لیبیا کے شہر گارابولی میں بچائے گئے غیر قانونی تارکین وطن کشتی پر سوار ہیں جہاں لیبیا کے کوسٹ گارڈ نے 61 غیر قانونی تارکین وطن کو بچایا اور11 کی لاشیں برآمد کیں۔(شِنہوا)
رواں مالی سال 2022ـ23ء کے نو ماہ کے دوران ملک سے کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں گزشتہ سال کے اسی مہینوں کی برآمدات کے مقابلے میں 17.78 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک نے جولائی تا مارچ 2022ـ23ء کے دوران 306.11 ملین امریکی ڈالر کے کھیلوں کے سامان برآمد کیے جبکہ جولائی تا مارچ 2020ـ21ء کے دوران 259.904 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 17.78 فیصد اضافہ ہواکھیلوں کی مصنوعات میں سے، فٹ بال کی برآمدات میں 33.67 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال 132.935 ملین ڈالر سے بڑھ کر رواں سال کے دوران 177.694 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق دستانے کی برآمدات گزشتہ سال کے 56.702 ملین امریکی ڈالر سے کم ہوکر رواں سال کے دوران 52.432 ملین امریکی ڈالر تک گر کر 7.53 فیصد کم ہوگئیں۔اسی طرح کھیلوں کے دیگر سامان کی برآمدات گزشتہ سال 75.984 ملین امریکی ڈالر سے 8.14 فیصد بڑھ کر 70.267 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔سال بہ سال کی بنیاد پر، کھیلوں کے سامان کی برآمد میں مارچ 2023 ء میں 14.12 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔مارچ 2023 ء میں کھیلوں کے سامان کی برآمدات 35.953 ملین امریکی ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ مارچ 2022 ء میں 31.504 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات تھیں۔زیر جائزہ مدت کے دوران فٹ بال اور دیگر تمام کھیلوں کی مصنوعات کی برآمدات میں بالترتیب 21.07 اور 23.69 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ دستانے کی برآمدات میں 17.91 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔دریں اثنا، ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر، مارچ 2023 کے دوران کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں 26.81 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ فروری 2023 میں 28.352 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں، پی بی ایس کے اعداد و شمار نے انکشاف کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزارت خوراک و زراعت نے ایڈوائزری بورڈ کی سفارش پر چینی کی قیمت مقرر کر کے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔وزارت خوراک و زراعت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق فیصل آبادسمیت ملک بھر میں چینی کی پرچون قیمت 98 روپے 82 پیسے مقرر کی گئی ہے، چینی کی قیمت میں 14روپے 58 پیسے سیلز ٹیکس شامل ہو گا، چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 30 پیسے شوگر ملز کا منافع جبکہ 25 پیسے ڈسٹری بیوٹرز مارجن شامل ہو گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق ٹرانسپورٹ لاگت 2 روپے فی کلو، پرچون فروش کا 1 روپے کلو منافع بھی مجموعی لاگت میں شامل ہو گا، چینی کی قیمت مقرر نہ ہونے کے باعث مارکیٹ میں چینی30 فیصد مہنگی ہوئی تھی۔ذرائع وزارت خوراک و زراعت کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ سرکاری نرخوں پر چینی فروخت کروانے کی پابند ہو گی۔دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑے سٹورز پر بھی چینی 125 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے، اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت 130 روپے فی کلو گرام ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
ماہرزراعت وسابق ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت (توسیع)نے کہا کہ پاکستان میں پپیتے کا زیر کاشت رقبہ 1565ہیکٹرز اور پیداوار8972ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جبکہ پنجاب کے گرم مرطوب علاقوں اور سندھ کے اضلاع نواب شاہ، سانگھڑ، سکھر، ٹھٹھہ، بدین کو پپیتے کی کاشت کیلئے آئیڈیل قرار دیاگیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے گرم مرطوب علاقوں میں پپیتے کی کاشت کے رقبہ میں اضافہ ہو رہا ہے، پاکستان کے علاوہ سری لنکا، ہوائی، تھائی لینڈ اور بھارت میں بھی وسیع رقبے پر پپیتے کی کاشت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پپیتا اپنی مخصوص غذائی افادیت و شاندار طبی خصوصیات کی وجہ سے ایک منفرد پھل کی حیثیت رکھتاہے-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
زرعی سائنسدانوں نے پھلوں اور سبزیوں کی بعدازبرداشت شیلف لائف بڑھانے اور ایکسپورٹ کوالٹی کی تیاری کی حامل ٹیکنالوجی میں اہم کامیابیاں حاصل کر لیں۔ ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل ١باد کے ماہرین زراعت نے کہاہے کہ پری کولنگ و کولڈ سٹوریج ٹیکنالوجی کی حامل صنعتوں، گریڈنگ و پیکنگ یونٹ کا قیام اور موبائل ائیر پلاسٹ ٹرک برائے ترسیل کے اقدامات نہایت ضروری ہیں جس کیلئے شعبہ پوسٹ ہارویسٹ سنٹر کے زرعی سائنسدان کسانوں،کھیتوں اور منڈیوں میں کام کرنے والی افرادی قوت اور زرعی ایکسپورٹ سے متعلقہ کمپنیوں کے افراد کی اصلاح اور رہنمائی کیلئے تربیتی پروگرامز کی مہم چلارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کل 23.41ملین ہیکٹر میں سے 0.41ملین ہیکٹر رقبہ پر پھل اور سبزیاں کاشت ہوتی ہیں جن کی سالانہ اوسط پیداوار 13.67ملین ٹن ہے جبکہ اس پیداوار کا 20سے 40فیصد حصہ کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران ضائع ہوجاتا ہے لہٰذاکاشتکار بعد ازبرداشت عوامل کی جدید ٹیکنالوجی اپنا کر بین الاقوامی منڈی میں پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل سے زیادہ منافع حاصل کریں۔انہوں نے بتایا کہ پھلوں اورسبزیوں کی ہائی ویلیوایڈڈ مصنوعات کی تیاری اور کمرشلائزیشن وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے مقامی اور گھریلو صنعتوں کو فروغ اور قیمتی زرمبادلہ کا حصول ممکن ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی تحقیقی ادارہ میں آم، کینو،امرود،آڑو،انگور،سٹرابیری،انار، لیچی، لوکاٹ، گاجر،پھول گوبھی،آلو، مرچ،پیاز، ٹماٹر اور شملہ مرچوں کی بعد ازبرداشت زندگی کو بڑھانے کیلئے تجربات جاری ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
محکمہ لائیو سٹاک نے گرمی میں بتدریج اضافے کے باعث جانوروں کو خشک چارے کے ساتھ تازہ چارہ اور محکمے کا تیارکردہ نمک ومنرل مکسچر دینے کی ہدایت کی ہے،اس سے جانوروں کی پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھا جاسکے گا۔ڈائریکٹر لائیوسٹاک فیصل آباد ڈاکٹرحیدر علی خان نے فارمرز سے کہا کہ وہ مویشیوں کو گرمی سے بچانے کے لیے انہیں تازہ پانی کی فراہمی یقینی بنائیں اور ان کی خصوصی دیکھ بھال کی جائے۔انہوں نے کہا کہ جانوروں کو خشک چارے کے ساتھ تازہ چارہ ملاکر دیا جائے، محکمے کا تیارکردہ نمک اورمنرل مکسچر بھی دیں جو ان کی پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنے کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ڈائریکٹر لائیوسٹاک نے مویشی پال حضرات سے کہا کہ جانوروں کو باندھنے کے لیے چھاؤں میں انتظام کیا جائے اور شام کے وقت انہیں چرانے کے ساتھ ساتھ خوراک میں انمول ونڈا بھی شامل کریں۔انہوں نے محکمے کے افسران وسٹاف سے کہا کہ وہ فارمرز کی رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھیں اورموسم گرما کے آغا زکے باعث مویشیوں کی ڈی ورمنگ کو یقینی بنایا جائے تاکہ جانور بیماریوں سے پاک رہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
حکومت پنجاب نے کپاس کی سپورٹ پرائس 8500 روپے فی 40 کلوگرام مقررکردی ہے جس سے نہ صرف کپاس کی فصل کی بحالی ممکن ہوسکے گی بلکہ کپاس کی کاشت میں اضافہ اور اس سے بہترین منافع بھی حاصل ہوسکے گا۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کپاس کی بحالی کی منظوری کیلئے پلان مرتب کرنے کی غرض سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر محمد انجم علی نے گزشتہ سالوں میں کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجوہات کے متعلق بتایا۔اجلاس میں کپاس کے زیرکاشت رقبہ اور پیداوارمیں اضافہ کیلئے حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ کلائیمیٹ سمارٹ نئی اقسام کی دریافت کیلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کو زیادہ مؤثر اور نتیجہ خیز بنانے کی ضرورت ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات اور کیڑوں کے حملہ میں کمی واقع ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے کپاس کی منتخب منظور شدہ اقسام کے تصدیق شدہ بیج پر 1200 روپے فی بیگ سبسڈی کی فراہمی جاری ہے۔اس کے علاوہ کپاس کے ضرررساں کیڑوں کے کنٹرول کیلئے پنجاب میں قائم بائیو لیب کے ذریعے کاشتکاروں کو بائیو کارڈ فراہم کئے جائیں گے۔
اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے کپاس کی جاری مہم کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے پرنٹ، الیکٹرانک وڈیجیٹل میڈیا کے استعمال کی ہدایت کی تاکہ کاشتکاروں کوکپاس کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے متعلق آگاہی فراہم کی جا سکے۔انہوں نے محکمہ زراعت کے مختلف شعبوں کو آپس میں مربوط کوآرڈینیشن اور فعال کردار ادا کرنے پر زور دیا تاکہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب نے کپاس کے پیداواری مقابلوں کے منظوری دی جس میں صوبائی و ضلعی سطح پرپوزیشن حاصل کرنیوالے کاشتکاروں کو انعامات دئیے جائیں گے۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع ڈاکٹر محمد انجم علی، ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب محمد رفیق اختر،وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خان، ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ رانا محمد فقیر احمد نے شرکت کی جبکہ چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود اور وائس چانسلر ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان سمیت دیگر افسران آن لائن اجلاس میں شریک ہوئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کھمبی کی کاشت پاکستان میں ایک ابھرتی ہوئی صنعت ہے جو کاشتکاروں کے لیے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ بننے اور ملکی معیشت میں حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے،عالمی سطح پر مشروم کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،کسانوں کی آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے کے لیے مشروم کی پیداوار ایک قابل عمل آپشن ہے، چین دنیا بھر میں مشروم کی پیداوار میں سرفہرست ہے،پاکستان کو مشروم کی نئی اقسام کی شناخت اور کاشت کے نئے طریقے تیار کرنے کے لیے تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر کے ایک سینئر سائنسی افسر ڈاکٹر نور اللہ نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ کھمبی کی کاشت پاکستان میں ایک ابھرتی ہوئی صنعت ہو سکتی ہے جو کاشتکاروں کے لیے آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ بننے اور ملکی معیشت میں حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔عالمی سطح پر مشروم کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور بہت سے ممالک پہلے ہی خود کو مارکیٹ میں بڑے حصہ دار کے طور پر قائم کر چکے ہیں۔ چین دنیا بھر میں مشروم کی پیداوار میں سرفہرست ہے۔ تاہم پاکستان میں مشروم کی پیداوار کی صلاحیت بہت زیادہ ہے اور ملک صحیح تعاون اور سرمایہ کاری کے ساتھ آسانی سے اس مارکیٹ میں داخل ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کی طرح پاکستان میں مشروم مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ کسانوں نے انہیں نقد آور فصل کے طور پر کاشت کرنا شروع کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پیداوار ابھی تک محدود ہے۔
پاکستان میں کھمبیوں کی بہت سی انواع اب بھی ہیں جن کی ابھی تک دریافت یا درجہ بندی نہیں ہو سکی ہے۔ یہ ملک کے لیے مشروم کی عالمی مارکیٹ میں داخل ہونے اور اقتصادی ترقی کے لیے نئی راہیں پیدا کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے نوٹ کیا کہ حکومت اور نجی شعبے کی صحیح مدد سے پاکستان مشروم کی پیداوار کی صلاحیت کو کھول سکتا ہے اور اس قیمتی شے کا ایک بڑا برآمد کنندہ بن سکتا ہے ۔مشروم کی کاشت کا ایک فائدہ یہ ہے کہ اس کے لیے نسبتا کم جگہ درکار ہوتی ہے اور اسے گھر کے اندر بھی کاشت کیا جا سکتا ہے جس سے یہ محدود زمینی وسائل والے چھوٹے پیمانے پر کسانوں کے لیے مثالی ہے۔ اس کا ایک مختصر پیداواری دور بھی ہے جس میں مشروم عام طور پر 3-4 ہفتوں کے اندر کٹائی کے لیے تیار ہو جاتے ہیں جس سے ایک سال میں متعدد فصلیں حاصل کی جا سکتی ہیں۔تاہم پاکستان میں مشروم کی کاشت کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن میںبیداری، تربیت، انفراسٹرکچر، مارکیٹنگ، کوالٹی کنٹرول اور تحقیق کی کمی شامل ہے۔اس لیے پاکستان میں کھمبی کی کاشت اور تحفظ کو تعلیم، توسیع، اختراع اور پالیسی سپورٹ کے ذریعے فروغ دینے کی ضرورت ہے۔پاکستان کو مشروم کی نئی اقسام کی شناخت اور کاشت کے نئے طریقے تیار کرنے کے لیے تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو مقامی کاشتکاروں کی مالی مدد بھی کرنی چاہیے تاکہ وہ کھمبیوں کے فارمز قائم کر سکیں اور ان کی پیداوار کے طریقوں کو بہتر بنانے میں مدد کے لیے تربیت فراہم کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سی پیک کے دوسرے مرحلے کا مقصد خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اور چین کے ساتھ صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے ذریعے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو تبدیل کرنا ہے،پاکستان کی مصنوعات عالمی منڈی میں زیادہ قیمت پر مسابقتی ہوں گی،برآمدات کو فروغ ملے گااور پاکستان اپنے تجارتی خسارے کو کم کر سکے گا،پاکستان کو تحقیق اور ترقی پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ایسے شعبوں کی نشاندہی اور ترقی کرنا جن میں تقابلی فائدہ ہے پاکستان کے تجارتی عدم توازن کو دور کرنے اور اس کے معاشی مقاصد کو حاصل کرنے میں بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔ تاہم ان صنعتوں کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملیوں کی احتیاط سے منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے اس لیے ان کا کوئی یا کم سے کم سماجی اور ماحولیاتی اثرات نہیں ہیں۔یہ بات نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عالمگیر چوہدری نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔پاکستان کو اپنی برآمدی پریشانیوں کی وجہ سے کئی دہائیوں سے تجارتی اور کرنٹ اکاونٹ خسارے کا سامنا ہے۔ حکومت کے مختلف اقدامات کے باوجود ملک میں صنعتی ترقی میں کوئی بڑی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی۔این پی او کے سربراہ نے زور دیا کہ ان صنعتوں پر توجہ مرکوز کر کے جہاں پاکستان کی موروثی طاقت اور مسابقتی فوائد ہیں، ملک اپنی برآمدات میں اضافہ کر سکتا ہے، زرمبادلہ پیدا کر سکتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کر سکتا ہے، اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتا ہے۔
عالمگیر چوہدری نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ صنعت کاری کی حکمت عملی مختلف وجوہات کی بنا پر فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے جس میں مسابقت کی کمی، ناکافی انفراسٹرکچر، مصنوعات کی جدت، کم فیکٹر پروڈکٹیوٹی اور پاکستانی مصنوعات کی خراب غیر ملکی مارکیٹنگ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ پاکستان کن صنعتوں میں مزدوری کی کم لاگت اور وافر وسائل کے لحاظ سے مسابقتی برتری رکھتا ہے۔ اپنی لاگت سے موثر پیداوار کی وجہ سے اس طرح کی صنعتیں عالمی منڈی میں مضبوط مسابقتی پوزیشن حاصل کریں گی۔ جس کے نتیجے میں اس طرح کی کم لاگت، زیادہ مارجن والی اشیا کے لیے منڈیوں کو محفوظ بنانا آسان ہوگا اور طویل مدتی متحرک ترقی کا باعث بنے گا جس سے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کو اقتصادی سیڑھی کی طرف دھکیلا جائے گا۔پاکستان کو کچھ محنت پر مبنی مصنوعات میں ایک تقابلی فائدہ حاصل ہے جن کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ وہ برآمدی انجن بنیں۔ جوتے، کپڑے، ویڈیو اور ریڈیو کا سامان، ٹرنک اور کیسز، سوتی دھاگے، لوہا، زرعی پراسیسنگ کی صنعتیں، رنگنے اور رنگنے کا سامان، پرنٹنگ کی صنعت، شیشہ اور شیشے کا سامان چند ذیلی شعبے ہیں جو پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے اس صلاحیت کا ادراک کر سکتا ہے۔
