• Columbus, United States
  • |
  • ٢٣ نومبر، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس | سی-پیک

انڈونیشیا ۔ بالی ۔ شی جن پھنگ ۔ جی 20 سربراہ...

انڈونیشیا کے بالی میں گروپ آف 20 (جی 20) کی 17 ویں سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلئے آمد کے موقع پر چین کے صدر شی جن پھنگ کا طیارہ ایئرپورٹ پر لینڈ کر رہا ہے۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ بالی ۔ شی جن پھنگ۔ جی 20 سربراہی...

انڈونیشیا کے بالی میں ایئرپورٹ پر لوگ چین کے صدر شی جن پھنگ کا استقبال کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ بالی ۔ شی جن پھنگ۔ جی 20 سربراہی...

انڈونیشیا کے بالی میں ایئرپورٹ پر لوگ چین کے صدر شی جن پھنگ کا استقبال کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ بالی ۔ شی جن پھنگ۔ جی 20 سربراہی...

انڈونیشیا کے بالی میں ایئرپورٹ پر لوگ چین کے صدر شی جن پھنگ کا استقبال کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

انڈونیشیا۔ بالی ۔ شی جن پھنگ۔ جی 20 سربراہی...

انڈونیشیا کے بالی میں ایئرپورٹ پر لوگ چین کے صدر شی جن پھنگ کا استقبال کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین-شنگھائی- چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش...

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے ) کا بوتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ (شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین-شنگھائی- چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش...

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے ) کا بوتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ (شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی...

شنگھائی (شِنہوا) زمرد اور ہیروں کا حامل  پاکستانی پرچم اور بوتھ پر جواہرات سے مزین سنہری چینی خصوصیت کا حامل عنصر "روئی" چمکتے ہوئے جواہرات اور پکھراج کا ہار پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کا ایک منفرد اور دلکش نظارہ بن گیا ہے۔ 

میاؤ لان نے کہا ہے کہ قدرت نے پاکستان کو قیمتی پتھروں سے نوازا ہے، جن میں سے شوخ  رنگ کے زمرد 2 ہزار سال سے بھی زیادہ  عرصہ قبل سے یورپ کے جواہرات جمع  کرنے والوں  کے لیے ایک زبردست خزانہ بن چکے تھے۔

 انہوں نے کہا  کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے قیمتی جواہرات کی  اس مقبولیت کو فروغ دینے کے لیے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کو ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ چینی صارفین بھی ان  اعلیٰ درجے کی اشیا کے استعمال کا تجربہ حاصل کر سکیں۔

میاؤ لان آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے ) کے مشرق وسطیٰ اور ایشیا بحرالکاہل   کی  کوآرڈینیٹر کی حیثیت سےپاکستان کی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی چین اور دیگر ملکوں  کو برآمد کرنے  کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں بطور نمائش کنندہ  ان کی پہلی شرکت  ہے۔

بہت سی دیگر نمائشوں کے برعکس چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  مختلف پیشہ ورانہ صنعتوں کے وفود کو موقع  پر ہی بات چیت، تبادلے اور تعاون کے لیے راغب کرتی ہے۔

 نمائش  میں شریک زیورات کے ڈیزائن پر کام کر نے والی ہوانگ ویوی نے  اپنا تعارف ایک ایسے فرد  کے طور پر کرایا جو سری لنکا سے یاقوت اور نیلم خریدتی تھی ۔

 نمائش میں موجود پاکستانی جواہرات نے اس کی توجہ حاصل کی، معیار اور قیمت دونوں نے اس کو  مطمئن کیا اور اس نے ان  کے لیے جواہرات خریدنے کا ایک نیا راستہ  کھول دیا۔

میاؤ لان زیورات کے علاوہ پاکستان سے چاول، نمک، تیل، ٹیکسٹائل مصنوعات اور آرٹ  کے جدید کام کے ساتھ متعدد اشیا بھی لے کر آئی  ہیں ۔

میاؤ لان نے کہا  کہ میں لوگوں کے ذہنوں میں پاکستان کا تصور بدلنا چاہتی ہوں ۔ درحقیقت پاکستان کے پاس بہت سے قیمتی وسائل موجود ہیں۔ ہم نہ صرف چین کی مدد کو قبول کر سکتے ہیں بلکہ اچھا کاروباری تعاون بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

 

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں پاکستانی جواہرات کی نمائش۔(شِنہوا)

 

میاؤ لان نے سامان کو  نمائش  کے لئے سجاتے ہوئے وضاحت کی کہ پاکستان کی  لمبے ریشوں والی  کپاس اعلیٰ معیار کی ہے جس کا بنا ہوا تولیہ طویل عرصے تک استعمال کے بعد بھی  سخت نہیں ہوتا۔

 قطر ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے فٹ بال بھی پاکستانی شہر یوں کے ہاتھ سے بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کے کم شو گر کے حا مل چاول چینی صارفین کی صحت مند غذا کی موجودہ مانگ کو پورا کر سکتے ہیں۔

 پاکستان کے نمک میں مختلف قسم کے صحت مند معلوم عناصر موجود  ہوتے ہیں۔ آئی ٹی آؤٹ سورسنگ اور سیاحت بھی شاندار ہے۔

میاؤ نے کہا کہ ہما رے بو تھ کا دورہ کر نے والے لو گ میرے تعارف سے بہت حیران ہو ئے۔متعدد چینی شہر یوں کےپاکستان با رے تاثرات پا کستان ریلوے پر مو جود ہیں۔

میرا چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش میں شر کت کا مقصد چینی شہر یوں کو پا کستان با رے جاننے کا تفصیلی مو قع فرا ہم کر نا ہے۔

جیسا کہ ہم سب جا نتے ہیں کہ رواں سال پا کستان سیلاب سے متاثر ہوا، طو یل بنیا دوں پر ملک کو عطیات کی بجائے تجا رت مدد فراہم کر تی ہے۔

اس لئے چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش بہترین قو می پلیٹ فارم ہے  جس کے ذ ریعے ہم تقسیم کنند گان ، تا جروں ، گورنرز اور سر ما یہ کا روں تک پہنچ سکتے ہیں۔

بر آمدات کے با رے میں کچھ مشکلات کے حوالے سے رد عمل پر میا ؤ لان نے کہا کہ وہ صنعتی چین کے عمل کو بہتر بنا نے کے سلسلہ پر کام کر ہے ہیں۔

دونوں مما لک کی حکومتیں سر حد پار ای کا مرس کو مضبو طی سے تعاون فرا ہم کرر ہی ہیں جبکہ ہم پا کستان  کے ای کا مرس پلیٹ فارم سے اعلی معیار کی مصنوعات لا نچ کر نے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی...

شنگھائی (شِنہوا) زمرد اور ہیروں کا حامل  پاکستانی پرچم اور بوتھ پر جواہرات سے مزین سنہری چینی خصوصیت کا حامل عنصر "روئی" چمکتے ہوئے جواہرات اور پکھراج کا ہار پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کا ایک منفرد اور دلکش نظارہ بن گیا ہے۔ 

میاؤ لان نے کہا ہے کہ قدرت نے پاکستان کو قیمتی پتھروں سے نوازا ہے، جن میں سے شوخ  رنگ کے زمرد 2 ہزار سال سے بھی زیادہ  عرصہ قبل سے یورپ کے جواہرات جمع  کرنے والوں  کے لیے ایک زبردست خزانہ بن چکے تھے۔

 انہوں نے کہا  کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے قیمتی جواہرات کی  اس مقبولیت کو فروغ دینے کے لیے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کو ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ چینی صارفین بھی ان  اعلیٰ درجے کی اشیا کے استعمال کا تجربہ حاصل کر سکیں۔

میاؤ لان آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے ) کے مشرق وسطیٰ اور ایشیا بحرالکاہل   کی  کوآرڈینیٹر کی حیثیت سےپاکستان کی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی چین اور دیگر ملکوں  کو برآمد کرنے  کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں بطور نمائش کنندہ  ان کی پہلی شرکت  ہے۔

بہت سی دیگر نمائشوں کے برعکس چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  مختلف پیشہ ورانہ صنعتوں کے وفود کو موقع  پر ہی بات چیت، تبادلے اور تعاون کے لیے راغب کرتی ہے۔

 نمائش  میں شریک زیورات کے ڈیزائن پر کام کر نے والی ہوانگ ویوی نے  اپنا تعارف ایک ایسے فرد  کے طور پر کرایا جو سری لنکا سے یاقوت اور نیلم خریدتی تھی ۔

 نمائش میں موجود پاکستانی جواہرات نے اس کی توجہ حاصل کی، معیار اور قیمت دونوں نے اس کو  مطمئن کیا اور اس نے ان  کے لیے جواہرات خریدنے کا ایک نیا راستہ  کھول دیا۔

میاؤ لان زیورات کے علاوہ پاکستان سے چاول، نمک، تیل، ٹیکسٹائل مصنوعات اور آرٹ  کے جدید کام کے ساتھ متعدد اشیا بھی لے کر آئی  ہیں ۔

میاؤ لان نے کہا  کہ میں لوگوں کے ذہنوں میں پاکستان کا تصور بدلنا چاہتی ہوں ۔ درحقیقت پاکستان کے پاس بہت سے قیمتی وسائل موجود ہیں۔ ہم نہ صرف چین کی مدد کو قبول کر سکتے ہیں بلکہ اچھا کاروباری تعاون بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

 

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں پاکستانی جواہرات کی نمائش۔(شِنہوا)

 

میاؤ لان نے سامان کو  نمائش  کے لئے سجاتے ہوئے وضاحت کی کہ پاکستان کی  لمبے ریشوں والی  کپاس اعلیٰ معیار کی ہے جس کا بنا ہوا تولیہ طویل عرصے تک استعمال کے بعد بھی  سخت نہیں ہوتا۔

 قطر ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے فٹ بال بھی پاکستانی شہر یوں کے ہاتھ سے بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کے کم شو گر کے حا مل چاول چینی صارفین کی صحت مند غذا کی موجودہ مانگ کو پورا کر سکتے ہیں۔

 پاکستان کے نمک میں مختلف قسم کے صحت مند معلوم عناصر موجود  ہوتے ہیں۔ آئی ٹی آؤٹ سورسنگ اور سیاحت بھی شاندار ہے۔

میاؤ نے کہا کہ ہما رے بو تھ کا دورہ کر نے والے لو گ میرے تعارف سے بہت حیران ہو ئے۔متعدد چینی شہر یوں کےپاکستان با رے تاثرات پا کستان ریلوے پر مو جود ہیں۔

میرا چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش میں شر کت کا مقصد چینی شہر یوں کو پا کستان با رے جاننے کا تفصیلی مو قع فرا ہم کر نا ہے۔

جیسا کہ ہم سب جا نتے ہیں کہ رواں سال پا کستان سیلاب سے متاثر ہوا، طو یل بنیا دوں پر ملک کو عطیات کی بجائے تجا رت مدد فراہم کر تی ہے۔

اس لئے چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش بہترین قو می پلیٹ فارم ہے  جس کے ذ ریعے ہم تقسیم کنند گان ، تا جروں ، گورنرز اور سر ما یہ کا روں تک پہنچ سکتے ہیں۔

بر آمدات کے با رے میں کچھ مشکلات کے حوالے سے رد عمل پر میا ؤ لان نے کہا کہ وہ صنعتی چین کے عمل کو بہتر بنا نے کے سلسلہ پر کام کر ہے ہیں۔

دونوں مما لک کی حکومتیں سر حد پار ای کا مرس کو مضبو طی سے تعاون فرا ہم کرر ہی ہیں جبکہ ہم پا کستان  کے ای کا مرس پلیٹ فارم سے اعلی معیار کی مصنوعات لا نچ کر نے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی...

