہ نے کہاکہ ایک پائیدار معاش کے لیے مویشیوں کی پرورش سب سے اہم ہے۔
شمالی علاقہ جات کی متنوع آب و ہوا مویشیوں کی مختلف اقسام کی پرورش کے لیے موزوں ہے۔ چونکہ علاقے میں زرعی اراضی قلیل ہے اور مقامی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہے، اس لیے نقل مکانی کی شرح زیادہ ہے جو41فیصد ہے۔ لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ان کی مدد کرنے کی اشد ضرورت ہے تا کہ وہ قدیم گلہ بانی سے جینیاتی طور پر ترمیم شدہ مویشیوں کی طرف تبدیل ہو جائیں جو موسم اور بیماریوں سے زیادہ مزاحم ہیں۔ کیرائی بھیڑ، آگری بکری ، گبرالی اور اچائی گائے جرسی مویشیوں اور اچائی گائے کی کراس نسل کی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ نسلوں کو تیار کرنے کے لیے تجربات جاری ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کے انفارمیشن ٹیکنالوجی نیٹ ورک مینیجر سعید حبیب اللہ نے کہاکہ میں خود گلاب پور، شگر سے تعلق رکھتا ہوں، وہاں رہنے والے اتنے غریب ہیں کہ وہ آرام دہ زندگی گزارنے کے قابل نہیں۔ گرم پانی میں جانے سے پہلے وہ اپنی کھالوں کو جیوتھرمل پانی کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے خوبانی کے دانے کا تیل لانولین بھیڑ کی اون سے نکالتے ہیں۔ پولٹری فارمنگ، لیپیڈیری، پھلوں اور بیجوں کی ڈبہ بندی کی سخت ضرورت ہے۔
گلوبل منی کے پرنسپل جیولوجسٹ این جی کمپنی، اسلام آباد، اور پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں ارضیات کے سابق جنرل مینیجر محمد یعقوب شاہ نے کہا کہ وادی شگر میں پیگمیٹک باڈیز کا میدان زمرد، ایکوامیرین، ٹورمالائن اسکورل، گرین فلورائٹ، گارنیٹ سے مالا مال ہے لیکن مقامی لوگ کان کنی کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ مناسب حفاظتی اقدامات کے بغیر کان کنی ایک پرخطر کاروبار ہے۔ انہیں کان کنی کی رائلٹی ملتی ہے لیکن آرام دہ زندگی گزارنے کے لیے ادائیگیاں بہت کم ہیں۔ زیادہ تر وہ مویشیوں پر انحصار کرتے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں خواتین کو یہاں لیپیڈری کی تربیت دی جا سکتی ہے تاکہ وہ سردیوں کے موسم میں اپنے کام کو پورا کر سکیں۔ لیتھیم نکالنے سے معاشی سرگرمیاں پیدا ہو سکتی ہیں جس سے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ ماہر جیمولوجسٹ اور کان کن ذاکر اللہ عرف جھولے لال نے کہاکہ شگر میں خواتین کو لیپیڈری کی تربیت دی جا سکتی ہے۔ جب برف سڑکوں میں دب جاتی ہے اور دیگر معاشی سرگرمیاں رک جاتی ہیں تو وہ اپنے آرڈر مکمل کر سکتے ہیں۔ جے پور انڈیا کی خواتین کی طرح وہ اسے کاٹیج انڈسٹری کے طور پر اپنا سکتی ہیں۔ اس سے ان کی آمدنی کے ذرائع کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔جی بی کے علاقے ہنزہ میں خواتین کی ایک بڑی تعداد لیپڈیری سے وابستہ ہے اور وہ اچھی کمائی کر رہی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان کا کل صحرائی رقبہ 12ہزارمربع کلومیٹر ،پانی کے انتظام کا مناسب نظام موجود ہو تو صحرا فصل پیدا کرنے والے کھیتوں میں تبدیل ہو سکتے ہیں،پنجاب حکومت کا صحرائے چولستان کو پائپ لائنوں کے ذریعے نہری پانی کی فراہمی کا منصوبہ جلد شروع ہونے کا امکان،پاکستان اپنی ریتلی زمینوں کی ترقی کے لیے چین سے تکنیکی مدد مانگ سکتا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پانی کے انتظام کا مناسب نظام موجود ہو توپاکستان میں صحرا فصل پیدا کرنے والے کھیتوں میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت صحرائے چولستان کے رہائشیوں کو ان کے سماجی معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے پانی فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ یہ پروجیکٹ اس نایاب شے کے موثر استعمال کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو بروئے کار لائے گا۔ جنوبی پنجاب میں واقع صحرائے چولستان تقریبا 25800 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے جس کی لمبائی تقریبا 480 کلومیٹر اور چوڑائی 32 سے 192 کلومیٹر ہے۔ پوری دنیا میںڈیزرٹس کو متعدد طریقوں سے پیداواری زمینوں میں تبدیل کیا جاتا ہے جس میںکان کنی، نمکین پانی سے لیتھیم نکالنا،کاشتکاری اور شمسی ونڈ انرجی فارمز کا قیام شامل ہے۔