عالمگیر چوہدری نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کا مقصد خصوصی اقتصادی زونز کے قیام اور چین کے ساتھ صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے ذریعے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو تبدیل کرنا ہے۔زونزصنعت کے مجموعے کو فروغ دینے میں مدد کریں گے جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری اختراعات اور اعلی ویلیو ایڈڈ اشیا ملیں گی۔ اس کے نتیجے میںپاکستان کی مصنوعات عالمی منڈی میں زیادہ قیمت پر مسابقتی ہوں گی۔ اس سے برآمدات کو فروغ ملے گا، جس سے پاکستان اپنے تجارتی خسارے کو کم کر سکے گا۔این پی او کے سربراہ نے ان صنعتوں کی نشاندہی کرنے پر زور دیا جن کے پاس ایل سی اے ہے اور پھر چین سے سرمایہ کاری اور صنعتی نقل مکانی کو راغب کرنے کا منصوبہ تیار کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تحقیق اور ترقی پر بھی توجہ دینی چاہیے، عالمی مارکیٹ کے رجحانات کا مطالعہ کرنا چاہیے اور ان شعبوں کی نشاندہی کرنا چاہیے جن میں بین الاقوامی منڈیوں میں ترقی کی صلاحیت موجود ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان معیار کو بڑھا کر عالمی مچھلی اور سمندری غذا کی مارکیٹ سے اپنا منافع حاصل کر سکتا ہے۔ آبی زراعت کی پیداوار اس شعبے کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان مچھلی اور دیگر سمندری غذا کی مصنوعات کی پیداوار اور پروسیسنگ میں چینی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ ماہی گیری کی صنعت میں بہتری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، آمدنی میں اضافہ ہوگا اور سماجی و اقتصادی ترقی میں مجموعی طور پر ترقی ہوگی۔پنجاب میں ماہی پروری کے محکمے کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ وقار نے ویلتھ پاک کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو اپنی آبی زراعت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ماہی گیری کی معیاری مصنوعات کو پروسیس شدہ اور غیر پروسیس شدہ دونوں شکلوں میں برآمد کیا جا سکے۔تجارتی پیمانے پر، ایک پائیدار ماہی گیری کی مشق کے طور پرایکوا کلچر پروڈیوسرز کے لیے اپنی باقاعدہ پیداوار کو بڑھانے کے لیے مثالی ہے۔ آئی پی آر ایس موجودہ روایتی آبی زراعت کے طریقوں اور آلات کا ایک جدید امتزاج ہے۔عام طور پر چار قسم کے عملی فش کلچر کے نظام ہوتے ہیں جن میںپنجرے، کھلے تالاب، دوبارہ گردش کرنے والے نظام اور ریس ویزشامل ہیں۔
مچھلی کاشت کرنے کے روایتی نظام کے مقابلے میںآئی پی آر ایس مچھلی کے باقاعدہ تالاب سے مچھلی کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے زیادہ موثر ہے۔ روایتی کاشتکاری کے لیے بڑے رقبے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن پیداوار کم ہوتی ہے۔ دوسری طرف آئی پی آر ایس اپنی زیادہ ذخیرہ کرنے کی کثافت، بہتر پانی کے معیار، فیڈ کی دیکھ بھال اور درجہ بندی میں آسانی، بیماری کا درست علاج، مچھلی کے فضلے کو جمع کرنے، کم ذائقہ، اور کٹائی میں آسانی کی وجہ سے مچھلی کے فارمنگ کے دیگر طریقوں سے زیادہ عملی ہے۔آئی پی آر ایس قسم کے مکینائزڈ فش فارمنگ سسٹم کے ذریعے بہت زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ اس نظام میںسیمنٹڈ ریس ویز باقاعدہ مچھلی کے تالاب میں قائم کیے جاتے ہیں۔ مچھلی کو وہاں روکا جاتا ہے اور بہت زیادہ خوراک دی جاتی ہے جبکہ پانی میں خارج ہونے والا فضلہ قدرتی طور پر نائٹریٹ یا کھاد میں بدل جاتا ہے۔آئی آر پی ایس ایک مکمل خودکار نظام ہے اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کی مانگ کی وجہ سے مہنگا لگتا ہے۔ اس نظام میں فارم کی سرگرمیاں پانی میں آکسیجن کی سطح کو برقرار رکھنے، فیڈرز اور بجلی کی فراہمی کو پروگرام کیا جاتا ہے۔
چونکہ مچھلی کے تالاب کے رقبے کا استعمال اور پانی کی صلاحیت زیادہ سے زیادہ ہے اس لیے مچھلی کی پیداوار اور منافع کی پیداوار لاگت کو برداشت کرنے کے لیے کافی ہے۔ اسے تجارتی کھیتی کے کامیاب نظاموں میں سے ایک سمجھا جا سکتا ہے۔2022 میں مچھلی اور سمندری غذا کی مارکیٹ کی مالیت 110 بلین ڈالر تھی اور اس کے 2032 تک 3.6 فیصد کی کمپانڈ اینول گروتھ ریٹ حاصل کرنے کا امکان ہے۔ پاکستان اپنے معیار کو بڑھا کر عالمی مچھلی اور سمندری غذا کی مارکیٹ سے اپنا منافع حاصل کر سکتا ہے۔ آبی زراعت کی پیداوار اس شعبے کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان مچھلی اور دیگر سمندری غذا کی مصنوعات کی پیداوار اور پروسیسنگ میں چینی مہارت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ ماہی گیری کی صنعت میں بہتری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، آمدنی میں اضافہ ہوگا اور سماجی و اقتصادی ترقی میں مجموعی طور پر ترقی ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزارت تجارت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کے لیے سکل ڈویلپمنٹ سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 4.59 ارب روپے جبکہ اسکیم کی مدت پانچ سال ہوگی، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کے شعبوں میں افراد کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دی جائے گی، پاکستان ایشیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا آٹھواں بڑا برآمد کنندہ ہے،رواں مالی سال کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 25 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق وزارت تجارت نے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت کے لیے سکل ڈویلپمنٹ سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسکیم کے مقاصد میں انسانی وسائل کی ترقی، برآمدات میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، غربت کا خاتمہ اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں صنفی شمولیت شامل ہے۔منصوبے کی کل لاگت کا تخمینہ 4.59 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ اسکیم کی مدت پانچ سال ہوگی۔ وزارت تجارت نے اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومت سے اگلے مالی سال (2023-24) کے لیے 118 ملین روپے مانگے ہیں۔اسکیم کے مطابق ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل کے شعبوں میں افراد کو بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دی جائے گی۔
اس کا مقصد نوجوان نسل میں انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ہے۔وزارت تجارت کے مطابق ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا بھی اس مقصدی اسکیم کا ایک بڑا مقصد ہے۔ بے روزگار نوجوانوں کو ایسی مہارتیں تیار کرنے کی تربیت ملے گی جس سے انہیں افرادی قوت کا نتیجہ خیز رکن بننے میں مدد ملے گی۔ملک میں ہنر مند کارکنوں کے پول کو بڑھانا اس اسکیم کا ایک اور مقصد ہے۔ لوگوں کو کاروباری حوصلہ افزائی اور قابلیت کے ساتھ ہنر بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ اپنا کاروبار بھی شروع کر سکیں۔یہ اسکیم غربت میں کمی، روزگار اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں بھی حصہ ڈالے گی۔اسکیم کا ایک اور پہلو صنفی شمولیت ہوگی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس اسکیم کے تحت تعلیم، روزگار اور صنعتی شراکت میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔یہ سکیم ٹیکسٹائل سے متعلقہ اہلکاروں خاص طور پر گارمنٹس سٹائیچرزکی مہارت کو بڑھانے کے ذریعے ملک کی برآمدات کو بین الاقوامی برآمدی معیارات کی تعمیل کرنے میں مدد دے گی۔اس اسکیم میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں فی یونٹ قیمت اور برآمدات کے لحاظ سے ویلیو ایڈیشن بڑھانے پر بھی توجہ دی جائے گی۔وزارت نے کہا کہ ٹیکسٹائل فیکٹریوں اور پیداواری یونٹوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور انہیں جدید انتظامی تکنیکوں کو استعمال کرنے کے لیے تربیت دی جائے گی تاکہ کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور ضیاع کو کم کیا جا سکے
۔ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی اسے مزید مسابقتی اور برآمدات پر مبنی بنائے گی۔ اس اسکیم کا ایک مقصدخاص طور پر خواتین ان کی روزگار پر مبنی ہنر مندی کی ترقی کے ذریعے ٹیکسٹائل ورکرز کی معاشی حالت اور معیار زندگی کو بلند کرنا ہے ۔یہ پورے ملک میں پائیدار روزگار اور صنعت کے فروغ کو یقینی بنائے گا۔ یہ ایجادات، پروجیکٹ کی شناخت اور اسکیم کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے اس پر عمل درآمد کے لیے پیشہ ور ایجنسیوں کے ایک پینل کو بھی شامل کرے گا۔وزارت نے کہا کہ کارکنوں، انجینئروں اور نگرانوں کی تربیت کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے مطابق ٹیکسٹائل کی برآمدات ملک کی مجموعی برآمدات کا بڑا حصہ ہیں اور ٹیکسٹائل کا شعبہ صنعتی افرادی قوت کا 50 فیصد سے زیادہ ہے۔بورڈ آف انویسٹمنٹ کے مطابق پاکستان ایشیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا آٹھواں بڑا برآمد کنندہ ہے۔ یہ چوتھا سب سے بڑا پیدا کرنے والا اور کپاس کا تیسرا سب سے بڑا صارف بھی ہے۔ ٹیکسٹائل کل مینوفیکچرنگ سیکٹر کا 46فیصد پر مشتمل ہے۔مالی سال 2021-22 میں 19.31 بلین ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ملک کی 31.76 بلین ڈالر کی کل برآمدات کا 60.92 فیصد ہیں۔ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی پالیسی 2020-25 کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ٹیکسٹائل کی برآمدات کا ہدف 25 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک بھر میں بارشوں کی پیشگوئی، بارشوں کا سلسلہ 2 مئی تک جاری رہے گا ، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتے ہوئے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیاہے، ادارے کے مطابق آئندہ2روز میں ملک کے مختلف علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی،لاہور، مری، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں بارش کاامکان ظاہر کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم اے نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں متوقع بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے، انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ کسانوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کسان مناسب انتظام کریں، تیز ہواں، ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، بارشوں میں نقل و حرکت اور بے جا سفر پر پابندیاں لگانے کا کہا گیا ہے، ہنگامی صورتحال کے پیش نظر اہلکاروں کو دستیابی یقینی بنانے کا کہا گیاہے، طبی عملے کو بھی الرٹ رہنے کا کہاگیا ہے۔ دوسری جانب چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ اربن فلڈنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے، سوشل میڈیا پر اس حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ سردار سرفراز نے بارش کے سسٹم کے حوالے سے بتایا کہ مغربی ہواں کا سلسلہ بلوچستان کے راستے سندھ میں داخل ہوگا، اس وقت ہوا کا کم دبا وعمان کے آس پاس موجود ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ نے کہا بلوچستان کے جنوبی ڈسٹرکٹ میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی، اور بارشوں کا سلسلہ 28 اپریل سے 2 مئی تک جاری رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ سندھ میں بھی داخل ہوگا، اور کراچی سمیت سندھ کے بیش تر اضلاع میں کہیں تیز اور کہیں درمیانی بارش ہوگی۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا کہ ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے منع نہیں کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
روسی خام تیل کا پہلا کارگو 24 مئی تک پاکستان پہنچے گا۔ پٹرولیم ڈویژن کے مطابق روس سے ابھی پہلا ٹیسٹ کارگو منگوایا ہے جو 24 مئی تک پاکستان پہنچے گا تاہم روسی تیل کتنا سستا ملے گا کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ واضح رہے کہ روس سے تیل کی خریداری کی کمرشل ڈیل پی ایس اوکررہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کے لیے نئے جج کو مقرر کیا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کررہے تھے تاہم اب کیس کو ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور توشہ خانہ کیس کی سماعت 29 اپریل کو کریں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کینوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال کا تبادلہ ایسٹ زون کردیاگیا ہے اور ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کا ٹرانسفر صنفی تشدد عدالت سے ویسٹ میں کردیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وزیراعظم شہباز شریف اور چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال . وزیراعظم شہباز شریف نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پاک چین قیادت نے سی پیک اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کے وزیر اعظم کا ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہنے پر شکریہ ادا کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان میں منکی پاکس وائرس کے مزید تین کیس سامنے آگئے۔ بین الاقوامی پروازوں سے کراچی آنے والے تین مسافروں میں منکی پاکس کی تشخیص ہوئی ہے۔ ان میں ایک صومالی باشندہ اور دو پاکستانی شامل ہیں۔ دبئی سے کراچی پہنچنے والا صومالی باشندہ بشیر مالم فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ 329 سے کراچی آیا۔ مسافر کی اسکیننگ کے بعد اس میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی۔ شارجہ سے کراچی آنے والے مسافر ایوب خان اور محمد جاوید بھی منکی پاکس کا شکار نکلے۔ دونوں مسافر شارجہ سے پرواز نمبر جی نائن 548 سے کراچی آئے ہیں۔ تینوں مسافروں کو ابتدائی کارروائی کے بعد محکمہ صحت نے بھٹائی آباد قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا۔ ملک میں منکی پاکس کے کیسز سامنے آنے کے بعد ایئرپورٹس اور بندرگاہوں کیلئے احتیاطی گائیڈ لائنز جاری کردی گئی ہیں جو تمام ایئر اور سی پورٹس پر لاگو ہوں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کے کیس میں محفوظ فیصلہ موخر کردیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے غیر شرعی نکاح کے کیس میں درخواست گزار کی عون چوہدری کا بیان قلمبند کرانے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ موخر کیا ہے۔ سینئر سول جج نصرمِن اللہ کے رخصت پر ہونے کے باعث آج محفوظ فیصلہ نہ سنایا جاسکا۔ عون چوہدری کو عدالت میں بیان قلمبند کرانے کی اجازت دینے پر فیصلہ 4 مئی کو سنایا جائے گا۔ عدالتی عملے کا کہنا ہے کہ سول سینئر جج نصرمِن اللہ بلوچ 2 مئی تک رخصت پر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
وفاقی حکومت نے 14 مئی کو انتخابات کے فیصلے پر نظرثانی کی تجویز مسترد کر دی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق انتخابات کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کرنے کی تجویز گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں اٹارنی جنرل نے دی تھی۔ کابینہ کی رائے میں نظرثانی دائر کرنے کا مطلب فیصلہ تسلیم کرنا ہوگا، نظرثانی دائر کردی تو یہ فیصلہ 3-4 کا ہونے کے موقف کی نفی ہوگی۔ کابینہ ارکان کی رائے کے مطابق اکثریتی فیصلے میں انتخابات کا حکم ہی نہیں تو نظرثانی کس بات کی؟۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
صوبہ پنجاب اورخیبرپختونخوا اسمبلیوں کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی گئی ۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں صوبوں میں نگران حکومتیں اپنی آئینی مدت پوری کر چکی ہیں، آئین میں دی گئی مدت کے دوران دونوں صوبوں میں انتخابات نہیں کرائے گئے۔ درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے انتخابات کرانے کے فیصلے پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، نگران حکومتوں کا مزید برقرار رہنا آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پنجاب اور خیبرپختونخوا کی منتخب اسمبلیوں کی بحالی کا حکم دے۔ شہری رائے اشتیاق کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت خزانہ و داخلہ ، الیکشن کمیشن اور وزارت دفاع کو فریق بنایا گیا ہے، نگران وزرائے اعلی اور دونوں صوبوں کے گورنر بھی فریقین میں شامل ہیں ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات میں اپنا جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا۔ نیب نے انکوائری کے خلاف عمران خان کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کسی ریلیف کے مستحق نہیں ہیں، انہوں نے کلین ہینڈز کے ساتھ ہائیکورٹ سے رجوع نہیں کیا، ان کو سوالنامہ بھیجا مگر سوالات کا جواب نہیں دیا گیا۔ نیب نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ عمران خان طلبی کے نوٹس پر نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے، ان کو قانون کے مطابق ہی نوٹس بھیجا گیا سوالات بھی پوچھے لیکن عمران خان نے جو جواب بھیجا اسے جواب نہیں کہا جاسکتا، وہ جان بوجھ کر معاملے کو التوا میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ نیب کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے 58 تحائف رکھے، انہوں نے اور ان کی اہلیہ نے 14 کروڑ سے زائد کے تحائف 3 کروڑ 80 لاکھ میں رکھ لئے، انہوں نے معلومات دینے کے بجائے ٹال مٹول والا جواب بھیجا لہذا عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سکھر جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کو سہولتیں دینے کے الزامات پر سندھ حکومت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلہوڑو کو معطل کر دیا۔ محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق سکھر جیل کے سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلہوڑو اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات سکھر ریجن منور علی شاہ کو ہائی پروفائل قیدی کو سہولتیں دینے کے الزامات پر معطل کر دیا گیا ہے۔ جیل کے سینئر افسران کی معطلی وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور سکھر جیل میں قید ہیں اور سندھ حکومت نے ہائی پروفائل قیدی کے موبائل فون اور انٹرنیٹ استعمال پر کارروائی کی۔ علی امین گنڈاپور تعطیلات کے دوران ملاقاتیں کرتے رہے اور جیل انتظامیہ کی جانب سے انہیں جیل میں غیر ضروری سہولیات دی گئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل گھوٹکی شہاب صدیقی کو سپرنٹنڈنٹ سکھر جیل کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان نے عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او ) سے منکی پاکس کی ویکسین حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ قومی ادارہ صحت کے حکام کے مطابق ملک میں منکی پاکس پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت سے تکنیکی معاونت طلب کرلی گئی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت سے منکی پاکس کی ویکسین بھی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکام کاکہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت سے حفاظتی سامان لیا جائے گا اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرزکو ویکسین لگائی جائیگی۔ حکام کے مطابق قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں 20 مشتبہ سیمپل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں اور پوری دنیا سے پاکستان آنے والے مشتبہ مریضوں پر نگاہ رکھی جا رہی ہے جبکہ دنیا بھر سے بے دخل ہونے والے پاکستانیوں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے، ہرمہینے تقریبا 3 سے 4 ہزار پاکستانی بیرون ممالک سے بیدخل ہوکرپاکستان واپس آتے ہیں۔ دوسری جانب منکی پاکس کے پھیلا کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے ۔ پاکستان نے منکی پاکس کے کیسز کی تصدیق کے بعد باررڈ ہیلتھ سروسز کی ہدایات کی روشنی میں ملک بھر کے ائیر پورٹس پر وبا کی روک تھام اور بچا کے لیے سخت اقدامات بھی شروع کر دیے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
کراچی ایکسپریس میں آگ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد سات ہو چکی ہے جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ترجمان کے مطابق کراچی ایکسپریس میں آگ لگنے کے واقعہ پر وزارت ریلوے کا نوٹس، تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ٹرین سے متاثرہ بوگی علیحدہ کرنے کے بعد روانہ کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 26 اور 27 اپریل کی درمیانی شب ساڑھے بارہ بجے کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی اے سے بزنس کوچ میں آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی جس پر فوری طور پر گاڑی کو ٹنڈو مستی خان اسٹیشن کے قریب روک لیا گیا۔ ہنگامی طور پر فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی جس کی پہلی گاڑی رات ایک بج کر پچاس منٹ تک موقع پر پہنچی۔ تقریبا چالیس منٹ کی تگ و دو کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔ اس دوران دو مسافر جاں بحق ہوئے جبکہ چار مسافر کوچ سے لا پتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ ستر سالہ رابعہ بی بی متاثرہ کوچ سے چھلانگ لگانے پر شدید زخمی ہوئیں اور زخموں کی تاب نہ لا سکیں جبکہ جاں بحق ہونے والے دوسرے مسافر کی تا حال شناخت نہیں ہو سکی۔ ڈی ایس سکھر، ڈی سی او سکھر اور دیگر ریلوے افسران موقع پر موجود رہے اور صورتحال کی نگرانی اور وزارت میں رپورٹ کرتے رہے۔کراچی ایکسپریس سے متاثرہ کوچ کو علیحدہ کرنے کے بعد ابھی پونے سات بجے جانب منزل روانہ کر دیا گیا ہے۔وزارت ریلوے نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اس ضمن میں فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز کی سربراہی میں ٹیم جائے وقوعہ کیلیے روانہ ہو چکی ہے۔ تحقیقات کے مکمل ہوتے ہی میڈیا کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) عمران خان کیخلاف خاتون جج دھمکی کیس میں نظرثانی اپیل پر سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔ جمعرات کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت ہوئی۔ سیشن کورٹ میں خاتون جج دھمکی کیس میں عدالتی نوٹس جاری ہونے پر عمران خان کی جانب سے نظرثانی اپیل دائر کی گئی، ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا کی عدالت میں عمران خان کے وکیل گوہرعلی پیش ہوئے۔ تھانہ مارگلہ کے تفتیشی افسر صغیرعلی ریکارڈ سمیت عدالت پیش ہوئے، عمران خان کے وکیل گوہر علی خان کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔ وکیل گوہر علی خان نے کہا کہ کیس میں نعیم پنجوتھہ نے پیش ہونا ہے جو اس وقت لاہور ہیں، گوہر علی نے استدعا کی کہ عمران خان کے وکیل آج دستیاب نہیں، سماعت ملتوی کی جائے۔ بعدازاں ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے کیس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت بغیر کارروائی 4 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔ جمعرات کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے عون چودھری کا بیان قلمبند کرانے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ مخر کر دیا، سینئرسول جج نصر مِن اللہ کی چھٹی کے باعث آج فیصلہ نہ سنایا جاسکا۔ عون چودھری کو عدالت میں بیان قلمبند کرانے کی اجازت دینے پر فیصلہ 4 مئی کو سنایا جائے گا۔ عدالتی عملے کا کہنا ہے کہ سینئر سول جج نصرمِن اللہ بلوچ 2 مئی تک رخصت پر ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون 2023 کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔ درخواست تحریک انصاف کے وکیل ایڈووکیٹ اظہرصدیق کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے ، دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون غیرآئینی وغیرقانونی ہے۔ درخواست میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کوعدالتی فیصلہ تک معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو گزٹ نوٹیفکیشن کے لئے قانون پر دستخط سے روکا جائے، قانون کو کالعدم قراردیا جائے۔ درخواست میں وفاقی حکومت، اسپیکر قومی اسمبلی، وزیر قانون، وزیراعظم اور صدر کے پرنسپل سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
انسداد دہشتگردی عدالت نے کینال روڈ پر جلا گھیرا اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) رہنماں کی عبوری ضمانتوں میں 6 مئی تک توسیع کر دی۔ کینال روڈ پر جلا وگھیرا اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے مقدمہ میں نامزد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر، ڈاکٹر یاسمین راشد، فرخ حبیب اور مسرت جمشید چیمہ نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی، جے آئی ٹی کے سربراہ آفتاب پھلروان بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، انسداد دہشتگردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے مقدمہ پر سماعت کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیش میں کیا پراگریس ہے، سربراہ جے آئی ٹی آفتاب پھلروان نے عدالت کو بتایا کہ مسرت جمشید چیمہ اور فرخ حبیب نے ابھی تک تفتیش جوائن نہیں کی، مسرت جمشید چیمہ کے وکیل نے جواب دیا کہ ہم نے جے آئی ٹی کو چیلنج کیا ہوا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے ریمارکس دیئے کہ اگر جے آئی ٹی ختم بھی ہو جاتی ہے تو بیان تو ریکارڈ کرانا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے اسد عمر، فرخ حبیب سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں 6 مئی تک توسیع کرتے ہوئے کہا کہ کیس سن کر فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے مسرت چیمہ اور فرخ حبیب کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ عدالت جو فیصلہ کرے گی وہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا، حکومت آئین سے انحراف پر بضد ہے ، آئین کے انحراف کا مطلب ہر پاکستانی کے حق پر ڈاکہ ہے، لگ رہا ہے کہ حکومت ایک بار پھر عدالت کے حکم سے عدولی کرے گی، یہ لوگ شہباز شریف کی قربانی کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ لاہور میں پی ٹی آئی رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ امید ہے عدالت آئین پر عملدر آمد کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کل پارلیمان میں اعلان بغاوت کیا گیا، پارلیمان میں سپریم کورٹ کے کسی جج سے متعلق بحث نہیں ہوسکتی، کل ایک بار پھر ذاتی حملے کئے گئے، عوام آئینی حقوق کے لئے باہر نکلیں گے۔ جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ واضح نظر آرہا ہے زرداری، فضل الرحمان اور مریم فیصلہ کر چکے ہیں، وہ شہباز شریف کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، شہبازشریف نے فیصلہ کرنا ہے اکیلے قربان ہوں گے یا سب کو ساتھ لے کر جائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ آج پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگیں ہوئی ہیں، امپورٹڈ حکومت سپریم کورٹ کے حکم کی عدولی کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس بل منظور کروانے کی اکثریت نہیں، ن اور ش کی لڑائی بڑھ چکی ہے، شہبازشریف کو نااہل کروایا جارہا ہے، ن لیگ انتخابات میں شکست کے خوف سے بھاگ گئی ہے، سپریم کورٹ کے حکم پرعمل نہیں ہوا تو یہ کبھی الیکشن نہیں کروائیں گے، عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو فیصلہ سڑکوں پر ہوگا۔ فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ 90 روز کے اندر انتخابات آئین میں ہیں، پیچھے مڑ کر دیکھیں تو یہ جوتے بغل میں لے کر دم دبا کر بھاگے ہوئے ہیں، ہمارا صرف عوام کے ساتھ رابطہ ہے، یہ عوام کے ساتھ رجوع کرنے سے کیوں خوفزدہ ہیں؟ کبھی آڈیو کا سہارا لیتے ہیں کبھی ویڈیو کا، ان کی تاریخ ہے سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