شنگھائی (شِنہوا) زمرد اور ہیروں کا حامل  پاکستانی پرچم اور بوتھ پر جواہرات سے مزین سنہری چینی خصوصیت کا حامل عنصر "روئی" چمکتے ہوئے جواہرات اور پکھراج کا ہار پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کا ایک منفرد اور دلکش نظارہ بن گیا ہے۔ 

میاؤ لان نے کہا ہے کہ قدرت نے پاکستان کو قیمتی پتھروں سے نوازا ہے، جن میں سے شوخ  رنگ کے زمرد 2 ہزار سال سے بھی زیادہ  عرصہ قبل سے یورپ کے جواہرات جمع  کرنے والوں  کے لیے ایک زبردست خزانہ بن چکے تھے۔

 انہوں نے کہا  کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے قیمتی جواہرات کی  اس مقبولیت کو فروغ دینے کے لیے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کو ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ چینی صارفین بھی ان  اعلیٰ درجے کی اشیا کے استعمال کا تجربہ حاصل کر سکیں۔

میاؤ لان آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے ) کے مشرق وسطیٰ اور ایشیا بحرالکاہل   کی  کوآرڈینیٹر کی حیثیت سےپاکستان کی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی چین اور دیگر ملکوں  کو برآمد کرنے  کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں بطور نمائش کنندہ  ان کی پہلی شرکت  ہے۔

بہت سی دیگر نمائشوں کے برعکس چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  مختلف پیشہ ورانہ صنعتوں کے وفود کو موقع  پر ہی بات چیت، تبادلے اور تعاون کے لیے راغب کرتی ہے۔

 نمائش  میں شریک زیورات کے ڈیزائن پر کام کر نے والی ہوانگ ویوی نے  اپنا تعارف ایک ایسے فرد  کے طور پر کرایا جو سری لنکا سے یاقوت اور نیلم خریدتی تھی ۔

 نمائش میں موجود پاکستانی جواہرات نے اس کی توجہ حاصل کی، معیار اور قیمت دونوں نے اس کو  مطمئن کیا اور اس نے ان  کے لیے جواہرات خریدنے کا ایک نیا راستہ  کھول دیا۔

میاؤ لان زیورات کے علاوہ پاکستان سے چاول، نمک، تیل، ٹیکسٹائل مصنوعات اور آرٹ  کے جدید کام کے ساتھ متعدد اشیا بھی لے کر آئی  ہیں ۔

میاؤ لان نے کہا  کہ میں لوگوں کے ذہنوں میں پاکستان کا تصور بدلنا چاہتی ہوں ۔ درحقیقت پاکستان کے پاس بہت سے قیمتی وسائل موجود ہیں۔ ہم نہ صرف چین کی مدد کو قبول کر سکتے ہیں بلکہ اچھا کاروباری تعاون بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

 

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں پاکستانی جواہرات کی نمائش۔(شِنہوا)

 

میاؤ لان نے سامان کو  نمائش  کے لئے سجاتے ہوئے وضاحت کی کہ پاکستان کی  لمبے ریشوں والی  کپاس اعلیٰ معیار کی ہے جس کا بنا ہوا تولیہ طویل عرصے تک استعمال کے بعد بھی  سخت نہیں ہوتا۔

 قطر ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے فٹ بال بھی پاکستانی شہر یوں کے ہاتھ سے بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کے کم شو گر کے حا مل چاول چینی صارفین کی صحت مند غذا کی موجودہ مانگ کو پورا کر سکتے ہیں۔

 پاکستان کے نمک میں مختلف قسم کے صحت مند معلوم عناصر موجود  ہوتے ہیں۔ آئی ٹی آؤٹ سورسنگ اور سیاحت بھی شاندار ہے۔

میاؤ نے کہا کہ ہما رے بو تھ کا دورہ کر نے والے لو گ میرے تعارف سے بہت حیران ہو ئے۔متعدد چینی شہر یوں کےپاکستان با رے تاثرات پا کستان ریلوے پر مو جود ہیں۔

میرا چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش میں شر کت کا مقصد چینی شہر یوں کو پا کستان با رے جاننے کا تفصیلی مو قع فرا ہم کر نا ہے۔

جیسا کہ ہم سب جا نتے ہیں کہ رواں سال پا کستان سیلاب سے متاثر ہوا، طو یل بنیا دوں پر ملک کو عطیات کی بجائے تجا رت مدد فراہم کر تی ہے۔

اس لئے چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش بہترین قو می پلیٹ فارم ہے  جس کے ذ ریعے ہم تقسیم کنند گان ، تا جروں ، گورنرز اور سر ما یہ کا روں تک پہنچ سکتے ہیں۔

بر آمدات کے با رے میں کچھ مشکلات کے حوالے سے رد عمل پر میا ؤ لان نے کہا کہ وہ صنعتی چین کے عمل کو بہتر بنا نے کے سلسلہ پر کام کر ہے ہیں۔

دونوں مما لک کی حکومتیں سر حد پار ای کا مرس کو مضبو طی سے تعاون فرا ہم کرر ہی ہیں جبکہ ہم پا کستان  کے ای کا مرس پلیٹ فارم سے اعلی معیار کی مصنوعات لا نچ کر نے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین کے سنکیانگ میں کپاس کی چنائی کا کام جا ر...

شایار (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی کاؤنٹی شایار میں کپاس کی چنائی اختتامی مرحلے میں داخل ہوچکی ہے ۔

یہ چین میں اعلیٰ معیار کی کپاس کا مرکز ہے۔ جمعے تک شایار کاؤنٹی میں 17لاکھ 6 ہزار مو (تقریباً 1لاکھ 13ہزار733 ہیکٹرز) پر کپاس کی چنائی کی جاچکی تھی۔

 

 

چین، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی کاؤنٹی شایار میں کپاس کی چنائی کرنے والی ایک مشین کام کررہی ہے ۔(شِنہوا)

 

چین، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی کاؤنٹی شایار میں کپاس کی چنائی کرنے والی ایک مشین کام کررہی ہے ۔(شِنہوا)

 

چین، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی کاؤنٹی شایار کی ایک کپاس کمپنی میں ایک مشین کام کررہی ہے ۔(شِنہوا)

 

چین، شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے کی کاؤنٹی شایار میں کپاس کی چنائی کرنے والی ایک مشین کام کررہی ہے ۔(شِنہوا)

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین، شنگھائی میں ستمبرکے آخر میں قرضوں کا تو...

شنگھائی (شِنہوا) شنگھائی میں تمام کرنسیوں سمیت قرضوں کا توازن ستمبر 2022 کے اختتام پر 102 کھرب 50ارب یوآن (14 کھرب 30ارب امریکی ڈالر) رہا۔

 سرکاری اعدادوشمار کے مطابق  یہ گزشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت 10.1 فیصد زیادہ ہے۔

پیپلز بینک آف چائنہ شنگھائی ہیڈ آفس کے مطابق شنگھائی میں چینی یوآن میں قرضوں کا توازن ستمبر کے آخر میں 95 کھرب 20 ارب یوآن تک پہنچ گیا جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 11.5 فیصد زیادہ ہے۔

مینوفیکچرنگ شعبے  کے لیے شنگھائی کے قرضوں کا توازن ستمبر کے آخر میں 943.1 ارب یوآن تھا جو کہ گزشتہ سال کی نسبت  29.5 فیصد زیادہ ہے۔

شنگھائی کے ذخائر کا توازن ستمبر کے آخر میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 13.4 فیصد بڑھ گیا ہے ۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

بی ایم ڈبلیو کا چین میں بیٹریاں بنانے کے م...

شین یانگ (شِنہوا) چین میں بی ایم ڈبلیو گروپ کے  مشترکہ منصوبےبی ایم ڈبلیوبریلیئنس آٹوموٹِولمیٹڈ (بی بی اے ) نے شمال مشرقی لیاؤننگ صوبہ میں بیٹری کی پیداوار کے ایک نئے منصوبے میں 10 ارب  یوآن (تقریباً 1.4 ارب  امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کر نے کا اعلان کیا ہے۔

اس منصوبے پر دستخط کی تقریب  لیاؤننگ کے دارالحکومت شین یانگ میں منعقد ہوئی۔ اس طے  شدہ معاہدے کے تحت بی ایم ڈبلیو اپنے شین یانگ پیداواری مرکز  پر بیٹری کی پیداواری صلاحیت کو فروغ دے گا ۔

بی ایم ڈبلیو چائنہ کے  صدر اور چیف ایگزیکٹِو آفیسر جوچن گولر نے کہا  کہ سرمایہ کاری کے اس  معاہدے پر دستخط نہ صرف طویل  المدتی تناظر میں چینی مارکیٹ  پر ہمارے اعتماد کا اظہار ہے بلکہ ہمارے اس پختہ یقین کی بھی نشاندہی ہے کہ تجارتی تعلقات چین اور جرمنی کے درمیان پُل کا کام کریں  گے ۔

بی ایم ڈبلیو بریلیئنس آٹوموٹِولمیٹڈ کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر فرانز ڈیکر نے بھی واضح  کیا کہ  یہ سرمایہ کاری چین میں بی ایم ڈبلیو ای-موبیلیٹی حکمت عملی میں ایک اہم اگلا قدم ہے۔

نئی سرمایہ کاری شین یانگ کے بی ایم ڈبلیو پیداواری مرکز میں وسیع پیمانے پر تجدید کے ایک مرحلے کے بعد کی گئی  ہے۔ اس میں جون کے دوران  15 ارب  یوآن کا پلانٹ کھولنا  بھی شامل ہے۔

شین یانگ بی ایم ڈبلیو گروپ کا دنیا بھر میں سب سے بڑا پیداواری مرکز ہے۔ چین میں اس  گروپ کے ملازمین کی کل تعداد 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

آئندہ کانگریس میں امریکی ایوان کا کنٹرول بدس...