پاکستان کے معاملے میں بھی ایسا ہی کیا جا سکتا ہے۔ صحرائی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے سماجی و اقتصادی استحکام کے لیے ضروری ہے کہ ان کی رہائش کا بندوبست ان کے رہنے کی جگہ کی حدود میں ہو۔ پاکستان کا کل صحرائی رقبہ تقریبا 30,000 کلومیٹر یا 12,000 مربع کلومیٹر ہے۔ صحرائے تھل، پنجاب ، سندھ میں تھر کا صحرا، بلوچستان کا صحرائے خاران اور گلگت بلتستان کا سرد صحراپاکستان کے مشہور ریگستان ہیں۔ پاکستان مشرق وسطی کی اقوام سے معاونت لے سکتا ہے جنہوں نے اپنے صحرواں کو پیداواری کھیتوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ صحرائے نگیبا کوجدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی بدولت پیداواری بنا دیا گیا ہے اور فی ہیکٹر تقریبا 80 ٹن زرعی پیداوار حاصل کرتا ہے جس کی فصلیں گندم، جو، انجیر، انگور، بادام، زیتون ہیں۔ چین صحرائے گوبی کو زیادہ پیداوار والی زمین میں تبدیل کرنے کی ایک اور کامیاب مثال ہے۔ پاکستان میں ریگستانوں کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے آن فارم واٹر مینجمنٹ، پنجاب کے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالستار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ صحراوں میں رہنے والے لوگوں کے معاشی حالات کو بلاتعطل پانی کی فراہمی سے یقینی بنا کر بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی صحراوں میں پایا جانے والا پانی زیادہ تر نمکین یا پمپنگ کی حد سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحرائے چولستان کو پائپ لائنوں کے ذریعے نہری پانی کی فراہمی کا منصوبہ شروع کرنے کا پلان بنا رہی ہے۔ یہ ایک کثیر مرحلہ پراجیکٹ ہے جس کے ذریعے علاقے کو 'مساوی طور پر منقسم کلومیٹر کی پٹیوں' میں الگ کرکے علاقے میں پانی کا نظام تیار کیا جائے گا۔ عبدالستار نے کہا کہ اس منصوبے سے مقامی لوگوں کو صاف پانی کی وافر مقدار میں فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ پانی کی دستیابی لوگوں کو اس قابل بنائے گی کہ وہ اپنی اب تک کی بنجر زمینوں کا بھرپور استعمال کر کے فصلیں اور سبزیاں پیدا کر سکیں تاکہ انسانی اور مویشیوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔پاکستان کے صحرائی علاقے کا 81 فیصد سے زیادہ حصہ ریت کے ٹیلوں پر مشتمل ہے اور باقی جھاڑی والے فلیٹ اور ریت کے جھونکے ہیں۔ جب بھی بارش ہو تو لوگوں کو خود ساختہ تالابوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے۔ ان تالابوں کے آس پاس کی سبزیاں پانی کے اخراج اور بخارات کو روک سکتی ہیں۔ صحراوں کے باشندوں کو مختلف فصلیں اگانے کے لیے صاف پانی بھی فراہم کیا جا سکتا ہے۔ ریت کا استحکام صحراوں کو زرخیز کھیتوں میں تبدیل کرنے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ چین کی طرح "درختوں کی عظیم دیوار" کے تصور اور پودوں کے لیے پودوں کے پیسٹ کے استعمال پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان اپنی ریتلی زمینوں کی ترقی کے لیے چین سے تکنیکی مدد مانگ سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی مینوفیکچرنگ میں اضافہ اور درآمد میں کمی،رواں سال کے پہلے نو ماہ میں ایک کروڑ 67لاکھ ہینڈ سیٹ بنائے گئے جبکہ 12لاکھ 40ہزار درآمد کیے گئے،آئی ٹیل2.14 ملین موبائل ڈیوائسز اسمبل کر کے سرفہرست ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل فونز کی مقامی مینوفیکچرنگ میں اضافہ ہواہے جبکہ ستمبر 2022 میں کمرشل موبائلز کی درآمد میں کمی آئی ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی مقامی موبائل انڈسٹری نے 2022 کے نو مہینوں میں 16.7 ملین موبائل بنائے۔ اگست 2022 میں 0.67 ملین کے مقابلے ستمبر 2022 میں 1.09 ملین موبائل اسمبل کیے گئے جس میں 62 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان نے 2022 کے پہلے نو مہینوں میں 1.24 ملین موبائلز درآمد کیے جب کہ ستمبر 2022 میں 30,000 موبائل درآمد کیے گئے، اگست 2022 میں یہ تعداد 50,000 تھی۔ جنوری سے ستمبر 2022 تک 7.24 ملین اسمارٹ فونز اور 9.46 ملین 2G ڈیوائسز تیار کیںگئیں۔ ستمبر 2022 میں، 0.48 ملین تیار کردہ موبائل اسمارٹ فونز تھے، اگست 2022 میں 0.43 ملین موبائلز کے مقابلے میں 11.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب ستمبر میں 0.61 ملین 2G ڈیوائسز تیار کی گئیں، اگست میں 0.25 ملین موبائلز کے مقابلے میں 144 فیصد اضافہ ہوا۔ 54فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز ہیںجبکہ 46 فیصدپاکستان نیٹ ورک میں 2G ہیں۔ 2022 کے نو مہینوں میںآئی ٹیل2.14 ملین موبائل ڈیوائسز اسمبل کر کے سرفہرست تھا، ویگو ٹیل نے 1.67 ملین، وی وو 1.49 ملین، انفینکس1.45 ملین، نوکیا1.21 ملین، اوپو1.11 ملین، سام سنگ1.08 ملین، کیو موبائل0.92 ملین، ٹیکنو0.92 ملین اور ای ٹاچی0.90 نے ملین فون بنائے۔ پاکستان نے کیلنڈر سال 2021 کے دوران 24.66 ملین موبائل فون تیار کیے جبکہ 2020 میں یہ تعداد 13.05 ملین تھی جو 88 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتی ہے۔ موبائل فون ہینڈ سیٹس کی تجارتی درآمدات 2021 میں 10.26 ملین رہی جو کہ 2020 میں 24.51 ملین تھی۔
پی ٹی اے کے ترجمان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ اتھارٹی نے جنوری 2021 میں مقامی مینوفیکچرنگ ریگولیشنز متعارف کرائے اور تب سے اب تک 30 پلانٹس کو10 سال کے لئے مینوفیکچرنگ اتھارٹی جاری کی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ مقامی مینوفیکچرنگ میں تیزی نے 2021 میں تیار کردہ 24 ملین فونز اور جنوری سے ستمبر 2022 تک 16.7 ملین فونز کے ساتھ ایک پر امید ماڈل دکھایا ہے اور کمرشل امپورٹ میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کامیاب مینوفیکچرنگ کی وجہ پی ٹی اے کی طرف سے 2019 میں ڈیوائس آئیڈینٹیفکیشن، ریگولیشن اینڈ بلاکنگ سسٹم کا موثر نفاذ ہے جس کے نتیجے میں گرے ہینڈ سیٹس کی درآمد اور استعمال پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس میں مینوفیکچرنگ پالیسی کے تحت حکومت کی طرف سے پیش کی جانے والی مراعات۔ ترجمان نے کہاکہ ڈی آئی آر بی ایس کا کامیاب نفاذ اور موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی کے تحت ٹیکس مراعات کی پیشکش کی حکومتی پالیسی اس مثبت پیش رفت کے اہم عوامل تھے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چمالنگ کے علاقے اکرام بورڈ میں مقامی کوئلہ کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے دو کانکن مٹی تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔ ایس ایچ او چمالنگ محمد شاہ کے مطابق جاں بحق کانکنوں کی شناخت اختر محمد ولد خیر محمد اور نقیب اللہ ولد نصیب اللہ بارک زئی سکنہ افغانستان کے نام سے ہوئی۔ لاشیں کان سے نکال کر ضروری کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کی گئیں جس کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کرکے آبائی علاقے روانہ کر دی گئیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
رہنما پاکستان تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جو لولگ لانگ مارچ میں شریک ہیں وہ فخر سے بتا سکیں گے کہ پاکستان میں حقیقی آزادی کی جدوجودہ میں شریک تھے ، آنے والے دنوں میں جتنے بھی علاقے ہیں وہاں موجود لوگوں کو لانگ مارچ کا حصہ بننے کی درخواست کروں گا ، حقیقی آزادی مارچ صرف پی ٹی آئی کا معاملہ نہیںبلکہ لوگوں کے تحفظات کا ہے ، صرف بیٹھ کر بات کرنے سے تبدیلی نہیں آتی ، تبدیلی کیلئے نکلنا پڑتا ہے ، جو لوگ ملکی نظام کو بدلنا چاہتے ہیں وہ ہمارے ساتھ نکل کر آواز ملائیںگے اوراسے بلند کریں گے ، بدھ کے روز گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز خرم دستگیر نے جو گھٹیا بینرز لگائے اسے تسلیم کیا ، میری عمر چیمہ سے بات نہیں ہوئی ، حیران ہوں کہ ابھی تک خرم دستگیر کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ، خرم دستگیر کے گھٹیابینرز لگانے پر انہیں گرفتار کیا جانا چاہیے تھا ، میر امطالبہ ہے کہ خرم دستگیر کو گھٹیا حرکت کرنے پر گرفتار کیا جائے ، یہ پہلا موقع نہیں، خرم دستگیر کے خاندان نے ایک لیڈر کے خلافتہمت بازی کی ، جیسے محترمہ فاطمہ جناح کے خلاف تہمت بازی کی گئی ویسے ہی خرم دستگیر نے بھی کیا ، اس خاندان کا وطیرہ ہے کوئی نئی بات نہیں میں سمجھتا ہوں کہ اس معالنے پر حکومت پنجاب کو ایکشن لے کر خرم دستگیر کو جیل میں ڈالنا چاہیے ، فواد چوہدری نے کہا کہ لندن میں مقیم مریم نواز نے پریس کانفرنس کی ، مریم نواز کا اپارٹمنٹس کیس میں بر ی کردیا گیا ، حسن نواز کے جائیداد کی قیمت ملین پاؤنڈز کی ہے ، نیب کی جانب سے کہا گیا کہ اپارٹنمنٹس مریم نواز کے ہیں تو ثابت کریں ، نیب بیچاری نے کہاں ثابت کرنا تھا ۔