سربراہ عوامی مسلم لیگ و سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپیکر کا چیف جسٹس کو خط عدلیہ کی خودمختاری پر حملہ ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ پر دباوڈالنا، اس کے فیصلوں کو نہ ماننا سیاسی موت کو دعوت دینے کے برابر ہے، قانون پارلیمنٹ کا کام ہے اور اس کی تشریح سپریم کورٹ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں 90دن کے اندر الیکشن لازمی ہیں، من پسند جج اور من پسند کے فیصلوں کی کوئی گنجائش نہیں ، نہ آئی ایم ایف،نہ الیکشن ،نہ عدلیہ اورنہ آئین کا احترام ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نوازشریف کو بحال بھی کیا تھا اور گھر بھی بھیجا تھا، پوری دنیا میں سپریم کورٹ کو مقام حاصل ہے لیکن پاکستان میں اس کی توہین کی جارہی ہے، پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، آج جنگل کے قانون کا یا قانون کی بالادستی کا فیصلہ ہوجائے گا۔ سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ تمام ریاستی ادارے سپریم کورٹ کے تابع ہیں، غریب مہنگائی، بیروزگاری سے مررہا ہے اور حکمران نیروکی بانسری بجارہے ہیں ، استحقاق کمیٹی میں ججوں کو بلانے کی بات کرنا ٹکرا وکی علامت ہے، میرے نزدیک اس کے نتائج بہت بھیانک ہوں گے۔ ان کاکہنا تھا کہ حکومت انتخابات کے لیے 21ارب دینے کی پابند ہے، پارلیمنٹ کٹوتی یا انکار نہیں کرسکتی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری جان لینے کی کسی بھی کوشش کے ذمہ دار وہی لوگ ہوں گے جن کی نشاندہی کر چکا ہوں۔ اپنے بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ کہتا ہے کہ میری جان کو بیرونی ایجنسیوں سے خطرہ ہے، میں پوری قوم پر واضح کر دوں کہ میری جان کو صرف 3 افراد سے خطرہ ہے، جنہیں میں نے وزیر آباد کے قاتلانہ حملے کے بعد نامزد کیا، ان تینوں سمیت مزید 3 لوگوں کی نشاندہی میں ایک ویڈیو پیغام میں کرچکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اب یہ بیرونی ایجنسیوں کی آڑ میں ایک اور شیطانی چال چلنے کی کوششیں کر رہے ہیں، میں اپنی قوم پر بالکل واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ میری جان لینے کی کسی بھی کوشش کے ذمہ دار وہی لوگ ہوں گے جن کی نشاندہی میں کر چکا ہوں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ انہیں یہ خوف کھائے جا رہا ہے کہ میں منتخب ہو کر پھر سے اقتدار میں آ جاوں گا، انہیں خوف ہے کہ میں ان کا محاسبہ کروں گا، میرے قتل کی کوششوں میں ہلکان ہوئے جاتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی
لیبیا کے شہر گارابولی میں بچائے گئے غیر قانونی تارکین وطن کشتی پر سوار ہیں جہاں لیبیا کے کوسٹ گارڈ نے 61 غیر قانونی تارکین وطن کو بچایا اور11 کی لاشیں برآمد کیں۔(شِنہوا)
لیبیا کے شہر گارابولی میں بچائے گئے غیر قانونی تارکین وطن دیکھے جا سکتے ہیں جہاں لیبیا کے کوسٹ گارڈ نے 61 غیر قانونی تارکین وطن کو بچایا اور11 کی لاشیں برآمد کیں۔(شِنہوا)
چین ، جنوبی گوانگ شی ژوآنگ خوداختیار خطے کے شہر نان ننگ مں منعقدہ ملبوسات کی نمائش میں ماڈل نسلی ملبوسات پیش کررہے ہیں۔ (شِںہوا)
چین ، جنوبی گوانگ شی ژوآنگ خوداختیار خطے کے شہر نان ننگ میں منعقدہ ملبوسات کی نمائش میں ایک ماڈل نسلی ملبوسات پیش کررہی ہے۔ (شِںہوا)
چین ، جنوبی گوانگ شی ژوآنگ خوداختیار خطے کے شہر نان ننگ مں منعقدہ ملبوسات کی نمائش میں ایک ماڈل نسلی ملبوسات پیش کررہی ہے۔ (شِںہوا)
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس (درمیان میں) نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں پائیدار ترقیاتی اہداف کی پیش رفت رپورٹ کے خصوصی ایڈیشن پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو بریفنگ دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں 20ویں شنگھائی بین الاقوامی آٹوموبائل انڈسٹری نمائش میں لوگ ڈسپلے پر ایک بی ایم ڈبلیو کانسیپٹ کار دیکھ رہے ہیں۔(شِنہوا)
چین کے مشرقی شہر شنگھائی میں لوگ 20ویں شنگھائی بین الاقوامی آٹوموبائل انڈسٹری نمائش کا دورہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ یوکرین کے بحران کے حل کا واحد قابل عمل راستہ مذاکرات اوربات چیت ہے اور کوئی بھی ملک جوہری جنگ جیت نہیں سکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیرزیلنسکی سےفون پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دونوں فریقوں نے چین یوکرین تعلقات اور یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر شی نے کہا کہ چین یوریشین امور پر چینی حکومت کے خصوصی نمائندے کو یوکرین اور دیگر ممالک کا دورہ کرنے کے لیے بھیجے گا تاکہ بحران کے سیاسی حل کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ وسیع بنیادوں پربات چیت کی جا سکے۔
شی نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات 31 سال کی ترقی کے سفر پر مبنی ہیں جو اب سٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر پہنچ چکے ہیں جس سے دونوں ممالک کی ترقی اور احیاء کو فروغ ملا ہے۔
شی نے کہا کہ انہوں نے صدر زیلنسکی کے چین-یوکرین تعلقات اور چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پرزور دینے کے بار بار اظہار کی تعریف کی اور گزشتہ سال چینی شہریوں کے انخلاء کے لیے خاطر خواہ مدد فراہم کرنے پر یوکرین کا شکریہ ادا کیا۔
شی نے کہا کہ خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔
انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ مستقبل پر توجہ دیں، دوطرفہ تعلقات کو طویل المدتی نقطہ نظر سے دیکھتے ہوئے منصوبے بناتے رہیں اور باہمی احترام اور ایک دوسرے کے ساتھ خلوص کے ساتھ پیش آنے کی روایت کو فروغ دیتے رہیں تاکہ چین -یوکرین سٹریٹجک پارٹنرشپ کی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
صدرشی نے کہا کہ یوکرین کےساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چین کی آمادگی مستقل اور واضح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی صورت حال سے قطع نظر ،چین دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفید تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے یوکرین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ یوکرین کے بحران کے حل کا واحد قابل عمل راستہ مذاکرات اوربات چیت ہے اور کوئی بھی ملک جوہری جنگ جیت نہیں سکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیرزیلنسکی سےفون پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دونوں فریقوں نے چین یوکرین تعلقات اور یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر شی نے کہا کہ چین یوریشین امور پر چینی حکومت کے خصوصی نمائندے کو یوکرین اور دیگر ممالک کا دورہ کرنے کے لیے بھیجے گا تاکہ بحران کے سیاسی حل کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ وسیع بنیادوں پربات چیت کی جا سکے۔
شی نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات 31 سال کی ترقی کے سفر پر مبنی ہیں جو اب سٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر پہنچ چکے ہیں جس سے دونوں ممالک کی ترقی اور احیاء کو فروغ ملا ہے۔
شی نے کہا کہ انہوں نے صدر زیلنسکی کے چین-یوکرین تعلقات اور چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پرزور دینے کے بار بار اظہار کی تعریف کی اور گزشتہ سال چینی شہریوں کے انخلاء کے لیے خاطر خواہ مدد فراہم کرنے پر یوکرین کا شکریہ ادا کیا۔
شی نے کہا کہ خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے۔
انہوں نے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ مستقبل پر توجہ دیں، دوطرفہ تعلقات کو طویل المدتی نقطہ نظر سے دیکھتے ہوئے منصوبے بناتے رہیں اور باہمی احترام اور ایک دوسرے کے ساتھ خلوص کے ساتھ پیش آنے کی روایت کو فروغ دیتے رہیں تاکہ چین -یوکرین سٹریٹجک پارٹنرشپ کی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