واشنگٹن (شِنہوا)امریکہ بھر میں2022 کے وسط مدتی انتخابات کے چند دن بعد بھی ایوان نمائندگان کا کنٹرول بدستور غیر واضح  ہے۔

سی این این کے اندازے کے مطابق اتوار کی رات تک 435  کے ایوان میں سے 20 نشستوں  پر فیصلہ ہو نا ابھی باقی  ہے تاہم  ریپبلیکن پہلے ہی ڈیموکریٹس کی 204 نشستوں کے مقابلے میں  211  پر کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔

ان میں سے بہت سارے غیر فیصلہ کن مقابلے کیلیفورنیا میں ہوئے  ہیں، جہاں میل  کے ذریعے بھیجے گئے ووٹوں کی گنتی ابھی  جاری ہے۔

ریاست الاسکا، ایریزونا ، کولوراڈو اور اوریگون  ان دیگر ریاستوں میں شامل  ہیں جہاں  ایوان کے لئے  دوڑ ابھی مکمل نہیں ہوئی ۔

ایوان زیریں پر کنٹرول کا دعویٰ کرنے کے لیے کم از کم 218 نشستیں درکار ہوتی  ہیں جہاں اس مدت کے دوران  ڈیموکریٹس کو کم اکثریت حاصل ہے۔

امریکی سینیٹ میں رواں  سال 100 میں سے 35 نشستیں مقابلے کے لئے خالی تھیں۔

ڈیموکریٹس کے لئے  کم از کم 50 نشستوں کے ساتھ  اپنی اکثریت برقرار رکھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے حالانکہ جارجیا کی دوڑ اگلے مہینے دوبارہ الیکشن کی طرف جارہی ہے۔

فی الحال ایوان بالا 50 ۔50 میں تقسیم ہے جبکہ  مقابلہ برابر ہونے کی صورت میں  نائب صدر کملا ہیرس ڈیموکریٹس کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اہل ہیں۔

نئی کانگریس پہلی بار 3 جنوری 2023 کو بلائی جائے  گی۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین-شنگھائی- چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش...

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں پاکستانی جواہرات کی نمائش۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین-شنگھائی- چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش...

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں پاکستانی جواہرات کی نمائش۔(شِنہوا)

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

بعض سیاستدان سرمایہ کاری کی فضاء کو مسموم کر...

پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بعض سیاستدان ذاتی مفادات کے لئے ملک میں سرمایہ کاری فضاء کو مسموم کر رہے ہیں۔مسلسل احتجاج کے زریعے معیشت کو سنبھلنے نہیں دیا جا رہا ہے جو قابل مزمت ہے۔ ملک مزیدسیاسی عدم استحکام اور افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتاہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ناکام سیاستدانوں نے ملک کولڑائی کا اکھاڑہ بنا دیا ہے تو ایسے حالات میں ترقی کیسے ممکن ہو گی۔سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے حکومت کو سماجی بہبود پر توجہ دینے کا موقع ہی نہیں مل رہا ہے اور ملک مسائل کے گرداب میں دھنستا ہی جا رہا ہے۔ ٹکرائو اور احتجاج کی سیاست نے ملکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچایا ہے جبکہ عوام مسلسل مہنگائی سے نڈھال ہو چکے ہیں جبکہ بعض سیاستدان اس ساری صورتحال سے لا تعلق ہو کر ہر قیمت پر اقتدار کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔

ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ملک معیشت مزید احتجاج برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی مگر بعض عناصر ترقی کے عمل کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سبو تاز کر رہے ہیں جن کے خلاف قانونی کاروائی میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ جن سیاستدانوں کو آج حکومت خامیوں کا مجموعہ نظر آ رہی ہے وہ عوام کو بنائیں کہ انھوں نے اپنے دور حکومت میں کیا تیر مارا تھا۔ ان کے دور حکومت میں احتساب کے نام پر مخالفین پر جھوٹے مقدمات قائم کرنے، نیب کو بلیک میل کر کے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے، خفیہ ایجنسیوں کے زریعے اراکین پارلیمنٹ سے مرضی کی قانون سازی کروانے، دوست ممالک سے تعلقات خراب کرنے، اہم منصوبوں کو روکنے ، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف بے بنیاد الزامات اور کاروائیوںاور اپوزیشن رہنمائوں کی زندگی مشکل بنانے کے علاوہ کیا کیا گیا-

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبا...

پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی طور پر پائیدار ترقی کے حصول کے لیے تبدیلی سے گزرنا ہوگا،ماحولیاتی انحطاط کو روکنے اور ماحولیاتی معیار کو بڑھانے کے لیے مکمل تحقیق کی ضرورت ،سمیڈا کو گرین فنانسنگ سے فعال بنایا جا سکتا ہے،پاکستان میں ایس ایم ایز کی تعداد 30لاکھ سے زائد۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی طور پر پائیدار ترقی کے حصول کے لیے تبدیلی سے گزرنا ہوگا۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر مسعود ارشدنے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا ایک بڑا جزو ایس ایم ایز ہیں تاہم وہ عالمی ماحولیاتی انحطاط میں بھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں ایس ایم ایز کے گرین طریقوں کو اپنانے کا امکان کم ہے۔ مالی وسائل کی کمی، ماحولیاتی ضوابط کا کمزور نفاذ، ایس ایم ایزکے درمیان علمی اشتراک کے تعاون کا فقدان اور صنعتوں میں ماحولیاتی انتظام کا ناقص نظام بڑی رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی انحطاط کو روکنے اور ماحولیاتی معیار کو بڑھانے کے لیے مکمل تحقیق کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہایس ایم ایز کو زیادہ علم اور فنانسنگ تک رسائی کی ضرورت ہے تاکہ وہ مناسب اقدامات میں سرمایہ کاری کر سکیں۔

ایس ایم ایز کے لیے سبز سرمایہ کاری کے لیے سرمائے تک رسائی کو ممکن بنانے کے لیے گرین کریڈٹ کے رہنما خطوط کی ضرورت ہے، اور دوسری طرف، نجی اور سرکاری شعبے کے اہم افرادکو ان ہدایات پر عمل درآمد اور پیش رفت کی نگرانی کرنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہوگی ۔ڈاکٹر مسعود نے بتایا کہ اگرچہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں میں زیادہ حصہ نہیں ڈال رہا ہے، لیکن اس کا شمار سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں ہوتا ہے اور اس کے منفی اثرات شدید موسمی واقعات، زیادہ مسلسل خشک سالی، سیلاب اور گرمی کی لہروں کا سامنا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے لیے فائدہ مند ہو گا کہ وہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ پاکستان کے سبز ایس ایم ای سیکٹر کو گرین فنانسنگ کے ذریعے ترقی دے سکے۔ اگر اس اقدام کو ماحول دوست سٹارٹ اپس یا گرین ایس ایم ایز کی طرف ٹارگٹ کیا جائے تو اس کے نتیجے میں پاکستان کی سبز صنعتوں کی مضبوط نمو اور ماحولیاتی استحکام ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ حکومت پاکستان مختلف پالیسیوں کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان اس وقت جنگلات اور میٹھے پانی کے 30 سے زائد منصوبوں پر عمل پیرا ہے جوسمندری اور ساحلی علاقے، آب و ہوا کی تبدیلی، تعلیم اور بیداری، غربت ،ماحولیات کے روابط، پالیسی تحقیق اور وکالت ایک جامع نقطہ نظر کے ذریعے پائیدار ترقی کے اقدامات کے ساتھ تحفظ کو مربوط کرتی ہے۔ یہ کمیونٹیز کے ساتھ ایڈوکیسی مہموں، سیمینارز اور سرگرمیوں کے ذریعے بیداری پیدا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اور ری سائیکلنگ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے متنوع اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکت میں سٹارٹ اپس کو فنڈ فراہم کر کے اختراع کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ یہ تنظیم پاکستان میں بڑے شہروں میں ہاٹ سپاٹ میں پلاسٹک کے فضلے کی نگرانی کر رہی ہے۔ 2030 تک روزگار کے مواقع ، غربت کے خاتمے اور پائیدار صنعت کاری کو فروغ دے کرآمدنی میں عدم مساوات کو کم کیا جائیگا۔ پاکستان کے اقتصادی سروے 2021-22 کے مطابق، تقریبا 3.25 ملین ایس ایم ایز کا پاکستان میں کام کرنے والے تمام کاروباروں کا تقریبا 90 فیصدحصہ ہے۔ یہ شعبہ ملک کی سالانہ جی ڈی پی اور برآمدات کا بالترتیب تقریبا 40 اور 25 فیصدرکھتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سن ریز ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کی فروخت12.93 فیصد...