مریم نواز لندن روانہ ہوگئیں ، لندن میں مقیم پاکستانیوں نے ان کی ناک میں دم کررکھا ہے ، جتنے بڑے مظاہرے پاکستان میں ہورہے ہیںِ اس سے زیادہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر ہورہا ہے ۔ ایسے مظاہرون پر لندن میں مقیم پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہون جس طرح پاکستان کے چوری شدہ پیسوں کو ناکام بنایا اورمظاہرے کئے آپ لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں ، پاکستان میں اسلئے لوگ آپ کو سلام پیش کرتے ہیں، مریم نواز ایون فیلڈ اپارٹنمنٹس کو بیچ کر پیچھے موجود گاؤں میں محل خریدنا چاہ رہے ہیں، یہاں تو رہنے کے قابل نہیں، وہ سیاست سے دور اپنے مالی معاملات کو دیکھ رہے ہیں فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں تماشا لگا ہوا ہے ، کوئی پوچھنے والا نہیں ، اربوں روپیہ ان کے پاس کیسے آیا ؟ شریف خاندان کا پاکستان میں صرف حکومت کرنا نہیں بلکہ اپنے پیسوں کو ٹھکانے لگانے کیلئے ایکسر سائز کررہے ہیںِ نواز شریف شہباز شریف اور ان کے بچوں کو توجہ صڑف پیسون کو سمیٹنے پر لگی ہے ، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے دوستوں سے گزارش ہے کہ وہ لوگ اپنا پیسہ بچانے پر مصرف عمل ہیںِ آپ کو اس سے کیا فائدہ حاصل ہوا ، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی سیاست ختم ہوگئی ۔ پوچھنا چاہتا ہوں کہ شریف اور زرداری فیملی کو کیوں موقع دے رہے ہیں، 1100ارب روپے انکے باپ کے پیسے نہیں بلکہ وہ پاکستان کے ہیں، عمران خان اکیلئے نہیں بلکہ ان پیسوں کو واپس لانا سب کی ذمہ داری ہے ، انہوں نے میڈیا اسٹریٹیجک سیل بنایا میڈیا مالاکن کو خریداہوا ہے ، ایک دومیڈیا مالکان ان کے پارٹنرز ہیںِ صابر شاکر کو مافیاز کے خلاف لڑنے کیلئے ملک چھوڑنا پڑا ،چوہدری غلام حسین کو گرفتار کیا گیا ،حقیقی آزادی مارچ سے رانا ثناء اللہ اور مریم نواز کو تکلیف ہورہی ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیف جسٹس پاکستان نے توہین عدالت کیس میں کہا ہے کہ یقین دہانی پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کی جانب سے کرائی گئی تھی اور اعلی قیادت کا آغاز عمران خان سے ہوتا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی وکلا بابر اعوان اور فیصل چوہدری کی طرف سے صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون پیش ہوئے اور کہا کہ بابر اعوان اور فیصل چوہدری نے جواب جمع کرادیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں وکلا کے جواب بظاہر مناسب ہیں، جن کا جائزہ بعد میں لینگے، پہلے حکومتی وکیل کا موقف سن لیتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ عمران خان نے کسی بھی یقین دہانی اور عدالتی حکم سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا ہے، حالانکہ عمران خان کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی، 25 مئی کو پہلا عدالتی حکم دن گیارہ بجے دیا گیا دوسرا شام 6 بجے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں احکامات کے درمیان کا وقت ہدایت لینے کیلئے ہی تھا لیکن عدالت کو نہیں بتایا گیا تھا کہ ہدایت کس سے لی گئی ہے، اگر کسی سے بات نہیں ہوئی تھی تو عدالت کو کیوں نہیں بتایا گیا، اس بات کی وضاحت تو دینی ہی پڑے گی، عدالت نے بابر اعوان اور فیصل چوہدری پر اعتماد کیا تھا، دونوں وکلا نے کبھی نہیں کہا انہیں ہدایات نہیں ملی، عمران خان کو عدالتی حکم کا کیسے علم ہوا، یقین دہانی پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کی جانب سے کرائی گئی تھی، پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کا آغاز عمران خان سے ہوتا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی این او سی کی خلاف ورزی کی تھی، سپریم کورٹ میں عمران خان پر شرمناک کہنے پر توہین عدالت کا کیس چلا، دو مرتبہ عمران خان الیکشن کمیشن سے بھی معافی مانگ چکے ہیں، عدالت کئی مرتبہ تحمل کا مظاہرہ کر چکی ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ موجودہ کیس ماضی کے مقدمات سے مختلف ہے۔ وکیل احسن بھون نے کہا کہ عدالت نے حکومت کو وکلا کی عمران خان سے ملاقات کرانے کا حکم دیا، لیکن حکومت نے وکلا کی عمران خان سے ملاقات کا بندوبست نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ وکلا کا رابطہ نہیں ہوا تو یقین دہانی کس طرف سے کرائی گئی؟