صدرشی نے کہا کہ یوکرین کےساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چین کی آمادگی مستقل اور واضح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی صورت حال سے قطع نظر ،چین دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفید تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے یوکرین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
موغادیشو(شِنہوا) صومالیہ میں بارشوں میں نسبتاً اضافے اور خوراک کی قیمتوں میں کمی کے باوجودتقریباً66لاکھ افراد کو انسانی بحران یا خوراک کےشدید عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے تعاون سے جاری رپورٹ ،انٹیگریٹڈ فوڈ سیکورٹی فیز کی درجہ بندی (آئی پی سی) میں کہا گیا ہے کہ صومالیہ میں کم از کم جون تک شدید غذائی عدم تحفظ انتہائی سطح تک برقرار رہے گا ، جہاں اس مدت کے دوران قحط کے خطرے میں کمی کے باوجود مجموعی آبادی کے 39 فیصد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہوگی۔
اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر شراکت داروں کےتجزیہ پر مبنی آئی پی سی میں کہا گیا ہے کہ 2021 کے وسط سے خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ صومالیہ کے بیشترحصوں میں خوراک کی شدید کمی کا باعث رہا ہے۔
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشوکے بنادراسپتال میں ایک ماں غذائی قلت کا شکاراپنے بچے کولے کر بیٹھی ہے۔(شِنہوا)
آئی پی سی کے مطابق، پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کا پہلے سے لگایا گیا تخمینہ اگر درست رہتا ہے تو صومالیہ میں جنوری سے دسمبر 2023 تک تقریباً 18لاکھ بچوں کوغذائی قلت کا سامنا ہوگا، جن میں سے 4لاکھ 77ہزار700 بچوں کےشدید غذائی قلت کا شکار ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق خوراک کے عدم تحفظ اور غذائیت کی صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے، کم از کم جون اور سال کے آخر تک اعلیٰ سطح کی کثیر شعبہ جاتی امداد میں اضافے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اضافی فنڈنگ کی فوری ضرورت ہے جس میں خوراک کی موثر فراہمی، غذائیت، صحت اورپانی،نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کی سہولیات شامل ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چینی مین لینڈ کی ترجمان نے کہا کہ آبنائے پار تعلقات میں اہم پیش رفت سے متعلقہ تاریخی ملاقات،وانگ -کومذاکرات کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر جمعہ کو بیجنگ میں ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا جائے گا۔
اپریل 1993 میں،اس وقت کی مین لینڈز ایسوسی ایشن برائے آبنائے پارتعلقات ( اے آر اے ٹی ایس) کےسربراہ اورتائیوان میں قائم آبنائے ایکسچینج فاؤنڈیشن کے اس وقت کے چیئرمین کوچھین فو نے سنگاپور میں ایک نتیجہ خیز ملاقات کی تھی،جس میں دونوں فریقوں کے درمیان رابطوں اور مشاورت کے لیےادارہ جاتی میکانزم قائم کیا گیا تھا۔
ریاستی کونسل کے تائیوان اموردفترکی ترجمان ژو فینگ لیان نے کہا کہ وانگ- کو مذاکرات 1949 کے بعد سے چینی مین لینڈاور تائیوان کے درمیان بااختیار غیر سرکاری تنظیموں کی سطح پر منعقد ہونے والی پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات تھی۔ ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جمعہ کو ہونے والے سمپوزیم کی میزبانی کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کا تائیوان ورک آفس اورتائیوان امور دفترمین لینڈز ایسوسی ایشن برائے آبنائے پارتعلقات کے تعاون سے کریں گے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین کے ڈاک کے شعبےمیں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کاروباری آمدنی اور پارسل کے حجم دونوں میں مضبوط توسیع دیکھی گئی جس نے صنعت کو پورے سال کی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔
چین کے سٹیٹ پوسٹ بیورو کے ترجمان ژینگ جون شان نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ جنوری سے مارچ تک اس شعبے میں 356 ارب 21 کروڑیوآن (تقریباً 51 ارب 45 کروڑ ڈالر) کا اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کی نسبت 9 فیصد زائد ہے جبکہ اس کا کاروباری حجم 8.5 فیصد بڑھ کر 34 ارب 17 کروڑ پارسل تک پہنچ گیا۔
ڈاک کے شعبے میں میں ایک اہم شعبے کے طور پرکورئیر کمپنیوں نے پہلے تین مہینوں میں 26 ارب 89 کروڑ پارسل ترسیل کیے جو گزشتہ سال کی نسبت 11 فیصد زیادہ ہیں۔ اس عرصے کے دوران کمپنیوں کی مشترکہ کاروباری آمدنی گزشتہ سال کی نسبت 8.2 فیصد اضافے سے258ارب 96 کروڑیوآن رہی۔
ژینگ نے کہا کہ صرف مارچ میں کورئیر کمپنیوں کا کاروباری حجم 10 ارب سے تجاوز کر گیا اور شرح نمو 20 فیصد سے زیادہ ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈاک کے شعبے میں ترقی کی اچھی رفتار صارفین کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور مضبوط معاشی بحالی کی عکاسی کرتی ہے۔
اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے دیرپا تصفیے کے لیے انتہائی عجلت کے ساتھ کام کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ پر ایک کھلی بحث میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی صورتحال پوری دنیا کے لیے اعصاب شکن بن چکی ہے۔ اس سال مشرقی بیت المقدس اور غزہ میں متواتر کشیدگی کے ساتھ مغربی کنارے میں تشدد میں شدت آئی۔ عالمی برادری اس کی متحمل نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اسے بے قابو ہونے دے سکتی ہے۔ اسلئے مسئلہ فلسطین کے ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا تصفیے کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد اور اشتعال انگیزی کی مخالفت کرنے اور مشترکہ سلامتی کے حصول کی ضرورت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے متعدد بار مسجد اقصیٰ پر چھاپہ مار کر مسلمانوں کو مارا پیٹا اور وہاں سے بے دخل کیا، رمضان کے امن و سکون کو پارہ پارہ کیا اور نئی کشیدگی کو جنم دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین شہریوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام فریقوں سے تحمل سے کام لینے اور بنیاد پرست اور اشتعال انگیز بیان بازی اور اقدامات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
ژانگ نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل ایسے پڑوسی ہیں جنہیں ایک دوسرے سے دور نہیں کیا جا سکتا۔ ایک فریق کی سلامتی دوسرے کے عدم تحفظ پر مبنی نہیں ہو سکتی۔ بنیادی طور پر تشدد کے سلسلے کے خاتمےاور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے، دونوں فریقوں کے جائز سیکورٹی خدشات پر یکساں توجہ دی جانی چاہیے، جنہیں بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے مشترکہ سلامتی حاصل کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں آبادکاری کی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں اور چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی تعمیل کرے اور آباد کاری کی تمام سرگرمیاں مؤثر طریقے سے بند کرے جبکہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اقدامات کالعدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین بیت المقدس میں مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت کے احترام اور ان پر اردن کی نگرانی کا مطالبہ کرتا ہے۔
ژانگ نے کہا کہ لوگوں کے روزگار کی ضمانت ہونی چاہیے اور فلسطینی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔
اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے دیرپا تصفیے کے لیے انتہائی عجلت کے ساتھ کام کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ پر ایک کھلی بحث میں کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی صورتحال پوری دنیا کے لیے اعصاب شکن بن چکی ہے۔ اس سال مشرقی بیت المقدس اور غزہ میں متواتر کشیدگی کے ساتھ مغربی کنارے میں تشدد میں شدت آئی۔ عالمی برادری اس کی متحمل نہیں ہو سکتی اور نہ ہی اسے بے قابو ہونے دے سکتی ہے۔ اسلئے مسئلہ فلسطین کے ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا تصفیے کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد اور اشتعال انگیزی کی مخالفت کرنے اور مشترکہ سلامتی کے حصول کی ضرورت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے متعدد بار مسجد اقصیٰ پر چھاپہ مار کر مسلمانوں کو مارا پیٹا اور وہاں سے بے دخل کیا، رمضان کے امن و سکون کو پارہ پارہ کیا اور نئی کشیدگی کو جنم دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین شہریوں کے خلاف تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام فریقوں سے تحمل سے کام لینے اور بنیاد پرست اور اشتعال انگیز بیان بازی اور اقدامات کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
ژانگ نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل ایسے پڑوسی ہیں جنہیں ایک دوسرے سے دور نہیں کیا جا سکتا۔ ایک فریق کی سلامتی دوسرے کے عدم تحفظ پر مبنی نہیں ہو سکتی۔ بنیادی طور پر تشدد کے سلسلے کے خاتمےاور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے، دونوں فریقوں کے جائز سیکورٹی خدشات پر یکساں توجہ دی جانی چاہیے، جنہیں بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے مشترکہ سلامتی حاصل کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں آبادکاری کی سرگرمیاں غیر قانونی ہیں اور چین اسرائیل پر زور دیتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 کی تعمیل کرے اور آباد کاری کی تمام سرگرمیاں مؤثر طریقے سے بند کرے جبکہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اقدامات کالعدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین بیت المقدس میں مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت کے احترام اور ان پر اردن کی نگرانی کا مطالبہ کرتا ہے۔
ژانگ نے کہا کہ لوگوں کے روزگار کی ضمانت ہونی چاہیے اور فلسطینی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔
تہران (شِنہوا) ایران مارچ 2024 تک 6 سیٹلائٹس خلاء میں بھیجنے کی تیاری کررہا ہے۔
ایران کے نائب وزیر دفاع اور وزارت دفاع کے ایران الیکٹرونکس انڈسٹریز (آئی ای آئی) کے سی ای او امیر رستیگری نے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران سیٹلائٹس لانچ کرنے کی تیاریاں کررہا ہے۔
اور یہ کہ توقع ہے کہ ایران الیکٹرونکس انڈسٹریز مارچ 2024 تک زمین کے نچلے مدار میں دو کیوب سیٹس اور زمین کا مشاہدہ کرنے والا سیٹلائٹ طلوع-3 لانچ کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔
رستیگری نے کہاکہ طلوع 3 ایران کا چھوٹا سیٹلائٹ ہے جس کا وزن 150 کلوگرام ہے ۔ یہ 5 میٹر ریزولوشن سے بلیک اینڈ وائٹ اور 10 میٹر ریزولوشن سے رنگین تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران الیکٹرونکس انڈسٹریز نے ایرانی خلائی ادارے اور روس سے اچھا تعاون کیا ہے۔ ایران الیکٹرونکس انڈسٹریز، ایرانی وزارت دفاع کے ایرو اسپیس انڈسٹریز آرگنائزیشن اور روس کے ساتھ ایرانی سیٹلائٹس کو جلد خلاء میں بھیجنے کے لئے بات چیت کررہا ہے۔
ایران نے قازقستان کے بائیکونورخلائی اسٹیشن سے اگست 2022 میں خیام سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیجا تھا۔ یہ سیٹلائٹ روس کے سویوز کیریئر راکٹ کے ذریعے بھیجا گیا تھا۔
بیجنگ(شِنہوا) چین نے غیرملکی اعلیٰ تعلیمی اداروں اور ہانگ کانگ اور مکاؤ کے خصوصی انتظامی علاقوں اور تائیوان کو ہائی نان فری ٹریڈ زون( ایف ٹی زیڈ) میں آزادانہ طور پر یونیورسٹیاں اور اعلیٰ پیشہ ورانہ اسکول قائم کرنے اور چلانے کی اجازت دینے کا ایک منصوبہ جاری کیا ہے۔
چائنہ ڈیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس سے قبل، چینی مین لینڈ سے باہر کی یونیورسٹیوں کے لیے مین لینڈ پر اسکول چلانے کے لیے مقامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنا لازمی تھا۔ وزارت تعلیم اور ہائی نان کی صوبائی حکومت کے جاری کردہ منصوبے کے مطابق، سائنس، انجینئرنگ، زراعت اور طب کے شعبوں میں مہارت رکھنے والی معروف بیرون ملک یونیورسٹیاں ہائی نان میں اپنےکیمپس کھول سکیں گی ۔ یونیورسٹیوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ جدید کورسز اور تدریسی مواد متعارف کرائیں اور غیر ملکی طلباء کو داخلہ دیں ،منصوبہ کے مطابق، وہ قومی داخلہ پالیسی کے ذریعے مین لینڈ کےطلباء کو بھی داخل کرسکتی ہیں۔
ہانگ ژو (شِنہوا) چین میں 2022 کے دوران ڈیجیٹل کتاب پڑھنے والوں کی تعداد 53 کروڑ تک پہنچ گئی تھی جو گزشتہ برس کی نسبت 4.75 فیصد زائد ہے۔
چین کے مشرقی شہر ہانگ ژو میں 9 ویں چائنہ ڈیجیٹل کتب بینی کانفرنس کے دوران جاری کردہ چائنہ ڈیجیٹل کتب بینی رپورٹ 2022 کے مطابق چین کی ڈیجیٹل کتب بینی مارکیٹ 46.35 ارب یوآن (تقریباً 6.73 ارب امریکی ڈالرز) تک پہنچ چکی ہے۔
ڈیجیٹل کتابیں پڑھنے والوں میں اکثریت 19 سے 45 برس کے افراد کی ہے جو مجموعی قارئین کی تعداد کے 67.15 فیصد کے مساوی ہیں۔
گزشتہ برس بیرون ملک 6 لاکھ 18 ہزار 100 چینی ڈیجیٹل کتابیں کا اجراء ہوا تھا جو گزشتہ برس کی نسبت 50 فیصد زائد ہے۔
ہیفے (شِنہوا) چین کے مشرقی صوبہ انہوئی کے دارالحکومت ہیفے میں پہلی بین الاقوامی گہری خلائی کھوج کانفرنس منعقدہ ہوئی ۔
کانفرنس چین کے خلائی دن کی مناسبت سے منعقدہ اہم سرگرمیوں میں ایک ہے ۔ اس کانفرنس کا مقصد گہری خلائی کھوج میں چین کے منصوبے متعارف کرانا اور بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن کے ساتھ گہرے تعاون کو فروغ دینا ہے۔ چین میں خلا کا دن 24 اپریل کو منایا جاتا ہے۔
افتتاحی تقریب میں چائنہ قومی خلائی انتظامیہ اور ایشیا بحرالکاہل خلائی رابطہ تنظیم نے بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن میں تعاون بارے ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کئے۔
تقریب کے بعد چین کے ترجیحی پروگرام برائے گہری خلائی کھوج کے چیف ڈیزائنر وو یان ہوا اور چین کی گہری خلائی کھوج لیبارٹری کے ڈائریکٹر وو وائی رین نے بالترتیب چین کی گہری خلائی کھوج اور بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن بارے اہم رپورٹس پیش کیں۔
دو روزہ کانفرنس 14 ممالک اور خطوں سے 500 سے زائد مہمان شرکت کررہے ہیں جن میں غیر ملکی خلائی اداروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، چین کی وزارتوں، خلائی اداروں، تنظیموں، تحقیقی اداروں اور جامعات کے نمائندوں کے علاوہ اندرون و بیرون ملک گہری خلائی تحقیق اور ایرو اسپیس کے ماہرین بھی شامل ہیں۔
شرکاء گہری خلائی تحقیق میں چین کے درمیانے اور طویل مدتی منصوبوں ، اس کی جدید ترین ٹیکنالوجیز اور تعلیمی کامیابیوں ، بین الاقوامی گہری خلائی کھوج اور بین الاقوامی تعاون، گرماگرم موضوعات اور بڑے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ فورمز اور سیمینارز میں شرکت کریں گے۔
لاس اینجلس (شِنہوا) امریکہ میں وبا کے آغاز سے اب تک تقریباً 1 کروڑ 56 لاکھ بچوں میں نوول کرونا وائرس وبا کی تصدیق ہوئی ہے۔
امریکن اکیڈمی برائے اطفال اور چلڈرن اسپتال ایسوسی ایشن کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 20 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے میں تقریباً 9 ہزار بچے نوول کرونا وائرس کا شکار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 7 ماہ میں رپورٹ ہونے والے بچوں کے کیسز کی ہفتہ وار تعداد اوسطاً 27 ہزار تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ 4 ہفتوں میں رپورٹ کردہ کیسز کی ہفتہ وار اوسط تعداد کم ہوکر 11 ہزار رہ گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں میں نوول کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد نسبتاً کم درج ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں نئی اقسام سے بیماری کی شدت اور ممکنہ طویل مدتی اثرات کا اندازہ لگانے کے لئے عمر کے اعتبار سے مزید اعداد و شمار جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
امریکن اکیڈمی برائے اطفال نے کہا کہ یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ بچوں کی صحت پر وبا کے اثرات فوری ہیں۔ تاہم بچوں اور نوجوانوں کی اس نسل کی جسمانی ، ذہنی اور معاشرتی ترقی پر دیرپا اثرات کو جانچنے اور ان سے نمٹنا زیادہ اہم ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 84.972 ٹن سونے کی پیداوار ہوئی جو گزشتہ برس کی اسی مدت کی نسبت 1.571 ٹن یا 1.88 فیصد زائد ہے ۔
چائنہ گولڈ ایسوسی ایشن کے مطابق جنوری تا مارچ عرصے میں چینی مارکیٹ میں سونے کی کھپت گزشہ برس کی نسبت 12.03 فیصد اضافے سے 291.58 ٹن رہی۔
ایسوسی ایشن نے بتایا کہ نوول کرونا وائرس کا اثر کم ہونے اور کھپت دوست پالیسیوں کے سبب لوگوں میں خریداری کی خواہش میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے خاص طور پر فروری اور مارچ میں سونے کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
چین میں سونے کے زیورات کی کھپت پہلی سہ ماہی کے دوران 189.61 ٹن رہی جوگزشتہ برس کی نسبت 12.29 فیصد زائد ہے۔
محفوظ سرمایہ کاری کی بڑھتی مانگ کے سبب سونے کے سکوں اور بار کی فروخت میں اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ برس کی نسبت 20.47 فیصد بڑھ کر 83.87 ٹن تک پہنچ گئی۔
پہلی سہ ماہی میں صنعتی اور دیگر استعمال میں سونے کی کھپت 18.1 ٹن رہی جو گزشتہ برس کی نسبت 16.9 فیصد کم ہے۔
پہلی سہ ماہی میں چین میں سونے پر مبنی ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کے حصص میں 0.82 ٹن کی کمی ہوئی ۔ مارچ کے اختتام تک چینی مارکیٹ میں سونے کے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کی مجموعی مالیت تقریباً 50.6 ٹن تھی۔