سن ریز ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کی فروخت12.93 فیصد اضافے سے 9.75 ارب روپے ہوگئی، مجموعی منافع مالی 64.4 فیصد بڑھ کر 2.60 ارب روپے ہو گیا، فی حصص 92.26 روپے پر پہنچ گیا،کمپنی کے ڈائریکٹرز 68.92 فیصد شیئرز کے مالک۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق سن ریز ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کی فروخت 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران 12.93 فیصد اضافے سے 9.75 بلین روپے ہوگئی جو مالی سال 2020-21 میں 8.64 بلین روپے تھی۔ سن ریز ٹیکسٹائل ملز کو پاکستان میں 27 اگست 1987 کو کمپنیز آرڈیننس1984کے تحت ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ کمپنی بنیادی طور پر سوت کی تجارت، تیاری اور فروخت میں مصروف ہے۔ کمپنی نے ٹاپ لائن میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا، جس کا مجموعی منافع مالی سال 22 میں 64.4 فیصد بڑھ کر 2.60 بلین روپے ہو گیا جو پچھلے سال کے 1.58 بلین روپے تھا۔ ٹیکسیشن سے قبل منافع مالی سال 21 میں 1.23 بلین روپے سے بڑھ کر مالی سال 22 میں 2.06 بلین روپے ہو گیا، جس میں 66 فیصد اضافہ ہوا۔

خالص منافع میں خاطر خواہ اضافے کی وجہ سے فی حصص آمدنی میں تیزی سے اضافہ ہواجو مالی سال 21 میں 55.56 روپے سے بڑھ کر مالی سال 22 میں 92.26 روپے ہو گیا۔ 30 جون 2022 تک کمپنی کے ڈائریکٹرز، چیف ایگزیکٹو آفیسر، ان کی شریک حیات اور نابالغ بچے 68.92 فیصد شیئرز کے مالک تھے۔ انفرادی سرمایہ کاروں کے پاس 24.47 فیصدحصص تھے اور متعلقہ کمپنیوں کے پاس تقریبا 1 فیصدحصص تھے۔ مالیاتی ادارے، انشورنس کمپنیاں اور جوائنٹ سٹاک کمپنیوں کے پاس مجموعی طور پر تقریبا 1 فیصد حصص تھے جبکہ میوچل فنڈز کے پاس 4.62 فیصد حصص تھے۔ 2019 میںکمپنی کی سیلز ریونیو 2018 میں 4.95 بلین روپے سے بڑھ کر 6.08 بلین روپے ہو گئی۔ کمپنی کا مجموعی منافع پچھلے سال کے 637 ملین روپے سے بڑھ کر 965 ملین روپے ہو گیاجو کہ سال بہ نسبت 51.5 فیصد اضافہ ہے۔ سال کے لیے بعد از ٹیکس منافع 472 ملین روپے تک پہنچ گیا جو کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں 67.4 فیصد زیادہ ہے ۔فی حصص قیمت ایک سال پہلے 40.85 روپے سے بڑھ کر 2019 میں 68.37 روپے ہو گئی۔ 2020 میں، کمپنی کوویڈ 19 کی وبا کے باوجود ایک سال پہلے کے 6.08 بلین روپے سے 6.34 فیصد اضافے سے 6.47 بلین روپے تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔

تاہم کاروبار کا مجموعی منافع پچھلے سال کے 965 ملین روپے سے کم ہو کر اس سال 911 ملین روپے ہو گیا۔ سال کے دوران، کمپنی نے 2019 میں 472 ملین روپے کے مقابلے میں 560 ملین روپے کا خالص منافع رپورٹ کیااور فی حصص پچھلے سال 68.37 روپے سے 81.18 روپے ہو گیا۔ 2021 میںمصنوعات کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے، کمپنی کی ٹاپ لائن 2020 میں 6.47 بلین روپے سے بڑھ کر 8.64 بلین روپے ہوگئی۔ مجموعی منافع بڑھ کر 1.58 بلین روپے ہو گیا۔ خالص منافع پچھلے سال کے 560 ملین روپے سے بڑھ کر 1.15 بلین روپے تک پہنچ گیا۔ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت آمدنی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے توانائی سے متعلق سبسڈی ختم کر دی اور کارپوریٹ سیکٹر پر سپر ٹیکس لگادیا جس سے ملک میں کاروبار کرنے کی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ شرح مبادلہ میں حالیہ اتار چڑھاو اور سخت مالیاتی پالیسی کمپنی کے بنیادی اصولوں کو کمزور کرنے کا امکان ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پاکستان میں صرف ڈھائی لاکھ افراد کی سٹاک ایک...

پاکستان میں صرف ڈھائی لاکھ افراد کی سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری،شہریوں کا ایکویٹی ٹریڈ پر بہت کم اعتماد، بھارت اور بنگلہ دیش میں اسٹاک مارکیٹ میں آبادی کی شرکت کی شرح 4 سے 5 فیصد ،22 فیصد یورپی اور 50 فیصد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں،لیوریج ٹریڈنگ کو سوا تمام سرمایہ کاری محفوظ،آڈٹ اور ٹریڈنگ کے ضوابط سخت کرنے کے ساتھ ساتھ بروکرز کی نگرانی میں اضافہ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی افراد یا تو اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں محدود سمجھ رکھتے ہیں یا پھر ایکویٹی ٹریڈ پر بہت کم اعتماد رکھتے ہیں کیونکہ یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ سٹاک مارکیٹ اس کے اتار چڑھا وکے پیش نظر سرمایہ کاری کے لیے محفوظ جگہ نہیں ہے۔ سپن زر ایکوئٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد لیاقت علی خان نے ویلتھ پاک کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ 22 کروڑ آبادی والے ملک میںصرف 250,000 اسٹاک سرمایہ کار ہیںجو منفی تناسب ہے۔ اگر ہم پاکستان کا موازنہ اس کے پڑوسی ممالک بھارت اور بنگلہ دیش سے کریں تو اسٹاک مارکیٹ میں آبادی کی شرکت کی شرح 4 سے 5 فیصدسے زیادہ ہے۔

اگر ہم ترقی یافتہ ممالک پر نظر ڈالیں تو تقریبا 22 فیصد یورپی اور تقریبا 50 فیصد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بہت سے غلط نظریات ہیں جو عام لوگوں کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری سے روکتے ہیںجن کا ازالہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ اسٹاک مارکیٹ اتار چڑھا وکا شکار ہے اور ہمیشہ افواہوں اور خبروں کا شکار رہتی ہے لیکن اس سے سرمایہ کاری خطرناک نہیں ہوتی۔ سرمایہ کار کے نقطہ نظر کے لحاظ سے اسٹاک کی سرمایہ کاری محفوظ اور پرخطر دونوں ہو سکتی ہے۔ سرمایہ کاری اس وقت خطرناک ہو جاتی ہے جب لوگوں کی راتوں رات امیر بننے کی خواہش بہت سے لوگوں کو قیاس آرائی پر مبنی تجارت یا لیوریج مصنوعات کا انتخاب کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ یہ ان وجوہات میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ کے بہت زیادہ پرجوش سرمایہ کار خسارے کا شکار ہو جاتے ہیں اور بالآخر اسٹاک کو ترک کر دیتے ہیں جس سے وہ ممکنہ فوائد سے محروم ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ صرف اپنی اصل رقم کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں، یہاں تک کہ اگر مارکیٹ میں کمی آتی ہے تب بھی آپ کے پاس سٹاک کا نقصان ہو گا۔ اس کے دوبارہ بحال ہونے کا انتظار کرنے کا اختیار آپ کے پاس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہکمپنیاں ہر سال اپنے شیئر ہولڈرز کو منافع کی پیشکش کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کی سرمایہ کاری میں شامل خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے اگر اسے قیاس آرائی پر مبنی سرمایہ کاری میں مشغول ہونے کے برعکس ایک طویل المدتی کوشش کے طور پر لیا جائے۔ افراد افواہوں اور قیاس آرائیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگ اس امید پر غیر ملکی کرنسی خریدنا شروع کر دیتے ہیں کہ ڈالر کی قدر جلد بڑھ جائے گی۔ تاہم وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ ایسا کرنے سے طلب اور رسد میں فرق پیدا ہوگا، مقامی کرنسی کی قدر میں کمی ہوگی اور بالآخر معیشت کو نقصان پہنچے گا۔ اس کے علاوہ لوگ کرپٹو کرنسیوں میں سرمایہ کاری کر رہے ہیںجو میری رائے میں کسی بھی دوسری قسم کی سرمایہ کاری سے زیادہ خطرناک ہیں۔

یہ ایسی خامیاں ہیں جو سرمایہ کو خفیہ طور پر ملک سے فرار ہونے دیتی ہیںجس سے معیشت کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم عوامی بیداری بڑھانے اور ممکنہ سرمایہ کاروں کو مختلف سرمایہ کاری کے اختیارات کے بارے میں آگاہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اورسرمایہ کاروں اور عام عوام کے اراکین کو مارکیٹ میں شرکت کے لیے مسلسل مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج نے سرمایہ کاروں کی مدد کرنے اور آڈٹ اور ٹریڈنگ کے ضوابط کو سخت کرنے اور بروکرز کی نگرانی میں اضافہ کر کے مارکیٹ میں ان کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے کچھ دلیرانہ فیصلے کیے ہیں۔اگرچہ ہم فوری معلومات اور ڈیجیٹائزیشن کے دور میں رہ رہے ہیںلیکن اسٹاک مارکیٹ میں بہت کم یا کوئی تجربہ رکھنے والے افراد کو اثاثہ جات کی انتظامی فرموں سے مدد لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو مالیات کی بنیادی سمجھ ہے، وہ براہ راست سرمایہ کاری کا انتخاب کر سکتے ہیںتاہم وہ طویل مدتی سرمایہ کاری کا انتخاب کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

مستحکم اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان ک...

مستحکم اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان کو ہر سال دو کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی، نوجوانوں کی آبادی 63 فیصد،50 فیصد لوگوں کی عمریں 15 سال یا اس سے زیادہ ہیں،ملازمت میں خواتین کا تناسب نسبتا کم ، پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کمپنیوں کی کارکردگی اور منافع کو متاثر کر رہی ہے، افراطِ زر، سخت مالیاتی پالیسیوں، سیلاب کے تباہ کن اثرات سے مارکیٹ سست روی کا شکار۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق مستحکم اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان کو ہر سال 18 سے 20 ملین نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی۔ کے پی سیکیورٹیز لمیٹڈ کے منیجر ایم شاہد نے ویلتھ پاک کو انٹرویو میں کہا کہ کسی تنظیم کی اندرونی اور بیرونی ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کو فوری طور پر پہچاننے اور ان پر ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت اس کے استحکام اور منافع دونوں کا تعین کرنے کا ایک اہم عنصر ہے اور کسی تنظیم کی غیرمتوقع مارکیٹ کی تبدیلیوں کو اپنانے کی صلاحیت اس کی پائیداری کا تعین کرتی ہے۔