، کیا وکلا کی کسی سینئر لیڈر سے بات نہیں ہوئی تھی، کیا ٹیلی فونک رابطہ بھی نہیں کیا گیا تھا؟۔ وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان سفر میں ہوں تو جیمر ساتھ ہوتے ہیں، میرا اسد عمر اور بابر اعوان سے رابطہ ہوا تو انہیں عدالتی کارروائی سے آگاہ کیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا اسد عمر رابطے کے وقت ریلی میں نہیں تھے، تصاویر کے مطابق تو اسد عمر ریلی میں تھے، جیمرز تھے تو اسد عمر سے رابطہ کیسے ہوا؟۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ اسد عمر سے رابطے کے وقت عدالت کا کوئی حکم جاری نہیں ہوا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی حکم میڈیا پر بھی نشر کیا گیا تھا، عدالت نے 25 مئی کو توازن پیدا کرنے کی کوشش کی تھی، اسد عمر سے دوسری بار بھی رابطہ ہو سکتا تھا لیکن نہیں کیا گیا، یہی وجہ ہے کہ 26 مئی کے حکم میں عدالت نے کہا کہ اعتماد کو ٹھیس پہنچائی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم کے مشیر اور پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے دو ٹوک موقف میں کہا ہے کہ شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا۔ بدھ کو وزیراعظم کے مشیر اور پی پی رہنما قمرزمان کائرہ نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج تحریک انصاف کا حق ہے لیکن احتجاج کے علاوہ کوئی اور کام کریں گے تو قبول نہیں ہوگا۔ قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کی آڑ میں کسی او ر کام کی اجازت قانون بھی نہیں دیتا، جمہوریت ڈائیلاگ کے ذریعے آگے بڑھتی ہے۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ تلخی عمران خان کی مسلسل تنقید سے بڑھ گئی ہیں، شرط رکھ کر فیصلہ کرائیں تو یہ کسی صورت قبول نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ شرائط کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہوتے اس پر ہمارے تحفظات ہیں، عمران خان شرائط ختم کردیں تو مذاکرات ہوسکتے ہیں۔ قمرزمان کائرہ نے مزید کہا کہ دھمکی،دھونس،گالی سے مطالبات نہیں منوائے جاتے، مارشل لاکی دھمکیاں دیکر راستہ نکال لیں گے تو ان کی بھول ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چین کی صف اول کمپنیاں وزیراعظم شہبا زشریف کی دعوت قبول کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہوگئیں،زیراعظم شہبا زشریف نے کہا کہ آگا ہ ہوں کہ ماضی میں بہت مسائل آئے، اس پر معذرت خوا ہ ہیں، چینی کمپنیوں کو واجب الادا 160ارب روپے کی ادائیگی کرچکے ہیں، 150ارب روپے گزشتہ روز ادا کردیئے ہیں چینی درآمدی کوئلے کی ادائیگیوں میں ماضی میں مسائل آئے ، جس پر افسوس ہے ، چینی باشندوں کی ہلاکتوں کے واقعات پر دکھ اور افسوس ہے ، ہلاکتوں پر ملوث مجرمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے ، اور انہیں مثالی سزا ملے گی ، سندھ حکومت اور چینی کمپنیوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کو تیار ہیں ۔ وزیراعظم شہبا زشریف نے دوروزہ چین دورے کے دوران چین کے صنعتکاروں سے ملاقات کی ،ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے چین کی صنعتکاروں کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی جو چین کی صف اول کمپنیوں نے دعوت قبول کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہوگئیں ۔ کراچی میں پانی کی فراہمی اور 10ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کے منصوبوں پر بھی رضا مندی .ظاہر کی گئی ، چینی کمپنی نے آئندہ سال گوادر ائیرپورٹ کی تعمیر مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ، وزیراعظم شہبا زشریف کی جانب سے کہا گیا کہ آگا ہ ہوں کہ ماضی میں بہت مسائل آئے، اس پر معذرت خوا ہ ہیں، چینی کمپنیوں کو واجب الادا 160ارب روپے کی ادائیگی کرچکے ہیں، 150ارب روپے گزشتہ روز ادا کردیئے ہیں
