• Columbus, United States
  • |
  • ٢٣ نومبر، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس

امریکہ ، لاس اینجلس کاؤنٹی میں نفرت انگیز جرائم کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئیتازترین

۰۸ دسمبر، ۲۰۲۲

لاس اینجلس (شِنہوا) امریکہ کی سب سے گنجان آباد کاؤنٹی لاس اینجلس میں 2021 میں ہونے والے نفرت انگیز جرائم 2002 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

لاس اینجلس کاؤنٹی کمیشن برائے انسانی تعلقات کی جاری کردہ 2021 کی نفرت انگیز جرائم بارے رپورٹ کے مطابق کاؤنٹی میں 786 ایسے جرائم رپورٹ ہوئے جو گزشتہ برس کی نسبت 23 فیصد زائد ہے ۔

1 کروڑ سے زائد آبادی والی اس کاؤنٹی میں گزشتہ 7 برس کے دوران نفرت انگیز جرائم میں اضافے کا رجحان رہا ہے اور 2013 کے بعد اس میں 105 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں نفرت انگیز جرائم میں سے تقریباً 74 فیصد پرتشدد نوعیت کے تھے جو گزشتہ 20 برس میں سب سے زیادہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کاؤنٹی میں نفرت انگیز جرائم کی تمام کیٹگریز میں اضافہ ہوا ہے تاہم سب سے بڑا اضافہ نسلی جرائم میں تھا جو 17 فیصد اضافے سے 406 سے بڑھ کر 473 ہوگئے۔

اگرچہ کاؤنٹی ملک کی آبادی کا صرف 9 فیصد ہے تاہم افریقی امریکی ایک بار پھر غیر متناسب طریقے سے نشانہ بنے ہیں۔ اس میں نسلی نفرت جرائم کے متاثرین کا تناسب 46 فیصد ہے۔ 77 فیصد ایشین مخالف جرائم بھی ہوئے جو گزشتہ 20 برس میں سب سے بڑی تعداد ہے۔رپورٹ کے مطابق ان حملوں میں سے ایک چوتھائی میں متاثرین کو وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قراردیا گیا تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذہبی جرائم میں 29 فیصد اضافہ ہوا ہے اور تشدد کی شرح ریکارڈ سطح پر ہے۔ ان حملوں میں سے 74 فیصد یہودی نشانہ بنے۔

رپورٹ سے یہ بات بھی سامنےآئی ہے کہ جنسی نوعیت کے جرائم  میں بھی 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لاس اینجلس کاؤنٹی کمیشن برائے انسانی تعلقات 1980 کے بعد سے سالانہ بنیادوں پر پولیس اداروں ، تعلیمی اداروں اور کمیونٹی کی تنظیموں کے ذریعہ نفرت انگیز جرائم بارے اعدادوشمار اکٹھے کرتا اور انہیں رپورٹ کی شکل دے رہا ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ یہ رپورٹ "نفرت انگیز جرائم کو دستاویزی شکل دینے کے لئے ملک میں سب سے طویل عرصے سے جاری کوششوں میں سے ایک ہے۔"