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کمپنیوں کی کارکردگی اور منافع کو متاثر کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افراطِ زر، سخت مالیاتی پالیسیوں، سیلاب کے تباہ کن اثرات اور سیاسی ماحول کی وجہ سے مارکیٹ سست روی کا شکارہے۔ گزشتہ سال اسٹاک مارکیٹ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ٹیکسوں کے نفاذ کی وجہ سے اس سال کمپنیوں کا منافع کم ہو رہا ہے، خاص طور پر کارپوریٹ آمدنی پر سپر ٹیکس سے دبائو بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمپنی کے ڈائریکٹرز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ لسٹڈ کمپنیز کوڈ آف کارپوریٹ گورننس ریگولیشنز، 2019 کے مطابق ایک مضبوط کارپوریٹ گورننس سسٹم کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ قابل اطلاق قوانین اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانا کمپنی کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مستقبل کی حکمت عملیوں میں کمپنی کے متنوع سرمایہ کے ذرائع میں مسلسل اضافہ اور قابل اعتماد منافع پیدا کرنے والے پائیدار کاروباری اداروں سے فائدہ اٹھانے کے لیے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو وسیع کرنا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ ممالک بنیادی طور پر اپنے قدرتی وسائل اور اثاثہ جات کی بنیاد پر معاشی ترقی کو متحرک کرتے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جس میں تیل اور گیس، تانبے اور ایسک کے اہم ذخائر کے ساتھ ساتھ کوئلہ، نمک اور قیمتی پتھر کی کانیں بھی شامل ہیں۔

اس میں ٹیکسٹائل، اسٹیل، کپاس، گنے، کھیل اور چمڑے جیسے مضبوط مینوفیکچرنگ سیکٹر بھی ہیں۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ نوجوانوں کی آبادی تقریبا 63 فیصدہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کے مطابق 50 فیصد لوگوں کی عمریں 15 سال یا اس سے زیادہ ہیں۔ کل ملازمت میں خواتین کا تناسب نسبتا کم ہے۔ معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پاکستان کو نوجوانوں کے لیے سالانہ تقریبا20 ملین نئی ملازمتیں شامل کرنی چاہئیں۔ کے پی سیکیورٹیز20 جون 2011 کو کمپنیز ایکٹ، 1984 کے تحت قائم کیا گئی جو بروکرز ایجنٹس رجسٹریشن رولز، 2001 کے مطابق کے پی سیکیورٹیز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں سیکیورٹیز بروکر کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ پچھلے 10 سالوں میںکے پی سیکیورٹیز نے اپنے صارفین کو بہترین خدمات پیش کر کے ایک ٹھوس ساکھ قائم کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

موسم سرما کی آمد، سی اے اے کا جہازوں کی لینڈ...

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پنجگور ایئرپورٹ پر جہازوں کی لینڈنگ سے متعلق سردیوں کے موسم کے دوران شیڈول تیار کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق پنجگور ایئرپورٹ پر بغیر شیڈول فلائٹس سے متعلق نئی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جس کا سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم بھی جاری کردیا ہے۔ جاری کیے گئے نوٹم کے مطابق پنجگور ایئرپورٹ پر غیر شیڈول فلائٹس کی لینڈنگ کے لئے 24 گھنٹے قبل اطلاع دینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ سی اے اے نے بتایا کہ جہازوں کی بغیر شیڈول لینڈنگ سے متعلق پنجگور ایئرپورٹ انتظامیہ کو آگاہ کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ سی اے اے نے پنجگور ایئرپورٹ پر سردیوں کے موسم کے دوران پلان میں تبدیلی کی ہے۔ سی اے اے نے نئے پلان کے تحت پنجگور ایئرپورٹ پر بغیر شیڈول فلائٹس کی لینڈنگ سے متعلق نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ملک کے مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا ل...

صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اس ملک کے مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن ان کے مطابق ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کیلئے یہاں سے بڑی تعداد میں قافلے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جس پر انکا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کی جائے۔ اس موقع پر شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ملک کے مقبول ترین لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا لیکن مرضی کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی اور سب ممبران کو تشویش ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کیساتھ ظلم ہوا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، ارشد شریف کے قتل کیا گیا لیکن اس پر بھی کوئی بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے نیب کو ختم کیا اور اپنے کرپشن کے کیسز ختم کئے، آئین کیساتھ کھلواڑ کیا، جبکہ ملک میں سب لوگوں کیلئے ایک قانون ہونا چاہئے۔

علاوہ ازیں عاطف خان نے کہا کہ عمران خان کچھ مہینوں بعد دوبارہ وزیراعظم ہونگے کیونکہ ساری پارٹیاں ملکر بھی ہم سے نہیں جیت سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزیاں ہورہی ہے یہ ملک کو کس طرف لیکر جارہے اور سب مسائل کا حل یہی ہے کہ فوری الیکشن کرائے جائے۔ خیال رہے کہ عمران خان پر حملہ، اعظم سواتی تشدد اور ارشد شریف قتل کیس میں پی ٹی آئی رہنماوں نے جوڈیشل انکوائری کیلئے سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست دیدی ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہعمران خان کی جانب سے نامزد تین افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے،آئین ہر شہری کو حقوق اور تحفظ دیتا ہے، عملدرآمد کیا جائے۔ درخواست میں بتایا گیا کہاعظم سواتی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ویڈیو بھی بنائی گئی جبکہ ارشد شریف کا کینیا میں بہمانہ قتل کیا گیا تاہم تمام معاملات کی انکوائری کرکے تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

عمران خان کی رہائشگاہ پر سیکیورٹی کے انتظاما...

زمان پارک میں چیئرمین تریک انصاف عمران خان کے گھر کی سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کردیئے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کی لنے والے ایک اور تھریٹ الرٹ کے بعد ان کی سیکیورٹی کی صورتحال میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلٹ پروف شیشے عمران خان کی خواب گاہ کی کھڑکیوں پر لگائیں دئیے گئے ہیں۔ اس سے قبل عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر اضافی اسپیشل برانچ اور مرد و خواتین پولیس اہلکار بھاری تعداد میں تعینات کیے گئے ہیں۔ گھر کے دیوار کے ساتھ سیکیورٹی کے پیش نظر ریت کے تھیلوں کی دیوار قائم کی گئی ہے جبکہ سیمنٹ کے بلاکس رکھ کر بھی حفاظتی دیوار بنا دی گئی ۔ زمان پارک جے داخلی و خارجی راستوں پر بھی ریت کے تھیلوں کی چیک پوسٹ قائم کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ سیکیورٹی کے لئے مزید کیمرے بھی نصب کر دئیے گئے ہیں۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث کسی بھی نامعلوم شخص یا گاڑی کو خان کی رہائش گاہ کے اندر جانے کی سختی سے پابندی عائد ہوگی۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اس وقت اپنے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان کے ہمراہ زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔ علاوہ ازیں عمران خان کی رہائش گاہ پر صرف ان پارٹی رہنماں کو داخلے کی اجازت ہوگی جن کے نام پولیس کو فراہم کی گئی فہرست میں ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ملک کے اندر مارشل لا لگ رہا ہے، اعظم سواتی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ملک کے اندر مارشل لا لگ رہا ہے،افواہ پھیل رہی ہے مارشل لا لگ رہا ہے ۔اعظم سواتی نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام ایم این ایز اور سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کی سب سے بڑی عدالت کا احترام ہے، ہم اپنی فریاد لیکر بڑی عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں اپنے ترکی کے بہن بھائیوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، پاکستان اس مشکل اور دکھ کی گھڑی میں ساتھ کھڑا ہے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان پر طاقتور لوگوں نے حملہ کیا، تین آدمیوں کو نامززد کیا گیا ہے، ان کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کٹ رہی۔ انکا کہنا ہے کہ ملک کے اندر مارشل لگ رہا ہے ایمرجنسی کی باتیں ہو رہی ہیں، اس آئین کا تقدس کرنے والے اس عمارت میں ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ افواہ پھیل رہی ہے مارشل لا لگ رہا ہے، عمر عطا بندیال نے 2 ماہ پہلے کہا تھا کسی کو شک ہے کہ مارشل لا لگا سکتا ہے تو ان عدالتوں کے اوپر سے گزرنا پڑے گا، اس آئین کے مطابق ایسا نہیں کرسکتے۔ اعظم سواتی نے مزید کہا کہ رستے میں تشدد کیا گیا، بے لباس کیا گیا، اس پر ساری بیٹیاں اور مائیں شرمندہ ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سندھ ہائی کورٹ ،کراچی اور حیدرآباد میں بلدیا...

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیرکیمعاملے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر کے معاملے پرسندھ ہائی کورٹ میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی جلد بلدیاتی الیکشن کرانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ ، صوبائی الیکشن کمشنر اور دیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان، ایم کیو ایم(پاکستان) رہنما وسیم اختر اور خواجہ اظہار بھی موجود تھے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے پولیس اور رینجرز کی نفری اور تعیناتی سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ جس پرعدالت نے رپورٹس کی نقول فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ صوبائی الیکشن کمشنرنے کہا کہ الیکشن کمیشن الیکشن کروانے کیلئے تیار ہے، سیکیورٹی کا معاملہ ہے۔ جس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب آپ تیار ہیں نفری کی فراہمی کیلئے؟؟ اگر ایک دفعہ نہیں کراسکتے تو دو حصوں میں کروالیں مگر الیکشن تو کروائیں۔ آئی جی سندھ نے جواب دیا کہ ہمارے پاس نفری کی کمی ہے، 2015 میں بائیس ہزار نفری تعینات کی تھی۔ اب 45 ہزار نفری درکار ہے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ ایسا کیوں ہے اب زیادہ کیوں چاہیے؟ آئی جی سندھ نے جواب دیا کہ کورنگی الیکشن میں ہنگامہ آرائی ہوئی تھی نقص امن کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔ چیف جسٹس نے صوبائی الیکشن کمشنر سے استفسارکیا کہ آپ خود قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں، کیا پولیس آپ کو نفری نہیں دے رہی؟ آپ کتنے دن میں الیکشن کرادیں گے؟ صوبائی الیکشن کمشنرنے جواب دیا کہ ہمیں پندرہ دن چاہییں ہم الیکشن کروا دیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین میں ایک عشرے کے دوران بیمہ مارکیٹ کا حجم...

بیجنگ (شِنہوا) چین کی بیمہ مارکیٹ میں گزشتہ ایک عشرے کے دوران حجم اور ڈھانچے کے اعتبار سے بڑی تبدیلیاں آئی ہیں۔

چائنہ بینکنگ اور انشو رنس  ریگولیٹری کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں بیمہ میں ہونے والا سرمایہ  2012 میں 62.7 کھرب یوآن (تقریباً 872 ارب امریکی ڈالرز) رہا جو کہ جون کے اختتام پر 15.6 فیصد اوسط  سالا نہ  نمو کی شر ح بڑھ کر 247.1 کھرب یوآن ہوگیا۔

انشورنس کیپٹل انو یسٹمنٹ کے اہداف کو بھی  متنوع بنا یا گیا ہے، اس میں بینکنگ ڈیپازٹس  ، بانڈز اور اسٹاک سے لیکر ایکویٹیز ، جائیداد ، اثاثوں کے انتظام بارے مصنوعات اور مالیاتی ڈیری ایٹوز شامل ہیں۔

رواں سال جون کے اختتام تک چین میں بیمہ رقم سے اثاثوں کا انتظام کرنے والی کمپنیوں کی تعداد 33 ہوچکی تھی جو 2012 کی نسبت 13 سے زائد ہے۔ 

کمیشن کے مطابق طویل اور درمیانی مدت میں حقیقی معیشت کو مالی تعاون فراہم کرنے والا سرمایہ 2012 میں تقریباً 40 کھرب یوآن تھا جو جون کے اختتام تک بڑھ کر 218.5 کھرب یوآن ہوگیا۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پوری قوم انتخابات کا مطالبہ کررہی ہے، اسد عم...