چینی درآمدی کوئلے کی ادائیگیوں میں ماضی میں مسائل آئے ، جس پر افسوس ہے ۔ دیامر بھاشا منصوبے میں اراضی کے حصول کے مسائل حل کرینگے ، ان کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کی ہلاکتوں کے واقعات پر دکھ اور افسوس ہے ، ہلاکتوں پر ملوث مجرمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے ، اور انہیں مثالی سزا ملے گی ، چینی باشندوں کیلئے سکیورٹی کے بہترین اقدامات کئے جارہے ہیں، وزیراعظم کے مزید کہنا تھا کہ سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت یقینی بنائیں گے ، 50ارب روپے سے ریوالنگ فنڈ بنادیا گیا ہے ، چینی باشندوں کی سکیورٹی کا معیار ایک ہوگا ، وزیراعظم شہباز شریف کی اجنب سے یقین دہانی کرائی گئی کہ مہمندڈیم سے متعلق مسائل حل کرائیں گے ، کراچی میں فراہمی آپ کا بہت بڑا مسئلہ ہے ، سندھ حکومت اور چینی کمپنیوں کے ساتھ ملک کام کرنے کو تیار ہیں، شمسی توانائی سے 10ہزار میگاواٹ بجلی بنانا جامع پلان ہے ، ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ ایندھن کی لاگت کم کرکے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوگی ، چینی کمپنیوں کے ساتھ ملکر کام کریں گے ، تاکہ تعلقات فروغ پائیں ، وزیراعظم شہاز شریف نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی مدد پر چین کا شکریہ ادا کیا وزیراعظم نے گوادر ہوائی اڈے پر کام تیز کرنے اور رواں سال کے آخر تک کام مکمل کرنے کا زوردیا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں(ڈسکوز) نے عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاری کرلی۔ بجلی صارفین قیمتوں میں مزید اضافے کیلئے ہوجائیں تیار۔ ڈسکوز نے بجلی مزید 2 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں دائرکردی۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواست پر 15 نومبر کو سماعت کرے گا۔ قیمت میں اضافے کی صورت میں بجلی صارفین پر 42 ارب63 کروڑ40 لاکھ روپے کا بوجھ پڑے گا۔قیمت میں یہ اضافہ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے۔ اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
آئیسکو ملازمین بے لگام ،اصل کی بجائے اپنی مرضی کے زیادہ یونٹ ڈال کر عوام کو لوٹنا شروع کر دیا ، صارف کے 138 یونٹ کی بجائے 628 یونٹ ڈال کر 29000 روپے بل بھیج دیا ۔تفصیلات کے مطابق ایک طرف حکومت کی طرف سے بجلی مہنگی ہونے پر عوام پریشان ہیں تو دوسری طرف اسلام آ باد الیکٹرک سپلائی کمپنی( آئیسکو) کے دربار محل فیڈر آئی ایٹ کے ملازمین نے بھی اصل کی بجائے اپنی مرضی کے زیادہ یونٹ ڈال کر عوام کو لوٹنا شروع کر دیا ہے ، صارفین کے اصل یونٹ کی بجائے زیادہ یونٹ ڈال کر اور بلنگ کر رہے ہیں ۔ آئیسکو دربار محل فیڈر آئی ایٹ کے طاہر نامی ملازم جو کمپنی میں لائین مین ہیں اس نے ایک صارف کا بل پے کرنے کے باوجود میٹر کاٹا اور صارف کو جان بوجھ کر دفتر کے چکر لگوائے اس کے بعد صارف سے بھتہ کی بھی دیمانڈ کی لیکن صارف نے دینے سے انکار کیا تو اس نے صارف کے استعمال شدہ 138 یونٹ کی بجائے 628 یونٹ ڈال کر 29000 روپے بل بھیج دیا ۔ جب صارف نے سابقہ بل اور موجودہ بل کی ریڈنگکی دیکھی تو اس کے 138 یونت بنتے تھے جس پر صارف نے آئیسکو ملازم طاہر سے رابطہ کی کوشش کی لیکن اس نے کو ئی جواب نہیں دیا تو صارف کو مجبورا آئیسکو کے تین دفاتر کے چکر لگانا پڑے جس کے بعد آئیسکو کے ایک ملازم نے بتایا کہ منع کرنے کے باوجود طاہر نے جان بوجھ کر زیادہ یونٹ لکھے ۔ صارف کی پیروی پر29000 روپے کی بجائے دوبارہ 138 یونٹ کا بل 1950 روپے بنایا گیا ۔معلوم ہونے پر صارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک تو بجلی مہنگی ہے اور دوسری طرف آئیسکو ملازمین زیادہ یونٹ ڈال کر اور بلنگ کر رہے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آ ئیسکو کے کرپٹ ملاز مین کیخلاف فورا کاروائی کی جائے اور اور بلنگ سے چھٹکارا دلایا جائے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سندھ حکومت نے کراچی اور حیدرآباد میں 3 ماہ تک بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی۔ سندھ حکومت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے الیکشن کرانے سے معذرت کر لی۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کم از کم تین ماہ تک بلدیاتی الیکشن نہیں کراسکتے۔ صوبائی حکومت نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے جوابی خط میں کہا ہے کہ سندھ میں پولیس فورس موجود نہیں ہے،بلدیاتی الیکشن کیلئے37 ہزار پولیس اہلکار درکار ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث17ہزار پولیس اہلکار دیگر اضلاع سے نہیں آسکتے۔ لانگ مارچ کے باعث 5 ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد گئے ہوئے ہیں۔ اس سے قبل سندھ حکومت کی درخواست پر سیلاب اور دیگر وجوہات کی بنا پر 3 مرتبہ کراچی و حیدرآباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کئے جاچکے ہیں۔ واضح رہے کا الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق سندھ حکومت سے یکم نومبر تک جواب طلب کیا تھا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے سندھ حکومت کو خط لکھا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی فرائض کی انجام دہی کیلئے کراچی ڈویژن میں جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نومبر بھاری اور فیصلہ کن ہوگا ، راولپنڈی کا عظیم الشان تاریخی استقبال فیصلہ کن ہوگا ، نواز شریف خود ڈیل اور ہماری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی چاہتا ہے ، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ وسابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنی ڈیل اور ہماری اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی چاہتا ہے۔اپنے لییریلیف چاہتا ہے اورہمارے لیے تکلیف چاہتا ہے۔رانا ثنااللہ ذہنی مریض اوراجرتی قاتل ہے جو اداروں کو بیوقار کرنے کی ناکام ناپاک کوشش کرے گا اور رسوا ہوکرگھر جائیگا۔ مسئلہ سیاست نہیں اب ریاست ہے۔نومبر بھاری اورفیصلہ کن ہوگا،10نومبرکو بھرپور حکمت عملی کے ساتھ عمران خان کا لانگ مارچ راولپنڈی پہنچے گا۔راولپنڈی کاعظیم الشان تاریخی استقبال فیصلہ کن ہوگا۔نہ گندم،نہ گیس،نہLPGہے، 30 فیصدمہنگائی بڑھ گئی ہے۔ڈیفالٹ زدہ حکومت کاگند اٹھانا آسان کام نہیں۔اگر فیصلہ لوگوں نے اپنے ہاتھ میں لے لیا توفیصلہ کچھ بھی ہوسکتاہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ کے قافلے راولپنڈی اور اسلام آباد پہنچنے کے حوالے سے نیا شیڈول جاری کر دیا۔ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں لکھا کہ حقیقی آزادی مارچ کے نئے شیڈول کے مطابق عمران خان 10 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں گے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ 11 نومبر کو تمام قافلے اسلام آباد پہنچیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ایم کیو ایم رہنماں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کے 3 مقدمات کا فیصلہ سنادیا۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے فاروق ستار سمیت 6 ملزمان کو تین مقدمات سے بری کردیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف شہر کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں ان پر بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ہائی کورٹ میں زیر سماعت کیس میں ایک اور لاپتا شہری اپنے گھر پہنچ گیا، جس پر عدالت نے بازیابی کی درخواست نمٹا دی۔ لاپتا شہری جمیل محمود کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے غیر قانونی حراست کے خلاف بھائی شہزاد محمود کی جانب سے بازیابی کے لیے دائر درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ لاپتا شہری جمیل محمود بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے۔ اب ہماری درخواست غیر مثر ہوگئی ہے۔عدالت نے لاپتا شہری کے بازیاب ہونے کے بعد درخواست غیر موثر ہونے پر نمٹادی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
تحریک انصاف کو اسلام آباد میں دھرنے اور جلسے کی اجازت نہ ملنے پر عدالت نے انتظامیہ کو نوٹس جاری کردیا۔ وفاقی دارالحکومت میں جلسہ اور دھرنا کرنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے دی گئی درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔جس میں عدالت نے انتظامیہ کو (آج) جمعرات کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے مجاز افسر کو عدالت طلب کرلیا۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف نے حقیقی آزادی مارچ کے لیے این او سی کے درخواست دی ہے جب کہ اسلام آباد انتظامیہ اس معاملے کو لٹکا رہی ہے ۔ اجازت کی درخواست 6 اور 7 نومبر کے لیے کی گئی ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں کشمیر ہائی وے پشاور موڑ پر جلسے کا این او سی دینے کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو احکامات جاری کیے جائیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت تحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے اور آئی جی اسلام آباد کو تحریک انصاف کے جلسے، دھرنے کے لیے سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت(آج) جمعرات تک کے لیے ملتوی کردی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
دیرینہ رنجش پر مخالفین کی فائرنگ سے تین سگے بھائی جاں بحق جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پاکپتن کے علاقے 55 ایس پی چوک کے قریب دیرینہ دشمنی پر ملزمان نے عدالت پیشی پر جانے والے تین بھائیوں کو گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے اور ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولین اور ملزمان میں قتل کی رنجش پر تنازعہ چل رہا تھا، جاں بحق بھائیوں کی شناخت ارشاد، تنویر اور ممتاز کے نام سے ہوئی ہے، تینوں بھائیوں کی نعشیں پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کردی گئیں ۔ پولیس کے مطابق شہر کی ناکہ بندی کر کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ملک بھر میں کورونا کے وار جاری ، موذی مرض سے مزید ایک مریض دم توڑ گیا ۔ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ)کے مطابق چوبیس گھنٹے کے دوران 9 ہزار 249 ٹیسٹ کئے گئے جس میں 73 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ این آئی اے رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 0.79 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ مزید ایک مریض جاں بحق ہوگیا ہے، 51 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی نے کہا کہ فنانشل مینجمنٹ ایکٹ کے ذریعے محکموں کے مالی امور کو مزید شفاف بنایا جائے گا، اقدام سے اخراجات اور وصولیوں میں توازن سے معاشی امور میں بہتری آئے گی۔ وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کی زیر صدارت فنانشل مینجمنٹ ایکٹ سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران فنانشل مینجمنٹ ایکٹ بارے تفصیلی جائزہ لیا گیا، فنانشل مینجمنٹ ایکٹ کو فوری حتمی شکل دیتے ہوئے متعلقہ امور جلد طے کرنے کی ہدایت کی گئی۔ چودھری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ سرکاری اخراجات کے شفاف استعمال اور گڈ گورننس کیلئے فنانشل مینجمنٹ انتہائی ضروری ہے، ایکٹ کے ذریعے محکموں کے مالی امور کو مزید شفاف بنایا جائے گا، اخراجات اور وصولیوں میں توازن سے معاشی امور میں بہتری آئے گی، سرکاری محکموں کی مالی پرفارمنس کی بھرپور مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔ وزیراعلی پنجاب نے مزید کہا کہ ہر تین ماہ بعد فنانشل مینجمنٹ اور مالی امور کا جائزہ لیا جائے گا، محکموں کے مالیاتی امور کو بہتر بنانے کیلئے ضروری اصلاحات کی جائیں گی، مالی بے ضابطگی پر سرکاری محکموں کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم میاں شہباز شریف کی دورہ چین کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں پاکستان اور چین نے کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے مابین ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی۔ ملاقات کے دوران سی پیک سمیت کثیر الجہتی تعاون بڑھانے اور اسٹریٹجک پارٹنر شپ مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں رہنمائوں کے درمیان سی پیک سمیت اقتصادی تعاون اور پاک چین تعلقات کے مزید فروغ پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ کسی کو بھی پاک چین مضبوط اقتصادی شراکت داری کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے،چین کے ساتھ تجارتی، سرمایہ کارانہ تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع فراہم کررہے ہیں۔پاکستان میں چینی باشندوں اور ان کے منصوبوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی نے اندرونی اور بیرونی تبدیلیوں کو برداشت کیا ہے۔پاکستان کے لیے چین کے ساتھ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں۔چین پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ کاری کا شراکت دار ہے۔ شہباز شریف کے وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وفاقی وزرا، معاونین خصوصی اور اعلی سرکاری افسران کا وفد بھی وزیراعظم کے ساتھ ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نائیجیریا کے لاگوس میں چین کے سفیر چھوئی جیان چھون لیکی گہرے سمندر کی بندرگاہ کی حوالگی کی تقریب کے موقع پر خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)