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ پوری قوم انتخابات کا مطالبہ کررہی ہے، باہر والوں کی بات سر جھکا کر ماننی پڑتی ہے کیونکہ ہم بھکاری ہیں، یہ قوم بھکاری نہیں، امریکا کی بات ہم کیوں مانیں، اب فیصلہ ہوگا تو فیصل آباد، تاندیانوالہ اور چک جھمرہ میں ہوگا، ملک میں 75 سال سے مذاق چل رہا ہے، کبھی عوام کے مستقبل کے فیصلے لندن اور امریکا میں ہورہے ہیں۔پیر کے روز چک جھمرہ میں حقیقی آزادی مار چ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رہنما پاکستان تحریک انصاف وسابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر پر ان کے ہمراہ علی نیازی بھی موجود تھے ۔

علی نیازی کو چار گولیاں لگیں، اللہ کا شکر ہے کہ زخمی ہونے کے باوجود ان کا جذبہ پہلے سے بھی زیادہ ہے ، گولی لگنے سے کپتان بھی زخمی ہوا ، کپتان گولی لگنے سے اپنے خون کو دیکھنے کے بجائے دوسروں کی فکر کررہا تھا ۔ کپتان اپنی جان پر حملے باوجود دوسروں کا سوچتا رہا۔ انہوں نے کہا جنرل اکرم ساہی نے خاکی دوری پہن کر ملک کا دفاع کیا ۔ ملک کی آزدی کیلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈال ۔ دشمن کو گولیوںکے سامنے اپنے سینے کو رکھا تین نسلوں سے میرا خاندان بھی یہی کررہا ہے ، ہمیں ان پر جتنا فخر ہو کم ہے ، جنرل اکرام ساہی کو یہ بات ماننی پڑے گی کہ کپتان نے ثابت کیا کہ اپنی قوم اور جان دینے کیلئے وردی پہننا ضروری نہیں، اسد عمر نے کہا کہ کپتان جب کہتا ہے کہ میری جان سے زیادہ قوم کی آزادی ضروری ہے ، اس نے ثابت کیا کہ وہ اس پر یقین رکھتا ہے ، جس طرح عمران خان ثابت قدم دیا ، پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی رہے گی ۔ عمران خان کو اپنی زندگی گزار چکے ۔

ان کی جدوجہد نوجوانوں کیلئے ہے ، جو کپتان سے بے وفائی کرے گا اس کی سیاست ختم ہوجائے گی ، ان کا مزید کہناتھا کہ گولیاں کھا کر بھی ورکرز کا جذبہ بہت بلند ہے ، عمران خان نے پاکستان کیلئے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالی ،مجھے یقینہے کہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی رہے گی ، اس ملک میں 75سال سے مذاق چل رہا ہے ، آپ کے مستقبل کے فیصلے لندن ، امریکا توکبھی بند کمروں میں ہورہے ہیں۔ ہم نے پاکستان کے عوام کو پیغام دیا کہ ہم کوئی غلام تو نہیں عمران خان نے ساری جدوجہد نوجوان کے مستقبل کیلئے کررہے ہیں مجھے تو بزرگ شخص پر بھی جذبہ ابھرتا ہوا نظر آیا ۔اتنا جذبہ رانا ثناء اللہ میں بھی کبھی نظر نہ آیا ۔کیا رانا ثناء اللہ تم میں اتنا جذبہ ہے ؟عوام نے 17جولائی کو ایک لوٹے کی سیاست کو دفن کردیا ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری انتخابات کرائیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

میں مداحوں کو رلانے والے اسٹوکس نے اپنے اسٹر...

چھ سال 7 مہینے اور 10 دن پہلے خراب بولنگ کی وجہ سے شکست کا جو داغ انگلینڈ کے کھلاڑی بین اسٹوکس پر لگا تھا وہ انہوں نے اپنے اسٹروکس سے دھو دیا،2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل میں بین اسٹوکس نے اپنی بولنگ سے مداحوں کو رلایا تھا لیکن اب 2022 کے ورلڈکپ میں بیٹنگ سے انگلینڈ کو چیمپئن بنادیا،بین اسٹوکس کے اسٹروکس نے انگلش شائقین کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا_انگلش کرکٹ ٹیم بیک وقت 2 ورلڈکپ ٹائٹل اپنے پاس رکھنے والی پہلی ٹیم بن گئی،2016 کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کے بریتھ ویٹ نے آخری اوور میں بین اسٹوکس کو چار گیندوں پر 4 چھکے لگا کر انگلینڈ سے فتح چھین لی تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں مڈل آرڈر میں کوئی مستند بی...

سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں مڈل آرڈر میں کوئی مستند بیٹر نہیں ہیں، دنیا کی دیگر ٹیمیں پاور پلے میں زیادہ اسکور کرتی ہیں،انہوں نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کو پی ایس ایل سے کئی نئے کھلاڑی ملیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

بھارتی کرکٹر روہت شرما، ایشون اور کارتک جلد...

سابق انگلش کرکٹر مونٹی پنیسر نے پیشگوئی کی ہے کہ بھارتی کرکٹر روہت شرما، ایشون اور کارتک جلد ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں سابق انگلش کرکٹر مونٹی پنیسرنے کہا کہ بھارت جس طرح سے سیمی فائنل ہارا اس سے سب کو مایوسی ہوئی ہے، بھارت کی ہار کے بعد ٹیم میں جلد ہی کچھ ریٹائرمنٹس دیکھ رہا ہوں،انہوں نے کہا کہ ایمانداری سے دیکھا جائے تو بھارت نے سیمی فائنل میں کوئی لڑائی نہیں لڑی، یہ ایک مکمل یک طرفہ میچ تھا، بٹلر اور ہیلز کے سامنے بھارتی بولنگ لائن بالکل بے بس تھی جب کہ 168 کوئی چھوٹا اسکور نہیں لیکن آپ سیمی فائنل کھیل رہے ہیں آپ کو لڑائی کی ضرورت ہوتی ہے،سابق کرکٹر کاکہنا تھا کہ اس سب کے بعد روہت شرما، دنیش کارتک اور ایشون وہ نام ہیں جو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو جلد خیرباد کہہ سکتے ہیں، ٹیم مینجمنٹ ان کھلاڑیوں سے ضرور بات کرے گی اور ان کے مستقبل کے بارے میں جانے گی، یہی وقت ہے یہ کھلاڑی نئے آنے والوں کے لیے راہیں ہموار کریں،مونٹی پنیسر نے کہا کہ ویرات کوہلی شاندار فارم میں ہیں اور وہ تمام بھارتی کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ فٹ ہیں، ویرات کی سپر فٹنس نے بتایا کہ عمر صرف ایک نمبر ہے اس لیے آپ ویرات کو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں دیکھ سکتے ہیں مگر میں روہت شرما، کارتک اور ایشون کو اس ٹورنامنٹ میں نہیں دیکھ رہا، میرے نزدیک ان کھلاڑیوں کو اب ٹیسٹ اور ون ڈے پر توجہ دینی چاہیے-

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین، ہاربن میں ویٹ لینڈز کے چند نظارے

ہاربن (شِنہوا) طویل مدتی تحفظ اور بحالی کی کوششوں سے چین کے شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کا دارالحکومت ہاربن ویٹ لینڈ جنت کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔

اسے سال 2018 میں بین الاقوامی ویٹ لینڈ شہر کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔

شہر کے بہت سے ماحولیاتی پارک لوگوں کے لئے ورزش کی سرگرمیوں سمیت  پیدل سفر، سائیکلنگ ، رولر اسکیٹنگ اوردیگر تفریحات کے لئے مثالی مقامات بن چکے ہیں۔

 

چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن کے یانگ مین تانگ پُل اور اطراف کے علاقے کا ایک فضائی نظارہ ۔(شِنہوا)

 

چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن کے ایک ویٹ لینڈ پارک کا  فضائی نظارہ ۔(شِنہوا)

 

چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن کے سن آئی لینڈ کے خوبصورت مقام کا ایک فضائی نظارہ ۔(شِنہوا)

 

چین، شمال مشرقی صوبہ حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن کے سونگ ہوا دریا پر لوگ تفریح کررہے ہیں۔(شِنہوا)

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں دونوں ٹیمیں ہم...

انگلینڈ کے کرکٹر عادل رشید کے والد کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں دونوں ٹیمیں ہماری تھیں،سوشل میڈیا پر عادل رشید کے والد نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمیں خوشی ہوئی کہ انگلینڈ کو ورلڈکپ کے فائنل میں فتح ہوئی تاہم فائنل میں دونوں ٹیمیں ہماری ہیں،انہوں نے کہا الحمداللہ! انگلینڈ ٹیم میں موجود معین علی اور عادل رشید دونوں میرے بیٹے ہیں، دونوں کشمیری ہیں، پاکستان کے لوگوں کو بھی ان دونوں کھلاڑیوں پر فخر ہے جو انگلینڈ کی طرف سے کھیل رہے ہیں، ورلڈکپ میں ان کی کارکردگی بھی اچھی رہی،عادل رشید کے والد کا مزید کہنا تھا کہ انگلینڈ کی فتح کے بعد جو بھی ہمیں مبارکباد دے رہا ہے میں ان سے یہی کہہ رہا ہے فائنل میں جو بھی ٹیم جیتتی ہمیں خوشی ہوتی کیوں کہ دونوں ٹیمیں ہماری تھیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شعیب اختر نے محمد شامی کی متنازع ٹوئٹ پر جوا...

پاکستان کے سابق کرکٹر شعیب اختر نے اپنی ٹوئٹ پر محمد شامی کی متنازع ٹوئٹ پر بھارتی کرکٹر سے سوال کیا،ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں شکست کے بعد سابق کرکٹر شعیب اختر نے اپنیٹوئٹر اکانٹ پر ٹوٹے ہوئے دل کا ایموجی بناکر ٹیم کی ہار پر دکھ کا اظہار کیا،تاہم بھارتی کرکٹر محمد شامی نے شعیب اختر کی ٹوئٹ کے جواب میں اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ نہ کرتے ہوئے ایک متنازع ٹوئٹ کی جس پر انہیں تنقید کا سامنا ہے۔محمد شامی نے شعیب اختر کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سوری برادر اسے کرما کہتے ہیں۔شعیب اختر نے محمد شامی کی متنازع ٹوئٹ پر انہیں جواب دیتے ہوئے بھارتی کمنٹیٹر ہرشا بھوگلے کے کمنٹس دکھائے اور پوچھا کہ اس مناسب ٹوئٹ کو آپ کیا کہتے ہیں،اپنی ٹوئٹ میں ہرشا نے 137 کے ٹوٹل کا شاندار طریقے سے دفاع کرنے پر پاکستانی بولنگ لائن کی تعریف کی تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

پاکستان ٹیم میں آنے والے سے بہتر تبدیلیوں می...

بھارت کے سابق بلے باز ویندر سہواگ نے پاکستان ٹیم میں آنے والی مثبت تبدیلیوں میں سے سب سے بہتر تبدیلی بولنگ اٹیک کو قرار دیا ہے،بھارتی میڈیا کے شو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں آنے والے سے بہتر تبدیلیوں میں بولنگ کا شعبہ بہترین ہوا ہے،سہواگ نے کہا کہ پاکستانی بولنگ مضبوط ہوئی ہے البتہ مڈل آرڈر میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، بیٹنگ لائن اپ میں ایسے پلیئرز ہونے چاہیے جن کا اسٹرائیک ریٹ اچھا ہو،ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی بلے بازوں کے اسٹرائیک ریٹ ایشیائی کنڈیشنز میں 140 تو ہو سکتا ہے لیکن ضرورت اس بات ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقا جیسی کنڈیشنز میں اسٹرائیک ریٹ بہتر ہو،سہواگ نے کہا کہ ایشیائی اور آسٹریلوی کنڈیشنز میں بہت فرق ہے آسٹریلیا میں بول تیز آنے کے ساتھ ساتھ سیم ہوتا ہے جس سے ابتدائی بلے بازوں کو مشکلات ہوتی ہیں،سابق کھلاڑی کا کہنا تھا کہ نوجوان بلے باز محمد حارث کی انٹری متاثرکن تھی انہوں نے جس طرح بیٹنگ کی اس سے پاکستانی بیٹنگ کا مومنٹم بنا، ان کی جنوبی افریقا کے خلاف اننگز زبردست تھی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین میں اکتوبر کے دوران پاور بیٹری کی پیداوا...

بیجنگ (شِنہوا) ملک میں نئی توانائی گاڑیوں کی مارکیٹ میں تیزی کے سبب اکتوبر میں پاور بیٹریز کی نصب شدہ گنجائش میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

چائنہ ایسوسی ایشن آف آٹو موبائل مینوفیکچررز کے مطابق گزشتہ ماہ نئی توانائی گاڑیوں کی نصب شدہ پاور بیٹریز کی گنجائش 30.5 گیگاواٹ آور ہوگئی جو گزشتہ برس کی نسبت 98.1 فیصد زائد ہے۔

نئی توانائی گاڑیوں میں 10.8 گیگا واٹ آور کی لیتھیم آئرن فاسفیٹ بیٹریز نصب کی گئیں جو ایک برس قبل کی نسبت 35.4 فیصد زائد ہے اور یہ مجموعی ماہانہ تعداد کے 55.2 فیصد کے مساوی ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق اکتوبر میں چین کی نئی توانائی گاڑی مارکیٹ میں قابل ذکر توسیع ہوئی۔ گزشتہ ماہ نئی توانائی گاڑیوں کی پیداوار 7 لاکھ 62 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی جو گزشتہ برس کی نسبت 87.6 فیصد زائد ہے جبکہ اس کی فروخت ایک برس قبل کی نسبت 81.7 فیصد بڑھ کر 7 لاکھ 14 ہزار یونٹس ہوگئی۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اع...

آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کر دیا جس میں قومی ٹیم کے دو کھلاڑی بھی شامل ہیں،آئی سی سی نے انگلینڈ کے جوز بٹلر کو ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا کپتان مقرر کیا ہے جبکہ انگلینڈ سے سیم کرن، مارک ووڈ اور ایلکس ہیلز بھی ٹیم میں شامل ہیں،ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں پاکستان کے دو کھلاڑی بھی شامل ہیں، جس میں قومی ٹیم کے شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ کی ٹیم آف ٹورنامنٹ کا حصہ ہیں،اس کے علاوہ بھارت کے ویرات کوہلی، سوریا کمار یادیو اور زمابوے کے سکندر رضا بھی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا حصہ ہیں جبکہ نیوزی لینڈ کے گلین فلپس، جنوبی افریقا کے اینرچ نورکیا بھی ٹیم میں شامل ہیں اور بھارت کے ہاردک پانڈیا کو ٹیم کے بارہویں کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شین ژو 14 کا عملہ تیان ژو 5 مال بردار جہاز م...

بیجنگ (شِنہوا) چائنہ مینڈ اسپیس ایجنسی (سی ایم ایس اے) کے مطابق شین ژو-14 کا عملہ تیان ژو-5 مال بردار جہاز میں داخل ہوگیا ہے۔

ایجنسی کی جا نب سے  مستقبل میں ہر 6 ماہ بعد تیان ژو سیریز لانچ کرنے اعلان بھی کیا ہے۔

ایجنسی کے مطابق عملے نے تیان ژو 5 کا دروازہ اتوار کے روز دوپہر 2 بجکر 18 (بیجنگ وقت) منٹ پر کھولا اور کام کی تیاری کے بعد  دوپہر 3 بجکر 3 منٹ پر مال بردار جہاز میں داخل ہوگئے۔

پروگرام کے تحت شین ژو 14 کا عملہ مال کی منتقلی اور دیگر متعلقہ امور انجام دے گا۔

چین نے ملک کے خلائی اسٹیشن کے لئے تیان ژو 5 مال بردار خلائی جہاز ہفتہ کے روز روانہ کیا تھا۔ خلائی اسٹیشن کی تعمیر رواں سال مکمل ہونے کی توقع ہے۔

مال بردارخلائی جہاز کا نظام چین کے خلائی اسٹیشن کا ایک اہم حصہ ہے۔ خلائی اسٹیشن کے ٹی شکل کا ڈھانچہ تشکیل دینے کے بعد مال بردار جہاز خلائی اسٹیشن کی فعالیت کے لئے اپنے کاموں کو جاری رکھے گا ۔ اس کی جا نب سے خلابازوں ، خلائی سائنس کے تجربات اور خلائی اسٹیشن کے آپریشن میں معاونت کی جا ئے گی۔

چائنہ اکیڈمی برائے خلائی ٹیکنالوجی کے تیان ژو مال بردار جہاز کے چیف ڈیزائنر بائی منگ شینگ نے کہا کہ نظام میں اپ گریڈ مال بردار کیبن میں نسبتاً زیادہ بہتری اور مہربند کیبن کی مال بردار نقل وحمل کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ مال بردار سیریز کے تیان ژو -6 سے ہوگا۔

انہوں نے اس بات کا خصوصی طو ر پر ذکر کیا کہ خلائی اسٹیشن کو فراہم کردہ سامان طویل عرصے تک خلابازوں کی مدد کے لئے کافی ہوگا۔

لانچ کے مقام نے تیان ژو سیریز کے کیریئر راکٹ لانگ مارچ -7 کے قبل از لانچ کے عمل کو ہموار اور بہتر بنا یا ہے۔

شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ مرکز کے چیف انجینئر ژونگ وین آن نے کہا کہ لانگ مارچ-7 راکٹ کی آزمائش اور لانچ کرنے میں اس وقت 27 روز لگ رہے ہیں جو پہلے لانگ مارچ 7 کی نسبت 15 روز کم ہیں۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چینی صدر کی جانب سے ایوی ایشن انڈسٹری کارپو...

بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ  (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری، عوامی جمہوریہ چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ  نے ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنہ  (اے وی آئی سی) کے تحت شین یانگ ایئر کرافٹ کارپوریشن کے "لو یانگ یوتھ کمانڈو" کے نوجوان ورکرز اور انجینئرز کو  ایک جوابی  خط لکھا ہے۔

صدر شی نے اپنے خط میں انہیں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ  کی20  ویں قومی کانگریس کے جذبے  کا مطالعہ کرنے اور اس پر عمل درآمد کرنے  کے ساتھ ساتھ  چین کی ہوا بازی کی صنعت میں کردار ادا کرنے کی  ترغیب دی ہے ۔

شی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ  کامریڈ لو یانگ کی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے  آپ نے اگلی صفوں پر ہوا بازی کے آلات کی تحقیق اور ترقی کے لیے خود کو وقف کیا ہے، اور فوری مشکل اور خطرناک کاموں  کے دوران  ہاتھوں میں ہاتھ ڈا ل کر کام کیا ہے۔ اس  اتحاد میں محنت کا ایسا جذبہ انمول ہے۔

شی نےواضح کیا  کہ  آپ نےاپنے  خط میں کہا ہے کہ آپ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20   ویں قومی  کانگریس کے جذبے کا وسیع تر مطالعہ کریں گے اور اس پر عمل درآمد کریں گے تاکہ آپ اپنی  جوانی کو چین کے  ہوابازی کے میدان میں  ایک مضبوط ملک بنانے  کے لیے وقف کریں اور یہ بہت زبردست بات ہے۔ 

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20   ویں قومی  کانگریس میں تیار کیے گئے عظیم الشان خاکے کو حقیقت کاروپ دینے کے لیے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ اپنا کردار ادا کر سکیں۔

 شی نے کہا کہ  مجھے امید ہے کہ آپ ایوی ایشن کو ترقی دے کر ملک کی خدمت کے جذبے کو فروغ دیتے  رہیں گے۔ایوی ایشن کی سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری اور خود کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ہوابازی کی صنعت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کے لیے یکسو ہوں  گے۔ 

شی نے کہا کہ  میں امید رکھتا ہوں  کہ آپ نئے دور کے بہترین  نوجوان بننے کی کوشش کریں گے جو بلند نظریات کے حامل ہوں اور ذمہ داریوں سے عہدہ برآں ہونے  کی ہمت رکھتے ہوں۔ 

 شی نے مز ید امید ظا ہر کی کہ آپ سخت محنت کریں گے تاکہ چین کو ہر حوالے سے ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے میں مزید کردار ادا کریں اور چینی قوم کی تمام محاذوں پر عظیم احیائے نو کو فروغ دیں۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شاداب خان ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے...

پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپینر شاداب خان نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا ہے،شاداب خان ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شاداب خان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کی تصدیق کی۔انہوں نے پاکستان کی طرف سے 98 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے سابق لیگ اسپینر شاہد آفریدی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔شاداب خان نے ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے ٹی 20 کرکٹ میں 84 میچز کھیل کر 98 وکٹیں حاصل کی ہیں،دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی شاداب خان کی کارکردگی عمدہ رہی ہے۔ لیگ اسپینر نے پورے ٹورنامنٹ میں 11 کھلاڑیوں کو آٹ کیا،اس سے قبل پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز شاہد آفریدی کے پاس تھا،پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں شاداب خان نے لی، جبکہ شاہد آفریدی نے 99 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل کر 98 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں،اس کے علاوہ سابق فاسٹ بولر عمر گل نے 60 میچز میں 85 کھلاڑیوں کو آٹ کیا جس کے بعد وہ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

عاقب جاویدکا شاہین آفریدی کی انجری کے معاملے...

سابق کرکٹر عاقب جاوید نے شاہین آفریدی کی انجری کے معاملے پر انکوائری کا مطالبہ کردیا،نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ شاہین آفریدی ورلڈکپ سے زیادہ اہم ہے، اس کے معاملے پر انکوائری ہونی چاہیے کیونکہ شاہین آفریدی جیسے بولرز روز روز پیدا نہیں ہوتے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چین ، پانی کے تحفظ پر سرمایہ کاری نئی بلند...

بیجنگ (شِنہوا) چین نے جنوری سے اکتوبر 2022 کے درمیان پانی کے تحفظ کی سہولیات پر ریکارڈ 921.1 ارب یوآن (تقریباً 128.11 ارب امریکی ڈالرز) کی سرمایہ کاری کی ہے۔

وزارت آبی وسائل کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران ملک میں تقریباً 24 ہزار سے زائد پانی کے تحفظ بارے منصوبوں کی تعمیر شروع کی گئی جس میں 45 بڑے منصوبے تھے۔

چین تحفظ آب کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیرمیں تیزی لارہا ہےجس سے روزگار کے فروغ ،اناج کی حفاظت و تحفظ اور سبز ترقی آسان بنانے کی توقع ہے۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چینی صدر جی 20 سر برا ہی اجلاس میں شرکت کے ل...

با لی (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ سترہویں گروپ آف 20 (جی 20) سر برا ہی اجلاس میں شرکت کے لئےپیر کے روز با لی پہنچ گئے۔

"مشترکہ بحالی، مضبوط بحالی" کے مو ضوع کے تحت جی 20 سر برا ہی اجلاس منگل کے روز شروع ہو گا، جس کا مرکزی ایجنڈاعا لمی صحت عامہ کے نظام کی مضبو طی ، پا ئیدار توانائی کی منتقلی کی تیزی اور ڈیجیٹل تبد یلی کا فروغ ہے۔

اس کے بعد تھائی لینڈ کے دارالحکومت  بینکاک میں 29 ویں  ایشیا ۔پیسیفک اکنا مک کو آ پریشن اکنا مک لیڈرز میٹنگ منعقد ہو گی۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

چینی صدر جی 20 سر برا ہی اجلاس میں شرکت کے ل...

با لی (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ سترہویں گروپ آف 20 (جی 20) سر برا ہی اجلاس میں شرکت کے لئےپیر کے روز با لی پہنچ گئے۔

"مشترکہ بحالی، مضبوط بحالی" کے مو ضوع کے تحت جی 20 سر برا ہی اجلاس منگل کے روز شروع ہو گا، جس کا مرکزی ایجنڈاعا لمی صحت عامہ کے نظام کی مضبو طی ، پا ئیدار توانائی کی منتقلی کی تیزی اور ڈیجیٹل تبد یلی کا فروغ ہے۔

اس کے بعد تھائی لینڈ کے دارالحکومت  بینکاک میں 29 ویں  ایشیا ۔پیسیفک اکنا مک کو آ پریشن اکنا مک لیڈرز میٹنگ منعقد ہو گی۔

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

فاسٹ بولر حارث رف انگلینڈ کے خلاف سیریز میں...

فاسٹ بولر حارث رف انگلینڈ کے خلاف سیریز میں ڈیبیو کریں گے جبکہ فاسٹ بولر محمد عباس کی بھی ٹیسٹ سکواڈ میں شمولیت پر مشاورت زیر غور ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ سپنر ابرار احمد کو بھی ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کئے جانے کا امکان ہے جبکہ وکٹ کیپر سرفراز احمد کا ٹیسٹ سکواڈ میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

شاہین آفریدی ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں دوبا...

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں دوبارہ گھٹنے کی انجری کا شکار ہوگئے،ذرائع کے مطابق شاہین آفریدی پاکستان انگلینڈ سیریز کے ٹیسٹ سکواڈ میں شامل نہیں ہوں گے اور وطن واپسی پر ان کے سکین ہوں گے، پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کیلئیقومی سکواڈ کیلئے مشاورت رواں ہفتے ہوگی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

سوئی سدرن کا 15 نومبر سے صنعتی شعبے کی گیس ب...

سوئی سدرن نے 15 نومبر سے صنعتی شعبے کی گیس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ ہماری اولین ترجیح گھریلو صارفین کوگیس دینا ہے تاہم امید ہے بحران زیادہ شدید نہیں ہوگا۔ دوسری جانب ترجمان سوئی ناردرن نے کہا کہ سوئی ناردرن کا سسٹم ابھی نارمل اور قابو میں ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو گیس فراہم کررہے ہیں، دسمبرمیں طلب بڑھنے پر گیس لوڈشیڈنگ کا شیڈول دیا جاسکتا ہے۔ علاوہ ا زیں سوئی سدرن کے فیصلے پر کراچی چیمبر آف کامرس کے رہنما زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ 28 فروری تک صنعتوں کو گیس سپلائی معطل رہے گی اس سے صنعتی پیداوار میں شدید خلل آئے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

جہاں سے ماضی میں سیاسی بریک تھرو ہوتا رہا اب...

مسلم لیگ ضیا کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ جہاں سے ماضی میں سیاسی بریک تھرو ہوتا رہا اب بھی وہیں سے ہو گا ، موجودہ حالات جیسے ماحول میں ہی جمہوریت کو خطرہ ہوتا ہے، ملکی معاملات درست کرنے کیلئے تمام فریقین کو دو دو قدم پیچھے ہٹنا ہوگا، جہاں سے ماضی میں سیاسی بریک تھرو ہوتا رہا، اب بھی وہیں سے ہو گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران اعجاز الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی بات مان لیتی، پی ڈی ایم حکومت نہ بنتی تو الیکشن کا وقت طے ہو جاتا، الیکشن اگلے سال کے وسط میں ہو سکتے ہیں۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر اعجاز الحق نے کہا کہ فوج منظم ادارہ ہے اور فیصلے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں، آرمی چیف کے تقرر پر سیاستدانوں کو الجھنا نہیں چاہیے، اس معاملے پر ماضی میں کبھی سیاستدان آمنے سامنے نہیں آئے. نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے اعجاز الحق نے کہا کہ وزیراعظم کا بار بار لندن جانا اور احکامات لانا اچھا تاثر نہیں، نواز شریف واپس آئیں اور بیٹی کو بھی واپس لائیں، نواز شریف فیصلے پاکستان آکر کریں۔ تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے اعجاز الحق نے کہا کہ سیاست میں کوئی چیز خارج از امکان نہیں ہوتی، عمران خان متعدد بار انہیں خود پی ٹی آئی جوائن کرنے کی پیشکش کرچکے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنے تک حالات ٹھیک ن...

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنے تک حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے،پی ٹی آئی اداروں کی بحالی کی جنگ لڑرہی ہے،پاکستان میں بند کمروں میں فیصلے نہیں ہوسکتے،اداروں اور سیاستدانوں کو عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہوگا۔لاہور میں سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کو اتنا کمزور نہ کریں کہ لوگ اعتماد کرنا چھوڑ دیں، پاکستان میں عدالتوں پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام کا تاثر اچھا نہیں جا رہا، ایسا لگ رہا ہے پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے جومرضی کرلیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر درج نہیں ہورہی، شکایت کنندہ کی مرضی کی ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ برطانوی عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف پر جرمانہ عائد کیا، اب پاکستان اور برطانوی عدالتی نظام کا موازنہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، پی ٹی آئی عدالتوں کا احترام کرتی ہے، پی ٹی آئی کی لڑائی اداروں اور عدالتی نظام کی بحالی کیلئے ۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے مطالبہ کررہے ہیں، لوگ بھیڑ بکریاں نہیں ہیں، لوگوں نے اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرنا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں بند کمروں میں فیصلے نہیں ہونے چاہئیں، سیاسی فیصلے سیاستدانوں نے کرنے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر اختیار میں تجاوز کرنے کے بعد سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا، اسپیکر کے اختیار میں مداخلت نہ کرتے تو آج حالات مختلف ہوتے۔ پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اداروں اور سیاستدانوں کو عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنا ہوگا، عوام کے فیصلوں کو تسلیم کرنے تک حالات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

 

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں

عمران خان نے دہری سیاسی تاریخ کا سب سے بڑ ا...

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے دہری سیاسی تاریخ کا سب سے بڑ ا یوٹرن لے لیا ، ملک کو سفارتی نقصان پہنچا کر کہتے ہیں معاملہ پیچھے رہ گیا اب الزام نہیں لگاؤں گا ،پیر کے روز چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے سائفر کے حوالے سے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جھوٹے بیانیے سے ملک کو جو سفارتی نقصان ہوا ،اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ جلسوں میں اسی بیانیے پر انہوں نے الزام لگائے اور ملک میں نفرت پھیلائی ، شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یہ بیانیے کی دوڑ میں ملک کے مفاد کو بھی پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، عمران خان اب معاملے سے دستبردار ہونے کی کوشش نہ کریں ، یہ 35پنکچر کا معاملہ نہیںجو بعد میں کہیں گے کہ سیاسی بیان تھا ، ان کا کہنا تھا کہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ تھا جس کا عمران خان کو حساب دینا ہوگا ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲ مزید دیکھیں